Skip to content حرا آن لائن
25/07/2025
Trending News: “ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثریہود تاریخ کی ملعون قومخلع کی حقیقت اور بعض ضروری وضاحتیں#گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے !بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہتربیت خاک کو کندن اور سنگ کو نگینہ بنا دیتی ہےدار العلوم ماٹلی والا کی لائبریری��دینی مدارس کی حفاظت كیوں ضروری هے؟اردو ادب اور فارغین مدارسایک مفروضہ کا مدلل جوابوحدت دین نہ کہ وحدتِ ادیانقربانی، ماحول اور مسلمان: عبادت سے ذمہ داری تک مولانا مفتی محمد اعظم ندویکبیر داس برہمنواد کا باغی اور محبت کا داعیقربانی: مادی فوائد اور سماجی اثراتعشرۂ ذی الحجہ: بندگی کی جولاں گاہ اور تسلیم ورضا کا موسمِ بہارامارت شرعیہ کی مجلس ارباب حل وعقد نے مولانا احمد ولی فیصل رحمانی کی امارت اور قیادت میں شرعی زندگی گذارنے کا عہد پیمان کیا.امارت شرعیہ بہار ، اڈیشہ، جھارکھنڈ ومغربی بنگالکا قضیہ حقائق کی روشنی میںمیرا مطالعہیہود سے معاہدہ اور نقضِ عہد کی یہودی فطرت وتاریخقلب میں سوز نہیں روح میں احساس نہیں��بچوں كی دینی تعلیم كا سنہرا موقعدين سمجهنے اور سمجهانے كا صحيح منہجازمدارس اسلامیہ ماضی۔، حال اور مستقبل !خود شناسی-اہمیت اور تقاضےکتاب : یاد رفتگاں“عید مبارک”خدمت کا درویش، علم کا چراغ(حضرت مولانا غلام محمد وستانویؒ)✍��: م ، ع ، ندنیا کی فرضی معاشی اڑان اور اسلامخوشگوار ازدواجی زندگی کے تقاضےوقت کا کچھ احترام کریںاعتکاف مسائل و آدابمدارس اسلامیہ : ضرورت اور تقاضےرمضان کے آخری عشرہ کے خصوصی اعمالروزے کے فوائدشرائط زکوٰۃقرآن مجید سے تزکیۂ نفسروزہ جسم اور روح دونوں کا مجموعہ ہونا چاہیے !��سیاسی فائدہ کے لئے جھوٹ اور پروپیگنڈانا  فكر اسلامى كا مطالعه كس طرح كريں؟اس کی ادا دل فریب، اس کی نِگہ دل نوازکیا جلسوں کے مثبت اثرات مرتب ہورہے ہیں ؟؟ڈاکٹر ظفر دارک قاسمی (مصنف و کالم نگار)شعبان المعظم میں روزہ رکھنا کیسا ہے ؟كيا تشبيه/تمثيل دليل ہے؟صحبتِ اہلِ صفا، نور وحضور وسرور(جامعۃ العلوم، گجرات کی ایک وجد آفریں محفل قراءت-روداد اور مبارک باد)*اللقاء الثقافی، لکھنؤ کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات و اعزازات: 25-2024 کا کامیاب انعقاد**ملنے کے نہیں ، نایاب ہیں ہم* *(مرحوم تابش مہدی کے بارے میں کچھ یادیں)*محسوس ہورہا ہے جوارِ خدا میں ہوں۔۔۔ڈاکٹر تابش مہدی جوار خدا میں!نعت گو شاعر ڈاکٹر تابش مہدی انتقال کرگئے كُلُّ نَفْسٍ ذَآىٕقَةُ الْمَوْتِؕیادوں کی قندیل جلانا کتنا اچھا لگتا ہے!فتح مبین از : ڈاکٹر محمد طارق ایوبی ندویعلم و تقویٰ کا حسین سنگم *شیخ التفسیر مولانا محمد برہان الدین سنبھلی* رحمہ اللہ علیہوہالو بھروچ میں تین روزہ تبلیغی اجتماع اور اس کی کچھ شاندار جھلکیاں*جعفر بهائى !**آپ بھی ساتھ چھوڑ گئے -*محمد رضی الاسلام ندوى-*کس قدر آساں ہے موت!* ✍️ محمد نصر الله ندوی،ندوةالعلماء،لکھنؤآہ ! جعفر بھائی بقلم: محمد اكرم ندوى آكسفورڈ*موصول خبروں کے مطابق ندوۃ العلماء کے ناظر عام اور عربی زبان کے معروف انشاپرداز وصاحب طرز ادیب مولانا سید جعفر مسعود حسنی ندوی سڑک حادثہ میں انتقال فرما گئے*اردو تدریس کی موجودہ صورت حال -مسائل اور حلمنصوبہ بندی کیسے کریں؟(قاسم علی شاہ)خورشید پرویز صدیقی۔بے باک صحافت کا مرد درویش۔*سفر میں دو نمازیں جمع کرنا؟برف باری حسن ہے کشمیر کانوجوانوں کے لیے نصیحت*اگر دورانِ عدّت حیض بند ہو جائے …“فقہ معاصر”: فقہ مقاصد، فقہ واقع، فقہ مآلات، فقہ نوازل اور فقہ مقارن”: ایک تحقیقی مطالعہ:“فقہ معاصر”: “فقہ مقاصد، فقہ واقع، فقہ مآلات، فقہ نوازل اور فقہ مقارن”: ایک تحقیقی مطالعہ:“فقہ معاصر”: “فقہ مقاصد، فقہ واقع، فقہ مآلات، فقہ نوازل اور فقہ مقارن”: ایک تحقیقی مطالعہ:*جمی کارٹر کی خارجہ پالیسی؛ تین اہم اور متنازع فیصلے: ایک تنقیدی جائزہ*ماضی کا احتساب اور آئندہ کا پروگرامدرخشاں ستارے جو ڈوب گئےڈاکٹر منموہن سنگھ: ترقی یافتہ ہندوستان کے اصل معمارفضل الخلفاء الراشدین ( عربی )نیت وعمل میں اخلاص–دین کا جوہر اور کامیابی کی شاہ کلیدکتاب ۔مسئلہ غلامی اور اسلام” تعارف اور تجزیہرجم اور دلائلِ رجم ایک مطالعہ ( قسط :1 )رجم اور دلائلِ رجم : ایک مطالعہ (قسط) ( 2)بنگلہ دیش سے ایک تشویش ناک خبراعضاء کی پیوندکاری : شرعی نقطہ نظرامت میں فتنہ و فساد کی اصل جڑ غلو اور بے اعتدالی !*تبلیغی جماعت کے دونوں دھڑوں میں خوں ریز تصادم- ایک لمحہ فکریہ*کنائی لفظ سے طلاق کی ایک صورتدو مرتد لڑکیوں کی ایک ہی ہندو نوجوان سے شادی !“فاسق معلن” کی دعوت قبول کرنے کے سلسلے میں شرعی حکمنس بندی ( sterilization ) : شرعی نقطہ نظرقرآنی بیانیے میں حضرت محمد ﷺ کا تذکرہ*شامی اخوان المسلمون کی خونیں سرگزشت*(ہبہ الدباغ کی خودنوشت ’صرف پانچ منٹ‘ کامطالعہ)*دار و مدار کثرتِ حلالتربیت اسے کہتے ہیں ۔شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہیادوں کی قندیل (اہلیہ حضرت مولانا مختار علی صاحب مظاہری مہتمم مدرسہ معھد البنات یعقوبیہ یکہتہ )امی ! صبر و عزیمت کا استعارہموت اس کی ہے کرے جس کا زمانہ افسوسقرآنی تناظر میں باپ کا مقام اور کرداردستور اور آئین پر عمل آوریکتاب : اسالیب القرآن (عربی)*بہار جمعیۃ کے اجلاس میں نتیش کمار کی غیر حاضری: بہار کے مسلمانوں کے لیے واضح پیغام**یوگی حکومت کا ظلم اور مسلم نوجوانوں کا قتل*روبوٹ کا شرعی حکم��جذبات سے نہیں ہوشمندی سے فیصلہ کیجئےالمعہد العالی الاسلامی حیدرآباد میں شعبہ تدریب قضاء کا آغازسلام کرنے والا، سلام کا جواب سن لےعلامہ شبلی ؒنعمانی (1857۔ 1914)مثلِ خورشیدِ سحر فکر کی تابانی میں

