Skip to content HIRA ONLINE / حرا آن لائن
08.11.2025
Trending News: تلفیق بین المذاھب اور تتبع رخص ایک مطالعہ از : اسجد حسن ندویبچوں کی اسلامی تربیت : کچھ رہ نما اصول ڈاکٹر محمد سلیم العواترجمہ: احمد الیاس نعمانیخلافتِ بنو امیہ تاریخ و حقائقسادگی کی اعلی مثال : ڈاکٹر محمد نذیر احمد ندوی رحمۃ اللہ علیہحلال ذبیحہ کا مسئلہاستاذ محترم ڈاکٹر مولانا نذیر احمد ندوی کی یاد میںکتاب پر رحم نہ کرو ! پڑھومفتی منور سلطان ندوی: ایک صاحبِ علم، صاحبِ قلم اور صاحبِ کردار عالمِ دین از : زین العابدین ہاشمی ندوی ،نئی دہلیہیرا جو نایاب تھاکتابوں سے دوری اور مطالعہ کا رجحان ختم ہونا ایک المیہحضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی رحمۃ اللہ علیہ اور عصری آگہی از : مولانا آدم علی ندویمطالعہ کا جنوں🔰دھرم پریورتن، سچائی اور پروپیگنڈهربوبیت الہی کی جلوہ گری از :مولانا آدم علی ندویدیوالی کی میٹھائی کھانا کیسا ہے ؟ڈاکٹر مولانا نذیر احمد ندویبہنوں کو وراثت میں حصہ نہ دینے کے حربےسورہ زمر : الوہیت کا عظیم مظہربھوپال کی نواب نواب سکندر بیگم کا سفرنامۂ حجالإتحاف لمذهب الأحناف کی اشاعت: علما و طلبا، شائقینِ علم، محققین اور محبانِ انور کے لیے ایک مژدہ جاں فزااسلامی قانون کے اثرات اور موجودہ دور میں اس کی معنویت: ماہرین قانون کی تحریروں کی روشنی میںحنفی کا عصر کی نماز شافعی وقت میں پڑھناغیر مسلموں کے برتنوں کا حکم*_لفظ "ہجرت” کی جامعیت_**_عورت و مرد کی برابری کا مسئلہ_*بنو ہاشم اور بنو امیہ کے مابین ازدواجی رشتےتم رہو زندہ جاوداں ، آمیں از : ڈاکٹر محمد اعظم ندویاستاذ محترم مولانا نذیر احمد ندویؒ کی وفاتنہ سنا جائے گا ہم سے یہ فسانہ ہرگزڈاکٹر محمد اکرم ندوی آکسفورڈ کی کتاب تاریخ ندوہ العلماء پر ایک طائرانہ نظر!نقی احمد ندویمولانا نذیر احمد ندویاستاد اور مربی کی ذمہ داریانس جمال محمود الشریفتحریری صلاحیت کیسے بہتر بنائیں؟نام کتاب:احادیث رسولﷺ :عصرحاضر کے پس منظر میںرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اظہار محبتاسلام میں شادی کا طریقہ – مکمل رہنمائیبیوی پر شوہر کے حقوقجدید مسئل میں فتاوی نویسی کا منہج : ایک تعارفنکاح کی حکمت اور اس کے فوائد*_ساتویں مجلس تحقیقات شرعیہ لکھنؤ کے سمینار میں_* (١)ندوہ العلماء لکھنؤ میں ساتواں فقہی سیمینار | مجلس تحقیقات شرعیہخیانت کی 8صورتیںکیا موبائل میں بلا وضو قرآن پڑھنا جائز ہے؟اور پِھر ایک دن از نصیرالدین شاہ – نے ہاتھ باگ پر ہے نہ پا ہے رکاب میںبارات اور نکاح سے پہلے دولہا کا مسجد میں جاکر دو رکعت نماز پڑھنا کیسا ہے ؟ اسلامی اعتدال کی شاہ راہ پر چل کر ہی مرعوبیت کا علاج ممکن ہےخطبات سیرت – ڈاکٹر یاسین مظہر صدیقی کی سیرت نگاری کا تجزیاتی مطالعہاجتماعی فکر : ترقی کی ضمانتتبليغى جماعت كى قدر كريںماڈرن ’دین ابراہیمی‘ دین الہی کا نیا ایڈیشن"ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثریہود تاریخ کی ملعون قومخلع کی حقیقت اور بعض ضروری وضاحتیں#گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے !بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہتربیت خاک کو کندن اور سنگ کو نگینہ بنا دیتی ہےدار العلوم ماٹلی والا کی لائبریری🔰دینی مدارس کی حفاظت كیوں ضروری هے؟اردو ادب اور فارغین مدارسایک مفروضہ کا مدلل جوابوحدت دین نہ کہ وحدتِ ادیانقربانی، ماحول اور مسلمان: عبادت سے ذمہ داری تک مولانا مفتی محمد اعظم ندویکبیر داس برہمنواد کا باغی اور محبت کا داعیقربانی: مادی فوائد اور سماجی اثراتعشرۂ ذی الحجہ: بندگی کی جولاں گاہ اور تسلیم ورضا کا موسمِ بہارامارت شرعیہ کی مجلس ارباب حل وعقد نے مولانا احمد ولی فیصل رحمانی کی امارت اور قیادت میں شرعی زندگی گذارنے کا عہد پیمان کیا.امارت شرعیہ بہار ، اڈیشہ، جھارکھنڈ ومغربی بنگالکا قضیہ حقائق کی روشنی میںمیرا مطالعہیہود سے معاہدہ اور نقضِ عہد کی یہودی فطرت وتاریخقلب میں سوز نہیں روح میں احساس نہیں🔰بچوں كی دینی تعلیم كا سنہرا موقعدين سمجهنے اور سمجهانے كا صحيح منہجازمدارس اسلامیہ ماضی۔، حال اور مستقبل !خود شناسی-اہمیت اور تقاضےکتاب : یاد رفتگاں"عید مبارک”خدمت کا درویش، علم کا چراغ(حضرت مولانا غلام محمد وستانویؒ)✍🏼: م ، ع ، ندنیا کی فرضی معاشی اڑان اور اسلامخوشگوار ازدواجی زندگی کے تقاضےوقت کا کچھ احترام کریںاعتکاف مسائل و آدابمدارس اسلامیہ : ضرورت اور تقاضےرمضان کے آخری عشرہ کے خصوصی اعمالروزے کے فوائدشرائط زکوٰۃقرآن مجید سے تزکیۂ نفسروزہ جسم اور روح دونوں کا مجموعہ ہونا چاہیے !🔰سیاسی فائدہ کے لئے جھوٹ اور پروپیگنڈانا  فكر اسلامى كا مطالعه كس طرح كريں؟اس کی ادا دل فریب، اس کی نِگہ دل نوازکیا جلسوں کے مثبت اثرات مرتب ہورہے ہیں ؟؟ڈاکٹر ظفر دارک قاسمی (مصنف و کالم نگار)شعبان المعظم میں روزہ رکھنا کیسا ہے ؟كيا تشبيه/تمثيل دليل ہے؟صحبتِ اہلِ صفا، نور وحضور وسرور(جامعۃ العلوم، گجرات کی ایک وجد آفریں محفل قراءت-روداد اور مبارک باد)*اللقاء الثقافی، لکھنؤ کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات و اعزازات: 25-2024 کا کامیاب انعقاد**ملنے کے نہیں ، نایاب ہیں ہم* *(مرحوم تابش مہدی کے بارے میں کچھ یادیں)*محسوس ہورہا ہے جوارِ خدا میں ہوں۔۔۔ڈاکٹر تابش مہدی جوار خدا میں!نعت گو شاعر ڈاکٹر تابش مہدی انتقال کرگئے كُلُّ نَفْسٍ ذَآىٕقَةُ الْمَوْتِؕیادوں کی قندیل جلانا کتنا اچھا لگتا ہے!فتح مبین از : ڈاکٹر محمد طارق ایوبی ندویعلم و تقویٰ کا حسین سنگم *شیخ التفسیر مولانا محمد برہان الدین سنبھلی* رحمہ اللہ علیہوہالو بھروچ میں تین روزہ تبلیغی اجتماع اور اس کی کچھ شاندار جھلکیاں
HIRA ONLINE / حرا آن لائن

