Skip to content حرا آن لائن
18/07/2025
Trending News: “ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثریہود تاریخ کی ملعون قومخلع کی حقیقت اور بعض ضروری وضاحتیں#گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے !بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہتربیت خاک کو کندن اور سنگ کو نگینہ بنا دیتی ہےدار العلوم ماٹلی والا کی لائبریری��دینی مدارس کی حفاظت كیوں ضروری هے؟اردو ادب اور فارغین مدارسایک مفروضہ کا مدلل جوابوحدت دین نہ کہ وحدتِ ادیانقربانی، ماحول اور مسلمان: عبادت سے ذمہ داری تک مولانا مفتی محمد اعظم ندویکبیر داس برہمنواد کا باغی اور محبت کا داعیقربانی: مادی فوائد اور سماجی اثراتعشرۂ ذی الحجہ: بندگی کی جولاں گاہ اور تسلیم ورضا کا موسمِ بہارامارت شرعیہ کی مجلس ارباب حل وعقد نے مولانا احمد ولی فیصل رحمانی کی امارت اور قیادت میں شرعی زندگی گذارنے کا عہد پیمان کیا.امارت شرعیہ بہار ، اڈیشہ، جھارکھنڈ ومغربی بنگالکا قضیہ حقائق کی روشنی میںمیرا مطالعہیہود سے معاہدہ اور نقضِ عہد کی یہودی فطرت وتاریخقلب میں سوز نہیں روح میں احساس نہیں��بچوں كی دینی تعلیم كا سنہرا موقعدين سمجهنے اور سمجهانے كا صحيح منہجازمدارس اسلامیہ ماضی۔، حال اور مستقبل !خود شناسی-اہمیت اور تقاضےکتاب : یاد رفتگاں“عید مبارک”خدمت کا درویش، علم کا چراغ(حضرت مولانا غلام محمد وستانویؒ)✍��: م ، ع ، ندنیا کی فرضی معاشی اڑان اور اسلامخوشگوار ازدواجی زندگی کے تقاضےوقت کا کچھ احترام کریںاعتکاف مسائل و آدابمدارس اسلامیہ : ضرورت اور تقاضےرمضان کے آخری عشرہ کے خصوصی اعمالروزے کے فوائدشرائط زکوٰۃقرآن مجید سے تزکیۂ نفسروزہ جسم اور روح دونوں کا مجموعہ ہونا چاہیے !��سیاسی فائدہ کے لئے جھوٹ اور پروپیگنڈانا  فكر اسلامى كا مطالعه كس طرح كريں؟اس کی ادا دل فریب، اس کی نِگہ دل نوازکیا جلسوں کے مثبت اثرات مرتب ہورہے ہیں ؟؟ڈاکٹر ظفر دارک قاسمی (مصنف و کالم نگار)شعبان المعظم میں روزہ رکھنا کیسا ہے ؟كيا تشبيه/تمثيل دليل ہے؟صحبتِ اہلِ صفا، نور وحضور وسرور(جامعۃ العلوم، گجرات کی ایک وجد آفریں محفل قراءت-روداد اور مبارک باد)*اللقاء الثقافی، لکھنؤ کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات و اعزازات: 25-2024 کا کامیاب انعقاد**ملنے کے نہیں ، نایاب ہیں ہم* *(مرحوم تابش مہدی کے بارے میں کچھ یادیں)*محسوس ہورہا ہے جوارِ خدا میں ہوں۔۔۔ڈاکٹر تابش مہدی جوار خدا میں!نعت گو شاعر ڈاکٹر تابش مہدی انتقال کرگئے كُلُّ نَفْسٍ ذَآىٕقَةُ الْمَوْتِؕیادوں کی قندیل جلانا کتنا اچھا لگتا ہے!فتح مبین از : ڈاکٹر محمد طارق ایوبی ندویعلم و تقویٰ کا حسین سنگم *شیخ التفسیر مولانا محمد برہان الدین سنبھلی* رحمہ اللہ علیہوہالو بھروچ میں تین روزہ تبلیغی اجتماع اور اس کی کچھ شاندار جھلکیاں*جعفر بهائى !**آپ بھی ساتھ چھوڑ گئے -*محمد رضی الاسلام ندوى-*کس قدر آساں ہے موت!* ✍️ محمد نصر الله ندوی،ندوةالعلماء،لکھنؤآہ ! جعفر بھائی بقلم: محمد اكرم ندوى آكسفورڈ*موصول خبروں کے مطابق ندوۃ العلماء کے ناظر عام اور عربی زبان کے معروف انشاپرداز وصاحب طرز ادیب مولانا سید جعفر مسعود حسنی ندوی سڑک حادثہ میں انتقال فرما گئے*اردو تدریس کی موجودہ صورت حال -مسائل اور حلمنصوبہ بندی کیسے کریں؟(قاسم علی شاہ)خورشید پرویز صدیقی۔بے باک صحافت کا مرد درویش۔*سفر میں دو نمازیں جمع کرنا؟برف باری حسن ہے کشمیر کانوجوانوں کے لیے نصیحت*اگر دورانِ عدّت حیض بند ہو جائے …“فقہ معاصر”: فقہ مقاصد، فقہ واقع، فقہ مآلات، فقہ نوازل اور فقہ مقارن”: ایک تحقیقی مطالعہ:“فقہ معاصر”: “فقہ مقاصد، فقہ واقع، فقہ مآلات، فقہ نوازل اور فقہ مقارن”: ایک تحقیقی مطالعہ:“فقہ معاصر”: “فقہ مقاصد، فقہ واقع، فقہ مآلات، فقہ نوازل اور فقہ مقارن”: ایک تحقیقی مطالعہ:*جمی کارٹر کی خارجہ پالیسی؛ تین اہم اور متنازع فیصلے: ایک تنقیدی جائزہ*ماضی کا احتساب اور آئندہ کا پروگرامدرخشاں ستارے جو ڈوب گئےڈاکٹر منموہن سنگھ: ترقی یافتہ ہندوستان کے اصل معمارفضل الخلفاء الراشدین ( عربی )نیت وعمل میں اخلاص–دین کا جوہر اور کامیابی کی شاہ کلیدکتاب ۔مسئلہ غلامی اور اسلام” تعارف اور تجزیہرجم اور دلائلِ رجم ایک مطالعہ ( قسط :1 )رجم اور دلائلِ رجم : ایک مطالعہ (قسط) ( 2)بنگلہ دیش سے ایک تشویش ناک خبراعضاء کی پیوندکاری : شرعی نقطہ نظرامت میں فتنہ و فساد کی اصل جڑ غلو اور بے اعتدالی !*تبلیغی جماعت کے دونوں دھڑوں میں خوں ریز تصادم- ایک لمحہ فکریہ*کنائی لفظ سے طلاق کی ایک صورتدو مرتد لڑکیوں کی ایک ہی ہندو نوجوان سے شادی !“فاسق معلن” کی دعوت قبول کرنے کے سلسلے میں شرعی حکمنس بندی ( sterilization ) : شرعی نقطہ نظرقرآنی بیانیے میں حضرت محمد ﷺ کا تذکرہ*شامی اخوان المسلمون کی خونیں سرگزشت*(ہبہ الدباغ کی خودنوشت ’صرف پانچ منٹ‘ کامطالعہ)*دار و مدار کثرتِ حلالتربیت اسے کہتے ہیں ۔شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہیادوں کی قندیل (اہلیہ حضرت مولانا مختار علی صاحب مظاہری مہتمم مدرسہ معھد البنات یعقوبیہ یکہتہ )امی ! صبر و عزیمت کا استعارہموت اس کی ہے کرے جس کا زمانہ افسوسقرآنی تناظر میں باپ کا مقام اور کرداردستور اور آئین پر عمل آوریکتاب : اسالیب القرآن (عربی)*بہار جمعیۃ کے اجلاس میں نتیش کمار کی غیر حاضری: بہار کے مسلمانوں کے لیے واضح پیغام**یوگی حکومت کا ظلم اور مسلم نوجوانوں کا قتل*روبوٹ کا شرعی حکم��جذبات سے نہیں ہوشمندی سے فیصلہ کیجئےالمعہد العالی الاسلامی حیدرآباد میں شعبہ تدریب قضاء کا آغازسلام کرنے والا، سلام کا جواب سن لےعلامہ شبلی ؒنعمانی (1857۔ 1914)مثلِ خورشیدِ سحر فکر کی تابانی میں

