Skip to content حرا آن لائن
26/07/2025
Trending News: “ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثریہود تاریخ کی ملعون قومخلع کی حقیقت اور بعض ضروری وضاحتیں#گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے !بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہتربیت خاک کو کندن اور سنگ کو نگینہ بنا دیتی ہےدار العلوم ماٹلی والا کی لائبریری��دینی مدارس کی حفاظت كیوں ضروری هے؟اردو ادب اور فارغین مدارسایک مفروضہ کا مدلل جوابوحدت دین نہ کہ وحدتِ ادیانقربانی، ماحول اور مسلمان: عبادت سے ذمہ داری تک مولانا مفتی محمد اعظم ندویکبیر داس برہمنواد کا باغی اور محبت کا داعیقربانی: مادی فوائد اور سماجی اثراتعشرۂ ذی الحجہ: بندگی کی جولاں گاہ اور تسلیم ورضا کا موسمِ بہارامارت شرعیہ کی مجلس ارباب حل وعقد نے مولانا احمد ولی فیصل رحمانی کی امارت اور قیادت میں شرعی زندگی گذارنے کا عہد پیمان کیا.امارت شرعیہ بہار ، اڈیشہ، جھارکھنڈ ومغربی بنگالکا قضیہ حقائق کی روشنی میںمیرا مطالعہیہود سے معاہدہ اور نقضِ عہد کی یہودی فطرت وتاریخقلب میں سوز نہیں روح میں احساس نہیں��بچوں كی دینی تعلیم كا سنہرا موقعدين سمجهنے اور سمجهانے كا صحيح منہجازمدارس اسلامیہ ماضی۔، حال اور مستقبل !خود شناسی-اہمیت اور تقاضےکتاب : یاد رفتگاں“عید مبارک”خدمت کا درویش، علم کا چراغ(حضرت مولانا غلام محمد وستانویؒ)✍��: م ، ع ، ندنیا کی فرضی معاشی اڑان اور اسلامخوشگوار ازدواجی زندگی کے تقاضےوقت کا کچھ احترام کریںاعتکاف مسائل و آدابمدارس اسلامیہ : ضرورت اور تقاضےرمضان کے آخری عشرہ کے خصوصی اعمالروزے کے فوائدشرائط زکوٰۃقرآن مجید سے تزکیۂ نفسروزہ جسم اور روح دونوں کا مجموعہ ہونا چاہیے !��سیاسی فائدہ کے لئے جھوٹ اور پروپیگنڈانا  فكر اسلامى كا مطالعه كس طرح كريں؟اس کی ادا دل فریب، اس کی نِگہ دل نوازکیا جلسوں کے مثبت اثرات مرتب ہورہے ہیں ؟؟ڈاکٹر ظفر دارک قاسمی (مصنف و کالم نگار)شعبان المعظم میں روزہ رکھنا کیسا ہے ؟كيا تشبيه/تمثيل دليل ہے؟صحبتِ اہلِ صفا، نور وحضور وسرور(جامعۃ العلوم، گجرات کی ایک وجد آفریں محفل قراءت-روداد اور مبارک باد)*اللقاء الثقافی، لکھنؤ کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات و اعزازات: 25-2024 کا کامیاب انعقاد**ملنے کے نہیں ، نایاب ہیں ہم* *(مرحوم تابش مہدی کے بارے میں کچھ یادیں)*محسوس ہورہا ہے جوارِ خدا میں ہوں۔۔۔ڈاکٹر تابش مہدی جوار خدا میں!نعت گو شاعر ڈاکٹر تابش مہدی انتقال کرگئے كُلُّ نَفْسٍ ذَآىٕقَةُ الْمَوْتِؕیادوں کی قندیل جلانا کتنا اچھا لگتا ہے!فتح مبین از : ڈاکٹر محمد طارق ایوبی ندویعلم و تقویٰ کا حسین سنگم *شیخ التفسیر مولانا محمد برہان الدین سنبھلی* رحمہ اللہ علیہوہالو بھروچ میں تین روزہ تبلیغی اجتماع اور اس کی کچھ شاندار جھلکیاں*جعفر بهائى !**آپ بھی ساتھ چھوڑ گئے -*محمد رضی الاسلام ندوى-*کس قدر آساں ہے موت!* ✍️ محمد نصر الله ندوی،ندوةالعلماء،لکھنؤآہ ! جعفر بھائی بقلم: محمد اكرم ندوى آكسفورڈ*موصول خبروں کے مطابق ندوۃ العلماء کے ناظر عام اور عربی زبان کے معروف انشاپرداز وصاحب طرز ادیب مولانا سید جعفر مسعود حسنی ندوی سڑک حادثہ میں انتقال فرما گئے*اردو تدریس کی موجودہ صورت حال -مسائل اور حلمنصوبہ بندی کیسے کریں؟(قاسم علی شاہ)خورشید پرویز صدیقی۔بے باک صحافت کا مرد درویش۔*سفر میں دو نمازیں جمع کرنا؟برف باری حسن ہے کشمیر کانوجوانوں کے لیے نصیحت*اگر دورانِ عدّت حیض بند ہو جائے …“فقہ معاصر”: فقہ مقاصد، فقہ واقع، فقہ مآلات، فقہ نوازل اور فقہ مقارن”: ایک تحقیقی مطالعہ:“فقہ معاصر”: “فقہ مقاصد، فقہ واقع، فقہ مآلات، فقہ نوازل اور فقہ مقارن”: ایک تحقیقی مطالعہ:“فقہ معاصر”: “فقہ مقاصد، فقہ واقع، فقہ مآلات، فقہ نوازل اور فقہ مقارن”: ایک تحقیقی مطالعہ:*جمی کارٹر کی خارجہ پالیسی؛ تین اہم اور متنازع فیصلے: ایک تنقیدی جائزہ*ماضی کا احتساب اور آئندہ کا پروگرامدرخشاں ستارے جو ڈوب گئےڈاکٹر منموہن سنگھ: ترقی یافتہ ہندوستان کے اصل معمارفضل الخلفاء الراشدین ( عربی )نیت وعمل میں اخلاص–دین کا جوہر اور کامیابی کی شاہ کلیدکتاب ۔مسئلہ غلامی اور اسلام” تعارف اور تجزیہرجم اور دلائلِ رجم ایک مطالعہ ( قسط :1 )رجم اور دلائلِ رجم : ایک مطالعہ (قسط) ( 2)بنگلہ دیش سے ایک تشویش ناک خبراعضاء کی پیوندکاری : شرعی نقطہ نظرامت میں فتنہ و فساد کی اصل جڑ غلو اور بے اعتدالی !*تبلیغی جماعت کے دونوں دھڑوں میں خوں ریز تصادم- ایک لمحہ فکریہ*کنائی لفظ سے طلاق کی ایک صورتدو مرتد لڑکیوں کی ایک ہی ہندو نوجوان سے شادی !“فاسق معلن” کی دعوت قبول کرنے کے سلسلے میں شرعی حکمنس بندی ( sterilization ) : شرعی نقطہ نظرقرآنی بیانیے میں حضرت محمد ﷺ کا تذکرہ*شامی اخوان المسلمون کی خونیں سرگزشت*(ہبہ الدباغ کی خودنوشت ’صرف پانچ منٹ‘ کامطالعہ)*دار و مدار کثرتِ حلالتربیت اسے کہتے ہیں ۔شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہیادوں کی قندیل (اہلیہ حضرت مولانا مختار علی صاحب مظاہری مہتمم مدرسہ معھد البنات یعقوبیہ یکہتہ )امی ! صبر و عزیمت کا استعارہموت اس کی ہے کرے جس کا زمانہ افسوسقرآنی تناظر میں باپ کا مقام اور کرداردستور اور آئین پر عمل آوریکتاب : اسالیب القرآن (عربی)*بہار جمعیۃ کے اجلاس میں نتیش کمار کی غیر حاضری: بہار کے مسلمانوں کے لیے واضح پیغام**یوگی حکومت کا ظلم اور مسلم نوجوانوں کا قتل*روبوٹ کا شرعی حکم��جذبات سے نہیں ہوشمندی سے فیصلہ کیجئےالمعہد العالی الاسلامی حیدرآباد میں شعبہ تدریب قضاء کا آغازسلام کرنے والا، سلام کا جواب سن لےعلامہ شبلی ؒنعمانی (1857۔ 1914)مثلِ خورشیدِ سحر فکر کی تابانی میں