HIRA ONLINE / حرا آن لائن

اتر کر حرا سے سوئے قوم آیا - اور اک نسخہ کیمیا ساتھ لایا

  • Home
  • About us
  • Contact
  • Books
  • Courses
  • Blog
  • قرآن و علوم القرآن
  • حدیث و علوم الحدیث
  • فقہ و اصول فقہ
  • سیرت النبی ﷺ
  • مضامین و مقالات
    • اسلامیات
    • سیرت و شخصیات
    • فکر و نظر
    • کتابی دنیا
    • سفر نامہ
    • گوشہ خواتین
  • Get Started
08.11.2025
Trending News: تلفیق بین المذاھب اور تتبع رخص ایک مطالعہ از : اسجد حسن ندویبچوں کی اسلامی تربیت : کچھ رہ نما اصول ڈاکٹر محمد سلیم العواترجمہ: احمد الیاس نعمانیخلافتِ بنو امیہ تاریخ و حقائقسادگی کی اعلی مثال : ڈاکٹر محمد نذیر احمد ندوی رحمۃ اللہ علیہحلال ذبیحہ کا مسئلہاستاذ محترم ڈاکٹر مولانا نذیر احمد ندوی کی یاد میںکتاب پر رحم نہ کرو ! پڑھومفتی منور سلطان ندوی: ایک صاحبِ علم، صاحبِ قلم اور صاحبِ کردار عالمِ دین از : زین العابدین ہاشمی ندوی ،نئی دہلیہیرا جو نایاب تھاکتابوں سے دوری اور مطالعہ کا رجحان ختم ہونا ایک المیہحضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی رحمۃ اللہ علیہ اور عصری آگہی از : مولانا آدم علی ندویمطالعہ کا جنوں🔰دھرم پریورتن، سچائی اور پروپیگنڈهربوبیت الہی کی جلوہ گری از :مولانا آدم علی ندویدیوالی کی میٹھائی کھانا کیسا ہے ؟ڈاکٹر مولانا نذیر احمد ندویبہنوں کو وراثت میں حصہ نہ دینے کے حربےسورہ زمر : الوہیت کا عظیم مظہربھوپال کی نواب نواب سکندر بیگم کا سفرنامۂ حجالإتحاف لمذهب الأحناف کی اشاعت: علما و طلبا، شائقینِ علم، محققین اور محبانِ انور کے لیے ایک مژدہ جاں فزااسلامی قانون کے اثرات اور موجودہ دور میں اس کی معنویت: ماہرین قانون کی تحریروں کی روشنی میںحنفی کا عصر کی نماز شافعی وقت میں پڑھناغیر مسلموں کے برتنوں کا حکم*_لفظ "ہجرت” کی جامعیت_**_عورت و مرد کی برابری کا مسئلہ_*بنو ہاشم اور بنو امیہ کے مابین ازدواجی رشتےتم رہو زندہ جاوداں ، آمیں از : ڈاکٹر محمد اعظم ندویاستاذ محترم مولانا نذیر احمد ندویؒ کی وفاتنہ سنا جائے گا ہم سے یہ فسانہ ہرگزڈاکٹر محمد اکرم ندوی آکسفورڈ کی کتاب تاریخ ندوہ العلماء پر ایک طائرانہ نظر!نقی احمد ندویمولانا نذیر احمد ندویاستاد اور مربی کی ذمہ داریانس جمال محمود الشریفتحریری صلاحیت کیسے بہتر بنائیں؟نام کتاب:احادیث رسولﷺ :عصرحاضر کے پس منظر میںرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اظہار محبتاسلام میں شادی کا طریقہ – مکمل رہنمائیبیوی پر شوہر کے حقوقجدید مسئل میں فتاوی نویسی کا منہج : ایک تعارفنکاح کی حکمت اور اس کے فوائد*_ساتویں مجلس تحقیقات شرعیہ لکھنؤ کے سمینار میں_* (١)ندوہ العلماء لکھنؤ میں ساتواں فقہی سیمینار | مجلس تحقیقات شرعیہخیانت کی 8صورتیںکیا موبائل میں بلا وضو قرآن پڑھنا جائز ہے؟اور پِھر ایک دن از نصیرالدین شاہ – نے ہاتھ باگ پر ہے نہ پا ہے رکاب میںبارات اور نکاح سے پہلے دولہا کا مسجد میں جاکر دو رکعت نماز پڑھنا کیسا ہے ؟ اسلامی اعتدال کی شاہ راہ پر چل کر ہی مرعوبیت کا علاج ممکن ہےخطبات سیرت – ڈاکٹر یاسین مظہر صدیقی کی سیرت نگاری کا تجزیاتی مطالعہاجتماعی فکر : ترقی کی ضمانتتبليغى جماعت كى قدر كريںماڈرن ’دین ابراہیمی‘ دین الہی کا نیا ایڈیشن"ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثریہود تاریخ کی ملعون قومخلع کی حقیقت اور بعض ضروری وضاحتیں#گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے !بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہتربیت خاک کو کندن اور سنگ کو نگینہ بنا دیتی ہےدار العلوم ماٹلی والا کی لائبریری🔰دینی مدارس کی حفاظت كیوں ضروری هے؟اردو ادب اور فارغین مدارسایک مفروضہ کا مدلل جوابوحدت دین نہ کہ وحدتِ ادیانقربانی، ماحول اور مسلمان: عبادت سے ذمہ داری تک مولانا مفتی محمد اعظم ندویکبیر داس برہمنواد کا باغی اور محبت کا داعیقربانی: مادی فوائد اور سماجی اثراتعشرۂ ذی الحجہ: بندگی کی جولاں گاہ اور تسلیم ورضا کا موسمِ بہارامارت شرعیہ کی مجلس ارباب حل وعقد نے مولانا احمد ولی فیصل رحمانی کی امارت اور قیادت میں شرعی زندگی گذارنے کا عہد پیمان کیا.امارت شرعیہ بہار ، اڈیشہ، جھارکھنڈ ومغربی بنگالکا قضیہ حقائق کی روشنی میںمیرا مطالعہیہود سے معاہدہ اور نقضِ عہد کی یہودی فطرت وتاریخقلب میں سوز نہیں روح میں احساس نہیں🔰بچوں كی دینی تعلیم كا سنہرا موقعدين سمجهنے اور سمجهانے كا صحيح منہجازمدارس اسلامیہ ماضی۔، حال اور مستقبل !خود شناسی-اہمیت اور تقاضےکتاب : یاد رفتگاں"عید مبارک”خدمت کا درویش، علم کا چراغ(حضرت مولانا غلام محمد وستانویؒ)✍🏼: م ، ع ، ندنیا کی فرضی معاشی اڑان اور اسلامخوشگوار ازدواجی زندگی کے تقاضےوقت کا کچھ احترام کریںاعتکاف مسائل و آدابمدارس اسلامیہ : ضرورت اور تقاضےرمضان کے آخری عشرہ کے خصوصی اعمالروزے کے فوائدشرائط زکوٰۃقرآن مجید سے تزکیۂ نفسروزہ جسم اور روح دونوں کا مجموعہ ہونا چاہیے !🔰سیاسی فائدہ کے لئے جھوٹ اور پروپیگنڈانا  فكر اسلامى كا مطالعه كس طرح كريں؟اس کی ادا دل فریب، اس کی نِگہ دل نوازکیا جلسوں کے مثبت اثرات مرتب ہورہے ہیں ؟؟ڈاکٹر ظفر دارک قاسمی (مصنف و کالم نگار)شعبان المعظم میں روزہ رکھنا کیسا ہے ؟كيا تشبيه/تمثيل دليل ہے؟صحبتِ اہلِ صفا، نور وحضور وسرور(جامعۃ العلوم، گجرات کی ایک وجد آفریں محفل قراءت-روداد اور مبارک باد)*اللقاء الثقافی، لکھنؤ کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات و اعزازات: 25-2024 کا کامیاب انعقاد**ملنے کے نہیں ، نایاب ہیں ہم* *(مرحوم تابش مہدی کے بارے میں کچھ یادیں)*محسوس ہورہا ہے جوارِ خدا میں ہوں۔۔۔ڈاکٹر تابش مہدی جوار خدا میں!نعت گو شاعر ڈاکٹر تابش مہدی انتقال کرگئے كُلُّ نَفْسٍ ذَآىٕقَةُ الْمَوْتِؕیادوں کی قندیل جلانا کتنا اچھا لگتا ہے!فتح مبین از : ڈاکٹر محمد طارق ایوبی ندویعلم و تقویٰ کا حسین سنگم *شیخ التفسیر مولانا محمد برہان الدین سنبھلی* رحمہ اللہ علیہوہالو بھروچ میں تین روزہ تبلیغی اجتماع اور اس کی کچھ شاندار جھلکیاں
  • Home
  • About us
  • Contact
  • Books
  • Courses
  • Blog
  • قرآن و علوم القرآن
  • حدیث و علوم الحدیث
  • فقہ و اصول فقہ
  • سیرت النبی ﷺ
  • مضامین و مقالات
    • اسلامیات
    • سیرت و شخصیات
    • فکر و نظر
    • کتابی دنیا
    • سفر نامہ
    • گوشہ خواتین
HIRA ONLINE / حرا آن لائن