حرا آن لائن

حرا آن لائن

  • Home
  • About us
  • Contact
  • Books
  • Courses
  • Get Started
18/07/2025
Trending News: “ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثریہود تاریخ کی ملعون قومخلع کی حقیقت اور بعض ضروری وضاحتیں#گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے !بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہتربیت خاک کو کندن اور سنگ کو نگینہ بنا دیتی ہےدار العلوم ماٹلی والا کی لائبریری��دینی مدارس کی حفاظت كیوں ضروری هے؟اردو ادب اور فارغین مدارسایک مفروضہ کا مدلل جوابوحدت دین نہ کہ وحدتِ ادیانقربانی، ماحول اور مسلمان: عبادت سے ذمہ داری تک مولانا مفتی محمد اعظم ندویکبیر داس برہمنواد کا باغی اور محبت کا داعیقربانی: مادی فوائد اور سماجی اثراتعشرۂ ذی الحجہ: بندگی کی جولاں گاہ اور تسلیم ورضا کا موسمِ بہارامارت شرعیہ کی مجلس ارباب حل وعقد نے مولانا احمد ولی فیصل رحمانی کی امارت اور قیادت میں شرعی زندگی گذارنے کا عہد پیمان کیا.امارت شرعیہ بہار ، اڈیشہ، جھارکھنڈ ومغربی بنگالکا قضیہ حقائق کی روشنی میںمیرا مطالعہیہود سے معاہدہ اور نقضِ عہد کی یہودی فطرت وتاریخقلب میں سوز نہیں روح میں احساس نہیں��بچوں كی دینی تعلیم كا سنہرا موقعدين سمجهنے اور سمجهانے كا صحيح منہجازمدارس اسلامیہ ماضی۔، حال اور مستقبل !خود شناسی-اہمیت اور تقاضےکتاب : یاد رفتگاں“عید مبارک”خدمت کا درویش، علم کا چراغ(حضرت مولانا غلام محمد وستانویؒ)✍��: م ، ع ، ندنیا کی فرضی معاشی اڑان اور اسلامخوشگوار ازدواجی زندگی کے تقاضےوقت کا کچھ احترام کریںاعتکاف مسائل و آدابمدارس اسلامیہ : ضرورت اور تقاضےرمضان کے آخری عشرہ کے خصوصی اعمالروزے کے فوائدشرائط زکوٰۃقرآن مجید سے تزکیۂ نفسروزہ جسم اور روح دونوں کا مجموعہ ہونا چاہیے !��سیاسی فائدہ کے لئے جھوٹ اور پروپیگنڈانا  فكر اسلامى كا مطالعه كس طرح كريں؟اس کی ادا دل فریب، اس کی نِگہ دل نوازکیا جلسوں کے مثبت اثرات مرتب ہورہے ہیں ؟؟ڈاکٹر ظفر دارک قاسمی (مصنف و کالم نگار)شعبان المعظم میں روزہ رکھنا کیسا ہے ؟كيا تشبيه/تمثيل دليل ہے؟صحبتِ اہلِ صفا، نور وحضور وسرور(جامعۃ العلوم، گجرات کی ایک وجد آفریں محفل قراءت-روداد اور مبارک باد)*اللقاء الثقافی، لکھنؤ کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات و اعزازات: 25-2024 کا کامیاب انعقاد**ملنے کے نہیں ، نایاب ہیں ہم* *(مرحوم تابش مہدی کے بارے میں کچھ یادیں)*محسوس ہورہا ہے جوارِ خدا میں ہوں۔۔۔ڈاکٹر تابش مہدی جوار خدا میں!نعت گو شاعر ڈاکٹر تابش مہدی انتقال کرگئے كُلُّ نَفْسٍ ذَآىٕقَةُ الْمَوْتِؕیادوں کی قندیل جلانا کتنا اچھا لگتا ہے!فتح مبین از : ڈاکٹر محمد طارق ایوبی ندویعلم و تقویٰ کا حسین سنگم *شیخ التفسیر مولانا محمد برہان الدین سنبھلی* رحمہ اللہ علیہوہالو بھروچ میں تین روزہ تبلیغی اجتماع اور اس کی کچھ شاندار جھلکیاں*جعفر بهائى !**آپ بھی ساتھ چھوڑ گئے -*محمد رضی الاسلام ندوى-*کس قدر آساں ہے موت!