حرا آن لائن

حرا آن لائن

  • Home
  • About us
  • Contact
  • Books
  • Courses
  • Get Started
26/07/2025
Trending News: “ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثریہود تاریخ کی ملعون قومخلع کی حقیقت اور بعض ضروری وضاحتیں#گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے !بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہتربیت خاک کو کندن اور سنگ کو نگینہ بنا دیتی ہےدار العلوم ماٹلی والا کی لائبریری��دینی مدارس کی حفاظت كیوں ضروری هے؟اردو ادب اور فارغین مدارسایک مفروضہ کا مدلل جوابوحدت دین نہ کہ وحدتِ ادیانقربانی، ماحول اور مسلمان: عبادت سے ذمہ داری تک مولانا مفتی محمد اعظم ندویکبیر داس برہمنواد کا باغی اور محبت کا داعیقربانی: مادی فوائد اور سماجی اثراتعشرۂ ذی الحجہ: بندگی کی جولاں گاہ اور تسلیم ورضا کا موسمِ بہارامارت شرعیہ کی مجلس ارباب حل وعقد نے مولانا احمد ولی فیصل رحمانی کی امارت اور قیادت میں شرعی زندگی گذارنے کا عہد پیمان کیا.امارت شرعیہ بہار ، اڈیشہ، جھارکھنڈ ومغربی بنگالکا قضیہ حقائق کی روشنی میںمیرا مطالعہیہود سے معاہدہ اور نقضِ عہد کی یہودی فطرت وتاریخقلب میں سوز نہیں روح میں احساس نہیں��بچوں كی دینی تعلیم كا سنہرا موقعدين سمجهنے اور سمجهانے كا صحيح منہجازمدارس اسلامیہ ماضی۔، حال اور مستقبل !خود شناسی-اہمیت اور تقاضےکتاب : یاد رفتگاں“عید مبارک”خدمت کا درویش، علم کا چراغ(حضرت مولانا غلام محمد وستانویؒ)✍��: م ، ع ، ندنیا کی فرضی معاشی اڑان اور اسلامخوشگوار ازدواجی زندگی کے تقاضےوقت کا کچھ احترام کریںاعتکاف مسائل و آدابمدارس اسلامیہ : ضرورت اور تقاضےرمضان کے آخری عشرہ کے خصوصی اعمالروزے کے فوائدشرائط زکوٰۃقرآن مجید سے تزکیۂ نفسروزہ جسم اور روح دونوں کا مجموعہ ہونا چاہیے !��سیاسی فائدہ کے لئے جھوٹ اور پروپیگنڈانا  فكر اسلامى كا مطالعه كس طرح كريں؟اس کی ادا دل فریب، اس کی نِگہ دل نوازکیا جلسوں کے مثبت اثرات مرتب ہورہے ہیں ؟؟ڈاکٹر ظفر دارک قاسمی (مصنف و کالم نگار)شعبان المعظم میں روزہ رکھنا کیسا ہے ؟كيا تشبيه/تمثيل دليل ہے؟صحبتِ اہلِ صفا، نور وحضور وسرور(جامعۃ العلوم، گجرات کی ایک وجد آفریں محفل قراءت-روداد اور مبارک باد)*اللقاء الثقافی، لکھنؤ کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات و اعزازات: 25-2024 کا کامیاب انعقاد**ملنے کے نہیں ، نایاب ہیں ہم* *(مرحوم تابش مہدی کے بارے میں کچھ یادیں)*محسوس ہورہا ہے جوارِ خدا میں ہوں۔۔۔ڈاکٹر تابش مہدی جوار خدا میں!نعت گو شاعر ڈاکٹر تابش مہدی انتقال کرگئے كُلُّ نَفْسٍ ذَآىٕقَةُ الْمَوْتِؕیادوں کی قندیل جلانا کتنا اچھا لگتا ہے!فتح مبین از : ڈاکٹر محمد طارق ایوبی ندویعلم و تقویٰ کا حسین سنگم *شیخ التفسیر مولانا محمد برہان الدین سنبھلی* رحمہ اللہ علیہوہالو بھروچ میں تین روزہ تبلیغی اجتماع اور اس کی کچھ شاندار جھلکیاں*جعفر بهائى !**آپ بھی ساتھ چھوڑ گئے -*محمد رضی الاسلام ندوى-*کس قدر آساں ہے موت!