HIRA ONLINE / حرا آن لائن

اتر کر حرا سے سوئے قوم آیا - اور اک نسخہ کیمیا ساتھ لایا

  • Get Started

کتاب : قرآن و سنت کا باہمی تعلق

  1. Home
  2. کتاب : قرآن و سنت کا باہمی تعلق

کتاب : قرآن و سنت کا باہمی تعلق

  • hira-online.comhira-online.com
  • کتابی دنیا
  • نومبر 13, 2024
  • 0 Comments

کتاب : قرآن وسنت کا باہمی تعلق

مصنف : ڈاکٹر عمار خان ناصر

ناشر : المورد ادارہ علم وتحقیق صفحات

: 536قیمت : 500

تعارف نگار : معاویہ محب اللّٰہ

اس کتاب کے مصنف ڈاکٹر عمار خان ناصر صاحب علم و تحقیق کا بہت ستھرا ذوق رکھتے ہیں، اس سے پہلے بھی آپ کے قلم سے کئی تحقیقی کاوشیں منظر عام پر آ چکی ہیں ؛ فقہ الحدیث میں فقہائے احناف کا منہج، فقہائے احناف اور فہم حدیث، براھین، حدود و تعزیرات، جہاد ایک مطالعہ۔ ماہنامہ الشریعہ کی ادارت آپ کی خدمات کا منھ بولتا ثبوت ہے، جب تک آپ الشریعہ کے مدیر رہے رسالہ کو انتہائی علمی و تحقیقی معیار پر پابندی کے ساتھ قائم رکھا۔زیرِ تعارف کتاب تو گویا آپ کے تحقیقی ذوق آئینہ ہے۔

قرآن وسنت کے درمیان باہمی تعلق کی بحث اپنی نوعیت کے لحاظ سے نہایت لطیف اور نازک ہے، صدیوں سے لیکر آج تک ہر زمانہ کے بہترین دماغوں نے اس بحث کو اپنی جد و جہد کا محور بنایا ہے، اس کی نزاکت کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ ہر مجتہد نے اپنے زاویۂ نظر سے دوسرے مجتہد کے رجحان پر نقد و تبصرہ کا حق ادا کیا ہے، اور اس کی خامیوں اور کمزوریوں کی طرف رہنمائی کرکے اصلاح کی کوشش کی ہے، یہاں تک کہ احناف آئمہ نے حنفی اصولیین کی اور شوافع ائمہ نے امام شافعی کے اصولی رجحان کی خامیوں کو تسلیم کیا ہے، چنانچہ اس بحث کو سنجیدگی اور گہرائی سے سمجھنے والے اہل علم دونوں کے وزن کو محسوس کرسکتے ہیں۔

ڈاکٹر صاحب نے کتاب میں اسی قرآن وسنت کے باہمی تعلق کے رجحان کی تاریخی نوعیت کو بالتفصیل بیان کیا ہے، سب سے پہلے رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کا تشریعی مقام اور اطاعت رسول کی اہمیت کو بیان کیا ہے، آپ کی عین ذات بحیثیت رسول احکام کا مآخذ تھی، قرآن مجید میں جا بجا اطاعت الٰہی کے ساتھ اطاعت رسول کو بیان کیا گیا ہے، اس کے باوجود خود دورِ نبوی اور دورِ صحابہ میں یہ رجحان عام تھا کہ فرمانِ رسول کو قرآن کی روشنی میں سمجھا جائے، اور صحابہ کو جوں ہی قرآن کی کسی آیت کے مقابل رسول اللّٰہ کے قول سمجھنے میں دشواری ہوتی یا قرآن کی ایک آیت کو دوسری آیت کے مقابل سمجھنے میں پیچیدگی پیش آتی، دفعتاً اپنا اعتراض پیش کرتے، سیدنا عمر، عائشہ، ابن عباس (رضی اللّٰہ عنھم) نے مختلف احادیث کو قرآن کی روشنی میں رد و قبول کے معیار پر پرکھا ہے۔

دوسرے باب میں مذکور ہے کہ ابتدائی اسلامی تاریخ میں حدیث کے تعلق سے کیا کیا نقطاہائے نظر لائے جاتے تھے اور ان کا منھج کیا تھا ؟ خوارج اور معتزلہ کے یہاں قرآن مجید کے فہم میں حرفیت پسندی اور ظاہریت کی بنیاد پر بہت ساری احادیث کو عدمِ قبول کا رجحان عام ہے، اس وجہ سے بے شمار متفق علیہ روایتوں کو بظاہر قرآن کے مقابل ہونے کی وجہ سے رد کردیا گیا، انھیں میں بہت ساری روایات بھی ہیں جن کو احناف اور دیگر صحابہ نے بھی قوبل نہیں کیا ہے، لیکن دونوں گروہوں کے ورلڈ ویو میں بنیادی فرق ہے، ڈاکٹر صاحب لکھتے ہیں ؛

” اس سوال پر غور کرنے سے واضح ہوتا ہے کہ یہاں بنیادی فرق نتیجے میں نہیں، بلکہ ذہنی رویے میں ہے، خوارج کا طرزِ فکر قرآن کے مقابلے میں احادیث سے بے اعتنائی کے رویے کا غماز تھا، جس میں ان کی سادہ فکری اور تفقہ کے فقدان نے ایک خاص طرح کی شدت بھی پیدا کردی تھی ” (72)

امام ابن حزم اور اصحاب ظواھر کے علاؤہ تقریبا تمام علمائے امت کے یہاں قرآن مجید کو مآخذِ احکام میں اصل و بنیاد اور سنت رسول کو شرح و وضاحت کا درجہ دینا مسلّم ہے، نیز قرآن مجید کا من و عن قطعی الثبوت ہونا اور اخبار آحاد کا ظنی الثبوت ہونا مسلم حقیقت ہے، اسی پیراڈائم کو مد نظر رکھتے ہوئے امام شافعی رحمہ اللّٰہ نے سب سے پہلے کلامی انداز میں کتاب اللہ کے لئے سنت کا تشریح و تبیین ہونا متنوع حیثیات سے بیان فرمایا ہے ؛ (1) مجمل کی تفصیل (2) محتمل کی تعیین (3) ظاہری مفہوم میں توسیع (4) فروع و لوازم کی توضیح (5) قرآن سے استنباط اور (6) عام کی تخصیص۔ یہی عام کی تخصیص ہے جس میں امام شافعی نے اپنی حیرت انگیز ذہانت و فطری صلاحیت کا ثبوت پیش کیا ہے، اور قرآن وسنت کے باہمی تعلق کو بالکل منفرد انداز میں بیان فرمایا ہے۔

