Skip to content HIRA ONLINE / حرا آن لائن
13.12.2025
Trending News: "مزاحمت” ایک مطالعہعلامہ محمد انور شاہ کشمیریؒ: برصغیر کی حدیثی روایت کے معمارمنہج، امتیازات، آراء اور اثرات—ایک جائزہعلامہ انور شاہ کشمیریؒ — برصغیر کے علمی آسمان کا درخشاں ستارہڈاکٹر محمد رضی الاسلام ندوی — عصرِ حاضر کے ممتاز مصنف، محقق اور مفکرصفاانسٹی ٹیوٹ کے زیراہتمام میڈیالٹریسی کے عنوان سے پروگرام کاانعقادصحافی غفران نسیم،صحافی سعودالحسن،مفتی منورسلطان ندوی ،اور مولانامصطفی ندوی مدنی کاخطاب*_بابری مسجد کے ساتھ نا انصافی_*وارث نہیں ، غاصب از : مولانا مفتی محمد اعظم ندوی🔰جہاد ، حقیقت اور پروپیگنڈه🖋مولانا خالد سیف اللہ رحمانی‏‎کامیاب ازدواجی زندگی کے تقاضےعلم کیا ہے ؟*عوامی مقامات پر نماز ادا کرنالفظ ” مستشرقین ” کے معنی اور ان کے نا پاک عزائمانحرافات غامدیبدلتے مغربی نظام کی دروں بینیکرپٹو کرنسی حقیقت ، ماہیت اور احکامسہ روزہ سمینار میں بعنوان: ‘بھارت کی تعمیر و ترقی میں مسلمانوں کا حصہ(٢)سہ روزہ سمینار میں بعنوان: ‘بھارت کی تعمیر و ترقی میں مسلمانوں کا حصہ(١)ہندوستانی مسلمانوں کا لائحہ عمل کیا ہو ؟🔰ہندوستان کی تعمیر وترقی کی تاریخ مسلمانوں کے علم وعمل، جد وجہد اور قربانی وایثار کے بغیر نامکمل۔اسلام میں سود کی حرمت قرآن و حدیث کی روشنی میں مکمل رہنمائیقرض حسن اور اس سے متعلق احکامساس جو کبھی بہو تھیعلامہ شبیر احمد عثمانی ایک عظیم مفسر قرآنبہار: این ڈی اے کے گلے ہار، مہا گٹھ بندھن کی ہارکیا آنکھ کا عطیہ جائز ہے؟ مائیکرو فائنانس کے شرعی احکامہیلتھ انشورنسملک و ملت کی نازک صورت حال میں مسلمانوں کے لئے رہنما خطوط مفکر اسلام حضرت مولانا سید ابو الحسن علی حسنی ندوی کی تحریروں کی روشنی میںتلفیق بین المذاھب اور تتبع رخص ایک مطالعہ از : اسجد حسن ندویبچوں کی اسلامی تربیت : کچھ رہ نما اصول ڈاکٹر محمد سلیم العواترجمہ: احمد الیاس نعمانیخلافتِ بنو امیہ تاریخ و حقائقسادگی کی اعلی مثال : ڈاکٹر محمد نذیر احمد ندوی رحمۃ اللہ علیہحلال ذبیحہ کا مسئلہاستاذ محترم ڈاکٹر مولانا نذیر احمد ندوی کی یاد میںکتاب پر رحم نہ کرو ! پڑھومفتی منور سلطان ندوی: ایک صاحبِ علم، صاحبِ قلم اور صاحبِ کردار عالمِ دین از : زین العابدین ہاشمی ندوی ،نئی دہلیہیرا جو نایاب تھاکتابوں سے دوری اور مطالعہ کا رجحان ختم ہونا ایک المیہحضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی رحمۃ اللہ علیہ اور عصری آگہی از : مولانا آدم علی ندویمطالعہ کا جنوں🔰دھرم پریورتن، سچائی اور پروپیگنڈهربوبیت الہی کی جلوہ گری از :مولانا آدم علی ندویدیوالی کی میٹھائی کھانا کیسا ہے ؟ڈاکٹر مولانا نذیر احمد ندویبہنوں کو وراثت میں حصہ نہ دینے کے حربےسورہ زمر : الوہیت کا عظیم مظہربھوپال کی نواب نواب سکندر بیگم کا سفرنامۂ حجالإتحاف لمذهب الأحناف کی اشاعت: علما و طلبا، شائقینِ علم، محققین اور محبانِ انور کے لیے ایک مژدہ جاں فزااسلامی قانون کے اثرات اور موجودہ دور میں اس کی معنویت: ماہرین قانون کی تحریروں کی روشنی میںحنفی کا عصر کی نماز شافعی وقت میں پڑھناغیر مسلموں کے برتنوں کا حکم*_لفظ "ہجرت” کی جامعیت_**_عورت و مرد کی برابری کا مسئلہ_*بنو ہاشم اور بنو امیہ کے مابین ازدواجی رشتےتم رہو زندہ جاوداں ، آمیں از : ڈاکٹر محمد اعظم ندویاستاذ محترم مولانا نذیر احمد ندویؒ کی وفاتنہ سنا جائے گا ہم سے یہ فسانہ ہرگزڈاکٹر محمد اکرم ندوی آکسفورڈ کی کتاب تاریخ ندوہ العلماء پر ایک طائرانہ نظر!نقی احمد ندویمولانا نذیر احمد ندویاستاد اور مربی کی ذمہ داریانس جمال محمود الشریفتحریری صلاحیت کیسے بہتر بنائیں؟نام کتاب:احادیث رسولﷺ :عصرحاضر کے پس منظر میںرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اظہار محبتاسلام میں شادی کا طریقہ – مکمل رہنمائیبیوی پر شوہر کے حقوقجدید مسئل میں فتاوی نویسی کا منہج : ایک تعارفنکاح کی حکمت اور اس کے فوائد*_ساتویں مجلس تحقیقات شرعیہ لکھنؤ کے سمینار میں_* (١)ندوہ العلماء لکھنؤ میں ساتواں فقہی سیمینار | مجلس تحقیقات شرعیہخیانت کی 8صورتیںکیا موبائل میں بلا وضو قرآن پڑھنا جائز ہے؟اور پِھر ایک دن از نصیرالدین شاہ – نے ہاتھ باگ پر ہے نہ پا ہے رکاب میںبارات اور نکاح سے پہلے دولہا کا مسجد میں جاکر دو رکعت نماز پڑھنا کیسا ہے ؟ اسلامی اعتدال کی شاہ راہ پر چل کر ہی مرعوبیت کا علاج ممکن ہےخطبات سیرت – ڈاکٹر یاسین مظہر صدیقی کی سیرت نگاری کا تجزیاتی مطالعہاجتماعی فکر : ترقی کی ضمانتتبليغى جماعت كى قدر كريںماڈرن ’دین ابراہیمی‘ دین الہی کا نیا ایڈیشن"ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثریہود تاریخ کی ملعون قومخلع کی حقیقت اور بعض ضروری وضاحتیں#گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے !بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہتربیت خاک کو کندن اور سنگ کو نگینہ بنا دیتی ہےدار العلوم ماٹلی والا کی لائبریری🔰دینی مدارس کی حفاظت كیوں ضروری هے؟اردو ادب اور فارغین مدارسایک مفروضہ کا مدلل جوابوحدت دین نہ کہ وحدتِ ادیانقربانی، ماحول اور مسلمان: عبادت سے ذمہ داری تک مولانا مفتی محمد اعظم ندویکبیر داس برہمنواد کا باغی اور محبت کا داعیقربانی: مادی فوائد اور سماجی اثراتعشرۂ ذی الحجہ: بندگی کی جولاں گاہ اور تسلیم ورضا کا موسمِ بہارامارت شرعیہ کی مجلس ارباب حل وعقد نے مولانا احمد ولی فیصل رحمانی کی امارت اور قیادت میں شرعی زندگی گذارنے کا عہد پیمان کیا.امارت شرعیہ بہار ، اڈیشہ، جھارکھنڈ ومغربی بنگالکا قضیہ حقائق کی روشنی میںمیرا مطالعہیہود سے معاہدہ اور نقضِ عہد کی یہودی فطرت وتاریخقلب میں سوز نہیں روح میں احساس نہیں🔰بچوں كی دینی تعلیم كا سنہرا موقعدين سمجهنے اور سمجهانے كا صحيح منہجازمدارس اسلامیہ ماضی۔، حال اور مستقبل !خود شناسی-اہمیت اور تقاضے
HIRA ONLINE / حرا آن لائن