* ✍️ محمد نصر الله ندوی،ندوةالعلماء،لکھنؤآہ ! جعفر بھائی بقلم: محمد اكرم ندوى آكسفورڈ*موصول خبروں کے مطابق ندوۃ العلماء کے ناظر عام اور عربی زبان کے معروف انشاپرداز وصاحب طرز ادیب مولانا سید جعفر مسعود حسنی ندوی سڑک حادثہ میں انتقال فرما گئے*اردو تدریس کی موجودہ صورت حال -مسائل اور حلمنصوبہ بندی کیسے کریں؟(قاسم علی شاہ)خورشید پرویز صدیقی۔بے باک صحافت کا مرد درویش۔*سفر میں دو نمازیں جمع کرنا؟برف باری حسن ہے کشمیر کانوجوانوں کے لیے نصیحت*اگر دورانِ عدّت حیض بند ہو جائے …“فقہ معاصر”: فقہ مقاصد، فقہ واقع، فقہ مآلات، فقہ نوازل اور فقہ مقارن”: ایک تحقیقی مطالعہ:“فقہ معاصر”: “فقہ مقاصد، فقہ واقع، فقہ مآلات، فقہ نوازل اور فقہ مقارن”: ایک تحقیقی مطالعہ:“فقہ معاصر”: “فقہ مقاصد، فقہ واقع، فقہ مآلات، فقہ نوازل اور فقہ مقارن”: ایک تحقیقی مطالعہ:*جمی کارٹر کی خارجہ پالیسی؛ تین اہم اور متنازع فیصلے: ایک تنقیدی جائزہ*ماضی کا احتساب اور آئندہ کا پروگرامدرخشاں ستارے جو ڈوب گئےڈاکٹر منموہن سنگھ: ترقی یافتہ ہندوستان کے اصل معمارفضل الخلفاء الراشدین ( عربی )نیت وعمل میں اخلاص–دین کا جوہر اور کامیابی کی شاہ کلیدکتاب ۔مسئلہ غلامی اور اسلام” تعارف اور تجزیہرجم اور دلائلِ رجم ایک مطالعہ ( قسط :1 )رجم اور دلائلِ رجم : ایک مطالعہ (قسط) ( 2)بنگلہ دیش سے ایک تشویش ناک خبراعضاء کی پیوندکاری : شرعی نقطہ نظرامت میں فتنہ و فساد کی اصل جڑ غلو اور بے اعتدالی !*تبلیغی جماعت کے دونوں دھڑوں میں خوں ریز تصادم- ایک لمحہ فکریہ*کنائی لفظ سے طلاق کی ایک صورتدو مرتد لڑکیوں کی ایک ہی ہندو نوجوان سے شادی !“فاسق معلن” کی دعوت قبول کرنے کے سلسلے میں شرعی حکمنس بندی ( sterilization ) : شرعی نقطہ نظرقرآنی بیانیے میں حضرت محمد ﷺ کا تذکرہ*شامی اخوان المسلمون کی خونیں سرگزشت*(ہبہ الدباغ کی خودنوشت ’صرف پانچ منٹ‘ کامطالعہ)*دار و مدار کثرتِ حلالتربیت اسے کہتے ہیں ۔شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہیادوں کی قندیل (اہلیہ حضرت مولانا مختار علی صاحب مظاہری مہتمم مدرسہ معھد البنات یعقوبیہ یکہتہ )امی ! صبر و عزیمت کا استعارہموت اس کی ہے کرے جس کا زمانہ افسوسقرآنی تناظر میں باپ کا مقام اور کرداردستور اور آئین پر عمل آوریکتاب : اسالیب القرآن (عربی)*بہار جمعیۃ کے اجلاس میں نتیش کمار کی غیر حاضری: بہار کے مسلمانوں کے لیے واضح پیغام**یوگی حکومت کا ظلم اور مسلم نوجوانوں کا قتل*روبوٹ کا شرعی حکم��جذبات سے نہیں ہوشمندی سے فیصلہ کیجئےالمعہد العالی الاسلامی حیدرآباد میں شعبہ تدریب قضاء کا آغازسلام کرنے والا، سلام کا جواب سن لےعلامہ شبلی ؒنعمانی (1857۔ 1914)مثلِ خورشیدِ سحر فکر کی تابانی میں
  • Home
  • About us
  • Contact
  • Books
  • Courses

حرا آن لائن

حرا آن لائن

  • Get Started

امت میں فتنہ و فساد کی اصل جڑ غلو اور بے اعتدالی !

  1. Home
  2. امت میں فتنہ و فساد کی اصل جڑ غلو اور بے اعتدالی !

امت میں فتنہ و فساد کی اصل جڑ غلو اور بے اعتدالی !