احناف بھی تشریح و تبیین کے ضمن میں ؛ (1) مجمل کی تفصیل(2) محتمل کی تعیین کے سلسلے میں امام شافعی کے ساتھ ہے، لیکن احناف اور امام شافعی کے درمیان نقطۂ اختلاف نسخ القرآن بالسنہ کے اوپر آکر واضح ہوجاتا ہے، امام شافعی کے نزدیک سنت قرآن کی ناسخ نہیں بن سکتی، جبکہ احناف کے یہاں خبر متواتر، خبر مشہور اور وہ خبر واحد جسے تلقی بالقبول حاصل ہو جائے اس سے نسخ القرآن بھی درست ہے۔بنیادی وجہ یہ معلوم ہوتی ہے کہ احناف کے یہاں عام کی تخصیص کا اسلوب نسخ، تغییر اور تبدیل کے زمرے میں آتا ہے جبکہ امام شافعی کے نزدیک عام کی تخصیص بھی تشریح و تبیین ہی کا درجہ رکھتی ہے۔

اس کے بعد ڈاکٹر صاحب نے امام طحاوی کے موقف کی وضاحت کی ہے جنہوں نے احناف اور امام شافعی دونوں کے اصولی رجحان سے استفادہ بھی کیا ہے اور اختلاف بھی کیا ہے۔

البتہ امام ابن حزم رحمہ اللّٰہ کا نقطۂ نظر پوری امت کے علماء و فقہاء کے بر خلاف منفرد رجحان پر قائم ہے، ان کے نزدیک کتاب اور سنت دونوں وحی الٰہی پر مبنی ہے، ان میں قطعی و ظنی کا سوال ہی بے معنی ہے، یہاں تک کہ اللّٰہ تعالیٰ نے قرآن کی حفاظت کی جو ذمہ دوری لی ہے وہ در اصل وحی الٰہی کی حفاظت کی ذمہ داری ہے، یہ ہرگز نہیں ہوسکتا کہ صحیح حدیث ہو اور اس کی حفاظت کا سامان نہ کیا گیا ہو، چنانچہ امام ابن حزم کے یہاں مآخذ احکام میں قرآن و سنت دونوں کا یکساں مقام ہے، انہوں نے بعض باتوں میں امام شافعی اور احناف سے اختلاف بھی کیا ہے اور اتفاق بھی، اس کی روشنی میں اپنے نقطۂ نظر کو حیرت انگیز انداز میں پیش کیا ہے۔

ڈاکٹر صاحب نے ” جمہور اصولیین اور احناف کا مکالمہ ” کے عنوان کے تحت دونوں کے اصولی موقف میں خامیوں اور خوبیوں کو اجاگر کیا ہے، مثلا ؛ احناف کے رجحان میں یہ کہ ؛ جن دلائل سے یہ معلوم ہوسکتا ہے کہ کہاں اسلوبِ عموم سے اللّٰہ تعالیٰ کی مراد عام ہے اور کہاں نہیں، ان میں عقلی قرائن اور لفظ کے محتمل ہونے کے علاؤہ ایک اہم دلیل یہ بھی ہے کہ ظاہری عموم کے مراد نہ ہونے پر علمائے سلف کا اتفاق ہو یا ان کے مابین اجتہادی اختلاف واقع ہوا ہو، اور انہوں نے اس اختلاف پر کوئی نکیر نہ فرمائی ہو۔ چنانچہ مذکورہ موقف میں آیت کے اپنے اسلوب اور قرائن کے لحاظ سے دلالتِ عموم کے قطعی ہونے میں حدیث جو کہ خارجی قرینہ ہے؛ سے استفادہ نہیں کیا، پھر یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ علمائے سلف کے اجماعی فہم یا باہمی اختلاف کی صورت میں عدمِ نکیر کو(جو خارجی قرائن ہے)کیونکر قبول کیا جاتا ہے؟ یہی وجہ ہے کہ امام طحاوی، علماء ماوراء النھر اور اخیر دور میں علامہ انور شاہ کشمیری نے بھی اسلوبِ عام کے ہر وقت قطعی ہونے میں تردد کا اظہار فرمایا ہے۔

ایسے ہی احناف کا دوسرا نقطۂ نظر یہ کہ ” بیان کے مقارن ہونے ” پر بھی فقہاء نے تنقیدیں کی ہیں۔

نیز شوافع ائمہ نے امام شافعی کے موقف کی علمی الجھنوں کی وضاحت فرمائی ہے ؛ اسلوبِ عموم ہر وقت قابلِ احتمال ہوتا ہے، اور وہ ظنی ہونے کے ساتھ تخصیص کا محتاج ہوتا ہے۔ اسی طرح جوازِ نسخ پر بھی شوافع ائمہ میں؛ امام الحرمین الجوینی، الکیا الہراسی وغیرہ نے اختلاف کا اظہار کیا ہے، یہاں تک کہ جمہور اصولیین ؛ رازی، غزالی، آمدی اور زرکشی وغیرہ نے اسی موقف کی تائید کی ہے۔ڈاکٹر صاحب نے آٹھویں باب میں امام شاطبی کے منھج ؛ مقاصدِ شریعت کی روشنی میں باہمی تعلق کی نوعیت کو اجاگر کیا ہے، احکام میں مقاصدِ شریعت کی بہت زیادہ اہمیت ہے، امام شاطبی کے یہاں تشریع کے مقاصد اور احکام شرعیہ میں ملحوظ انسانی مصالح کا تصور بنیاد کی حیثیت رکھتا ہے، شاطبی مقاصد شریعت کی روشنی میں مآخذ میں قطعیت و ظنیت کی بحث کو حل کرتے ہیں، اس بحث میں ڈاکٹر عمار ناصر صاحب نے پہلے مقاصد شریعت اور مصالح کا مختصر خلاصہ پیش کیا ہے، اس کے بعد ذکر کیا ہے کہ ؛ امام شاطبی کے یہاں نصوص اپنے ثبوت اور دلالت دونوں اعتبار سے قطعی اور ظنی میں منقسم ہیں۔ نیز شاطبی کے نزدیک شریعت کلیات و اصول اور جزئیات و فروع پر مشتمل ہے، کلیات سے مراد اجتماعی مصالح و مقاصد ہیں اور تمام کلیات قطعی دلائل سے ماخوذ ہوتے ہیں، یہاں تک کہ کلیات ثبوت اور دلالت دونوں اعتبار سے قطعی دلائل پر منحصر ہوتے ہیں، اس بحث میں ڈاکٹر صاحب نے الموافقات سے امام شاطبی کے موقف کی بہترین وضاحت کی ہے۔

