:سوال : علانیہ فسق و فجور میں مبتلا شخص کی دعوت قبول کر سکتے ہیں یا نہیں؟
الجواب-و باللہ تعالیٰ التوفیق-:
علانیہ فسق و فجور میں مبتلا شخص کی دعوت قبول نہیں کرنی چاہیے، تاکہ اسے تنبیہ ہو، نیز عبرت حاصل کرے اور اپنے فسق و فجور سے توبہ کرے-
“ہندیہ” میں ہے: “لا يجيب دعوة الفاسق المعلن، ليعلم أنه غير راض بفسقه. وكذا دعوة من كان غالب ماله من حرام، ما لم يخبر أنه حلال. و بالعكس يجيب مالم يتبين عنده أنه حرام، كذا في التمرتاشي. و في الروضة: يجيب دعوة الفاسق، والورع أن لا يجيبه”.(ہندیہ، کتاب الکراھیہ، الباب الثانی عشر فی الھدایا و الضیافات 5/343، بیروت، دار الفکر، 1411ھ/1991ء، ع. أ.:6)-
واللہ تعالیٰ اعلم بالصhttp://فاسق کی دعوت قبول کرنا کیسا ہے ؟واب، علمہ اتم و احکمکتبہ: العبد المفتقر الی رحمۃ اللّٰہ تعالیٰ:محمد شاہ جہاں ندویدار الافتاء والقضاء:جامعہ سید احمد شہید، احمد آباد، کٹولی، ملیح آباد، لکھنؤ، یوپی (انڈیا)226102