  • حراء آن لائنحراء آن لائن
  • فکر و نظر
  • December 20, 2024
  • 0 Comments

محمد قمر الزماں ندوی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔استاذ/مدرسہ نور الاسلام کنڈہ پرتاپگڑھ

9506600725 گزشتہ سے پیوستہ کل یعنی 18/ دسمبر 2024ء کو بنگلہ دیش کے ٹونگی عالمی اجتماع میں تبلیغی جماعت کے دونوں گروپوں کے درمیان خون ریز لڑائی ہوئی ہے. میڈیا رپورٹس کے مطابق اب تک چار لوگوں کے مارے جانے اور سیکڑوں لوگوں کے زخمی ہونے کی خبر ہے. بنگلہ دیشی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹونگی میدان میں شوریٰ والے پہلے سے اعلان کے مطابق اجتماع کر رہے تھے، صبح تقریباً تین بجے سے مولانا سعد صاحب کے امارت والا گروپ متعدد اطراف سے اجتماع گاہ کا قبضہ لینے کے ارادہ سے شوریٰ والوں پر حملہ آور ہوا. میدان کے الگ الگ مقامات اور راستوں پر متعدد جھڑپیں ہوئیں. کافی دیر کے بعد پولیس ایکشن کے ذریعہ معاملہ قابو میں آیا۔۔۔۔۔۔ یقینا یہ واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے،امت مسلمہ کی اس گھناونے واقعہ سے ذلت و رسوائی ہوئی ہے، اور دشمنوں اور خاص طور پر میڈیا والوں کو ہنسنے ہنسانے کا موقع ان نادانوں نے دیا ہے ۔یہ صورت حال ہم سب کے لیے بہت تشویشناک اور افسوسناک بھی ہے. تبلیغی جماعت کا کام جو دنیا کا پر امن ترین کام تھا، اور جس جماعت کے بنیادی اصولوں میں سے ایک اصول اکرام مسلم بھی ہے، گزشتہ کچھ سالوں سے اس کے ذمہ داروں کو کیا ہوگیا ہے، یہ سمجھ میں نہیں آتا ، لیکن یہ صاف ظاہر ہے کہ یہ سب امارت کی ہوس ،عہدے اور منصب کے لالچ اور اپنی بالا دستی کے لیے ہو رہا ہے ۔

اقبال مرحوم نے صحیح فرمایا تھا کہ براہیمی نظر پیدا مگر مشکل سے ہوتی ہے ہوس چھپ چھپ کہ سینوں میں بنا لیتی ہے تصویریں نظام الدین سے لیکر متعدد مساجد اور اجتماعات میں خون ریز لڑائیاں عام بات سی ہوگئی ہے ،جو صرف تبلیغی جماعت سے جوڑے ہوئے لوگوں کے لئے نقصان دہ نہیں، بلکہ یہ پوری امت مسلمہ کو ناقابل تلافی نقصان پہونچا رہا ہے. مسئلہ دن بدن بگڑتا جارہا ہے اور ادھر کچھ سمجھ میں نہیں آرہا کہ اس سنگین صورتحال پر کیسے قابو پایا جاسکے؟. دونوں فریق کے لوگ نہایت سخت گیر اور خطرناک قسم کے متشدد بنتے جارہے ہیں، جماعت کے دونوں دھڑے کے لوگوں میں غلو، شدت اور بے اعتدالی پائی جاتی ہے ، توازن اور اعتدال کی حد درجہ کمی ہے، جو اعتدال اور توازن اسلام کی تعلیمات کی بنیاد ہے، افسوس تو ان علماء پر بھی ہے، جو جماعت میں جڑ جانے کے بعد بے خود بے اعتدالیوں کے شکار ہو جاتے ہیں اور سخت گیر اور متشدد بن جاتے ہیں، یہ چیزیں یقینا تبلیغی جماعت کے مزاج، مقصد اور اصولوں سے یکسر مختلف ہے، جو آج اس میں در آئی ہیں. اللہ ہم سب پر رحم فرمائے اور ان لڑنے والے بھائیوں کو عقل سلیم عطا فرمائے، آمین. راقم کا احساس ہے، بلکہ تمام اہل علم اور اعتدال پسند لوگوں کا مشترکہ احساس ہے کہ امت مسلمہ میں فتنہ و فساد کی اصل جڑ غلو، مبالغہ آمیزی، شدت پسندی، افراط و تفریط اور بے اعتدالی ہی ہے ،جب تک ان بے اعتدالیوں اور شدت پسندی پر قدغن نہیں لگایا جائے گا اور اس کے انسداد کے لیے کوششیں نہیں کی جائیں گی، یہ فتنے ختم نہیں ہوں گے ۔ اس جماعت پر ناخواندہ اور کم علم لوگوں کا قبضہ ہے، جو مزاج شریعت سمجھنے کی صلاحیت ہی نہیں رکھتے اور جب تک یہ یہ طبقہ قابض اور حاوی رہے گا ۔ اس طرح کے مسائل پیدا ہوتے رہیں گے ۔ ضرورت ہے کہ اعتدال اور وسطیت جو امت کی اولین خصوصیات میں سے ہیں ، اس کو سمجھایا اور بتایا جائے اور فکری و ذہنی اعتدال کے لیے فضا سازگار کیا جائے ۔ راقم الحروف نے ،، اعتدال اور وسطیت کی اہمیت اور ضرورت پر ایک مضمون اس سے پہلے صفحئہ قرطاس کیا تھا ،آج پھر ،، قند مکرر ،، کے طور پر پیش کر رہے ہیں ، اس امید کے ساتھ کہ اس مضمون سے استفادہ کیا جائے اور اس کی روشنی میں امت مسلمہ کو اعتدال پر لایا جائے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ م۔ ق۔ ن