HIRA ONLINE / حرا آن لائن

اتر کر حرا سے سوئے قوم آیا - اور اک نسخہ کیمیا ساتھ لایا

  • Home
  • About us
  • Contact
  • Books
  • Courses
  • Blog
  • قرآن و علوم القرآن
  • حدیث و علوم الحدیث
  • فقہ و اصول فقہ
  • سیرت النبی ﷺ
  • مضامین و مقالات
    • اسلامیات
    • سیرت و شخصیات
    • فکر و نظر
    • کتابی دنیا
    • سفر نامہ
    • گوشہ خواتین
  • Get Started
13.12.2025
Trending News: "مزاحمت” ایک مطالعہعلامہ محمد انور شاہ کشمیریؒ: برصغیر کی حدیثی روایت کے معمارمنہج، امتیازات، آراء اور اثرات—ایک جائزہعلامہ انور شاہ کشمیریؒ — برصغیر کے علمی آسمان کا درخشاں ستارہڈاکٹر محمد رضی الاسلام ندوی — عصرِ حاضر کے ممتاز مصنف، محقق اور مفکرصفاانسٹی ٹیوٹ کے زیراہتمام میڈیالٹریسی کے عنوان سے پروگرام کاانعقادصحافی غفران نسیم،صحافی سعودالحسن،مفتی منورسلطان ندوی ،اور مولانامصطفی ندوی مدنی کاخطاب*_بابری مسجد کے ساتھ نا انصافی_*وارث نہیں ، غاصب از : مولانا مفتی محمد اعظم ندوی🔰جہاد ، حقیقت اور پروپیگنڈه🖋مولانا خالد سیف اللہ رحمانی‏‎کامیاب ازدواجی زندگی کے تقاضےعلم کیا ہے ؟*عوامی مقامات پر نماز ادا کرنالفظ ” مستشرقین ” کے معنی اور ان کے نا پاک عزائمانحرافات غامدیبدلتے مغربی نظام کی دروں بینیکرپٹو کرنسی حقیقت ، ماہیت اور احکامسہ روزہ سمینار میں بعنوان: ‘بھارت کی تعمیر و ترقی میں مسلمانوں کا حصہ(٢)سہ روزہ سمینار میں بعنوان: ‘بھارت کی تعمیر و ترقی میں مسلمانوں کا حصہ(١)ہندوستانی مسلمانوں کا لائحہ عمل کیا ہو ؟🔰ہندوستان کی تعمیر وترقی کی تاریخ مسلمانوں کے علم وعمل، جد وجہد اور قربانی وایثار کے بغیر نامکمل۔اسلام میں سود کی حرمت قرآن و حدیث کی روشنی میں مکمل رہنمائیقرض حسن اور اس سے متعلق احکامساس جو کبھی بہو تھیعلامہ شبیر احمد عثمانی ایک عظیم مفسر قرآنبہار: این ڈی اے کے گلے ہار، مہا گٹھ بندھن کی ہارکیا آنکھ کا عطیہ جائز ہے؟ مائیکرو فائنانس کے شرعی احکامہیلتھ انشورنسملک و ملت کی نازک صورت حال میں مسلمانوں کے لئے رہنما خطوط مفکر اسلام حضرت مولانا سید ابو الحسن علی حسنی ندوی کی تحریروں کی روشنی میںتلفیق بین المذاھب اور تتبع رخص ایک مطالعہ از : اسجد حسن ندویبچوں کی اسلامی تربیت : کچھ رہ نما اصول ڈاکٹر محمد سلیم العواترجمہ: احمد الیاس نعمانیخلافتِ بنو امیہ تاریخ و حقائقسادگی کی اعلی مثال : ڈاکٹر محمد نذیر احمد ندوی رحمۃ اللہ علیہحلال ذبیحہ کا مسئلہاستاذ محترم ڈاکٹر مولانا نذیر احمد ندوی کی یاد میںکتاب پر رحم نہ کرو ! پڑھومفتی منور سلطان ندوی: ایک صاحبِ علم، صاحبِ قلم اور صاحبِ کردار عالمِ دین از : زین العابدین ہاشمی ندوی ،نئی دہلیہیرا جو نایاب تھاکتابوں سے دوری اور مطالعہ کا رجحان ختم ہونا ایک المیہحضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی رحمۃ اللہ علیہ اور عصری آگہی از : مولانا آدم علی ندویمطالعہ کا جنوں🔰دھرم پریورتن، سچائی اور پروپیگنڈهربوبیت الہی کی جلوہ گری از :مولانا آدم علی ندویدیوالی کی میٹھائی کھانا کیسا ہے ؟