* ✍️ محمد نصر الله ندوی،ندوةالعلماء،لکھنؤآہ ! جعفر بھائی بقلم: محمد اكرم ندوى آكسفورڈ*موصول خبروں کے مطابق ندوۃ العلماء کے ناظر عام اور عربی زبان کے معروف انشاپرداز وصاحب طرز ادیب مولانا سید جعفر مسعود حسنی ندوی سڑک حادثہ میں انتقال فرما گئے*اردو تدریس کی موجودہ صورت حال -مسائل اور حلمنصوبہ بندی کیسے کریں؟(قاسم علی شاہ)خورشید پرویز صدیقی۔بے باک صحافت کا مرد درویش۔*سفر میں دو نمازیں جمع کرنا؟برف باری حسن ہے کشمیر کانوجوانوں کے لیے نصیحت*اگر دورانِ عدّت حیض بند ہو جائے …“فقہ معاصر”: فقہ مقاصد، فقہ واقع، فقہ مآلات، فقہ نوازل اور فقہ مقارن”: ایک تحقیقی مطالعہ:“فقہ معاصر”: “فقہ مقاصد، فقہ واقع، فقہ مآلات، فقہ نوازل اور فقہ مقارن”: ایک تحقیقی مطالعہ:“فقہ معاصر”: “فقہ مقاصد، فقہ واقع، فقہ مآلات، فقہ نوازل اور فقہ مقارن”: ایک تحقیقی مطالعہ:*جمی کارٹر کی خارجہ پالیسی؛ تین اہم اور متنازع فیصلے: ایک تنقیدی جائزہ*ماضی کا احتساب اور آئندہ کا پروگرامدرخشاں ستارے جو ڈوب گئےڈاکٹر منموہن سنگھ: ترقی یافتہ ہندوستان کے اصل معمارفضل الخلفاء الراشدین ( عربی )نیت وعمل میں اخلاص–دین کا جوہر اور کامیابی کی شاہ کلیدکتاب ۔مسئلہ غلامی اور اسلام” تعارف اور تجزیہرجم اور دلائلِ رجم ایک مطالعہ ( قسط :1 )رجم اور دلائلِ رجم : ایک مطالعہ (قسط) ( 2)بنگلہ دیش سے ایک تشویش ناک خبراعضاء کی پیوندکاری : شرعی نقطہ نظرامت میں فتنہ و فساد کی اصل جڑ غلو اور بے اعتدالی !*تبلیغی جماعت کے دونوں دھڑوں میں خوں ریز تصادم- ایک لمحہ فکریہ*کنائی لفظ سے طلاق کی ایک صورتدو مرتد لڑکیوں کی ایک ہی ہندو نوجوان سے شادی !“فاسق معلن” کی دعوت قبول کرنے کے سلسلے میں شرعی حکمنس بندی ( sterilization ) : شرعی نقطہ نظرقرآنی بیانیے میں حضرت محمد ﷺ کا تذکرہ*شامی اخوان المسلمون کی خونیں سرگزشت*(ہبہ الدباغ کی خودنوشت ’صرف پانچ منٹ‘ کامطالعہ)*دار و مدار کثرتِ حلالتربیت اسے کہتے ہیں ۔شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہیادوں کی قندیل (اہلیہ حضرت مولانا مختار علی صاحب مظاہری مہتمم مدرسہ معھد البنات یعقوبیہ یکہتہ )امی ! صبر و عزیمت کا استعارہموت اس کی ہے کرے جس کا زمانہ افسوسقرآنی تناظر میں باپ کا مقام اور کرداردستور اور آئین پر عمل آوریکتاب : اسالیب القرآن (عربی)*بہار جمعیۃ کے اجلاس میں نتیش کمار کی غیر حاضری: بہار کے مسلمانوں کے لیے واضح پیغام**یوگی حکومت کا ظلم اور مسلم نوجوانوں کا قتل*روبوٹ کا شرعی حکم��جذبات سے نہیں ہوشمندی سے فیصلہ کیجئےالمعہد العالی الاسلامی حیدرآباد میں شعبہ تدریب قضاء کا آغازسلام کرنے والا، سلام کا جواب سن لےعلامہ شبلی ؒنعمانی (1857۔ 1914)مثلِ خورشیدِ سحر فکر کی تابانی میں
  • Home
  • About us
  • Contact
  • Books
  • Courses

حرا آن لائن

حرا آن لائن

  • Get Started

منصوبہ بندی کیسے کریں؟(قاسم علی شاہ)

  1. Home
  2. منصوبہ بندی کیسے کریں؟(قاسم علی شاہ)

منصوبہ بندی کیسے کریں؟(قاسم علی شاہ)