دین اسلام کا امتیازی وصف اعتدال اور توازن ہے ، اسی لئے اس امت کو امت وسط کا خطاب ملا ہے ، وسطیت ،اعتدال و توازن دنیا و آخرت میں کامیابی کی شاہ کلید ہے ۔ جب سماج اور معاشرہ اعتدال پسند ہوتا ہے، تو اس میں توازن رہتا ہے ،پھر وہ معاشرہ اس اعتدال کی برکت سے کامیاب معاشرہ رہتا ہے، اعتدال یہ وہ صفت ہے، جو زندگی کو خوشگوار اور پر بہار بناتی ہے ۔جس قوم کے افراد اعتدال پسند اور متوازن طبیعت کے ہوں، وہ قوم عروج و کمال تک پہنچتی ہے ،کامیابی و کامرانی اس کی حلیف ہوتی ہے ۔اعتدال اور توازن جمال و خوبصورتی کا سبب ہے، اور افراط و تفریط بدصورتی اور بدنمائی کا ذریعہ ہے ،جہاں اعتدال ،میانہ روی اور توازن ختم ہوتا ہے، وہیں سے افراط و تفریط کی حدیں شروع ہوجاتی ہیں اور جب یہ مزاج انسان کے اندر پیدا ہوتا ہے، تو پھر عقل و منطق کی کوئی تدبیر اس کے لئے کارگر نہیں ہوتی ۔ مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب لکھتے ہیں ،، اللہ تعالیٰ نے دنیا میں جتنی چیزیں پیدا فرمائی ہیں ،عام طور پر ان میں افراط و تفریط انسان کے لیے ناگوار خاطر اور دشوار ہوتی ہے ،یہاں تک کہ انسان کے لئے نفع بخش اور مفید ترین چیزیں بھی، اگر حد اعتدال سے بڑھ جائیں یا حد ضرورت سے کم ہوجائیں، تو انسان کے لئے رحمت کی بجائے زحمت اور انعام خدا وندی کی بجائے عذاب آسمانی بن جاتی ہیں ۔۔ جس طرح اللہ تعالیٰ نے اس کائنات کے نظام کو اعتدال پر قائم فرمایا ہے ،اسی طرح اللہ تعالیٰ اپنے بندوں سے بھی اعتدال چاہتے ہیں اور افراط و تفریط کو ناپسند کرتے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ نے عدل کا حکم دیا ہے ۔عدل کی روح اعتدال ہے اور جادئہ اعتدال سے ہٹ جانا ہی، انسان کو ظلم کی طرف لے جاتا ہے ،اعتدال زندگی کے تمام شعبوں میں اور ہر مرحلہ میں مطلوب ہے ۔ شریعت کے اصول اور قرآن وحدیث پر نگاہ ڈالنے سے اندازہ ہوتا ہے کہ گفتار و رفتار خوشی و غم سلوک و برتاؤ اور بحث و مباحثہ،دوستی و دشمنی اور اللہ تعالیٰ کی عبادت ہر شعبئہ زندگی میں افراط و تفریط ناپسندیدہ ہے، اور اعتدال مطلوب و محبوب ہے ۔ اعتدال انسان کی رفتار میں بھی ہو ،اترانے کا انداز نہیں ہونا چاہیے، یہ چال کا اعتدال ہے ۔ولا تمش فی الارض مرحا ، زمین پر اکڑ کر مت چلو ۔گفتگو بول چال میں بھی اعتدال اور توازن ہو ،آواز نہ بالکل پست ہو کہ مخاطب سن نہ سکے اور نہ اتنی کرخ دار گرج دار اور بلند کہ حد اعتدال سے گزر جائے ۔قران کہتا ہے کہ آواز حسب ضرورت پست ہونی چاہیے ،گدھے کی آواز بہت بلند ہوتی ہے ،لیکن سب سے ناپسندیدہ ۔۔ اسی طرح انسان کو لعان اور طعان نہیں ہونا چاہیے کہ وہ بات بات پر کسی کو لعن طعن کرے ۔ لباس و پوشاک میں بھی اعتدال مطلوب ہے ،لباس تقویٰ کو لباس خیر کہا گیا ہے ۔

اس لباس کو شریعت میں پسند نہیں کیا گیا ہے، جس میں جذبئہ تفاخر ہو ،نخوت تکبر اور گھمنڈ ہو۔ لباس سادہ ہو، لیکن لباس پر اس کی نعمت کا اثر ضرور ظاہر ہو ،یہ مقصد نہیں کہ آدمی پھٹے پرانے پہنے، جو اس کے مصنوعی فقر کا مظہر ہو ۔غرض یہ کہ لباس میں بھی افراط و تفریط نہ ہو ۔ داڑھی رکھنے کا شریعت میں تاکیدی حکم ہے ،لیکن روایت میں یہ بھی آتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم چہرے کی چوڑائی اور لمبائی سے داڑھی تراشا بھی کرتے تھے، عجمی مجذوب کی صورت اپنانا اور کریھ اور بے ہنگم صورت بنا کر رکھنا یہ منع ہے ۔ دعا کے بارے میں بھی حکم شریعت ہے کہ آواز بالکل بلند نہ ہو ،بلکہ ایک حد تک پست ہو ،بہت بلند آواز میں دعا کرنے کو زیادتی قرار دیا گیا ہے ۔دوستی اور دشمنی میں بھی اعتدال مطلوب ہے اس میں بھی افراط و تفریط ناپسندیدہ ہے ۔