ڈاکٹر مولانا نذیر احمد ندویبہنوں کو وراثت میں حصہ نہ دینے کے حربےسورہ زمر : الوہیت کا عظیم مظہربھوپال کی نواب نواب سکندر بیگم کا سفرنامۂ حجالإتحاف لمذهب الأحناف کی اشاعت: علما و طلبا، شائقینِ علم، محققین اور محبانِ انور کے لیے ایک مژدہ جاں فزااسلامی قانون کے اثرات اور موجودہ دور میں اس کی معنویت: ماہرین قانون کی تحریروں کی روشنی میںحنفی کا عصر کی نماز شافعی وقت میں پڑھناغیر مسلموں کے برتنوں کا حکم*_لفظ "ہجرت” کی جامعیت_**_عورت و مرد کی برابری کا مسئلہ_*بنو ہاشم اور بنو امیہ کے مابین ازدواجی رشتےتم رہو زندہ جاوداں ، آمیں از : ڈاکٹر محمد اعظم ندویاستاذ محترم مولانا نذیر احمد ندویؒ کی وفاتنہ سنا جائے گا ہم سے یہ فسانہ ہرگزڈاکٹر محمد اکرم ندوی آکسفورڈ کی کتاب تاریخ ندوہ العلماء پر ایک طائرانہ نظر!نقی احمد ندویمولانا نذیر احمد ندویاستاد اور مربی کی ذمہ داریانس جمال محمود الشریفتحریری صلاحیت کیسے بہتر بنائیں؟نام کتاب:احادیث رسولﷺ :عصرحاضر کے پس منظر میںرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اظہار محبتاسلام میں شادی کا طریقہ – مکمل رہنمائیبیوی پر شوہر کے حقوقجدید مسئل میں فتاوی نویسی کا منہج : ایک تعارفنکاح کی حکمت اور اس کے فوائد*_ساتویں مجلس تحقیقات شرعیہ لکھنؤ کے سمینار میں_* (١)ندوہ العلماء لکھنؤ میں ساتواں فقہی سیمینار | مجلس تحقیقات شرعیہخیانت کی 8صورتیںکیا موبائل میں بلا وضو قرآن پڑھنا جائز ہے؟اور پِھر ایک دن از نصیرالدین شاہ – نے ہاتھ باگ پر ہے نہ پا ہے رکاب میںبارات اور نکاح سے پہلے دولہا کا مسجد میں جاکر دو رکعت نماز پڑھنا کیسا ہے ؟ اسلامی اعتدال کی شاہ راہ پر چل کر ہی مرعوبیت کا علاج ممکن ہےخطبات سیرت – ڈاکٹر یاسین مظہر صدیقی کی سیرت نگاری کا تجزیاتی مطالعہاجتماعی فکر : ترقی کی ضمانتتبليغى جماعت كى قدر كريںماڈرن ’دین ابراہیمی‘ دین الہی کا نیا ایڈیشن"ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثریہود تاریخ کی ملعون قومخلع کی حقیقت اور بعض ضروری وضاحتیں#گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے !بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہتربیت خاک کو کندن اور سنگ کو نگینہ بنا دیتی ہےدار العلوم ماٹلی والا کی لائبریری🔰دینی مدارس کی حفاظت كیوں ضروری هے؟اردو ادب اور فارغین مدارسایک مفروضہ کا مدلل جوابوحدت دین نہ کہ وحدتِ ادیانقربانی، ماحول اور مسلمان: عبادت سے ذمہ داری تک مولانا مفتی محمد اعظم ندویکبیر داس برہمنواد کا باغی اور محبت کا داعیقربانی: مادی فوائد اور سماجی اثراتعشرۂ ذی الحجہ: بندگی کی جولاں گاہ اور تسلیم ورضا کا موسمِ بہارامارت شرعیہ کی مجلس ارباب حل وعقد نے مولانا احمد ولی فیصل رحمانی کی امارت اور قیادت میں شرعی زندگی گذارنے کا عہد پیمان کیا.امارت شرعیہ بہار ، اڈیشہ، جھارکھنڈ ومغربی بنگالکا قضیہ حقائق کی روشنی میںمیرا مطالعہیہود سے معاہدہ اور نقضِ عہد کی یہودی فطرت وتاریخقلب میں سوز نہیں روح میں احساس نہیں🔰بچوں كی دینی تعلیم كا سنہرا موقعدين سمجهنے اور سمجهانے كا صحيح منہجازمدارس اسلامیہ ماضی۔، حال اور مستقبل !خود شناسی-اہمیت اور تقاضے
  • Home
  • About us
  • Contact
  • Books
  • Courses
  • Blog
  • قرآن و علوم القرآن
  • حدیث و علوم الحدیث
  • فقہ و اصول فقہ
  • سیرت النبی ﷺ
  • مضامین و مقالات
    • اسلامیات
    • سیرت و شخصیات
    • فکر و نظر
    • کتابی دنیا
    • سفر نامہ
    • گوشہ خواتین
HIRA ONLINE / حرا آن لائن