  • حراء آن لائنحراء آن لائن
  • فکر و نظر
  • January 10, 2025
  • 0 Comments


وہ چاروں ہم جماعت ہونے کے ساتھ ساتھ اچھے دوست بھی تھے۔ ایک دن بعد ان کا ایک اہم ٹیسٹ ہونے والا تھا لیکن انھیں فکر نہیں تھی۔ انھوں نے رات کو اپنے کمرے میں گپ شپ کی محفل جمائی اور خوب ہلا گلا کیا۔ اگلے روز ٹیسٹ شروع ہونے سے پہلے وہ اپنے نگران کے پاس گئے، چاروں بہت تھکے لگ رہے تھے، ان کے کپڑوں پر مٹی اور ہاتھوں پر گریس لگی تھی اور جسم سے پسینے کی بو آرہی تھی۔ وہ کہنے لگے، سر! گذشتہ روز ہم چاروں ایک شادی کی تقریب میں گئے تھے۔ وہاں بہت دیر ہوگئی اور جب ہم واپس آنے لگے توکچھ فاصلہ طے کرنے کے بعد گاڑی کا ٹائر پنکچر ہوگیا۔ قریب کوئی دکان نہیں تھی جہاں ہم پنکچر لگواتے، چنانچہ ہم گاڑی کو دھکیلتے ہوئے آئے اور ہاسٹل پہنچنے کے بعد اس قدر تھک گئے تھے کہ بستر پر لیٹتے ہی سوگئے، اس وجہ سے ہم تیاری نہیں کرپائے، لہٰذا آپ ہمارے ساتھ کچھ مہربانی کریں۔ کہانی سننے کے بعد استاد کہنے لگا، کوئی بات نہیں، میں آپ کا امتحان تین دن بعد لے لیتا ہوں، تب تک آپ تیاری کریں۔ چاروں خوش ہوگئے کہ چلو آج تو بلا ٹل گئی۔ تین دن انھوں نے تیاری کی اور چوتھے روز وہ استاد کے پاس پہنچے۔ استاد نے انھیں سوالیہ پرچہ تھمانے سے پہلے کہا، اس پرچے میں صرف دو سوال ہیں، ایک سوال کے 2 نمبر ہیں جب کہ دوسرے سوال کے 98 نمبر ہیں۔ طلبہ یہ سن کر حیران رہ گئے استاد دوبارہ کہنے لگے، تم سب نے الگ الگ کمرے میں بیٹھ کریہ پرچہ حل کرنا ہے اور اس کے ساتھ ہی استاد نے انھیں الگ الگ کمروں میں بھیجا۔ جب طلبہ نے سوالیہ پرچہ کھول کر دیکھا تو پہلا سوال تھا، ”آپ کا نام کیا ہے؟“ دوسرے سوال میں پوچھا گیا تھا، ”گاڑی کا کون سا ٹائر پنکچر ہوا تھا؟“ سوال دیکھ کر وہ استادکی چال سمجھ گئے اور کسی نہ کسی طرح پرچہ حل کیا۔ جب استاد کے سامنے جوابی پرچہ آیا تو چاروں کے جوابات مختلف تھے۔ ایک طالب علم نے اگلا دایاں ٹائر لکھا تھا، دوسرے نے بایاں، تیسرے نے پچھلا بایاں اور چوتھے نے پچھلا دایاں، اور یوں ان کی چوری پکڑی گئی۔

یہ واقعہ آئی آئی ٹی ممبئی کے طلبہ کا ہے۔اس کہانی میں بہ ظاہر طلبہ اپنی سستی چھپانے کے لیے استاد کو دھوکا دینے کی کوشش کرتے نظر آتے ہیں لیکن درحقیقت اس میں ایک گہرا سبق بھی ہے اور وہ یہ کہ جب بھی کوئی اہم کام منصوبہ بندی کے بغیر کیا جائے تو نتیجہ ناکامی کی صورت میں نکلتا ہے۔
نیا سال شروع ہوچکا ہے اور آپ نے اپنے لیے کچھ اہداف مقرر کیے ہوں گے یا اس بارے میں سوچ رہے ہوں گے، چنانچہ اس تناظر میں ہم آج منصوبہ بندی کی اہمیت پر روشنی ڈالیں گے اور منصوبہ بندی کے بنیادی اصولوں سے آپ کو متعارف کرائیں گے۔

اہداف (Goals) کی دوقسمیں ہیں۔ طویل المیعاد (Long term) اور مختصر المیعاد(Short term)
طویل المیعاد ہدف وہ ہوتا ہے جو پانچ یا دس سال پر مشتمل ہو، جب کہ ایک دن، ہفتے یا مہینے پر مشتمل ہدف کو مختصر المیعاد کہا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ایک اور اصطلاح Mid term goal کی بھی استعمال کی جاتی ہے، اس کا دورانیہ سال سے دو سال تک ہوتاہے۔ جدید مفروضے کے مطابق، انسان جس ہدف کے لیے محنت کرتا ہے وہ اسے پانچ سال میں حاصل کرلیتا ہے۔

طویل المیعاد اہداف بنانے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ آپ کاغذ قلم لے کر ایک سیدھی لائن کھینچیں۔ لائن کے آغاز پر ”پیدائش“ اور اختتام پر ”وفات“ لکھیں۔ یوں سمجھیں کہ یہ لائن آپ کی پوری زندگی ہے۔ اس لمبی لائن پر ایک جگہ نشان لگائیں اور فرض کریں کہ اپنی زندگی میں آج آپ یہاں پر ہیں، اس کے بعد دس عدد نقطے آگے کی طرف لگائیں، یہ آپ کی زندگی کے آنے والے دس سال ہیں۔ اس کے بعد اگلے صفحے پر جائیں اور آج سے دس سال بعد آپ جو بننا چاہتے ہیں، وہ تمام اہداف لکھیں۔

یاد رکھیں کہ خواب یا خواہش ایک نئی جنم لینے والی چیز ہے جو آپ کی طلب اور تڑپ کے مطابق وجود میں آتی ہے۔ اس کی مثال ایسی ہے گویا کسی انسان کا ہاتھ ریت میں چھپا ہو اور وہ آہستہ آہستہ اوپر کی طرف اٹھے اور بالکل نمایاں ہوجائے، اسے انگریزی میں Manifest یعنی آشکار ہونا کہتے ہیں۔ Manifest کے کچھ بنیادی اصول ہیں، جن کے مطابق خیال کو وجود ملتا ہے، اور انھی کو آپ اپنے خواب اور خواہش سے بھی جوڑ دیں۔