امام شاطبی کے نزدیک اخبار آحاد کا ظنی ہونا جس پر فروعات و جزئیات کا انحصار ہوتا ہے، اسے بھی حیرت انگیز نظام کے تحت جوڑتے ہیں، کلیات کے قطعی ہونے کے بعد جزئیات کے ظنی ہونے میں کوئی مضائقہ بھی نہیں ہے، اس کے لئے انہوں نے ظنی دلائل کی قبولیت کے لئے مذکورہ معیار قائم کیا ہے ؛ (1) ظنی دلیل کسی قطعی اصول کی طرف راجع ہو تو قبول ہے (2) قطعی دلیل کی طرف راجع تو نہ ہو البتہ قطعی دلیل کے معارض نہ ہو تو قبول ہے (3) ظنی دلیل کسی ایک قطعی کے معارض تو ہو لیکن دوسری قطعی دلیل کے تحت آجاتی ہو تو قبول ہے (4) ظنی دلیل قطعی اصول سے معارض ہو اور دوسری قطعی اس کے مؤید نہ ہو تو ایسی ظنی دلیل کو رد کرنا واجب ہے اور ناقابل قبول ہے۔ غرض ڈاکٹر عمار ناصر صاحب نے امام شاطبی کے موقف کی دلنشین وضاحت کی ہے، یہ باب علم و فن سے دلچسپی رکھنے والے ہر طالب علم کے لئے نہایت قیمتی ہے۔

اسی مقاصد شریعت کے پس منظر میں شاہ ولی اللّٰہ محدث دہلوی کے نقطۂ کو واضح کیا ہے، اور حجۃ اللّٰہ البالغہ سے کتاب وسنت کے باہمی تعلق کے خطوط کی تعیین کرنے کی بھرپور کوشش کی ہے۔

اخیر میں مکتب فراہی میں مولانا حمید الدین فراہی اور مولانا امین احسن اصلاحی کے نقطۂ نظر کی وضاحت کرنے کے بعد اپنے استاد غامدی صاحب کے موقف کا خلاصہ اور مذکورہ تاریخی ورثہ سے تقابل پیش کیا ہے، غامدی صاحب کتاب و سنت کے باہمی تعلق کی بحث کو تاریخ میں ہونے والی بحثوں سے کیسے استفادہ کرتے ہیں؟ بطور خلاصہ عرض ہے کہ سنت کے کتاب اللہ کی تشریح و تبیین اور نسخ القرآن بالسنہ میں امام شافعی سے اتفاق کرتے ہیں۔ مآخذ شریعت میں ظنی اور قطعی دلائل میں امام شاطبی سے استفادہ کیا ہے، لیکن شاطبی کے یہاں کلیات تمام کے تمام شریعت کے مجموعی نصوص پر مبنی ہوتے ہیں، جبکہ غامدی صاحب کے یہاں تواتر اور عدم تواتر کو بنیاد کی بحث پیدا ہوتی ہے، اور تواتر میں ان کے نزدیک قرآن مجید کے ساتھ سنت بھی شامل ہے۔(مکتب غامدی کے منھج سے اتفاق و اختلاف فی الحال میرا موضوع نہیں ہے، لیکن یہ بھی اپنی نوعیت کی منفرد داستان ہے)

غرض ” کتاب وسنت کا باہمی تعلق ” نہایت عمدہ اور علمی و تحقیقی مواد پر مشتمل ہے، اگر میں یہ کہوں تو غلط نہ ہوگا کہ ایک اعتبار سے امام شافعی کی الرسالہ، امام ابو بکر جصاص کی الفصول فی الاصول، امام ابن حزم کی الإحکام فی اصول الأحکام، امام شاطبی کی الموافقات، شاہ ولی اللّٰہ کی حجت اللّٰہ البالغہ اور جاوید احمد صاحب کی میزان کے اکثر اصولی مباحث کی تلخیص کا گنجینہ ہے، قرآن اور حدیث کے ہر طالب علم کو میں اس بات کا مشورہ دوں گا کہ اس کتاب کو اپنے مطالعہ میں رکھیں ! اور بار بار پڑھیں ! حدیث اور تفسیر پڑھانے والے اساتذہ اس کتاب کے مباحث کو ازبر کرلیں تو سارا مسئلہ ہی حل ہوجاتا ہے۔ میں ڈاکٹر عمار ناصر صاحب کا بے حد ممنون ہوں کہ اس قدر نفیس تحقیقی کتاب پیش فرمائی ہے، یہ اس موضوع کا نقشِ اول ہے، لیکن نقش اول ہی ان مضبوط ستونوں پر قائم ہے کہ مستقبل میں اس موضوع لکھنے والوں کے لئے شاہ کلید ہے۔