HIRA ONLINE / حرا آن لائن

اتر کر حرا سے سوئے قوم آیا - اور اک نسخہ کیمیا ساتھ لایا

  • Get Started

🔰جذبات سے نہیں ہوشمندی سے فیصلہ کیجئے

  1. Home
  2. 🔰جذبات سے نہیں ہوشمندی سے فیصلہ کیجئے

🔰جذبات سے نہیں ہوشمندی سے فیصلہ کیجئے

  • hira-online.comhira-online.com
  • فکر و نظر
  • نومبر 22, 2024
  • 0 Comments

از : مولانا خالد سیف اللہ رحمانی🖋

ایک اہم واقعہ غزوۂ بنو مصطلق کے نام سے آیاہے ،بنو مصطلق قبیلۂ بنو خزاعہ کی ایک شاخ تھی ، یہ ’ مریسیع ‘ نامی مقام پر آباد تھے ، جو مدینہ منورہ سے نو منزل کے فاصلہ پر واقع تھا ، حارث بن ابی ضرار اس قبیلہ کی قیادت کرتا تھا ، صلح حدیبیہ سے پہلے کا واقعہ ہے کہ اس قبیلہ نے مدینہ پر حملہ کرنے کا منصوبہ بنایا ، آپ ﷺ کو اس کی اطلاع ہوگئی ، آپ ﷺ نے مزید تحقیق کے لئے اپنے ایک نمائندہ کو بھیجا ، انھوں نے یہاں آکر تحقیق حال کیا اور اس خبر کی تصدیق ہوئی ، اس پس منظر میں یہ بات ضروری محسوس ہوئی کہ مسلمانوں کو اس قریبی دشمن سے محفوظ رکھا جائے اور حملہ کرکے ان کو مطیع بنایا جائے ؛ چنانچہ مدینہ منورہ سے ایک فوج روانہ ہوئی ، آپ ﷺ بنفس نفیس اس میں شریک تھے ۔

قبیلہ کے اکثر لوگوں کو تو مجاہدین کا سامنا کرنے کی ہمت نہ ہوئی اور انھوں نے راہِ فرار اختیار کی ، مگر کچھ تیر اندازوں نے جم کر تیر برسائے ، بہت سے لوگ قید ہوئے ، ان ہی قیدیوں میں حضرت جویریہؓ بھی تھیں ، جو قبیلہ کے سردار حارث کی بیٹی تھیں ، ان کے مقام و مرتبہ کا لحاظ کرتے ہوئے خود ان کی خواہش پر حضور ﷺ انھیں اپنے نکاح میں لے آئے اور اس طرح یہ سعادت بخش اسیری نے انھیں ’’ اُم المومنین ‘‘ ہونے کا شرف بخشا ، اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ صحابہ ؓ نے دفعتاً تمام اسیرانِ جنگ کو آزاد کردیا ، کہ ہم رسول اﷲ ﷺ کے سسرالی اعزہ کو کیوں کر اپنا غلام وباندی بناکر رکھ سکتے ہیں ؟ اور بالآخر یہی واقعہ اس قبیلہ کے قبول اسلام کا باعث ہوا ۔

اس غزوہ کا ایک سبق آموز پہلو یہ ہے کہ جن منافقین نے غزوۂ اُحد جیسے نازک موقعہ پر مسلمانوں کو اپنی پیٹھ دکھائی تھی ، مخالف فوج کی کمزوری اور تعداد کی کمی کو دیکھتے ہوئے اور مالِ غنیمت کی طمع میں وہ بھی مسلمانوں کے ساتھ شریک ہوگئے ، ایک جگہ جب لوگوں نے پڑاؤ کیا ، تو پانی لینے کے مسئلہ پر حضرت عمر ؓ کے غلام اور ایک انصاری میں معمولی سی لڑائی ہوگئی ، حضرت عمر ؓکے غلام نے اپنی مدد کے لئے مہاجرین کو آواز دی، انصاری نے انصار کو پکارا ، دونوں طرف سے لوگ جمع ہوگئے ، منافقین کا سردار عبداﷲ بن ابی ایسے موقع کی تاک میں رہتا تھا ، اس نے اس واقعہ کو اور بھی شہ دیا ، اور انصار سے کہا کہ یہ سب تمہارا اپنا کیا ہوا ہے ، تم نے مہاجرین کو اپنے یہاں پناہ دی ، ان کو سہولتیں پہنچائیں اور اب ان کی جرأتیں اس قدر بڑھ گئی ہیں ! —

مہاجرین کے ساتھ تمہاری مثال عربی زبان کے اس محاورہ کی ہے کہ اپنے کتے کو کھلا پلا کر موٹا کرو — کہ وہ تم ہی کو کاٹ کھائے ، ’’ سمن کلبک یأکلک ‘‘ نتیجہ یہ ہوا کہ وقتی طور پر مہاجرین اور انصار کے درمیان ایک طرح کی دل شکستگی پیدا ہوگئی ، انصار چوں کہ عبدﷲ بن ابی کے نفاق ، اسلام ، پیغمبر اسلام اور اُمت ِمسلمہ سے اس کی خفیہ عداوت اور اندرونی عناد سے واقف نہیں تھے ، اس لئے سادہ لوح لوگ اس کی چال کو سمجھ نہیں سکے ، عبداﷲ بن ابی نے یہ بھی کہا کہ اب مدینہ سے باعزت لوگ ذلیل لوگوں کو نکال باہر کریں گے ۔