پہلا اصول
اشیا پہلے ذہن میں بنتی ہیں اس کے بعد وجود میں آتی ہیں۔ جو چیز انسان کے ذہن میں نہیں وہ حقیقت کا روپ بھی نہیں دھار سکتی۔ اس لیے ضروری ہے کہ دس سال بعد آپ نے جو بننا ہے اسے ابھی سے ذہن میں لائیں۔ قانون کشش بھی یہی کہتا ہے کہ جو چیز آ پ کے ذہن میں ہوگی وہی آپ کی زندگی میں واقع ہوگی۔

دوسرا اصول
اپنے اندر”خود یقینی“کی صلاحیت پیدا کریں اور اپنے بنائے گئے تصور پر یقین ضرور کریں۔ جو انسان اپنے خیالا ت پر یقین نہیں رکھتا تو وہ انھیں حاصل بھی نہیں کرسکتا۔

تیسرا اصول
جو بننا ہے اسے ابھی سے محسوس کریں۔ اس قاعدے کو As if principle کہا جاتا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ آپ نے جو بننا ہے اس کیفیت کو اپنے اوپر طاری کرلیں، کیوں کہ اگر آپ یہ نہیں کریں گے تو ویسا بن بھی نہیں پائیں گے۔ اس کیفیت کے طاری ہونے پر آپ میں جو سرور اور مستی آئے گی وہی اس چیز کو آپ کی طرف کھینچے گی اور آپ وہی بن جائیں گے جو آ پ چاہتے ہیں۔

چوتھا اصول
ذہن میں یہ خیال نہیں لانا کہ میں نے جو سوچا ہے وہ کیسے وجود میں آئے گا کیوں کہ یہ قانونِ قدرت کی خلاف ورزی ہے۔ چیزوں کو وجود دینا، اللہ کا کام ہے اور وہ اپنے کاموں کو خوب جانتا ہے۔ وہ ہمارے ارادے، عزم اور گمان کو دیکھتا ہے اور اس کے مطابق معاملہ کرتا ہے۔ اس اصول میں جب بھی ”کیسے“ کا لفظ آتا ہے تو یہ اصول کام کرنا چھوڑ دیتا ہے۔

جب لوگ اپنے لیے اہداف بناتے ہیں تو عام طور پر وہ ا یک غلط فہمی کا شکار ہوجاتے ہیں۔ وہ پیسہ، مکان اور گاڑی کے حصول کو اپنا ہدف بنالیتے ہیں۔ درحقیقت یہ کوئی ہدف نہیں ہے کیوں کہ یہ چیزیں قابلیت کی بنیاد پر ملتی ہیں۔ آپ اگر اپنے اندر کمال پیدا کرلیں تو یہ سب کچھ آپ کو مل جائے گا۔ لہٰذا اپنی منصوبہ بندی اس مقصد کے لیے کریں کہ میں نے اپنے اندر فلاں فلاں خوبیاں پیدا کرنی ہیں اور ان کے مطابق زندگی میں آگے بڑھنا ہے۔
یہ بات بھی یاد رکھیں کہ آپ جو ہدف پانا چاہتے ہیں اس کے لیے آپ کے پاس کوئی انسپائریشن ہونی چاہیے۔ آپ کے سامنے ایسی مثال ہونی چاہیے جسے دیکھ کر آپ یہ خواہش کریں کہ کاش میں بھی اس طرح بن جاؤں۔ اس کی ایک مثال سورہ فاتحہ کی ہے جس میں ہم یہ دعا مانگتے ہیں کہ اے خدا ہمیں سیدھا راستہ دکھا، ان لوگوں کا راستہ جن پر تو نے انعام کیا۔

دوسری چیز یہ ہے کہ آپ جو ہدف پانا چاہتے ہیں آج ہی سے اپنی شخصیت اس کے مطابق بنانا شروع کریں۔ اگر آپ استاد بننا چاہتے ہیں تو اپنی شخصیت، عادات اور خاص طور پر لباس استاد کی طرح بنائیں۔
اگر آپ تربیت کار (Trainer) بننا چاہتے ہیں تو اپنی بات چیت بہتر بنائیں، اپنا علم بڑھائیں اور خندہ پیشانی کے ساتھ لوگوں سے ملنا شروع کریں۔
اگر آپ لکھاری بننا چاہتے ہیں تو کتابوں کے ساتھ وقت گزارنا شرو ع کریں اور مختلف ادبی و علمی نشستوں میں شرکت کریں۔

طویل المیعاد ہدف حاصل کرنے والوں کی خوبیاں
جو لوگ طویل المیعاد اہداف حاصل کرنا چاہتے ہیں انھیں اپنے اندر درج ذیل خوبیاں پیدا کرنی چاہییں۔
1: نظر انداز کرنا
بے مقصد باتوں اور کاموں میں اپنا وقت ضائع نہ کریں اور تمام غیر مفید کاموں کو چھوڑ دیں۔
2: درگزر
ہمیشہ درگزر سے کام لیں اور اپنے مقصد کی طرف بڑھنے کی کوشش کریں۔ جب ہم دوسروں کو معاف کرتے ہیں تو نہ صرف ہمارے تعلقات اچھے ہوتے ہیں بلکہ اس سے دل کا بوجھ بھی ہلکا ہو جاتا ہے۔
3: اعلیٰ ظرفی
دل بڑا کریں، کیوں کہ جس کا دل کشادہ ہوتا ہے وہ ہر ایک کو قبول کرتا ہے، وہ ہر ایک کو خوش آمدید کہتا ہے اور یہی خوبی اس کو منزل پر پہنچا دیتی ہے۔

