Skip to content HIRA ONLINE / حرا آن لائن
07.11.2025
Trending News: بچوں کی اسلامی تربیت : کچھ رہ نما اصول ڈاکٹر محمد سلیم العواترجمہ: احمد الیاس نعمانیخلافتِ بنو امیہ تاریخ و حقائقسادگی کی اعلی مثال : ڈاکٹر محمد نذیر احمد ندوی رحمۃ اللہ علیہحلال ذبیحہ کا مسئلہاستاذ محترم ڈاکٹر مولانا نذیر احمد ندوی کی یاد میںکتاب پر رحم نہ کرو ! پڑھومفتی منور سلطان ندوی: ایک صاحبِ علم، صاحبِ قلم اور صاحبِ کردار عالمِ دین از : زین العابدین ہاشمی ندوی ،نئی دہلیہیرا جو نایاب تھاکتابوں سے دوری اور مطالعہ کا رجحان ختم ہونا ایک المیہحضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی رحمۃ اللہ علیہ اور عصری آگہی از : مولانا آدم علی ندویمطالعہ کا جنوں🔰دھرم پریورتن، سچائی اور پروپیگنڈهربوبیت الہی کی جلوہ گری از :مولانا آدم علی ندویدیوالی کی میٹھائی کھانا کیسا ہے ؟ڈاکٹر مولانا نذیر احمد ندویبہنوں کو وراثت میں حصہ نہ دینے کے حربےسورہ زمر : الوہیت کا عظیم مظہربھوپال کی نواب نواب سکندر بیگم کا سفرنامۂ حجالإتحاف لمذهب الأحناف کی اشاعت: علما و طلبا، شائقینِ علم، محققین اور محبانِ انور کے لیے ایک مژدہ جاں فزااسلامی قانون کے اثرات اور موجودہ دور میں اس کی معنویت: ماہرین قانون کی تحریروں کی روشنی میںحنفی کا عصر کی نماز شافعی وقت میں پڑھناغیر مسلموں کے برتنوں کا حکم*_لفظ "ہجرت” کی جامعیت_**_عورت و مرد کی برابری کا مسئلہ_*بنو ہاشم اور بنو امیہ کے مابین ازدواجی رشتےتم رہو زندہ جاوداں ، آمیں از : ڈاکٹر محمد اعظم ندویاستاذ محترم مولانا نذیر احمد ندویؒ کی وفاتنہ سنا جائے گا ہم سے یہ فسانہ ہرگزڈاکٹر محمد اکرم ندوی آکسفورڈ کی کتاب تاریخ ندوہ العلماء پر ایک طائرانہ نظر!نقی احمد ندویمولانا نذیر احمد ندویاستاد اور مربی کی ذمہ داریانس جمال محمود الشریفتحریری صلاحیت کیسے بہتر بنائیں؟نام کتاب:احادیث رسولﷺ :عصرحاضر کے پس منظر میںرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اظہار محبتاسلام میں شادی کا طریقہ – مکمل رہنمائیبیوی پر شوہر کے حقوقجدید مسئل میں فتاوی نویسی کا منہج : ایک تعارفنکاح کی حکمت اور اس کے فوائد*_ساتویں مجلس تحقیقات شرعیہ لکھنؤ کے سمینار میں_* (١)ندوہ العلماء لکھنؤ میں ساتواں فقہی سیمینار | مجلس تحقیقات شرعیہخیانت کی 8صورتیںکیا موبائل میں بلا وضو قرآن پڑھنا جائز ہے؟اور پِھر ایک دن از نصیرالدین شاہ – نے ہاتھ باگ پر ہے نہ پا ہے رکاب میںبارات اور نکاح سے پہلے دولہا کا مسجد میں جاکر دو رکعت نماز پڑھنا کیسا ہے ؟ اسلامی اعتدال کی شاہ راہ پر چل کر ہی مرعوبیت کا علاج ممکن ہےخطبات سیرت – ڈاکٹر یاسین مظہر صدیقی کی سیرت نگاری کا تجزیاتی مطالعہاجتماعی فکر : ترقی کی ضمانتتبليغى جماعت كى قدر كريںماڈرن ’دین ابراہیمی‘ دین الہی کا نیا ایڈیشن"ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثریہود تاریخ کی ملعون قومخلع کی حقیقت اور بعض ضروری وضاحتیں#گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے !بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہتربیت خاک کو کندن اور سنگ کو نگینہ بنا دیتی ہےدار العلوم ماٹلی والا کی لائبریری🔰دینی مدارس کی حفاظت كیوں ضروری هے؟اردو ادب اور فارغین مدارسایک مفروضہ کا مدلل جوابوحدت دین نہ کہ وحدتِ ادیانقربانی، ماحول اور مسلمان: عبادت سے ذمہ داری تک مولانا مفتی محمد اعظم ندویکبیر داس برہمنواد کا باغی اور محبت کا داعیقربانی: مادی فوائد اور سماجی اثراتعشرۂ ذی الحجہ: بندگی کی جولاں گاہ اور تسلیم ورضا کا موسمِ بہارامارت شرعیہ کی مجلس ارباب حل وعقد نے مولانا احمد ولی فیصل رحمانی کی امارت اور قیادت میں شرعی زندگی گذارنے کا عہد پیمان کیا.امارت شرعیہ بہار ، اڈیشہ، جھارکھنڈ ومغربی بنگالکا قضیہ حقائق کی روشنی میںمیرا مطالعہیہود سے معاہدہ اور نقضِ عہد کی یہودی فطرت وتاریخقلب میں سوز نہیں روح میں احساس نہیں🔰بچوں كی دینی تعلیم كا سنہرا موقعدين سمجهنے اور سمجهانے كا صحيح منہجازمدارس اسلامیہ ماضی۔، حال اور مستقبل !خود شناسی-اہمیت اور تقاضےکتاب : یاد رفتگاں"عید مبارک”خدمت کا درویش، علم کا چراغ(حضرت مولانا غلام محمد وستانویؒ)✍🏼: م ، ع ، ندنیا کی فرضی معاشی اڑان اور اسلامخوشگوار ازدواجی زندگی کے تقاضےوقت کا کچھ احترام کریںاعتکاف مسائل و آدابمدارس اسلامیہ : ضرورت اور تقاضےرمضان کے آخری عشرہ کے خصوصی اعمالروزے کے فوائدشرائط زکوٰۃقرآن مجید سے تزکیۂ نفسروزہ جسم اور روح دونوں کا مجموعہ ہونا چاہیے !🔰سیاسی فائدہ کے لئے جھوٹ اور پروپیگنڈانا  فكر اسلامى كا مطالعه كس طرح كريں؟اس کی ادا دل فریب، اس کی نِگہ دل نوازکیا جلسوں کے مثبت اثرات مرتب ہورہے ہیں ؟؟ڈاکٹر ظفر دارک قاسمی (مصنف و کالم نگار)شعبان المعظم میں روزہ رکھنا کیسا ہے ؟كيا تشبيه/تمثيل دليل ہے؟صحبتِ اہلِ صفا، نور وحضور وسرور(جامعۃ العلوم، گجرات کی ایک وجد آفریں محفل قراءت-روداد اور مبارک باد)*اللقاء الثقافی، لکھنؤ کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات و اعزازات: 25-2024 کا کامیاب انعقاد**ملنے کے نہیں ، نایاب ہیں ہم* *(مرحوم تابش مہدی کے بارے میں کچھ یادیں)*محسوس ہورہا ہے جوارِ خدا میں ہوں۔۔۔ڈاکٹر تابش مہدی جوار خدا میں!نعت گو شاعر ڈاکٹر تابش مہدی انتقال کرگئے كُلُّ نَفْسٍ ذَآىٕقَةُ الْمَوْتِؕیادوں کی قندیل جلانا کتنا اچھا لگتا ہے!فتح مبین از : ڈاکٹر محمد طارق ایوبی ندویعلم و تقویٰ کا حسین سنگم *شیخ التفسیر مولانا محمد برہان الدین سنبھلی* رحمہ اللہ علیہوہالو بھروچ میں تین روزہ تبلیغی اجتماع اور اس کی کچھ شاندار جھلکیاں*جعفر بهائى !**آپ بھی ساتھ چھوڑ گئے -*محمد رضی الاسلام ندوى
HIRA ONLINE / حرا آن لائن