ایک نو عمر انصاری صحابی — جو اس کی ان زہرناک باتوں کو سن رہے تھے — نے حضور ﷺ سے پوری صورتِ حال بیان فرمائی ، آپ ﷺنے انصار و مہاجرین کو سمجھایا اور فرمایا کہ میں تمہارے درمیان موجود ہوں اور ابھی سے تم عصبیت ِجاہلیہ کی بات کرنے لگے ہو ، پھر آپ ﷺنے فوج کو فوراً کوچ کرنے کا حکم دیا ، حضرت عمر ؓ کو جب واقعہ کی اطلاع ہوئی تو حضور ﷺ کی خدمت میں آئے اور عرض کیا کہ کسی کو حکم دیا جائے کہ اس منافق کی گردن اُتار لائے ، رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا : کیا تم چاہتے ہوکہ لوگ کہیں کہ محمد ﷺ خود اپنے رفقاء کو بھی قتل کرانے لگے ہیں ؟ یعنی لوگ عبداﷲ بن ابی کے نفاق سے واقف نہیں ہیں ، اگر ان کے قتل کا حکم دیا گیا تو لوگ سمجھیں گے کہ پیغمبر اسلام ﷺ اب خود اپنے اصحاب کے قتل کا حکم دے رہے ہیں ، حضرت عمر ؓ خاموش ہوگئے ۔فوج نے کوچ کیا ، معمولِ مبارک یہ تھا کہ صبح کو سفر شروع ہوتاتو شام میں کہیں پڑاؤ کیا جاتا اور رات بھر آرام کرنے کے بعد صبح میں دوبارہ سفر شروع کیا جاتا اور شام میں سفر شروع ہوتا تورات بھر سفر کرکے صبح دم کسی منزل پر توقف کیا جاتا ؛ لیکن خلافِ معمول آج دن بھر اوررات بھر سفر جاری رہا ، پھر اگلی صبح بھی پڑاؤ نہیں کیا گیا ، یہاں تک کہ دوپہر ہوگئی ، اب آپ ﷺنے ایک مقام پر فوج کو خیمہ زن ہونے کا حکم دیا ، ابن ہشام اور دوسرے سیرت نگاروں نے لکھا ہے کہ اس کا مقصد یہ تھا کہ سفر کی درازی اور اس کی مشقت لوگوں کو تھکادے ، مہاجرین وانصار کے درمیان جو تلخی پیدا ہوگئی تھی ، وہ ذہن سے محو ہوجائے اور لوگ اس قدر تھک جائیں کہ آرام اور ضروریات کی فکر کریں ۔

اس کے بعد دو عجیب واقعے پیش آئے ، ایک یہ کہ مدینہ کے قریب پہنچ کر عبداﷲ بن ابی کے صاحبزادہ جو مخلص مسلمان تھے ، کھڑے ہوئے اور انھوں نے اس وقت تک اپنے والد کو مدینہ میں داخل ہونے سے روک دیا ، جب تک حضور ﷺ اجازت نہ دے دیں ، یہ عبداﷲ بن ابی کی اس بات کا جواب تھا کہ مدینہ کے باعزت لوگ ذلیل و کمتر لوگوں کو نکال باہر کریں گے ، ظاہر ہے کہ ذلیل و کمتر سے اس منافق کی مراد مسلمان اور خاص کر مہاجرین سے تھی ۔

دوسرا واقعہ یہ ہوا کہ مدینہ میں یہ بات مشہور ہوگئی کہ رسول اﷲ ﷺعبداﷲ بن ابی کے قتل کا حکم صادر کرنے والے ہیں ، انصار بھی عام طورپر اس کے نفاق سے واقف ہوچکے تھے ، اسی دوران عبداﷲ بن ابی کے صاحبزادے خدمت ِاقدس میں حاضر ہوئے اور عرض کیا : سنا ہے کہ آپ میرے والد کے قتل کا حکم دینے والے ہیں ، اگر آپ یہ حکم دیں تو بے جا نہیں ہوگا ، لیکن مشکل یہ ہے کہ مجھے اپنے والد سے بڑی محبت ہے اور میں ان کے قاتل کو دیکھ نہیں سکتا ، پھر یہ بات اچھی نہیں ہوگی کہ ایک کافر کی وجہ سے ایک مسلمان کا قتل ہو ؛ اس لئے اگر آپ واقعی ایسا حکم دینے والے ہیں ، تو مجھے حکم فرمائیں ، میں اپنے والد کا سرقلم کرکے آپ کی خدمت میں پیش کرتا ہوں ، آپ ﷺنے فرمایا : نہیں میرا ایسا کوئی ارادہ نہیں ہے ، جب تک کوئی شخص بظاہر مسلمان ہوگا ، میں اس کے ساتھ مسلمان کا ساہی معاملہ کروں گا ؛ بلکہ میں تو عبداﷲ بن ابی کے ساتھ حسن سلوک کروں گا ۔پھر آپ ﷺنے حضرت عمر ؓ کو بلایا کہ اگر اُس وقت عبداﷲ بن ابی کے قتل کا حکم دیا جاتا تو حضراتِ انصار کے دل میں خلش ہوسکتی تھی ، وہ سمجھتے کہ ہمارے سردار کو قتل کرا دیا گیا ہے ؛ لیکن آج صورتِ حال یہ ہے کہ خود ان کے صاحبزادے ان کا سرقلم کرنے کو تیار ہیں ، حضرت عمر ؓ نے عرض کیا : میں نے جان لیا کہ رسول اﷲ ﷺ کی رائے میں میری رائے سے زیادہ برکت ہے : لقد واﷲ علمت لأمر رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم أعظم برکۃ من أمری (البدایہ والنہایہ لابن کثیر : ۴؍۱۵۸)