نیا سال، نئی عادات
سٹیفن گوئس کہتا ہے:
”بہت سے لوگ اچانک تبدیل ہونا چاہتے ہیں جب کہ یہ چیز فطرت کے خلاف ہے۔“
ٍٍبہت سے لوگ کہتے ہیں کہ”کل سے میں ایک گھنٹہ ورزش کروں گا“ یا”میں کل سے کتاب پڑھنا شروع کروں گا۔“یاد رکھیں جب بھی آپ کسی کام کو اچانک بڑی سطح پر شروع کریں گے وہ آپ سے کبھی نہیں ہوسکے گا۔ سٹیفن اپنی کتاب میں کہتا ہے کہ انسان کو Mini habit اختیار کرنا چاہیے۔ اس کا مطلب ہے کہ قدم بہ قدم کوئی کام کرنا، مثال کے طور پر آپ نے کتاب پڑھنی ہے تو ایک پیراگراف یا ایک صفحہ پڑھ لیں مگر شرط یہ ہے کہ یہ کام مستقل مزاجی کے ساتھ ہو اور روزانہ کی بنیاد پر ہو، مستقل مزاجی آپ کو توانائی دے گی جس سے آپ کے لیے اس کام کو بڑھانا آسان ہوجائے گا۔

1: روزانہ کی بنیاد پر سیکھنا
نئی چیزیں ضرور سیکھیں، جو لوگ شعبہ تدریس یا تربیت سے وابستہ ہیں ان کے لیے ضروری ہے کہ وہ روزانہ مطالعہ کریں یا یوٹیوب پر کسی کتاب کا خلاصہ سنیں اور ان کے نوٹس بنائیں۔

2: کامیاب لوگو ں کی فہرست
اپنی منصوبہ بندی میں ان کام یاب لوگوں کے نام ضرور شامل کریں جن کی طرح آپ بننا چاہتے ہیں۔ ان کے حالاتِ زندگی پڑھیں اور ان کی اچھی عادات اپنانے کی کوشش کریں۔

3: شخصی تعمیر
روزانہ کی بنیاد پر خود کو بہتر بنائیں۔ اپنی شخصیت کے کمزور پہلوؤں پر محنت کریں اور اس کے ساتھ ساتھ روزمرہ زندگی کے کاموں مثلاً کھانا کھانا، مہمان کو الوداع کہنا، شکریہ ادا کرنا، گاڑی پارک کرنا، جوتے پالش کرنا، کپڑے پیک کرنا وغیرہ بہتر طریقے کے ساتھ کرنے کی کوشش کریں۔

4: مددکرنا
روزانہ کی بنیاد پر لوگوں کی مدد کریں۔ مستحق افراد کو ڈھونڈیں کیوں کہ بہت سے لوگ اس انتظار میں ہیں کہ کوئی ہماری مدد کرے۔ اگر آپ کسی کو کچھ دے نہیں سکتے تو کم از کم اس کی اخلاقی مدد ضرور کریں۔

5: اپنی غلطیاں تسلیم کریں
اپنی غلطیاں تسلیم کرنا سیکھیں۔ اپنا ناقد بننا بہت مشکل کام ہے۔ کہا جاتا ہے کہ خوش ہونا ہے تو تعریف سنو اور بہتر ہونا ہے تو تنقید سنو! جو بھی انسان اپنی غلطیاں تسلیم کرتا ہے اس کی ترقی شروع ہو جاتی ہے۔

6: آغاز
اپنی زندگی میں آغاز کی عادت ڈالیں۔ بہت سے لوگ کوئی کتاب یا لیکچر سن کر ارادہ کرلیتے ہیں کہ ہم فلاں کام شروع کریں گے مگر کرتے نہیں۔ آپ اپنی قوتِ فیصلہ مضبوط کرکے’نیا قدم‘ اٹھانا شروع کریں۔ انسان ہمیشہ یہی سوچتا ہے کہ حالات سازگار ہوں گے تو میں یہ کام شروع کروں گا حالانکہ حالات کبھی سازگار نہیں ہوتے۔ جو بھی کرنا ہے ابھی کریں۔

اپنی منصوبہ بندی میں یہ سوال بھی لکھیں!
مجھے کن کن لوگوں، عادات، کام، خیالات اور یقین کو اپنی زندگی سے نکالنا چاہیے؟
اگر آپ کو محسوس ہو رہا ہے کہ آپ کی زندگی میں کچھ چیزیں ایسی ہیں جو آپ کا وقت ضائع کرنے کا باعث بن رہی ہیں تو انھیں چھوڑدیں۔
مندرجہ ذیل چیزوں کو اپنی زندگی میں شامل کریں:
مندرجہ ذیل چیزوں کو اپنی زندگی میں شامل کریں:
i: ایسا استاد ڈھونڈیں جو آپ کی زندگی میں کوئی بڑی مثبت تبدیلی لائے۔
ii: ایسی کتابیں پڑھیں جو آپ کی ذہنی اور فکری سطح کو بلند کریں اور آپ کے علم میں اضافہ کر دیں۔
iii: ایسی مہارتیں سیکھیں جن کی بدولت آپ اپنی منزل تک جلدی پہنچ سکیں۔
iv: نئی جگہوں اور مقامات پر جاکر نئے تجربات و مشاہدات کریں۔

حراء آن لائن

،حراء آن لائن" دینی ، ملی ، سماجی ، فکری معلومات کے لیے ایک مستند پلیٹ فارم ہے " حراء آن لائن " ایک ویب سائٹ اور پلیٹ فارم ہے ، جس میں مختلف اصناف کی تخلیقات و انتخابات کو پیش کیا جاتا ہے ، خصوصاً نوآموز قلم کاروں کی تخلیقات و نگارشات کو شائع کرنا اور ان کے جولانی قلم کوحوصلہ بخشنا اہم مقاصد میں سے ایک ہے ، ایسے مضامین اورتبصروں وتجزیوں سے صَرفِ نظر کیا جاتاہے جن سے اتحادِ ملت کے شیرازہ کے منتشر ہونے کاخطرہ ہو ، اور اس سے دین کی غلط تفہیم وتشریح ہوتی ہو، اپنی تخلیقات و انتخابات نیچے دیئے گئے نمبر پر ارسال کریں ، 9519856616 hiraonline2001@gmail.com

