
یہ خبر دل کو چیر کر رکھ دینے والی ہے کہ ندوۃ العلماء کے ناظر عام، عربی زبان کے معروف انشاپرداز اور صاحب طرز ادیب مولانا سید جعفر مسعود حسنی ندوی صاحب ایک سڑک حادثے میں انتقال فرما گئے۔
انا للہ وانا الیہ راجعون!
یہ حادثہ صرف ایک فرد کی موت کا نہیں بلکہ علم و ادب کی دنیا کا ایک ناقابل تلافی نقصان ہے۔ مولانا حسنی ندوی صاحب جنہوں نے اپنی انشا پردازی اور عربی زبان کے منفرد اسلوب سے دنیا کو روشناس کرایا۔ آج ہم میں نہیں رہے۔ ان کی شخصیت علم، حلم اور شائستگی کا پیکر تھی اور ان کے قلم نے ادب کو نئی بلندیوں تک پہنچایا تھا۔
ان کا انتقال اس وقت ہوا جب ان کی علمی خدمات کے پھل کھانے کا وقت تھا۔ ان کے جانے سے ندوۃ العلماء کا دامن ایک ایسے چراغ سے خالی ہوگیا جس کی روشنی نسلوں کو راہ دکھاتی رہی۔
یہ حادثہ نہ صرف ان کے اہل خانہ بلکہ ان کے چاہنے والوں، شاگردوں اور پوری علمی دنیا کے لیے ایک گہرا صدمہ ہے۔ مولانا کی خدمات اور ان کی یادیں ہمیشہ دلوں میں زندہ رہیں گی۔ اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلند فرمائے اور ہمیں ان کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔
ن