سیرتِ نبوی ﷺکے اس اہم واقعہ کی روشنی میں جو سبق ہمیں ملتا ہے وہ یہ ہے کہ جوش کے ساتھ ہوش اور جرأت کے ساتھ حکمت کا امتزاج ضروری ہے ، عواقب و نتائج کو سوچے اور انجام پر نظر رکھے بغیر وقتی جوش اور جذبات کی بنا پر کوئی قدم اُٹھانا مفید سے زیادہ مضر ہوتا ہے اور افراد و اشخاص اور اقوام و ملل کو بد انجامی کی طرف لے جاتا ہے ، رسول اﷲ ﷺ کی سیرت میں بار بار اس حقیقت کی طرف اشارہ موجود ہے ، مکہ میں آپ ﷺ تیرہ سال رہے اور مسلمانوں پر مصائب کے پہاڑ توڑے گئے ، ایسے وقت میں آدمی سوچتا ہے کہ بار بار مرنے سے ایک بار مرجانا بہتر ہے ؛ اس لئے بہت سے صحابہ ؓ جہاد کی اجازت کے ملتجی ہوتے تھے ؛ لیکن آپ ﷺ نے انھیں اس کی اجازت نہیں دی ، صلح حدیبیہ کے بعد حضرت ابو بصیر مسلمان ہوکر آئے تو آپ نے معاہدہ کے مطابق انھیں واپس کردیا ، انھوں نے اہل مکہ کے نمائندہ کو کیفر کردار تک پہنچایا اور ایک کا تعاقب کرتے ہوئے مدینہ آپہنچے اور حضور ﷺ سے کہا کہ آپ اپنا وعدہ پورا کرچکے ہیں ؛لیکن حضور ﷺ نے انھیں پھر واپس کیا اور خفگی کا اظہار بھی فرمایا کہ تم جنگ کی آگ بھڑکانا چاہتے ہو۔

صلح حدیبیہ کے موقع سے چودہ سو جانباز آپ ﷺکے ساتھ تھے ، یہ وہ لوگ تھے جنھیں خدا کے راہ میں جان دینا جان بچانے سے زیادہ عزیز تھا ، لیکن آپ ﷺنے اہل مکہ کی شرطوں پر ان سے معاہدہ فرمایا ؛ حالاںکہ بہت سے صحابہ ؓ اسے اپنی ہزیمت سمجھ رہے تھے اور انھوں نے اس صلح کو محض آپ ﷺ کی اطاعت میں قبول کیا تھا ، ورنہ دل اس پر آمادہ نہیں تھا ، صلح حدیبیہ ہی کے موقع پر چالیس مشرکین مکہ کے ایک جھنڈ نے مسلمانوں پر ہلہ بول دیا ، مسلمانوں نے انھیں گرفتار کرلیا ؛ لیکن آپ ﷺ نے انھیں یوں ہی رہا کردیا کہ کہیں لوگ یہ نہ سمجھیں کہ مسلمانوں نے حرم کے احترام کو بھی پامال کرنا شروع کردیا ہے اور اس طرح یہ عربوں میں اسلام اور مسلمانوں کی بدنامی کا باعث نہ بنے ۔

اس لئے حیات ِمحمدی ﷺ کا ایک سبق یہ بھی ہے کہ مسلمانوں کا کام محض جوش وجذباتیت پر مبنی نہ ہو ، وہ کس قدر بھی مظلوم و ستم رسیدہ ہوں اور ان کے حالات کتنے ہی ناگفتہ ہوں ، فراست ِ ایمانی اور حکمت ِنبوی ﷺ کا دامن ان کے ہاتھوں سے چھوٹنے نہ پائے ، وہ دنیا میں ہدایت کا مینار اور روشنی کا چراغ ہیں ، کفر کی ظلمتیں اور اندھیرے کی نمائندہ طاقتیں ان سے برسرپیکار ہیں اور وہ انھیں ہر سطح پر نہ صرف مظلوم بناکر رکھنا چاہتے ہیں ؛بلکہ انھیں ذلیل ورسوا بھی کرنے کے درپے ہیں ، ایسی صورت میں ہماری انفرادی اور اجتماعی ناعاقبت اندیشی غیر معمولی نقصانات کا باعث بن سکتی ہے ، دشمن کی طاقت ، اس کے عزائم ، اس کے مزاج اور اپنی صلاحیت و قوت کا اندازہ کئے بغیر جب ہم کوئی قدم اُٹھائیں گے تو ہوسکتا ہے کہ ہم دو چار افراد کو گرفتار کرلیں ، ۲۵، ۵۰ کو قتل کردیں ؛ لیکن یہی اقدام اُمت کی بہت سی عورتوں کے سہاگ لٹ جانے ، بچوں کے یتیم ہونے ، نوجوانوں کے زندگی سے محروم ہونے اور چند اشخاص کے لئے پورے ملک کے تباہ و برباد کردیئے جانے کا باعث ہو ، ایسے مواقع کے لئے سیرتِ نبوی ﷺکے کس پہلو کو اسوہ بنانا مناسب ہوگا یہ اہل علم و دانش اور اصحابِ فکر و نظر کے سوچنے کی بات ہے !۰ ۰ ۰

جذبات اور فیصلےجذباتی فیصلے کے نقصاناتجذباتی لوگوں سے بچےفیصلہ کیسے کریںفیصلے کرنے کے اصول

hira-online.com

،حراء آن لائن" دینی ، ملی ، سماجی ، فکری معلومات کے لیے ایک مستند پلیٹ فارم ہے " حراء آن لائن " ایک ویب سائٹ اور پلیٹ فارم ہے ، جس میں مختلف اصناف کی تخلیقات و انتخابات کو پیش کیا جاتا ہے ، خصوصاً نوآموز قلم کاروں کی تخلیقات و نگارشات کو شائع کرنا اور ان کے جولانی قلم کوحوصلہ بخشنا اہم مقاصد میں سے ایک ہے ، ایسے مضامین اورتبصروں وتجزیوں سے صَرفِ نظر کیا جاتاہے جن سے اتحادِ ملت کے شیرازہ کے منتشر ہونے کاخطرہ ہو ، اور اس سے دین کی غلط تفہیم وتشریح ہوتی ہو، اپنی تخلیقات و انتخابات نیچے دیئے گئے نمبر پر ارسال کریں ، 9519856616 hiraonline2001@gmail.com