HIRA ONLINE / حرا آن لائن

اتر کر حرا سے سوئے قوم آیا - اور اک نسخہ کیمیا ساتھ لایا

  • Home
  • About us
  • Contact
  • Books
  • Courses
  • Blog
  • قرآن و علوم القرآن
  • حدیث و علوم الحدیث
  • فقہ و اصول فقہ
  • سیرت النبی ﷺ
  • مضامین و مقالات
    • اسلامیات
    • سیرت و شخصیات
    • فکر و نظر
    • کتابی دنیا
    • سفر نامہ
    • گوشہ خواتین
  • Get Started
07.11.2025
Trending News: بچوں کی اسلامی تربیت : کچھ رہ نما اصول ڈاکٹر محمد سلیم العواترجمہ: احمد الیاس نعمانیخلافتِ بنو امیہ تاریخ و حقائقسادگی کی اعلی مثال : ڈاکٹر محمد نذیر احمد ندوی رحمۃ اللہ علیہحلال ذبیحہ کا مسئلہاستاذ محترم ڈاکٹر مولانا نذیر احمد ندوی کی یاد میںکتاب پر رحم نہ کرو ! پڑھومفتی منور سلطان ندوی: ایک صاحبِ علم، صاحبِ قلم اور صاحبِ کردار عالمِ دین از : زین العابدین ہاشمی ندوی ،نئی دہلیہیرا جو نایاب تھاکتابوں سے دوری اور مطالعہ کا رجحان ختم ہونا ایک المیہحضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی رحمۃ اللہ علیہ اور عصری آگہی از : مولانا آدم علی ندویمطالعہ کا جنوں🔰دھرم پریورتن، سچائی اور پروپیگنڈهربوبیت الہی کی جلوہ گری از :مولانا آدم علی ندویدیوالی کی میٹھائی کھانا کیسا ہے ؟ڈاکٹر مولانا نذیر احمد ندویبہنوں کو وراثت میں حصہ نہ دینے کے حربےسورہ زمر : الوہیت کا عظیم مظہربھوپال کی نواب نواب سکندر بیگم کا سفرنامۂ حجالإتحاف لمذهب الأحناف کی اشاعت: علما و طلبا، شائقینِ علم، محققین اور محبانِ انور کے لیے ایک مژدہ جاں فزااسلامی قانون کے اثرات اور موجودہ دور میں اس کی معنویت: ماہرین قانون کی تحریروں کی روشنی میںحنفی کا عصر کی نماز شافعی وقت میں پڑھناغیر مسلموں کے برتنوں کا حکم*_لفظ "ہجرت” کی جامعیت_**_عورت و مرد کی برابری کا مسئلہ_*بنو ہاشم اور بنو امیہ کے مابین ازدواجی رشتےتم رہو زندہ جاوداں ، آمیں از : ڈاکٹر محمد اعظم ندویاستاذ محترم مولانا نذیر احمد ندویؒ کی وفاتنہ سنا جائے گا ہم سے یہ فسانہ ہرگزڈاکٹر محمد اکرم ندوی آکسفورڈ کی کتاب تاریخ ندوہ العلماء پر ایک طائرانہ نظر!نقی احمد ندویمولانا نذیر احمد ندویاستاد اور مربی کی ذمہ داریانس جمال محمود الشریفتحریری صلاحیت کیسے بہتر بنائیں؟نام کتاب:احادیث رسولﷺ :عصرحاضر کے پس منظر میںرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اظہار محبتاسلام میں شادی کا طریقہ – مکمل رہنمائیبیوی پر شوہر کے حقوقجدید مسئل میں فتاوی نویسی کا منہج : ایک تعارفنکاح کی حکمت اور اس کے فوائد*_ساتویں مجلس تحقیقات شرعیہ لکھنؤ کے سمینار میں_* (١)ندوہ العلماء لکھنؤ میں ساتواں فقہی سیمینار | مجلس تحقیقات شرعیہخیانت کی 8صورتیںکیا موبائل میں بلا وضو قرآن پڑھنا جائز ہے؟اور پِھر ایک دن از نصیرالدین شاہ – نے ہاتھ باگ پر ہے نہ پا ہے رکاب میںبارات اور نکاح سے پہلے دولہا کا مسجد میں جاکر دو رکعت نماز پڑھنا کیسا ہے ؟ اسلامی اعتدال کی شاہ راہ پر چل کر ہی مرعوبیت کا علاج ممکن ہےخطبات سیرت – ڈاکٹر یاسین مظہر صدیقی کی سیرت نگاری کا تجزیاتی مطالعہاجتماعی فکر : ترقی کی ضمانتتبليغى جماعت كى قدر كريںماڈرن ’دین ابراہیمی‘ دین الہی کا نیا ایڈیشن"ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثریہود تاریخ کی ملعون قومخلع کی حقیقت اور بعض ضروری وضاحتیں#گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے !بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہتربیت خاک کو کندن اور سنگ کو نگینہ بنا دیتی ہےدار العلوم ماٹلی والا کی لائبریری🔰دینی مدارس کی حفاظت كیوں ضروری هے؟اردو ادب اور فارغین مدارسایک مفروضہ کا مدلل جوابوحدت دین نہ کہ وحدتِ ادیانقربانی، ماحول اور مسلمان: عبادت سے ذمہ داری تک مولانا مفتی محمد اعظم ندویکبیر داس برہمنواد کا باغی اور محبت کا داعیقربانی: مادی فوائد اور سماجی اثراتعشرۂ ذی الحجہ: بندگی کی جولاں گاہ اور تسلیم ورضا کا موسمِ بہارامارت شرعیہ کی مجلس ارباب حل وعقد نے مولانا احمد ولی فیصل رحمانی کی امارت اور قیادت میں شرعی زندگی گذارنے کا عہد پیمان کیا.امارت شرعیہ بہار ، اڈیشہ، جھارکھنڈ ومغربی بنگالکا قضیہ حقائق کی روشنی میںمیرا مطالعہیہود سے معاہدہ اور نقضِ عہد کی یہودی فطرت وتاریخقلب میں سوز نہیں روح میں احساس نہیں🔰بچوں كی دینی تعلیم كا سنہرا موقعدين سمجهنے اور سمجهانے كا صحيح منہجازمدارس اسلامیہ ماضی۔، حال اور مستقبل !خود شناسی-اہمیت اور تقاضےکتاب : یاد رفتگاں"عید مبارک”خدمت کا درویش، علم کا چراغ(حضرت مولانا غلام محمد وستانویؒ)✍🏼: م ، ع ، ندنیا کی فرضی معاشی اڑان اور اسلامخوشگوار ازدواجی زندگی کے تقاضےوقت کا کچھ احترام کریںاعتکاف مسائل و آدابمدارس اسلامیہ : ضرورت اور تقاضےرمضان کے آخری عشرہ کے خصوصی اعمالروزے کے فوائدشرائط زکوٰۃقرآن مجید سے تزکیۂ نفسروزہ جسم اور روح دونوں کا مجموعہ ہونا چاہیے !🔰سیاسی فائدہ کے لئے جھوٹ اور پروپیگنڈانا  فكر اسلامى كا مطالعه كس طرح كريں؟اس کی ادا دل فریب، اس کی نِگہ دل نوازکیا جلسوں کے مثبت اثرات مرتب ہورہے ہیں ؟؟ڈاکٹر ظفر دارک قاسمی (مصنف و کالم نگار)شعبان المعظم میں روزہ رکھنا کیسا ہے ؟كيا تشبيه/تمثيل دليل ہے؟صحبتِ اہلِ صفا، نور وحضور وسرور(جامعۃ العلوم، گجرات کی ایک وجد آفریں محفل قراءت-روداد اور مبارک باد)*اللقاء الثقافی، لکھنؤ کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات و اعزازات: 25-2024 کا کامیاب انعقاد**ملنے کے نہیں ، نایاب ہیں ہم* *(مرحوم تابش مہدی کے بارے میں کچھ یادیں)*محسوس ہورہا ہے جوارِ خدا میں ہوں۔۔۔ڈاکٹر تابش مہدی جوار خدا میں!نعت گو شاعر ڈاکٹر تابش مہدی انتقال کرگئے كُلُّ نَفْسٍ ذَآىٕقَةُ الْمَوْتِؕیادوں کی قندیل جلانا کتنا اچھا لگتا ہے!فتح مبین از : ڈاکٹر محمد طارق ایوبی ندویعلم و تقویٰ کا حسین سنگم *شیخ التفسیر مولانا محمد برہان الدین سنبھلی* رحمہ اللہ علیہوہالو بھروچ میں تین روزہ تبلیغی اجتماع اور اس کی کچھ شاندار جھلکیاں*جعفر بهائى !**آپ بھی ساتھ چھوڑ گئے -*محمد رضی الاسلام ندوى
  • Home
  • About us
  • Contact
  • Books
  • Courses
  • Blog
  • قرآن و علوم القرآن
  • حدیث و علوم الحدیث
  • فقہ و اصول فقہ
  • سیرت النبی ﷺ
  • مضامین و مقالات
    • اسلامیات
    • سیرت و شخصیات
    • فکر و نظر
    • کتابی دنیا
    • سفر نامہ
    • گوشہ خواتین
HIRA ONLINE / حرا آن لائن