Post navigation

نوجوانوں کے لیے نصیحت
وہالو بھروچ میں تین روزہ تبلیغی اجتماع اور اس کی کچھ شاندار جھلکیاں

Related Posts

کیا جلسوں کے مثبت اثرات مرتب ہورہے ہیں ؟؟ڈاکٹر ظفر دارک قاسمی (مصنف و کالم نگار)
  • حراء آن لائنحراء آن لائن
  • February 10, 2025
  • 0 Comments
کیا جلسوں کے مثبت اثرات مرتب ہورہے ہیں ؟؟ڈاکٹر ظفر دارک قاسمی (مصنف و کالم نگار)

یوں تو پوری سال دینی جلسوں اور پروگراموں کاسلسلہ رہتا ہے ۔ البتہ رجب اور شعبان کا مہینہ آتے ہی جلسوں کا سیلاب سا امڈ پڑتا ہے ۔ ہر چھوٹا بڑا مدرسہ اور مکتب اہنے یہاں جلسہ کرانے کو فخر سمجھتا ہے ۔ پیشہ ور مقرروں کو بلایا جاتا ہے۔ جن کا آمد و رفت کا خرچ ٹھیک ٹھاک ہوتا ہے ۔ یہاں تک کہ بعض مقرر تو باقاعدہ طے کر لیتے ہیں کہ اتنا روپیہ چاہیے ۔ دینی جلسوں میں بلانے کے لیے روپیہ لینا چاہیے یا نہیں یہ ایک الگ اور قابل غور مسئلہ ہے؟ ہاں! ہمیں یہ بات ذہن میں رکھنے کی ضرورت ہے کہ ایسے خطیب عموماً اپنی خطابت کی زور آزمائی دکھانے اور عوام میں مقبولیت حاصل کرنے کے لیے آتے ہیں۔ ان کا سماج و معاشرے کی اصلاح و تربیت سے کوئی لینا دینا نہیں ہوتا ہے۔ اسی وجہ سے ہر حساس اور باشعور شخص کے دماغ میں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ مروجہ دین کے نام پر منعقد ہونے والے جلسوں کے زمینی سطح پر کیا اثرات مرتب ہو رہے ہیں؟ جلسوں کا معاشرتی اصلاح اور دین کی درست تعبیر و تشریح میں کیا کردار ہے؟ عہد حاضر کا یہ ایک اہم مسئلہ ہے ۔ اس پر سنجیدہ تدبر کرنے کی ضرورت ہے ۔ ہمارے سماج میں دین کی تبلیغ و اشاعت کے جو ذرائع اور وسائل ہیں ان میں جلسہ ایک ایسا ذریعہ ہے جس میں بہت زیادہ رقم خرچ ہوتی ہے ۔ جلسہ گاہ کو اتنا خوبصورت اور دلکش بنانے کی سعی کی جاتی ہے کہ اچھی خاصی رقم تو پنڈال کو آراستہ کرنے میں لگ جاتی ہے ۔ اس کے بعد کھانے کا نظم ، مقررین کا آمد و رفت کا خرچہ وغیرہ وغیرہ۔ ان سب چیزوں اور لوازمات سے ظاہر ہوتا ہے کہ آج کل جلسوں میں اسراف کیا جارہاہے اور ان کا نتیجہ صفر ہے ۔ عوام اپنی اصلاح اور دین سیکھنے کی غرض سے کم بلکہ یہ دیکھنے آتے ہیں کہ کس نے جوشیلی اور جذباتی بیان کیا ۔ وہیں مقررین بھی…

Read more

Continue reading
*اللقاء الثقافی، لکھنؤ کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات و اعزازات: 25-2024 کا کامیاب انعقاد*
  • حراء آن لائنحراء آن لائن
  • January 25, 2025
  • 0 Comments
*اللقاء الثقافی، لکھنؤ کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات و اعزازات: 25-2024 کا کامیاب انعقاد*