دشمن سے بدلہ لینے میں بھی جادئہ اعتدال نہ ہٹے اور اس میں بالکل اندھا نہ ہو جائے ، ظلم کے بقدر ہی بدلا لینا جائز ہے۔ حلال و حرام میں بھی توازن اور اعتدال کا حکم ہے ،شریعت نے جہاں حرام کو حلال کر لینے سے روکا ہے، وہیں یہ حکم بھی دیا کہ جن چیزوں کو اللہ تعالیٰ نے حلال کیا ہو ،دین میں غلو کا راستہ اختیار کرتے ہوئے حلال کو بھی حرام نہ کرلیا جائے ۔ تنقید و احترام نقد و جرح اور تبصرہ و محاکمہ میں بھی میانہ روی مطلوب ہے یہ جائز نہیں کہ کسی کی فکر پر تنقید کرتے ہوئے اس کی ذاتیات کو نشانہ بنایا جائے، ان پر خواہ مخواہ الزام تراشی کی جائے،رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے بدترین دشمنوں کیساتھ بھی ایسا نہیں کیا اور اس بات سے بھی منع کیا کہ کسی کی شخصیت کے احترام میں غلو کی صورت پیدا ہو جائے ۔۔۔

عام طور پر دو چیزیں انسان کو راہ اعتدال سے دور کر دیتی ہیں، محبت اور عداوت ،محبت انسان سے بصارت ہی نہیں بصیرت بھی چھین لیتی ہے ،اسے اپنے محبوب کی برائیوں میں بھی بھلائیاں نظر آتی ہیں ،یہی حال نفرت و عداوت کا ہے، دشمن میں رائی جیسی برائی ہو تو وہ پہاڑ محسوس ہوتی ہے اور پہاڑ جیسی خوبی ہو تو وہ رائی سے بھی حقیر نظر آتی ہے ۔ غلو آمیز محبت اور انکار و شدت اور سرے سے کسی کی نفی یہ دونوں غلط ہیں ۔ (مستفاد و ملخص حقائق اور غلط فہمیاں صفحہ 80/83)

آج سب سے زیادہ شخصیت پرستی کا فتنہ ہمارے مسلم معاشرہ میں پایا جارہا ہے اور اس کی وجہ سے یہ امت انتشار و افتراق کا شکار ہے ۔۔ کسی صاحب دل نے بہت صحیح تجزیہ کیا ہے کہ کچھ لوگ فطری طور پر غیر معمولی صلاحیت اور غیر معمولی خوبی اور کمال لے کر پیدا ہوتے ہیں ،ان کو اپنے معاصرین میں نمایاں اور منفرد مقام حاصل ہوتا ہے ،جس کی وجہ سے ان کو طبعی طور پر مرجعیت حاصل ہوجاتی ہے ،کچھ لوگ ان کے ایسے گرویدہ اور فین ہوجاتے ہیں کہ ان کی ہر بات بلا چون و چرا مان لیتے ہیں اور ان کے قلب و دماغ میں وہی باتیں گردش کرتی ہیں ،جو ان کے دل میں ڈالی جاتی ہے ،خواہ وہ قرآن وحدیث کے خلاف ہی کیوں نہ ہو اور خواہ ان کی بات سواد اعظم اور جمہور علماء کی رائے اور تعامل امت سے ہی کیوں نہ ٹکراتی ہو ۔اور اس پر مستزاد یہ کہ وہ اس میں شدت اور غلو سے کام لیتے ہیں اور اگر کوئی مخلص اور ماہر شریعت عالم دین ان کی غلطی کی نشاندھی کرتا ہے، تو وہ شخص اس کے خلاف ہی محاذ کھول دیتا ہے ۔اور انہیں ہی گمراہ ثابت کرنے لگتا ہے ۔

آج اس امت کا حال یہ ہے ،جس امت کو امت وسط کا خطاب ملا اور جس کی خصوصیت اعتدال و توازن قرار دیا گیا اور جس نے پوری دنیا کو اعتدال و توازن کا سبق سکھایا آج وہی امت افراط و تفریط بے اعتدالی اور غلو کا عنوان بن گئی ہے ۔۔ زندگی کے تمام شعبوں میں بے اعتدالی عام ہے ،احترام و عقیدت میں ذرہ کو آفتاب بتانا اور اختلاف و دشمنی میں چھوٹی چھوٹی باتوں کو وجہ انتشار بنانا، ہمارا مزاج اور امتیاز بن گیا ہے ۔۔۔ دوستی اور دشمنی میں بے اعتدالی ،تعمیری کاموں میں بخل اور بے فائدہ کاموں میں فضول خرچی یہ بھی آج ہمارا مزاج ہے ۔۔ افراط و تفریط کے کے بہت سے اسباب و عوامل ہیں جن کی وجہ سے انسان کے مزاج میں تشدد اور سختی پیدا ہوتی ہے ۔ کہیں افراط و تفریط منصوص اور غیر منصوص میں عدم تمیز کی وجہ پیدا ہوتی ہے ۔۔ کہیں افراط و تفریط غلو اور بیجا عقیدت واحترام سے پیدا ہوتی ہے ،کہیں کم علمی اور اپنی جماعت کو صرف راہ نجات پر سمجھنے سے یہ کمی پیدا ہوتی ہے ۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو غلو اور افراط و تفریط سے بچائے اور ہمارے اندر اعتدال و توازن کا حصئہ وافر عطا فرمائے اور زندگی کے ہر موڑ پر افراط و تفریط غلو اور بے اعتدالی سے بچائے آمین

ناشر/ مولانا علاؤالدین ایجوکیشنل سوسائٹی جھارکھنڈ 9506600725

حراء آن لائن

،حراء آن لائن" دینی ، ملی ، سماجی ، فکری معلومات کے لیے ایک مستند پلیٹ فارم ہے " حراء آن لائن " ایک ویب سائٹ اور پلیٹ فارم ہے ، جس میں مختلف اصناف کی تخلیقات و انتخابات کو پیش کیا جاتا ہے ، خصوصاً نوآموز قلم کاروں کی تخلیقات و نگارشات کو شائع کرنا اور ان کے جولانی قلم کوحوصلہ بخشنا اہم مقاصد میں سے ایک ہے ، ایسے مضامین اورتبصروں وتجزیوں سے صَرفِ نظر کیا جاتاہے جن سے اتحادِ ملت کے شیرازہ کے منتشر ہونے کاخطرہ ہو ، اور اس سے دین کی غلط تفہیم وتشریح ہوتی ہو، اپنی تخلیقات و انتخابات نیچے دیئے گئے نمبر پر ارسال کریں ، 9519856616 hiraonline2001@gmail.com