HIRA ONLINE / حرا آن لائن

اتر کر حرا سے سوئے قوم آیا - اور اک نسخہ کیمیا ساتھ لایا

  • Get Started

منصوبہ بندی کیسے کریں؟(قاسم علی شاہ)

  1. Home
  2. منصوبہ بندی کیسے کریں؟(قاسم علی شاہ)

منصوبہ بندی کیسے کریں؟(قاسم علی شاہ)

  • hira-online.comhira-online.com
  • فکر و نظر
  • جنوری 10, 2025
  • 0 Comments


وہ چاروں ہم جماعت ہونے کے ساتھ ساتھ اچھے دوست بھی تھے۔ ایک دن بعد ان کا ایک اہم ٹیسٹ ہونے والا تھا لیکن انھیں فکر نہیں تھی۔ انھوں نے رات کو اپنے کمرے میں گپ شپ کی محفل جمائی اور خوب ہلا گلا کیا۔ اگلے روز ٹیسٹ شروع ہونے سے پہلے وہ اپنے نگران کے پاس گئے، چاروں بہت تھکے لگ رہے تھے، ان کے کپڑوں پر مٹی اور ہاتھوں پر گریس لگی تھی اور جسم سے پسینے کی بو آرہی تھی۔ وہ کہنے لگے، سر! گذشتہ روز ہم چاروں ایک شادی کی تقریب میں گئے تھے۔ وہاں بہت دیر ہوگئی اور جب ہم واپس آنے لگے توکچھ فاصلہ طے کرنے کے بعد گاڑی کا ٹائر پنکچر ہوگیا۔ قریب کوئی دکان نہیں تھی جہاں ہم پنکچر لگواتے، چنانچہ ہم گاڑی کو دھکیلتے ہوئے آئے اور ہاسٹل پہنچنے کے بعد اس قدر تھک گئے تھے کہ بستر پر لیٹتے ہی سوگئے، اس وجہ سے ہم تیاری نہیں کرپائے، لہٰذا آپ ہمارے ساتھ کچھ مہربانی کریں۔ کہانی سننے کے بعد استاد کہنے لگا، کوئی بات نہیں، میں آپ کا امتحان تین دن بعد لے لیتا ہوں، تب تک آپ تیاری کریں۔ چاروں خوش ہوگئے کہ چلو آج تو بلا ٹل گئی۔ تین دن انھوں نے تیاری کی اور چوتھے روز وہ استاد کے پاس پہنچے۔ استاد نے انھیں سوالیہ پرچہ تھمانے سے پہلے کہا، اس پرچے میں صرف دو سوال ہیں، ایک سوال کے 2 نمبر ہیں جب کہ دوسرے سوال کے 98 نمبر ہیں۔ طلبہ یہ سن کر حیران رہ گئے استاد دوبارہ کہنے لگے، تم سب نے الگ الگ کمرے میں بیٹھ کریہ پرچہ حل کرنا ہے اور اس کے ساتھ ہی استاد نے انھیں الگ الگ کمروں میں بھیجا۔ جب طلبہ نے سوالیہ پرچہ کھول کر دیکھا تو پہلا سوال تھا، ”آپ کا نام کیا ہے؟“ دوسرے سوال میں پوچھا گیا تھا، ”گاڑی کا کون سا ٹائر پنکچر ہوا تھا؟“ سوال دیکھ کر وہ استادکی چال سمجھ گئے اور کسی نہ کسی طرح پرچہ حل کیا۔ جب استاد کے سامنے جوابی پرچہ آیا تو چاروں کے جوابات مختلف تھے۔ ایک طالب علم نے اگلا دایاں ٹائر لکھا تھا، دوسرے نے بایاں، تیسرے نے پچھلا بایاں اور چوتھے نے پچھلا دایاں، اور یوں ان کی چوری پکڑی گئی۔

یہ واقعہ آئی آئی ٹی ممبئی کے طلبہ کا ہے۔اس کہانی میں بہ ظاہر طلبہ اپنی سستی چھپانے کے لیے استاد کو دھوکا دینے کی کوشش کرتے نظر آتے ہیں لیکن درحقیقت اس میں ایک گہرا سبق بھی ہے اور وہ یہ کہ جب بھی کوئی اہم کام منصوبہ بندی کے بغیر کیا جائے تو نتیجہ ناکامی کی صورت میں نکلتا ہے۔
نیا سال شروع ہوچکا ہے اور آپ نے اپنے لیے کچھ اہداف مقرر کیے ہوں گے یا اس بارے میں سوچ رہے ہوں گے، چنانچہ اس تناظر میں ہم آج منصوبہ بندی کی اہمیت پر روشنی ڈالیں گے اور منصوبہ بندی کے بنیادی اصولوں سے آپ کو متعارف کرائیں گے۔

اہداف (Goals) کی دوقسمیں ہیں۔ طویل المیعاد (Long term) اور مختصر المیعاد(Short term)
طویل المیعاد ہدف وہ ہوتا ہے جو پانچ یا دس سال پر مشتمل ہو، جب کہ ایک دن، ہفتے یا مہینے پر مشتمل ہدف کو مختصر المیعاد کہا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ایک اور اصطلاح Mid term goal کی بھی استعمال کی جاتی ہے، اس کا دورانیہ سال سے دو سال تک ہوتاہے۔ جدید مفروضے کے مطابق، انسان جس ہدف کے لیے محنت کرتا ہے وہ اسے پانچ سال میں حاصل کرلیتا ہے۔

طویل المیعاد اہداف بنانے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ آپ کاغذ قلم لے کر ایک سیدھی لائن کھینچیں۔ لائن کے آغاز پر ”پیدائش“ اور اختتام پر ”وفات“ لکھیں۔ یوں سمجھیں کہ یہ لائن آپ کی پوری زندگی ہے۔ اس لمبی لائن پر ایک جگہ نشان لگائیں اور فرض کریں کہ اپنی زندگی میں آج آپ یہاں پر ہیں، اس کے بعد دس عدد نقطے آگے کی طرف لگائیں، یہ آپ کی زندگی کے آنے والے دس سال ہیں۔ اس کے بعد اگلے صفحے پر جائیں اور آج سے دس سال بعد آپ جو بننا چاہتے ہیں، وہ تمام اہداف لکھیں۔

