سوال : بارات اور نکاح سے پہلے دولہا کا دو رکعت نماز پڑھنا ؟
شرعی حکم
بارات لے جانے یا نکاح سے پہلے مسجد میں جا کر دو رکعت نماز پڑھنے کا شرعاً کوئی ثبوت نہیں ہے۔ اس عمل کو لازم سمجھنا یا بطور رواج اپنانا بدعت ہے ،
صحیح طریقہ
اگر دولہا چاہے تو نماز الحاجت یا شکرانے کی نماز گھر پر یا مسجد میں تنہا پڑھ سکتا ہے، لیکن اسے لازم و ضروری نہ سمجھےاس میں تکلفات اور خرافات نہ کرے
خلاصہ
نکاح سے پہلے دو رکعت نماز پڑھنے کا ثبوت شریعت میں نہیں۔اگر دولہا نفل نماز پڑھ لے تو جائز ہے، مگر لازم نہیں۔اس پر اصرار یا رواج دینا بدعت ہے۔
#شیر مارکیٹ حرام ہے یا حلال Islamic Margin Trading Sher marking ابن تیمیہ اسلام اور خواتین اسلام میں خاتون کا کردار انتقال ایک نیک والدہ باکمال خواتین تدفین کا صحیح طریقہ تربیت کیسے کریں ؟ تربیت کے ضروری اصول جذبات اور فیصلے جذباتی فیصلے کے نقصانات جذباتی لوگوں سے بچے حال و حرام کے مسائل/ حلال و حرام / حج و عمرہ / حج و عمرہ کے اعمال/ عورتیں حج و عمرہ کیسے کریں خواتین کی تعلیم و تربیت/ خواتین کی تعلیم و تربیت/ اسلامی نظام تعلیم سفر نامہ سوانح ابن تیمیہ سوانح حیات شیخ الاسلام ابن تیمیہ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فیصلہ کیسے کریں فیصلے کرنے کے اصول قبر کھودنے کا طریقہ قبر کیسے کھودے قرآن کا تقدس ، قئرآنم کی فضیلت ، قرآن کی اہمیت قربانی کی فضیلت موت موت ایک حقیقت ہے مولانا عامر عثمانی میت کو تدفین کیسے کریں میری امی والدہ کی خدمت والدہ کی خصوصیت والدہ کی فضیلت و اہمیت وہ جو بیچتے تھے دوائے دل پس مرگ زندگی گلدستہ دینیات تعارف و تبصرہ یادوں کی قندیل یکساں سول کوڈ یکساں سول کوڈ اور ان کے نقصانات