کتاب نام: اسلام اور جدید فکری مسائل
از قلم : مولانا خالد سیف اللہ رحمانی
مرتب : مولانا نعمت اللہ قاسمی مکی
تعارف و تبصرہ : اسجد حسن
اس دنیائے بے ثبات میں حق و باطل اور خیر و شر کا معرکہ ہمیشہ سے گرم رہا ہے، جب بھی حق نے اپنے رحمت کے چادر کو پھیلا یا ، باطل نے اس کا پیچھا کیا ، اسی کشمکش سے ہمیشہ اسلام کو بھی گزرنا پڑا ہے،اسی وجہ سے انبیاء کرام اولیاء عظام کی تاریخ اس معرکے سے بھری پڑی ہے ،
ستیزہ کار رہا ہے ازل سے تا امروز
چراغ مصطفوی سے شرار بو لہبی
چنانچہ آج بھی باطل طاقتیں، غلط فہمیاں پیدا کرنے ولی تحریکیں، اور مستشرقین نے اسلام کے متعلق غلط فہمیاں پھیلا نے میں دن رات مشغول ہیں ، اور جہاں مستشرقین نے مغرب میں اسلام کے متعلق غلط فہمیاں اور بے جا اعترضات پھیلا نے کا سہرا اپنے سر لیا ہے وہیں ایشیائی ممالک میں بھی اس کے زیر اثر بہت سی تنظیمیں اس سلسلے میں سرگرم عمل ہیں ، اور بولہبی میڈیا نے تو اسلام اور مسلمان مخالف جذبات کو ہوا دینا اپنا خاص مشغلہ ہی بنارکھا ہے ،
ایسے کشمکش دور میں جہاں اسلام نمائندہ تحریکوں نے غلط فہمیوں کا ازالہ کیا ہے وہیں بہت سی شخصیات نے بھی اپنے علم اور قلم کے ذریعے دفع کیا ہے ،
ان میں ایک بڑا نام مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب کا ہے ،
مولانا( خالد سیف اللہ رحمانی مدظلہ العالی) کو اللہ رب العزت نے جہاں فقہ اسلامی میں مہارت اور شان امتیاز عطا کیا ہے وہیں احکام شرعیہ کے مصلحتوں اور فطرت انسانی اور عقل سلیم سے ہم آہنگی پر بھی گہری نظر ہے ، انہوں نے جہاں اپنی توجیہات کا مرکز ان غلط فہمیوں کو بل بنایا ہے وہیں اسلام کے خلاف اٹھائے جانے والی غلط فہمیوں کا شریعت اسلامی اور انسانی عقل سلیم کے تناظر میں مثبت اور دلچسپ انداز میں جواب بھی دیا ہے
نیز جہاد ، تعدد ازدواج ، پردہ ، طلاق ،بھ ذبح حیوان ، یونیفارم سول کوڈ ، تبدیلی مذہب جیسے اہم موضوعات (جن کے بارے میں عام طور پر غلط فہمیاں پھیلائی جاتی ہیں )پر مدلل اور بصیرت مندانہ گفتگو کی ہیں،
یہی وجہ ہے کہ ہر ہفتے سماجی سیاسی نئے مسائل اور اسلام کے خلاف پھیلائی جانے والی غلط فہمیاں ، جیسے موضوعات پر اپنا قلم بند کرتے رہتے ہیں ، جو ملک کے مختلف اخبار کا حصہ ہوتے ہیں ، انہیں مظامین کو مولانا نعمت اللہ قاسمی صاحب نے کتابی شکل میں “اسلام اور جدید فکری مسائل ” کے نام سے مرتب کیا ہے ، کتاب میں اکثر ان مضامین کو شامل کیا گیا ہے ، جن میں اسلام اور شریعت اسلامی سے متعلق ملکی و عالمی سطح پر پھیلی ہوئی غلط فہمیوں اور پروپیگنڈا کا سنجیدہ جائزہ لیا گیا ہے، اور اسلام کی حقیقی تعلیمات اور اس کی عقل و فطرت اور حکمت و مصلحت سے ہم آہنگی پر روشنی ڈالی گئی ہے ، نیز موجودہ دور میں پیش آنے والے جدید و قدیم مسائل پر دعوتی و تذکیری اسلوب میں گفتگو کی گئی ہے ، اور اسلامی نقطئہ نظر کو واضح کیا گیا ہے،
اسلام اور جدید فکری مسائل
Related Posts
کتاب : قرآن و سنت کا باہمی تعلق