یاد رکھیں کہ خواب یا خواہش ایک نئی جنم لینے والی چیز ہے جو آپ کی طلب اور تڑپ کے مطابق وجود میں آتی ہے۔ اس کی مثال ایسی ہے گویا کسی انسان کا ہاتھ ریت میں چھپا ہو اور وہ آہستہ آہستہ اوپر کی طرف اٹھے اور بالکل نمایاں ہوجائے، اسے انگریزی میں Manifest یعنی آشکار ہونا کہتے ہیں۔ Manifest کے کچھ بنیادی اصول ہیں، جن کے مطابق خیال کو وجود ملتا ہے، اور انھی کو آپ اپنے خواب اور خواہش سے بھی جوڑ دیں۔

پہلا اصول
اشیا پہلے ذہن میں بنتی ہیں اس کے بعد وجود میں آتی ہیں۔ جو چیز انسان کے ذہن میں نہیں وہ حقیقت کا روپ بھی نہیں دھار سکتی۔ اس لیے ضروری ہے کہ دس سال بعد آپ نے جو بننا ہے اسے ابھی سے ذہن میں لائیں۔ قانون کشش بھی یہی کہتا ہے کہ جو چیز آ پ کے ذہن میں ہوگی وہی آپ کی زندگی میں واقع ہوگی۔

دوسرا اصول
اپنے اندر”خود یقینی“کی صلاحیت پیدا کریں اور اپنے بنائے گئے تصور پر یقین ضرور کریں۔ جو انسان اپنے خیالا ت پر یقین نہیں رکھتا تو وہ انھیں حاصل بھی نہیں کرسکتا۔

تیسرا اصول
جو بننا ہے اسے ابھی سے محسوس کریں۔ اس قاعدے کو As if principle کہا جاتا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ آپ نے جو بننا ہے اس کیفیت کو اپنے اوپر طاری کرلیں، کیوں کہ اگر آپ یہ نہیں کریں گے تو ویسا بن بھی نہیں پائیں گے۔ اس کیفیت کے طاری ہونے پر آپ میں جو سرور اور مستی آئے گی وہی اس چیز کو آپ کی طرف کھینچے گی اور آپ وہی بن جائیں گے جو آ پ چاہتے ہیں۔

چوتھا اصول
ذہن میں یہ خیال نہیں لانا کہ میں نے جو سوچا ہے وہ کیسے وجود میں آئے گا کیوں کہ یہ قانونِ قدرت کی خلاف ورزی ہے۔ چیزوں کو وجود دینا، اللہ کا کام ہے اور وہ اپنے کاموں کو خوب جانتا ہے۔ وہ ہمارے ارادے، عزم اور گمان کو دیکھتا ہے اور اس کے مطابق معاملہ کرتا ہے۔ اس اصول میں جب بھی ”کیسے“ کا لفظ آتا ہے تو یہ اصول کام کرنا چھوڑ دیتا ہے۔

جب لوگ اپنے لیے اہداف بناتے ہیں تو عام طور پر وہ ا یک غلط فہمی کا شکار ہوجاتے ہیں۔ وہ پیسہ، مکان اور گاڑی کے حصول کو اپنا ہدف بنالیتے ہیں۔ درحقیقت یہ کوئی ہدف نہیں ہے کیوں کہ یہ چیزیں قابلیت کی بنیاد پر ملتی ہیں۔ آپ اگر اپنے اندر کمال پیدا کرلیں تو یہ سب کچھ آپ کو مل جائے گا۔ لہٰذا اپنی منصوبہ بندی اس مقصد کے لیے کریں کہ میں نے اپنے اندر فلاں فلاں خوبیاں پیدا کرنی ہیں اور ان کے مطابق زندگی میں آگے بڑھنا ہے۔
یہ بات بھی یاد رکھیں کہ آپ جو ہدف پانا چاہتے ہیں اس کے لیے آپ کے پاس کوئی انسپائریشن ہونی چاہیے۔ آپ کے سامنے ایسی مثال ہونی چاہیے جسے دیکھ کر آپ یہ خواہش کریں کہ کاش میں بھی اس طرح بن جاؤں۔ اس کی ایک مثال سورہ فاتحہ کی ہے جس میں ہم یہ دعا مانگتے ہیں کہ اے خدا ہمیں سیدھا راستہ دکھا، ان لوگوں کا راستہ جن پر تو نے انعام کیا۔

دوسری چیز یہ ہے کہ آپ جو ہدف پانا چاہتے ہیں آج ہی سے اپنی شخصیت اس کے مطابق بنانا شروع کریں۔ اگر آپ استاد بننا چاہتے ہیں تو اپنی شخصیت، عادات اور خاص طور پر لباس استاد کی طرح بنائیں۔
اگر آپ تربیت کار (Trainer) بننا چاہتے ہیں تو اپنی بات چیت بہتر بنائیں، اپنا علم بڑھائیں اور خندہ پیشانی کے ساتھ لوگوں سے ملنا شروع کریں۔
اگر آپ لکھاری بننا چاہتے ہیں تو کتابوں کے ساتھ وقت گزارنا شرو ع کریں اور مختلف ادبی و علمی نشستوں میں شرکت کریں۔