پوسٹوں کی نیویگیشن

فرقہ پرستوں کو ہری جھنڈی
*یوگی حکومت کا ظلم اور مسلم نوجوانوں کا قتل*

Related Posts

*_بابری مسجد کے ساتھ نا انصافی_*
  • hira-online.comhira-online.com
  • بابری مسجد
  • بابری مسجد کے ساتھ نا انصافی
  • دسمبر 7, 2025
  • 0 Comments
*_بابری مسجد کے ساتھ نا انصافی_*

*_بابری مسجد کے ساتھ نا انصافی_* *ممکن ہے کہ بابری مسجد تاریخ کی سب سے مظلوم مسجد قرار دی جائے گی، اپنوں کی بے اعتنائی اور غیروں کی ستم گری پر نشان عبرت سمجھی جائے گی، اسے ہمیشہ یاد کیا جائے گا اور امت کے سوتے ضمیروں پر چوٹ لگائی جائے گی، اس کے ذریعہ مسلمانوں کی بے بصیرتی اور نادانی کے ساتھ اکثریت کا اقلیت پر ظلم اور جمہوریت کی شکل میں بیٹھے بھیڑیوں کی تصویریں پیش کی جائیں گی، اسے مٹادیا گیا، مسمار کردیا گیا، رات کے اندھیرے اور دن کے اجالے میں اس کی اینٹ اکھاڑ لے گئے، بھگوا رنگ کے علمبرداروں نے مقدس مقام کا بھی خیال نہ کیا، اس کی تقدیس کو نوچ لیا، اس کی تعظیم و حرمت پر جھپٹ پڑے، اور یکا یک انسانی تاریخ کا سب سے بڑا جرم کر بیٹھے، دنیا میں سینکڑوں ڈکٹیٹر ہوئے، جنون کے مارے اور طاقت و قوت کے نشہ میں چور بادشاہ بھی ہوئے؛ لیکن ان سے عبادت گاہوں کا تقدس پامال نہ کیا جاتا تھا، اگر تاریخ سے بعض مثالیں ہٹادی جائیں یا پھر سیاسی مفاد کو پرے کردیا جائے، تو امن و صلح اور انسانیت و جمہوریت کے نام پر کبھی بھی خانہ خدا کو یا کسی بھی صنم خانے کو نہ چھیڑا گیا؛ مگر ۶/دسمبر ۱۹۹۲ء میں ہندوستانی معاشرت کا وہ کالا دن آیا جب اپنوں نے ہی پیٹھ پر چھرا مار دیا، ایک دیومالائی کیریکٹر کے نام پر حقیقت کو مٹا بیٹھے، حکومت خاموش رہی، سسٹم اندھا بنا رہا__ فوج اور پولس، عدالت اور سارا نظام راکد رہا؛ اور گیروا رنگ کے باولے، مجنون قسم کے افراد اور انسانیت کیلئے باعث شرمندہ انسان نما جانوروں نے بیت الہی کو روند ڈالا_ کدالیں چل رہی تھیں، پھاوڑے مارے جارہے تھے، بھگوا جھنڈا لہرایا جارہا تھا، مسجد کا اوپری حصہ اور نچلا حصہ بھی زخم پر زخم برداشت کئے جارہا تھا؛ لیکن ساری دنیا تماشائی بنی دیکھتی رہی، بلکہ لطف لیتی رہی، چٹخارے مارتی رہی اور خود کو سیکولزم کے پردہ میں چھپاتی رہی۔* *اس کی آگ نے پورے ہندوستان…

Read more

Continue reading
وارث نہیں ، غاصب از : مولانا مفتی محمد اعظم ندوی
  • hira-online.comhira-online.com
  • وراثت
  • وراثت نہیں ،غاصب
  • دسمبر 7, 2025
  • 0 Comments
وارث نہیں ، غاصب از : مولانا مفتی محمد اعظم ندوی

وارث نہیں، غاصبمولانا مفتی محمد اعظم ندوی زندگی کے ہر موڑ پر انسان کا امتحان ہوتا ہے، مگر وراثت کا امتحان سب سے زیادہ رسوا کن اور عبرت آموز ہے، یہ وہ مرحلہ ہوتا ہے جہاں خون کی حرارت، رشتوں کی حرمت اور گھر کی بنیادیں، کسی چیز کی اہمیت باقی نہیں رہتی، کچھ وارث ایسے ہوتے ہیں جن کے ضمیر پر مفاد کا پردہ چڑھ جاتا ہے، وہ باپ کی نصیحتیں، ماں کی آنکھوں کی نمی، اور گھر کے در ودیوار میں سمائی ہوئی بھائیوں اور بہنوں کی محبت بھری آوازیں سب بھول جاتے ہیں، ان کے سامنے صرف ایک ہدف رہ جاتا ہے: قبضہ، اقبال نے کہا غلط کہا: بجلیاں جس میں ہوں آسُودہ، وہ خرمن تم ہوبیچ کھاتے ہیں جو اسلاف کے مدفن، تم ہو یہ لوگ جائیداد پر ایسے ٹوٹ پڑتے ہیں جیسے جنگلی درندے شکار پر، حیلہ سازی کو چالاکی، ظلم کو حق، اور دھونس کو جیت سمجھ بیٹھتے ہیں، وہ جانتے ہیں کہ قانون کی راہیں لمبی ہیں، عدالتوں کے چکر تھکا دیتے ہیں، اور شریف لوگ جھگڑا پسند نہیں کرتے، اسی کمزوری کو اپنا ہتھیار بنا کر وہ بہنوں کے حق پر ڈاکہ ڈالتے ہیں، کمزور بھائیوں کو ڈراتے ہیں، اور بزرگ والدہ کے آنسوؤں کو نظرانداز کرتے ہیں، ان کا ضمیر مردہ ہو چکا ہوتا ہے، اور حرص وہوس کے پانی میں تیرتے ہوئے، اپنے جلتے جھلستے ہوئے اعمال کے اثرات سے بے خبر رہتے ہیں، مگر یہ وارث نہیں، زمین کے غلام ہیں، ان کے نزدیک قبر کی تنگی کا کوئی تصور نہیں، آخرت کی بازپرس کا کوئی احساس نہیں، اور اس دن کی کوئی فکر نہیں جب منصف حقیقی کے سامنے ایک ایک انچ کا حساب دینا ہوگا، وہ بھول جاتے ہیں کہ جس زمین کے لیے وہ بہنوں کو رلاتے ہیں، اسی زمین میں انہیں بھی دفن ہونا ہے، بغیر کسی کاغذ، بغیر کسی ثبوت اور معافی نامے کے، صرف ایک سفید کفن میں۔ خاندانوں کی سب سے بڑی بربادی جائیداد کے انہی جھگڑوں سے ہوتی ہے، باپ کی سجائی ہوئی دنیا، ماں کی آراستہ…