✍️: معاویہ محب اللّٰہ

hira-online.com

،حراء آن لائن" دینی ، ملی ، سماجی ، فکری معلومات کے لیے ایک مستند پلیٹ فارم ہے " حراء آن لائن " ایک ویب سائٹ اور پلیٹ فارم ہے ، جس میں مختلف اصناف کی تخلیقات و انتخابات کو پیش کیا جاتا ہے ، خصوصاً نوآموز قلم کاروں کی تخلیقات و نگارشات کو شائع کرنا اور ان کے جولانی قلم کوحوصلہ بخشنا اہم مقاصد میں سے ایک ہے ، ایسے مضامین اورتبصروں وتجزیوں سے صَرفِ نظر کیا جاتاہے جن سے اتحادِ ملت کے شیرازہ کے منتشر ہونے کاخطرہ ہو ، اور اس سے دین کی غلط تفہیم وتشریح ہوتی ہو، اپنی تخلیقات و انتخابات نیچے دیئے گئے نمبر پر ارسال کریں ، 9519856616 hiraonline2001@gmail.com

پوسٹوں کی نیویگیشن

ناول : قسم اس وقت کی
کتاب ۔مسئلہ غلامی اور اسلام” تعارف اور تجزیہ

Related Posts

خلافتِ بنو امیہ تاریخ و حقائق
  • hira-online.comhira-online.com
  • نومبر 5, 2025
  • 0 Comments
خلافتِ بنو امیہ تاریخ و حقائق

خلافتِ بنو امیہ تاریخ و حقائق مصنف: ڈاکٹر حمدی شاہین مصری حفظہ اللهمترجم: حافظ قمر حسننظر ثانی و مراجعت : محمد فہد حارث Mohammad Fahad Harisصفحات: ۶۷۶ تبصرہ و تعارف : معاویہ محب الله در حقیقت یہ کتاب مصری نژاد مصنف د.حمدی شاہین کی ” الدولة الأموية المفترى عليها ” کا اردو ترجمہ ہے، ڈاکٹر صاحب تاریخ اور اسلامی تہذیب کے پروفیسر ہیں، یہ کتاب آج سے تقریباً چالیس سال قبل لکھی گئی تھی، اس ترجمہ کی اہمیت کا اس بات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ خود مصنف نے مترجِم کی کاوشوں کو سراہا ہے اور مباحث سمجھنے کے لئے مہینوں رابطے میں رہنے کا تذکرہ کیا ہے، کتاب کا آغاز محمد فہد حارث کے پیش لفظ سے ہوتا ہے جو اموی تاریخ کے حوالے سے عصر جدید کے مفکرین ؛ عبید الله سندھی، د. مصطفی سباعی اور پروفیسر عبد القیوم کی آراء اور تاریخی تنقیح کے متعلق اقتباسات سے مزین ہے۔ کتاب کے داخلی مباحث نہایت عمدہ اور تحقیقی ہے، پروفیسر یاسین مظہر صدیقی صاحب نے اس بات پر افسوس کا اظہار فرمایا تھا کہ کاش خلافت بنو امیہ کی سیاسی، علمی، معاشرتی، معاشی اور عسکری حالات پر مثبت تاریخ لکھی جاتیں! مذکورہ کتاب سمجھ لیجئے کہ مظہر صدیقی صاحب کی امیدوں کا چراغ ہے، اموی خلافت کے ہر پہلو پر نہ صرف مفصّل کلام کیا ہے بلکہ اموی خلافت کے چہرہ کو داغدار کرنے والے اعتراضات کا بھرپور جائزہ بھی لیا ہے، منفی اثرات، غیر ضروری اعتراضات اور سیاسی عصبیت کی وجہ سے اموی خلافت کی جو تصویر ہمارے بھولے بھالے قارئین کی نظروں میں ہیں، اس کے بجائے یہ کتاب مثبت تاریخی تہذیب، تعمیری کمالات، دینی و علمی اثرات، معاشی و عسکری ترقیوں کا مطالعہ پیش کرتی ہے، کتاب کے مطالعہ کے بعد قارئین اپنے روشن ماضی پر فخر محسوس کریں گے، نوجوان مستشرقین کی قلابازیوں سے واقف ہوں گے اور اسلامی تاریخ میں پیوستہ شیعی اثرات کو محسوس کریں گے۔ مصنف نے مقدمہ سے آغاز کرنے کے بعد تقریباً ۱۷۰ صفحات تک اموی تاریخ کی تحریف کے دلائل کا جائزہ لیا…

Read more

Continue reading
بھوپال کی نواب نواب سکندر بیگم کا سفرنامۂ حج
  • hira-online.comhira-online.com
  • اکتوبر 16, 2025
  • 0 Comments
بھوپال کی نواب نواب سکندر بیگم کا سفرنامۂ حج