طویل المیعاد ہدف حاصل کرنے والوں کی خوبیاں
جو لوگ طویل المیعاد اہداف حاصل کرنا چاہتے ہیں انھیں اپنے اندر درج ذیل خوبیاں پیدا کرنی چاہییں۔
1: نظر انداز کرنا
بے مقصد باتوں اور کاموں میں اپنا وقت ضائع نہ کریں اور تمام غیر مفید کاموں کو چھوڑ دیں۔
2: درگزر
ہمیشہ درگزر سے کام لیں اور اپنے مقصد کی طرف بڑھنے کی کوشش کریں۔ جب ہم دوسروں کو معاف کرتے ہیں تو نہ صرف ہمارے تعلقات اچھے ہوتے ہیں بلکہ اس سے دل کا بوجھ بھی ہلکا ہو جاتا ہے۔
3: اعلیٰ ظرفی
دل بڑا کریں، کیوں کہ جس کا دل کشادہ ہوتا ہے وہ ہر ایک کو قبول کرتا ہے، وہ ہر ایک کو خوش آمدید کہتا ہے اور یہی خوبی اس کو منزل پر پہنچا دیتی ہے۔

نیا سال، نئی عادات
سٹیفن گوئس کہتا ہے:
”بہت سے لوگ اچانک تبدیل ہونا چاہتے ہیں جب کہ یہ چیز فطرت کے خلاف ہے۔“
ٍٍبہت سے لوگ کہتے ہیں کہ”کل سے میں ایک گھنٹہ ورزش کروں گا“ یا”میں کل سے کتاب پڑھنا شروع کروں گا۔“یاد رکھیں جب بھی آپ کسی کام کو اچانک بڑی سطح پر شروع کریں گے وہ آپ سے کبھی نہیں ہوسکے گا۔ سٹیفن اپنی کتاب میں کہتا ہے کہ انسان کو Mini habit اختیار کرنا چاہیے۔ اس کا مطلب ہے کہ قدم بہ قدم کوئی کام کرنا، مثال کے طور پر آپ نے کتاب پڑھنی ہے تو ایک پیراگراف یا ایک صفحہ پڑھ لیں مگر شرط یہ ہے کہ یہ کام مستقل مزاجی کے ساتھ ہو اور روزانہ کی بنیاد پر ہو، مستقل مزاجی آپ کو توانائی دے گی جس سے آپ کے لیے اس کام کو بڑھانا آسان ہوجائے گا۔

1: روزانہ کی بنیاد پر سیکھنا
نئی چیزیں ضرور سیکھیں، جو لوگ شعبہ تدریس یا تربیت سے وابستہ ہیں ان کے لیے ضروری ہے کہ وہ روزانہ مطالعہ کریں یا یوٹیوب پر کسی کتاب کا خلاصہ سنیں اور ان کے نوٹس بنائیں۔

2: کامیاب لوگو ں کی فہرست
اپنی منصوبہ بندی میں ان کام یاب لوگوں کے نام ضرور شامل کریں جن کی طرح آپ بننا چاہتے ہیں۔ ان کے حالاتِ زندگی پڑھیں اور ان کی اچھی عادات اپنانے کی کوشش کریں۔

3: شخصی تعمیر
روزانہ کی بنیاد پر خود کو بہتر بنائیں۔ اپنی شخصیت کے کمزور پہلوؤں پر محنت کریں اور اس کے ساتھ ساتھ روزمرہ زندگی کے کاموں مثلاً کھانا کھانا، مہمان کو الوداع کہنا، شکریہ ادا کرنا، گاڑی پارک کرنا، جوتے پالش کرنا، کپڑے پیک کرنا وغیرہ بہتر طریقے کے ساتھ کرنے کی کوشش کریں۔

4: مددکرنا
روزانہ کی بنیاد پر لوگوں کی مدد کریں۔ مستحق افراد کو ڈھونڈیں کیوں کہ بہت سے لوگ اس انتظار میں ہیں کہ کوئی ہماری مدد کرے۔ اگر آپ کسی کو کچھ دے نہیں سکتے تو کم از کم اس کی اخلاقی مدد ضرور کریں۔

5: اپنی غلطیاں تسلیم کریں
اپنی غلطیاں تسلیم کرنا سیکھیں۔ اپنا ناقد بننا بہت مشکل کام ہے۔ کہا جاتا ہے کہ خوش ہونا ہے تو تعریف سنو اور بہتر ہونا ہے تو تنقید سنو! جو بھی انسان اپنی غلطیاں تسلیم کرتا ہے اس کی ترقی شروع ہو جاتی ہے۔

6: آغاز
اپنی زندگی میں آغاز کی عادت ڈالیں۔ بہت سے لوگ کوئی کتاب یا لیکچر سن کر ارادہ کرلیتے ہیں کہ ہم فلاں کام شروع کریں گے مگر کرتے نہیں۔ آپ اپنی قوتِ فیصلہ مضبوط کرکے’نیا قدم‘ اٹھانا شروع کریں۔ انسان ہمیشہ یہی سوچتا ہے کہ حالات سازگار ہوں گے تو میں یہ کام شروع کروں گا حالانکہ حالات کبھی سازگار نہیں ہوتے۔ جو بھی کرنا ہے ابھی کریں۔

اپنی منصوبہ بندی میں یہ سوال بھی لکھیں!
مجھے کن کن لوگوں، عادات، کام، خیالات اور یقین کو اپنی زندگی سے نکالنا چاہیے؟
اگر آپ کو محسوس ہو رہا ہے کہ آپ کی زندگی میں کچھ چیزیں ایسی ہیں جو آپ کا وقت ضائع کرنے کا باعث بن رہی ہیں تو انھیں چھوڑدیں۔
مندرجہ ذیل چیزوں کو اپنی زندگی میں شامل کریں:
مندرجہ ذیل چیزوں کو اپنی زندگی میں شامل کریں:
i: ایسا استاد ڈھونڈیں جو آپ کی زندگی میں کوئی بڑی مثبت تبدیلی لائے۔
ii: ایسی کتابیں پڑھیں جو آپ کی ذہنی اور فکری سطح کو بلند کریں اور آپ کے علم میں اضافہ کر دیں۔
iii: ایسی مہارتیں سیکھیں جن کی بدولت آپ اپنی منزل تک جلدی پہنچ سکیں۔
iv: نئی جگہوں اور مقامات پر جاکر نئے تجربات و مشاہدات کریں۔