Read more

Continue reading

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

حالیہ پوسٹیں

  • "مزاحمت” ایک مطالعہ 12.12.2025
  • علامہ محمد انور شاہ کشمیریؒ: برصغیر کی حدیثی روایت کے معمارمنہج، امتیازات، آراء اور اثرات—ایک جائزہ 12.12.2025
  • علامہ انور شاہ کشمیریؒ — برصغیر کے علمی آسمان کا درخشاں ستارہ 10.12.2025
  • ڈاکٹر محمد رضی الاسلام ندوی — عصرِ حاضر کے ممتاز مصنف، محقق اور مفکر 09.12.2025
  • صفاانسٹی ٹیوٹ کے زیراہتمام میڈیالٹریسی کے عنوان سے پروگرام کاانعقادصحافی غفران نسیم،صحافی سعودالحسن،مفتی منورسلطان ندوی ،اور مولانامصطفی ندوی مدنی کاخطاب 09.12.2025
  • *_بابری مسجد کے ساتھ نا انصافی_* 07.12.2025
  • وارث نہیں ، غاصب از : مولانا مفتی محمد اعظم ندوی 07.12.2025
  • 🔰جہاد ، حقیقت اور پروپیگنڈه🖋مولانا خالد سیف اللہ رحمانی‏‎ 05.12.2025

حالیہ تبصرے

  • لفظ ” مستشرقین ” کے معنی اور ان کے نا پاک عزائم از hira-online.com
  • لفظ ” مستشرقین ” کے معنی اور ان کے نا پاک عزائم از کلیم الدین
  • خدمت کا درویش، علم کا چراغ(حضرت مولانا غلام محمد وستانویؒ)✍🏼: م ، ع ، ن از حراء آن لائن
  • خدمت کا درویش، علم کا چراغ(حضرت مولانا غلام محمد وستانویؒ)✍🏼: م ، ع ، ن از Technology
  • دنیا کی فرضی معاشی اڑان اور اسلام از Business

زمرے

  • Blog
  • اسلامیات
  • حدیث و علوم الحدیث
  • سفر نامہ
  • سیرت النبی ﷺ
  • سیرت و شخصیات
  • فقہ و اصول فقہ
  • فکر و نظر
  • قرآن و علوم القرآن
  • کتابی دنیا
  • گوشہ خواتین
  • مضامین و مقالات

Other Story

کتابی دنیا

"مزاحمت” ایک مطالعہ

  • hira-online.com
  • دسمبر 12, 2025
"مزاحمت” ایک مطالعہ
حدیث و علوم الحدیث

علامہ محمد انور شاہ کشمیریؒ: برصغیر کی حدیثی روایت کے معمارمنہج، امتیازات، آراء اور اثرات—ایک جائزہ

  • hira-online.com
  • دسمبر 12, 2025
سیرت و شخصیات

علامہ انور شاہ کشمیریؒ — برصغیر کے علمی آسمان کا درخشاں ستارہ

  • hira-online.com
  • دسمبر 10, 2025
علامہ انور شاہ کشمیریؒ — برصغیر کے علمی آسمان کا درخشاں ستارہ
سیرت و شخصیات

ڈاکٹر محمد رضی الاسلام ندوی — عصرِ حاضر کے ممتاز مصنف، محقق اور مفکر

  • hira-online.com
  • دسمبر 9, 2025
ڈاکٹر محمد رضی الاسلام ندوی — عصرِ حاضر کے ممتاز مصنف، محقق اور مفکر
مضامین و مقالات

صفاانسٹی ٹیوٹ کے زیراہتمام میڈیالٹریسی کے عنوان سے پروگرام کاانعقادصحافی غفران نسیم،صحافی سعودالحسن،مفتی منورسلطان ندوی ،اور مولانامصطفی ندوی مدنی کاخطاب

  • hira-online.com
  • دسمبر 9, 2025
صفاانسٹی ٹیوٹ کے زیراہتمام میڈیالٹریسی کے عنوان سے پروگرام کاانعقادصحافی غفران نسیم،صحافی سعودالحسن،مفتی منورسلطان ندوی ،اور مولانامصطفی ندوی مدنی کاخطاب
فکر و نظر

*_بابری مسجد کے ساتھ نا انصافی_*

  • hira-online.com
  • دسمبر 7, 2025
*_بابری مسجد کے ساتھ نا انصافی_*
فکر و نظر

وارث نہیں ، غاصب از : مولانا مفتی محمد اعظم ندوی

  • hira-online.com
  • دسمبر 7, 2025
وارث نہیں ، غاصب از : مولانا مفتی محمد اعظم ندوی
مضامین و مقالات

🔰جہاد ، حقیقت اور پروپیگنڈه🖋مولانا خالد سیف اللہ رحمانی‏‎

  • hira-online.com
  • دسمبر 5, 2025
🔰جہاد ، حقیقت اور پروپیگنڈه🖋مولانا خالد سیف اللہ رحمانی‏‎
Copyright © 2025 HIRA ONLINE / حرا آن لائن | Powered by [hira-online.com]
Back to Top