بھوپال کی نواب نواب سکندر بیگم کا سفرنامۂ حج مستشرقین سے ہزار ہا اختلافات اور مغربی کلاسک مفکرین سے سینکڑوں مواقع پر نا موافقت کے باوجود ان کو اس بات کی داد دینا بنتی ہے، کہ ان کے توسط سے بہت سی کتابیں ہم تک پہونچی ہیں۔ گرچہ کہ یہ بھی ایک حقیقت اور تاریخی سچائی ہے کہ ایک زمانے میں مسلمانوں کے کتب خانوں اور متمدن شہروں سے بھر بھر کر کتابیں مغرب تک پہنچائی گئیں۔ شبلی نے کئی جگہ اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ فلاں کتاب فلاں انگریز مستشرق کے طفیل ہم تک پہونچی ہے۔ ہمارا عام علمی مذاق ایک عرصہ ہوا زنگ کھا چکا۔ اب اس میں فقط اتنی دھار ہے کہ وہ لوگوں کو چوٹ پہونچا سکتا ہے، لطافت نہیں کہ زمانے کو تدبر کی طرف متوجہ کر سکے۔ کتنی ہی ایسی کتابیں ابھی بھی یہاں وہاں کے کتب خانوں میں سڑ رہی اور دیمک کی خوراک بن رہی ہوں گی، جن کے شائع ہو جانے سے کئی مسائل حل ہو سکتے ہوں۔ نواب سکندر بیگم، ہندوستان کی بیگماتی تاریخ میں سر فہرست ہیں۔ جن دو ایک بیگموں کو ہر سطح پر سراہا جاتا ہے ان میں شاید رضیہ سلطان کے بعد نواب سکندر دوسری ہیں۔ بھوپال کی شاندار تاریخ اور تابناک ماضی کی بنیاد گزار۔ ان کا حج کا سفرنامہ ایک سو پچاس سال تک دھول کھاتا رہا، کسی کو اس کی بھنک تک نہ لگی۔ انگریزی میں ترجمہ ہاتھوں ہاتھ ہو گیا، لیکن اردو میں، کہ جس زبان میں اس کو لکھا گیا اس میں غبار آلود ہوتا گیا۔ ؀ حمیت نام تھا جس کا، گئی تیمور کے گھر سے زیرِ نظر کتاب "سفرنامۂ حج” نواب سکندر بیگم کے حج کے سفرنامے کی روداد ہے۔ وہ ہندوستان میں دوسری شاہی خاتون تھیں، جو حج کے پر مشقت سفر پر گئیں۔ اس سفر کی صعوبتیں اس سفرنامے میں بھری پڑی ہیں۔ زیف سید نے اپنی علم دوستی کا ثبوت دیتے ہوئے اس کتاب کو ڈھونڈ نکالا، اس پر تقدیم و تحقیق و تحشیہ کیا اور لوگوں کے روبرو کیا۔…

Read more

Continue reading

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

حالیہ پوسٹیں

  • تلفیق بین المذاھب اور تتبع رخص ایک مطالعہ از : اسجد حسن ندوی 07.11.2025
  • بچوں کی اسلامی تربیت : کچھ رہ نما اصول ڈاکٹر محمد سلیم العواترجمہ: احمد الیاس نعمانی 06.11.2025
  • خلافتِ بنو امیہ تاریخ و حقائق 05.11.2025
  • سادگی کی اعلی مثال : ڈاکٹر محمد نذیر احمد ندوی رحمۃ اللہ علیہ 04.11.2025
  • حلال ذبیحہ کا مسئلہ 31.10.2025
  • استاذ محترم ڈاکٹر مولانا نذیر احمد ندوی کی یاد میں 30.10.2025
  • کتاب پر رحم نہ کرو ! پڑھو 29.10.2025
  • مفتی منور سلطان ندوی: ایک صاحبِ علم، صاحبِ قلم اور صاحبِ کردار عالمِ دین از : زین العابدین ہاشمی ندوی ،نئی دہلی 29.10.2025

حالیہ تبصرے

  • خدمت کا درویش، علم کا چراغ(حضرت مولانا غلام محمد وستانویؒ)✍🏼: م ، ع ، ن از حراء آن لائن
  • خدمت کا درویش، علم کا چراغ(حضرت مولانا غلام محمد وستانویؒ)✍🏼: م ، ع ، ن از Technology
  • دنیا کی فرضی معاشی اڑان اور اسلام از Business
  • دنیا کی فرضی معاشی اڑان اور اسلام از IT
  • موت اس کی ہے کرے جس کا زمانہ افسوس از حراء آن لائن

زمرے

  • Blog
  • اسلامیات
  • سفر نامہ
  • سیرت النبی ﷺ
  • سیرت و شخصیات
  • فقہ و اصول فقہ
  • فکر و نظر
  • قرآن و علوم القرآن
  • کتابی دنیا
  • گوشہ خواتین
  • مضامین و مقالات

Other Story

Blog

تلفیق بین المذاھب اور تتبع رخص ایک مطالعہ از : اسجد حسن ندوی

  • hira-online.com
  • نومبر 7, 2025
تلفیق بین المذاھب اور تتبع رخص ایک مطالعہ از : اسجد حسن ندوی
Blog

بچوں کی اسلامی تربیت : کچھ رہ نما اصول ڈاکٹر محمد سلیم العواترجمہ: احمد الیاس نعمانی

  • hira-online.com
  • نومبر 6, 2025
بچوں کی اسلامی تربیت : کچھ رہ نما اصول ڈاکٹر محمد سلیم العواترجمہ: احمد الیاس نعمانی
کتابی دنیا

خلافتِ بنو امیہ تاریخ و حقائق

  • hira-online.com
  • نومبر 5, 2025
خلافتِ بنو امیہ تاریخ و حقائق
سیرت و شخصیات

سادگی کی اعلی مثال : ڈاکٹر محمد نذیر احمد ندوی رحمۃ اللہ علیہ

  • hira-online.com
  • نومبر 4, 2025
سادگی کی اعلی مثال : ڈاکٹر محمد نذیر احمد ندوی رحمۃ اللہ علیہ
فقہ و اصول فقہ

حلال ذبیحہ کا مسئلہ

  • hira-online.com
  • اکتوبر 31, 2025
سیرت و شخصیات

استاذ محترم ڈاکٹر مولانا نذیر احمد ندوی کی یاد میں

  • hira-online.com
  • اکتوبر 30, 2025
استاذ محترم ڈاکٹر مولانا نذیر احمد ندوی کی یاد میں
مضامین و مقالات

کتاب پر رحم نہ کرو ! پڑھو

  • hira-online.com
  • اکتوبر 29, 2025
سیرت و شخصیات

مفتی منور سلطان ندوی: ایک صاحبِ علم، صاحبِ قلم اور صاحبِ کردار عالمِ دین از : زین العابدین ہاشمی ندوی ،نئی دہلی

  • hira-online.com
  • اکتوبر 29, 2025
مفتی منور سلطان ندوی: ایک صاحبِ علم، صاحبِ قلم اور صاحبِ کردار عالمِ دین از :  زین العابدین ہاشمی ندوی ،نئی دہلی
Copyright © 2025 HIRA ONLINE / حرا آن لائن | Powered by [hira-online.com]
Back to Top