hira-online.com

،حراء آن لائن" دینی ، ملی ، سماجی ، فکری معلومات کے لیے ایک مستند پلیٹ فارم ہے " حراء آن لائن " ایک ویب سائٹ اور پلیٹ فارم ہے ، جس میں مختلف اصناف کی تخلیقات و انتخابات کو پیش کیا جاتا ہے ، خصوصاً نوآموز قلم کاروں کی تخلیقات و نگارشات کو شائع کرنا اور ان کے جولانی قلم کوحوصلہ بخشنا اہم مقاصد میں سے ایک ہے ، ایسے مضامین اورتبصروں وتجزیوں سے صَرفِ نظر کیا جاتاہے جن سے اتحادِ ملت کے شیرازہ کے منتشر ہونے کاخطرہ ہو ، اور اس سے دین کی غلط تفہیم وتشریح ہوتی ہو، اپنی تخلیقات و انتخابات نیچے دیئے گئے نمبر پر ارسال کریں ، 9519856616 hiraonline2001@gmail.com

پوسٹوں کی نیویگیشن

نوجوانوں کے لیے نصیحت
وہالو بھروچ میں تین روزہ تبلیغی اجتماع اور اس کی کچھ شاندار جھلکیاں

Related Posts

اسلامی قانون کے اثرات اور موجودہ دور میں اس کی معنویت: ماہرین قانون کی تحریروں کی روشنی میں
  • hira-online.comhira-online.com
  • اکتوبر 14, 2025
  • 0 Comments
اسلامی قانون کے اثرات اور موجودہ دور میں اس کی معنویت: ماہرین قانون کی تحریروں کی روشنی میں

اسلامی قانون کے اثرات اور موجودہ دور میں اس کی معنویت: ماہرین قانون کی تحریروں کی روشنی میں ✍️ ریحان بیگ ندوی (سابق سکریٹری: اللقاء الثقافی، لکھنؤ) روایتی طور پر یہ تصور کیا جاتا رہا ہے کہ اسلامی قانون کا مغربی قانون پر اثر کم رہا ہے، بالمقابل طبیعیات، الہیات اور آرٹ وغیرہ کے، لیکن یورپی قانونی تاریخ میں اسلامی قانون کے اثرات دو طریقوں سے نمایاں طور پر ظاہر ہوئے ہیں: ایک وہ علاقے جہاں اسلامی حکمرانی تھی، اور دوسرا اقتصادی قانون پر معاشی ضرورتوں کے تحت اثرات۔ اس کے علاوہ، یہ بحث بھی جاری ہے کہ آیا مغربی قانون نے اسلامی نظریات کو اپنایا تھا یا نہیں۔ بعض محققین کا ماننا ہے کہ 12/ویں صدی کے دوسرے نصف میں کامن لا common law اور اسلامی قانون میں کچھ مشابہتیں پیدا ہوئیں۔ جان مکدسی Jhon Makdisi ( پروفیسر آف لا ایمریٹس: سینٹ تھامس یونیورسٹی اسکول آف لاء) نے اپنی کتاب Islamic Property Law: Cases And Materials For Comparative Analysis With The Common Law میں واضح کیا ہے کہ انگلش کامن لا اسلامی قانون سے متاثر ہو کر تشکیل پایا ہے۔ اگرچہ اس کا کوئی واضح ثبوت نہیں ہے، لیکن نارمن سسلی اور انگلینڈ کے درمیان روابط اس کی وضاحت فراہم کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ اسلامی وقف کا اثر انگلش ٹرسٹ پر بھی دیکھا گیا ہے، جو ابتدا میں گرچہ عملی ضرورت کے تحت متعارف ہوا، مگر بعد میں اسلامی قانونِ اوقاف کے اصولوں سے متاثر ہوا۔اس کے علاوہ فقہائے اسلام نے غیر مسلم ریاستوں کے ساتھ تعلقات، جنگ و امن کے اصول، اور اہلِ ذمہ و غیر ملکیوں کے معاملات پر گہری تحقیق کی ہے۔ اس موضوع پر نمایاں کتب میں سیر الاوزاعی (157 ہجری)، کتاب الجہاد از عبداللہ بن مبارک (187 ہجری)، السیر الکبیر اور السیر الصغیر از امام محمد بن حسن الشیبانی (189 ہجری)، سیر الواقدی (207 ہجری)، اور رسالہ الجہاد از ابن تیمیہ (661 ہجری) شامل ہیں۔ یہ کتب اور دیگر کتبِ سیر و جہاد اس حقیقت کو واضح کرتی ہیں کہ اسلامی فقہ نے بین الاقوامی قانون کو ایک مستقل…

Read more

Continue reading
اسلامی اعتدال کی شاہ راہ پر چل کر ہی مرعوبیت کا علاج ممکن ہے
  • hira-online.comhira-online.com
  • ستمبر 21, 2025
  • 0 Comments
اسلامی اعتدال کی شاہ راہ پر چل کر ہی مرعوبیت کا علاج ممکن ہے