بسم اللہ الرحمن الرحیم (زیرِ انتظام: دار البحث والاعلام، لکھنؤ) مؤرخہ 24/ جنوری 2025ء مطابق 23/ رجب 1446ھ بروز: جمعہ بوقت: 04:00 تا 09:00 بجے شب جامعہ خدیجۃ الکبری للبنات، لکھنؤ کے آڈیٹوریم میں دار البحث والاعلام، لکھنؤ کی طلبہ ونگ “اللقاء الثقافی، لکھنؤ” کی ہفت روزہ تربیتی سیریز بعنوان: *میرا انتخاب، میری تخلیق* *میری تخلیق، میرا انتخاب* کی 144/ ویں نشست میں اللقاء الثقافی کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات و اعزازات: 25-2024 کا کامیاب انعقاد عمل میں آیا۔ اس علمی و فکری تقریب کے پہلے سیشن میں جہاں ممتاز فضلاء و اسکالرس اور مہمانان و معززین کی موجودگی میں گراں قدر انتخابات و تخلیقات: علمی و تحقیقی مضامین و مقالات، ترجمے، تبصرے، سفرنامے، سپاس نامے، روز نامچے، روداد نویسی اور شذرات کے نمونے وغیرہ پیش کیے گئے، سال بھر کی علمی و انتظامی سرگرمیوں کا جائزہ لیا گیا، جنرل سکریٹری کی طرف سے جملہ شعبہ جات اللقاء الثقافی، لکھنؤ سالانہ رپورٹ: 25-2024 پیش کی گئی، تو وہیں دوسرے سیشن میں ممتاز علمی سرگرمیوں، منظم آن لائن ایکٹیویٹیز، زیادہ سے زیادہ علمی و انتظامی پراجیکٹس کی تکمیل اور مثالی انداز کی فعالیت پر طبقۂ علیا و سفلی سے بالترتیب 25/ ممتاز طلبہ کو نقد انعامات اور کتب سے نوازا گیا، اسی طرح جملہ عہدے داران کو بیش قیمت شیلڈ اور میڈل کے علاوہ سرٹیفیکیٹ، قلم، ڈائری و تعارف نامہ پر مشتمل فائل سے نواز کر، ان کی قابلیت و فعالیت کا اعتراف کیا گیا، ساتھ ہی جملہ ممبران کو میڈل، سرٹیفیکیٹ اور فائل سے سرفراز کیا گیا اور توصیفی سند و تعارف نامہ پر مشتمل فائل کے ذریعہ اللقاء الثقافی، لکھنؤ سے وابستہ جملہ مستفیدین و شرکا کی بھی حوصلہ افزائی کی گئی۔ اخیر میں تقریب کی صدارت کر رہے ڈاکٹر نذیر احمد ندوی دامت برکاتہم العالیہ (استاذ: دارالعلوم ندوۃ العلماء، لکھنؤ) کا رہنما خطاب ہوا اور معزز مہمانانِ عظام: مولانا شمیم احمد ندوی، مفتی علی شفیق ندوی، مولانا شعیب احسن ندوی (اساتذۂ دارالعلوم ندوۃ العلماء، لکھنؤ)، مولانا مطیع الحق انظر ندوی قاسمی (ناظم تعلیمات: جامعۃ المومنات، لکھنؤ)، ڈاکٹر ادریس احمد ندوی (اسسٹنٹ پروفیسر: شعبۂ عربی،…

Read more

Continue reading

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Recent Posts

  • “ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثر 14/07/2025
  • یہود تاریخ کی ملعون قوم 14/07/2025
  • خلع کی حقیقت اور بعض ضروری وضاحتیں 07/07/2025
  • #گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے ! 29/06/2025
  • بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہ 27/06/2025
  • تربیت خاک کو کندن اور سنگ کو نگینہ بنا دیتی ہے 25/06/2025
  • دار العلوم ماٹلی والا کی لائبریری 20/06/2025
  • 🔰دینی مدارس کی حفاظت كیوں ضروری هے؟ 20/06/2025

Recent Comments

  • حراء آن لائن on خدمت کا درویش، علم کا چراغ(حضرت مولانا غلام محمد وستانویؒ)✍🏼: م ، ع ، ن
  • Technology on خدمت کا درویش، علم کا چراغ(حضرت مولانا غلام محمد وستانویؒ)✍🏼: م ، ع ، ن
  • Business on دنیا کی فرضی معاشی اڑان اور اسلام
  • IT on دنیا کی فرضی معاشی اڑان اور اسلام
  • حراء آن لائن on موت اس کی ہے کرے جس کا زمانہ افسوس

Archives

  • July 2025
  • June 2025
  • May 2025
  • April 2025
  • March 2025
  • February 2025
  • January 2025
  • December 2024
  • November 2024
  • October 2024
  • September 2024
  • August 2024
  • July 2024
  • June 2024
  • May 2024
  • April 2024
  • March 2024
  • February 2024

Categories

  • Blog
  • اسلامیات
  • پیغمبر عالم
  • سفر نامہ
  • سیرت و شخصیات
  • فقہ و فتاوی
  • فکر و نظر
  • کتابی دنیا
  • گوشہ خواتین
  • مضامین و مقالات

Meta

  • Register
  • Log in
  • Entries feed
  • Comments feed
  • WordPress.org

Other Story

سیرت و شخصیات

بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہ

  • حراء آن لائن
  • June 27, 2025
بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہ
مضامین و مقالات

تربیت خاک کو کندن اور سنگ کو نگینہ بنا دیتی ہے

  • حراء آن لائن
  • June 25, 2025
Blog

دار العلوم ماٹلی والا کی لائبریری

  • حراء آن لائن
  • June 20, 2025
دار العلوم ماٹلی والا کی لائبریری
مضامین و مقالات

🔰دینی مدارس کی حفاظت كیوں ضروری هے؟

  • حراء آن لائن
  • June 20, 2025
کتابی دنیا

“ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثر

  • حراء آن لائن
  • July 14, 2025
“ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثر
مضامین و مقالات

یہود تاریخ کی ملعون قوم

  • حراء آن لائن
  • July 14, 2025
اسلامیات

خلع کی حقیقت اور بعض ضروری وضاحتیں

  • حراء آن لائن
  • July 7, 2025
مضامین و مقالات

#گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے !

  • حراء آن لائن
  • June 29, 2025
#گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے !
سیرت و شخصیات

بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہ

  • حراء آن لائن
  • June 27, 2025
بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہ
مضامین و مقالات

تربیت خاک کو کندن اور سنگ کو نگینہ بنا دیتی ہے

  • حراء آن لائن
  • June 25, 2025
Blog

دار العلوم ماٹلی والا کی لائبریری

  • حراء آن لائن
  • June 20, 2025
دار العلوم ماٹلی والا کی لائبریری
مضامین و مقالات

🔰دینی مدارس کی حفاظت كیوں ضروری هے؟

  • حراء آن لائن
  • June 20, 2025
کتابی دنیا

“ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثر

  • حراء آن لائن
  • July 14, 2025
“ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثر
مضامین و مقالات

یہود تاریخ کی ملعون قوم

  • حراء آن لائن
  • July 14, 2025
اسلامیات

خلع کی حقیقت اور بعض ضروری وضاحتیں

  • حراء آن لائن
  • July 7, 2025
مضامین و مقالات

#گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے !

  • حراء آن لائن
  • June 29, 2025
#گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے !
Copyright © 2025 حرا آن لائن | Powered by [hira-online.com]
Back to Top

Notifications