کیا اتنی آہستہ آواز سے سلام کا جواب دیا جا سکتا ہے کہ سلام کرنے والا نہ سنے؟
الجواب-و باللہ تعالیٰ التوفیق-:
اتنی آواز سے سلام کا جواب دینا ضروری ہے کہ اگر کوئی مانع نہ ہو، تو سلام کرنے والا جواب کو سن لے- لہٰذا اتنی آہستہ آواز سے سلام کا جواب دینا درست نہیں ہے کہ سلام کرنے والا نہ سنے، نیز یہ تکبر و گھمنڈ کی علامت ہے، جس سے گریز کرنا لازم ہے-“ہندیہ” میں ہے: “لا يسقط فرض جواب السلام إلا بالإسماع، كما لا يجب إلا بالإسماع، كذا في الغياثية”. (ہندیہ، کتاب الکراھیہ، الباب السابع فی السلام و تشمیت العاطس 5/326، بیروت، دار الفکر، 1411ھ/1991ء، ع.أ.:6)-واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب،
علمہ اتم و احکمکتبہ: العبد المفتقر الی رحمۃ اللّٰہ تعالیٰ:محمد شاہ جہاں ندویدار الافتاء والقضاء:جامعہ سید احمد شہید، احمد آباد، کٹولی، ملیح آباد، لکھنؤ، یوپی (انڈیا)226102