مدثر احمد قاسمی اسلام نے انسان کو زندگی گزارنے کے جو اصول عطا کیے ہیں وہ نہایت عملی، جامع اور متوازن ہیں۔ انہی اصولوں پر چل کر انسان سکون، خوشی اور کامیابی حاصل کرتا ہے۔ لیکن جب کبھی ان رہنمائیوں کو نظر انداز کیا جاتا ہے اور ان کی خلاف ورزی کی جاتی ہے تو زندگی میں بے ترتیبی، بے سکونی اور پریشانیاں جنم لینے لگتی ہیں۔ اسلام کے اصول چونکہ اعتدال، توازن اور حقیقت پسندی پر مبنی ہیں، اس لیے ان پر قائم رہنے والی امت کو قرآن مجید نے "اُمّتِ وَسَط” قرار دیا ہے۔ جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:”اسی طرح ہم نے تم کو اُمت وسط بنایا۔” (البقرہ: 143) "وسط” کا مطلب ہے درمیانی راستہ اختیار کرنے والی امت، جو نہ کسی انتہا پسندی میں مبتلا ہو اور نہ ہی غفلت و لاپرواہی کا شکار ہو۔ اس امت کا توازن اس بات میں ہے کہ اس کے نظریات اور اعمال میں افراط و تفریط نہیں بلکہ اعتدال اور توازن ہے؛ اسی وجہ سے وہ دنیا کی دوسری قوموں کے درمیان ایک نمونہ اور معیار کی حیثیت رکھتی ہے۔ گویا اسلام کے ماننے والے اگر اپنے دین پر صحیح طور پر عمل کریں تو وہ اعتدال و توازن کی عملی تصویر بنتے ہیں۔حقیقت یہ ہے کہ انسان کی اصل کامیابی اسی میں ہے کہ وہ اپنی خواہشات کو قابو میں رکھے، حدودِ الٰہی کی پاسداری کرے اور ہر موقع پر ایسا طرزِ عمل اختیار کرے جس سے معاشرے میں خیر اور بھلائی کے اسباب پیدا ہوں۔ لیکن المیہ یہ ہے کہ مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد نے اعتدال کے بجائے بے اعتدالی کو اپنی پہچان بنالیا ہے۔ گویا جس امت کو دنیا کے لیے توازن اور سکون کا سرچشمہ ہونا چاہیے تھا، وہ خود بے ترتیبی اور افراط و تفریط میں الجھ کر دوسروں کے لیے باعثِ عبرت بن گئی۔ اس کی ایک واضح مثال فضول خرچی ہے جس سے اسلام نے سختی کے ساتھ منع کیا ہے، کیونکہ یہ عمل معاشی بدحالی اور اخلاقی بگاڑ کا سبب بنتا ہے۔ مگر افسوس کہ آج…

Read more

Continue reading

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

حالیہ پوسٹیں

  • بچوں کی اسلامی تربیت : کچھ رہ نما اصول ڈاکٹر محمد سلیم العواترجمہ: احمد الیاس نعمانی 06.11.2025
  • خلافتِ بنو امیہ تاریخ و حقائق 05.11.2025
  • سادگی کی اعلی مثال : ڈاکٹر محمد نذیر احمد ندوی رحمۃ اللہ علیہ 04.11.2025
  • حلال ذبیحہ کا مسئلہ 31.10.2025
  • استاذ محترم ڈاکٹر مولانا نذیر احمد ندوی کی یاد میں 30.10.2025
  • کتاب پر رحم نہ کرو ! پڑھو 29.10.2025
  • مفتی منور سلطان ندوی: ایک صاحبِ علم، صاحبِ قلم اور صاحبِ کردار عالمِ دین از : زین العابدین ہاشمی ندوی ،نئی دہلی 29.10.2025
  • ہیرا جو نایاب تھا 28.10.2025

حالیہ تبصرے

  • خدمت کا درویش، علم کا چراغ(حضرت مولانا غلام محمد وستانویؒ)✍🏼: م ، ع ، ن از حراء آن لائن
  • خدمت کا درویش، علم کا چراغ(حضرت مولانا غلام محمد وستانویؒ)✍🏼: م ، ع ، ن از Technology
  • دنیا کی فرضی معاشی اڑان اور اسلام از Business
  • دنیا کی فرضی معاشی اڑان اور اسلام از IT
  • موت اس کی ہے کرے جس کا زمانہ افسوس از حراء آن لائن

زمرے

  • Blog
  • اسلامیات
  • سفر نامہ
  • سیرت النبی ﷺ
  • سیرت و شخصیات
  • فقہ و اصول فقہ
  • فکر و نظر
  • قرآن و علوم القرآن
  • کتابی دنیا
  • گوشہ خواتین
  • مضامین و مقالات

Other Story

Blog

بچوں کی اسلامی تربیت : کچھ رہ نما اصول ڈاکٹر محمد سلیم العواترجمہ: احمد الیاس نعمانی

  • hira-online.com
  • نومبر 6, 2025
بچوں کی اسلامی تربیت : کچھ رہ نما اصول ڈاکٹر محمد سلیم العواترجمہ: احمد الیاس نعمانی
کتابی دنیا

خلافتِ بنو امیہ تاریخ و حقائق

  • hira-online.com
  • نومبر 5, 2025
خلافتِ بنو امیہ تاریخ و حقائق
سیرت و شخصیات

سادگی کی اعلی مثال : ڈاکٹر محمد نذیر احمد ندوی رحمۃ اللہ علیہ

  • hira-online.com
  • نومبر 4, 2025
سادگی کی اعلی مثال : ڈاکٹر محمد نذیر احمد ندوی رحمۃ اللہ علیہ
فقہ و اصول فقہ

حلال ذبیحہ کا مسئلہ

  • hira-online.com
  • اکتوبر 31, 2025
سیرت و شخصیات

استاذ محترم ڈاکٹر مولانا نذیر احمد ندوی کی یاد میں

  • hira-online.com
  • اکتوبر 30, 2025
استاذ محترم ڈاکٹر مولانا نذیر احمد ندوی کی یاد میں
مضامین و مقالات

کتاب پر رحم نہ کرو ! پڑھو

  • hira-online.com
  • اکتوبر 29, 2025
سیرت و شخصیات

مفتی منور سلطان ندوی: ایک صاحبِ علم، صاحبِ قلم اور صاحبِ کردار عالمِ دین از : زین العابدین ہاشمی ندوی ،نئی دہلی

  • hira-online.com
  • اکتوبر 29, 2025
مفتی منور سلطان ندوی: ایک صاحبِ علم، صاحبِ قلم اور صاحبِ کردار عالمِ دین از :  زین العابدین ہاشمی ندوی ،نئی دہلی
سیرت و شخصیات

ہیرا جو نایاب تھا

  • hira-online.com
  • اکتوبر 28, 2025
ہیرا جو نایاب تھا
Copyright © 2025 HIRA ONLINE / حرا آن لائن | Powered by [hira-online.com]
Back to Top