________تحریری صلاحیت کیسے بہتر بنائیں؟________
تحریر کی مہارت صرف مطالعہ سے نہیں بڑھتی، میری رائے میں یہ ایک مسلسل عمل کا نتیجہ ہے جو درج ذیل تین چیزوں کو بار بار دہرانے سے بنتا ہے [1] شعوری اور گہرا مطالعہ [2] . غور و فکر، ربط اور استنباط [3] مسلسل لکھنے کی عادت
جب ان مراحل کو سینکڑوں بلکہ ہزاروں مرتبہ دہرایا جائے تو تحریر صرف اظہار کا ذریعہ نہیں رہتی، بلکہ نئے معانی اور خیالات کی جستجو کا دروازہ بن جاتی ہے۔
تحریر صرف پڑھی ہوئی باتوں کو دہرانے کا نام نہیں۔ یہ کام تو مصنوعی ذہانت (Artificial Intelligence) ہم سے کہیں بہتر کر سکتی ہے، لیکن جس چیز سے مصنوعی ذہانت عاجز ہے وہ ہے ربط پیدا کرنا، استنتاج کرنا اور معانی کی گہرائی میں اترنا۔۔۔اور یہ صلاحیتیں مسلسل مشق اور تجربے سے ہی پیدا ہوتی ہیں۔
جب سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے پوچھا گیا کہ آپ نے یہ علم کیسے حاصل کیا؟تو انہوں نے فرمایا:”بقلبٍ عقولٍ ولسانٍ سؤولٍ”یعنی سمجھنے والے دل کے ذریعے ار سوال کرنے والی زبان کے ذریعے۔جب تم سوال کرتے ہو کہ: کیوں؟ تو یہی وہ لمحہ ہوتا ہے جب تم تخلیقی سفر کے آغاز پر ہوتے ہو۔
اس وقت تحریر ایک نئی دنیا (دکھانے والی) کھڑکی بن جاتی ہے، ایسی دنیا جو پہلے تمہارے لیے ان جانی تھی۔اور تب تحریر ایک پیغام بن جاتی ہے، ایسا پیغام جس میں تمہیں لذت اور لطف کی وہ کیفیت ملتی ہے جس کا بیان ممکن نہیں۔
سامی بن ابراہیم السویلم
اردو ترجمانی: شادمحمدشاد