Post navigation

*تبلیغی جماعت کے دونوں دھڑوں میں خوں ریز تصادم- ایک لمحہ فکریہ*
بنگلہ دیش سے ایک تشویش ناک خبر

Related Posts

کیا جلسوں کے مثبت اثرات مرتب ہورہے ہیں ؟؟ڈاکٹر ظفر دارک قاسمی (مصنف و کالم نگار)
  • حراء آن لائنحراء آن لائن
  • February 10, 2025
  • 0 Comments
کیا جلسوں کے مثبت اثرات مرتب ہورہے ہیں ؟؟ڈاکٹر ظفر دارک قاسمی (مصنف و کالم نگار)

یوں تو پوری سال دینی جلسوں اور پروگراموں کاسلسلہ رہتا ہے ۔ البتہ رجب اور شعبان کا مہینہ آتے ہی جلسوں کا سیلاب سا امڈ پڑتا ہے ۔ ہر چھوٹا بڑا مدرسہ اور مکتب اہنے یہاں جلسہ کرانے کو فخر سمجھتا ہے ۔ پیشہ ور مقرروں کو بلایا جاتا ہے۔ جن کا آمد و رفت کا خرچ ٹھیک ٹھاک ہوتا ہے ۔ یہاں تک کہ بعض مقرر تو باقاعدہ طے کر لیتے ہیں کہ اتنا روپیہ چاہیے ۔ دینی جلسوں میں بلانے کے لیے روپیہ لینا چاہیے یا نہیں یہ ایک الگ اور قابل غور مسئلہ ہے؟ ہاں! ہمیں یہ بات ذہن میں رکھنے کی ضرورت ہے کہ ایسے خطیب عموماً اپنی خطابت کی زور آزمائی دکھانے اور عوام میں مقبولیت حاصل کرنے کے لیے آتے ہیں۔ ان کا سماج و معاشرے کی اصلاح و تربیت سے کوئی لینا دینا نہیں ہوتا ہے۔ اسی وجہ سے ہر حساس اور باشعور شخص کے دماغ میں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ مروجہ دین کے نام پر منعقد ہونے والے جلسوں کے زمینی سطح پر کیا اثرات مرتب ہو رہے ہیں؟ جلسوں کا معاشرتی اصلاح اور دین کی درست تعبیر و تشریح میں کیا کردار ہے؟ عہد حاضر کا یہ ایک اہم مسئلہ ہے ۔ اس پر سنجیدہ تدبر کرنے کی ضرورت ہے ۔ ہمارے سماج میں دین کی تبلیغ و اشاعت کے جو ذرائع اور وسائل ہیں ان میں جلسہ ایک ایسا ذریعہ ہے جس میں بہت زیادہ رقم خرچ ہوتی ہے ۔ جلسہ گاہ کو اتنا خوبصورت اور دلکش بنانے کی سعی کی جاتی ہے کہ اچھی خاصی رقم تو پنڈال کو آراستہ کرنے میں لگ جاتی ہے ۔ اس کے بعد کھانے کا نظم ، مقررین کا آمد و رفت کا خرچہ وغیرہ وغیرہ۔ ان سب چیزوں اور لوازمات سے ظاہر ہوتا ہے کہ آج کل جلسوں میں اسراف کیا جارہاہے اور ان کا نتیجہ صفر ہے ۔ عوام اپنی اصلاح اور دین سیکھنے کی غرض سے کم بلکہ یہ دیکھنے آتے ہیں کہ کس نے جوشیلی اور جذباتی بیان کیا ۔ وہیں مقررین بھی…

Read more

Continue reading
*اللقاء الثقافی، لکھنؤ کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات و اعزازات: 25-2024 کا کامیاب انعقاد*
  • حراء آن لائنحراء آن لائن
  • January 25, 2025
  • 0 Comments
*اللقاء الثقافی، لکھنؤ کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات و اعزازات: 25-2024 کا کامیاب انعقاد*

بسم اللہ الرحمن الرحیم (زیرِ انتظام: دار البحث والاعلام، لکھنؤ) مؤرخہ 24/ جنوری 2025ء مطابق 23/ رجب 1446ھ بروز: جمعہ بوقت: 04:00 تا 09:00 بجے شب جامعہ خدیجۃ الکبری للبنات، لکھنؤ کے آڈیٹوریم میں دار البحث والاعلام، لکھنؤ کی طلبہ ونگ “اللقاء الثقافی، لکھنؤ” کی ہفت روزہ تربیتی سیریز بعنوان: *میرا انتخاب، میری تخلیق* *میری تخلیق، میرا انتخاب* کی 144/ ویں نشست میں اللقاء الثقافی کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات و اعزازات: 25-2024 کا کامیاب انعقاد عمل میں آیا۔ اس علمی و فکری تقریب کے پہلے سیشن میں جہاں ممتاز فضلاء و اسکالرس اور مہمانان و معززین کی موجودگی میں گراں قدر انتخابات و تخلیقات: علمی و تحقیقی مضامین و مقالات، ترجمے، تبصرے، سفرنامے، سپاس نامے، روز نامچے، روداد نویسی اور شذرات کے نمونے وغیرہ پیش کیے گئے، سال بھر کی علمی و انتظامی سرگرمیوں کا جائزہ لیا گیا، جنرل سکریٹری کی طرف سے جملہ شعبہ جات اللقاء الثقافی، لکھنؤ سالانہ رپورٹ: 25-2024 پیش کی گئی، تو وہیں دوسرے سیشن میں ممتاز علمی سرگرمیوں، منظم آن لائن ایکٹیویٹیز، زیادہ سے زیادہ علمی و انتظامی پراجیکٹس کی تکمیل اور مثالی انداز کی فعالیت پر طبقۂ علیا و سفلی سے بالترتیب 25/ ممتاز طلبہ کو نقد انعامات اور کتب سے نوازا گیا، اسی طرح جملہ عہدے داران کو بیش قیمت شیلڈ اور میڈل کے علاوہ سرٹیفیکیٹ، قلم، ڈائری و تعارف نامہ پر مشتمل فائل سے نواز کر، ان کی قابلیت و فعالیت کا اعتراف کیا گیا، ساتھ ہی جملہ ممبران کو میڈل، سرٹیفیکیٹ اور فائل سے سرفراز کیا گیا اور توصیفی سند و تعارف نامہ پر مشتمل فائل کے ذریعہ اللقاء الثقافی، لکھنؤ سے وابستہ جملہ مستفیدین و شرکا کی بھی حوصلہ افزائی کی گئی۔ اخیر میں تقریب کی صدارت کر رہے ڈاکٹر نذیر احمد ندوی دامت برکاتہم العالیہ (استاذ: دارالعلوم ندوۃ العلماء، لکھنؤ) کا رہنما خطاب ہوا اور معزز مہمانانِ عظام: مولانا شمیم احمد ندوی، مفتی علی شفیق ندوی، مولانا شعیب احسن ندوی (اساتذۂ دارالعلوم ندوۃ العلماء، لکھنؤ)، مولانا مطیع الحق انظر ندوی قاسمی (ناظم تعلیمات: جامعۃ المومنات، لکھنؤ)، ڈاکٹر ادریس احمد ندوی (اسسٹنٹ پروفیسر: شعبۂ عربی،…