کتاب : قرآن وسنت کا باہمی تعلق مصنف : ڈاکٹر عمار خان ناصر ناشر : المورد ادارہ علم وتحقیق صفحات : 536قیمت : 500 تعارف نگار : معاویہ محب اللّٰہ اس کتاب کے مصنف ڈاکٹر عمار خان ناصر صاحب علم و تحقیق کا بہت ستھرا ذوق رکھتے ہیں، اس سے پہلے بھی آپ کے قلم سے کئی تحقیقی کاوشیں منظر عام پر آ چکی ہیں ؛ فقہ الحدیث میں فقہائے احناف کا منہج، فقہائے احناف اور فہم حدیث، براھین، حدود و تعزیرات، جہاد ایک مطالعہ۔ ماہنامہ الشریعہ کی ادارت آپ کی خدمات کا منھ بولتا ثبوت ہے، جب تک آپ الشریعہ کے مدیر رہے رسالہ کو انتہائی علمی و تحقیقی معیار پر پابندی کے ساتھ قائم رکھا۔زیرِ تعارف کتاب تو گویا آپ کے تحقیقی ذوق آئینہ ہے۔ قرآن وسنت کے درمیان باہمی تعلق کی بحث اپنی نوعیت کے لحاظ سے نہایت لطیف اور نازک ہے، صدیوں سے لیکر آج تک ہر زمانہ کے بہترین دماغوں نے اس بحث کو اپنی جد و جہد کا محور بنایا ہے، اس کی نزاکت کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ ہر مجتہد نے اپنے زاویۂ نظر سے دوسرے مجتہد کے رجحان پر نقد و تبصرہ کا حق ادا کیا ہے، اور اس کی خامیوں اور کمزوریوں کی طرف رہنمائی کرکے اصلاح کی کوشش کی ہے، یہاں تک کہ احناف آئمہ نے حنفی اصولیین کی اور شوافع ائمہ نے امام شافعی کے اصولی رجحان کی خامیوں کو تسلیم کیا ہے، چنانچہ اس بحث کو سنجیدگی اور گہرائی سے سمجھنے والے اہل علم دونوں کے وزن کو محسوس کرسکتے ہیں۔ ڈاکٹر صاحب نے کتاب میں اسی قرآن وسنت کے باہمی تعلق کے رجحان کی تاریخی نوعیت کو بالتفصیل بیان کیا ہے، سب سے پہلے رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کا تشریعی مقام اور اطاعت رسول کی اہمیت کو بیان کیا ہے، آپ کی عین ذات بحیثیت رسول احکام کا مآخذ تھی، قرآن مجید میں جا بجا اطاعت الٰہی کے ساتھ اطاعت رسول کو بیان کیا گیا ہے، اس کے باوجود خود دورِ نبوی اور دورِ صحابہ میں یہ رجحان…
Read moreناول : قسم اس وقت کی
ناول : قسم اس وقت کی ناول نگار : ابو یحییٰ اشاعت : یسریٰ اکیڈمی 320: صفحات 180: قیمت 180تبصرہ نگار : معاویہ محب اللّٰہ ریحان احمد یوسفی ناول کی دنیا کا جانا پہچانا نا ہے، اگر تعارف کی ضرورت پڑ ہی جائے تو محض ” ابو یحییٰ” کا عنوان ان کے تعارف کے لئے کافی ہے، جب زندگی شروع ہوگی، قسم اس وقت کی، آخری جنگ اور خدا بول رہا ہے ؛ جیسے خالص دینی و استدلالی ناول کے تخلیق کار کا تصور ذہن میں ابھر کر آ جاتا ہے۔دو دن قبل اس لئے ناول ہاتھ میں لیا کہ دقیق اور خالص علمی موضوعات سے اکتاہٹ اور بوریت ہو جائے تو کچھ ذوقِ جمالیات کی تسکین کا مداوا ہوجائے گا، لیکن مجھے نہیں معلوم تھا کہ ابو یحییٰ کا قلم اس قدر مضبوطی کے ساتھ میرے جذبات پر قابو پالے گا، یہ ناول مجھے اپنا اسیر بنا لے گا اور یہی ہوا کہ دو دن مسلسل محوِ مطالعہ رہا اور ناول کے آخری صفحہ تک پہنچ گیا۔ اس کہانی میں ناول نگار نے الحاد و دہریت کے دلدل میں پھنسے ہوئے بہت سارے نوجوانوں کے سوالوں کے جوابات دینے کی کوشش کی ہے اور وہ اس میں پوری طرح کامیاب بھی رہے ہیں، ناعمہ نامی لڑکی، فلسفہ اور نفسیات کی طلبہ ہونے کے ساتھ ساتھ، پوری زندگی یتیمی، ماں کی بیوگی اور نانا کی غربت و افلاس کا دکھ سہ سہ کر الحاد و دہریت کی وادیوں میں بری طرح الجھ گئی ہے، اس کو پیاری سہیلی فاریہ، عبد اللہ، آمنہ اور اسماعیل نانا کی باتوں میں مذہب، دقیانوسیت، تعصب اور تنگ نظری ہی نظر آرہی ہے، سوال پر سوال اس کا روز کا مشغلہ بن گیا ہے، اور کَرَن جیسی ملحدانہ ذہنیت رکھنے والی سہیلی کی جھال میں بری طرح پھنس گئی کہ اس سے نکلتے نکلتے ایک عرصہ بیت گیا۔ ناعمہ نے اسلام پر بے جا اعتراضات کر کرکے سب کو پریشان کر رکھا تھا، اس کی وجہ یہ نہیں تھی کہ وہ سوال کرتی تھی بلکہ اس کے سوال کا جواب کہیں…
Read more