Read more

Continue reading

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Recent Posts

  • “ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثر 14/07/2025
  • یہود تاریخ کی ملعون قوم 14/07/2025
  • خلع کی حقیقت اور بعض ضروری وضاحتیں 07/07/2025
  • #گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے ! 29/06/2025
  • بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہ 27/06/2025
  • تربیت خاک کو کندن اور سنگ کو نگینہ بنا دیتی ہے 25/06/2025
  • دار العلوم ماٹلی والا کی لائبریری 20/06/2025
  • 🔰دینی مدارس کی حفاظت كیوں ضروری هے؟ 20/06/2025

Recent Comments

  • حراء آن لائن on خدمت کا درویش، علم کا چراغ(حضرت مولانا غلام محمد وستانویؒ)✍🏼: م ، ع ، ن
  • Technology on خدمت کا درویش، علم کا چراغ(حضرت مولانا غلام محمد وستانویؒ)✍🏼: م ، ع ، ن
  • Business on دنیا کی فرضی معاشی اڑان اور اسلام
  • IT on دنیا کی فرضی معاشی اڑان اور اسلام
  • حراء آن لائن on موت اس کی ہے کرے جس کا زمانہ افسوس

Archives

  • July 2025
  • June 2025
  • May 2025
  • April 2025
  • March 2025
  • February 2025
  • January 2025
  • December 2024
  • November 2024
  • October 2024
  • September 2024
  • August 2024
  • July 2024
  • June 2024
  • May 2024
  • April 2024
  • March 2024
  • February 2024

Categories

  • Blog
  • اسلامیات
  • پیغمبر عالم
  • سفر نامہ
  • سیرت و شخصیات
  • فقہ و فتاوی
  • فکر و نظر
  • کتابی دنیا
  • گوشہ خواتین
  • مضامین و مقالات

Meta

  • Register
  • Log in
  • Entries feed
  • Comments feed
  • WordPress.org

Other Story

سیرت و شخصیات

بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہ

  • حراء آن لائن
  • June 27, 2025
بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہ
مضامین و مقالات

تربیت خاک کو کندن اور سنگ کو نگینہ بنا دیتی ہے

  • حراء آن لائن
  • June 25, 2025
Blog

دار العلوم ماٹلی والا کی لائبریری

  • حراء آن لائن
  • June 20, 2025
دار العلوم ماٹلی والا کی لائبریری
مضامین و مقالات

🔰دینی مدارس کی حفاظت كیوں ضروری هے؟

  • حراء آن لائن
  • June 20, 2025
کتابی دنیا

“ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثر

  • حراء آن لائن
  • July 14, 2025
“ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثر
مضامین و مقالات

یہود تاریخ کی ملعون قوم

  • حراء آن لائن
  • July 14, 2025
اسلامیات

خلع کی حقیقت اور بعض ضروری وضاحتیں

  • حراء آن لائن
  • July 7, 2025
مضامین و مقالات

#گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے !

  • حراء آن لائن
  • June 29, 2025
#گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے !
سیرت و شخصیات

بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہ

  • حراء آن لائن
  • June 27, 2025
بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہ
مضامین و مقالات

تربیت خاک کو کندن اور سنگ کو نگینہ بنا دیتی ہے

  • حراء آن لائن
  • June 25, 2025
Blog

دار العلوم ماٹلی والا کی لائبریری

  • حراء آن لائن
  • June 20, 2025
دار العلوم ماٹلی والا کی لائبریری
مضامین و مقالات

🔰دینی مدارس کی حفاظت كیوں ضروری هے؟

  • حراء آن لائن
  • June 20, 2025
کتابی دنیا

“ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثر

  • حراء آن لائن
  • July 14, 2025
“ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثر
مضامین و مقالات

یہود تاریخ کی ملعون قوم

  • حراء آن لائن
  • July 14, 2025
اسلامیات

خلع کی حقیقت اور بعض ضروری وضاحتیں

  • حراء آن لائن
  • July 7, 2025
مضامین و مقالات

#گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے !

  • حراء آن لائن
  • June 29, 2025
#گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے !
Copyright © 2025 حرا آن لائن | Powered by [hira-online.com]
Back to Top

Notifications