حرا آن لائن

حرا آن لائن

  • Home
  • About us
  • Contact
  • Books
  • Courses
  • Get Started
25/07/2025
Trending News: “ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثریہود تاریخ کی ملعون قومخلع کی حقیقت اور بعض ضروری وضاحتیں#گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے !بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہتربیت خاک کو کندن اور سنگ کو نگینہ بنا دیتی ہےدار العلوم ماٹلی والا کی لائبریری��دینی مدارس کی حفاظت كیوں ضروری هے؟اردو ادب اور فارغین مدارسایک مفروضہ کا مدلل جوابوحدت دین نہ کہ وحدتِ ادیانقربانی، ماحول اور مسلمان: عبادت سے ذمہ داری تک مولانا مفتی محمد اعظم ندویکبیر داس برہمنواد کا باغی اور محبت کا داعیقربانی: مادی فوائد اور سماجی اثراتعشرۂ ذی الحجہ: بندگی کی جولاں گاہ اور تسلیم ورضا کا موسمِ بہارامارت شرعیہ کی مجلس ارباب حل وعقد نے مولانا احمد ولی فیصل رحمانی کی امارت اور قیادت میں شرعی زندگی گذارنے کا عہد پیمان کیا.امارت شرعیہ بہار ، اڈیشہ، جھارکھنڈ ومغربی بنگالکا قضیہ حقائق کی روشنی میںمیرا مطالعہیہود سے معاہدہ اور نقضِ عہد کی یہودی فطرت وتاریخقلب میں سوز نہیں روح میں احساس نہیں��بچوں كی دینی تعلیم كا سنہرا موقعدين سمجهنے اور سمجهانے كا صحيح منہجازمدارس اسلامیہ ماضی۔، حال اور مستقبل !خود شناسی-اہمیت اور تقاضےکتاب : یاد رفتگاں“عید مبارک”خدمت کا درویش، علم کا چراغ(حضرت مولانا غلام محمد وستانویؒ)✍��: م ، ع ، ندنیا کی فرضی معاشی اڑان اور اسلامخوشگوار ازدواجی زندگی کے تقاضےوقت کا کچھ احترام کریںاعتکاف مسائل و آدابمدارس اسلامیہ : ضرورت اور تقاضےرمضان کے آخری عشرہ کے خصوصی اعمالروزے کے فوائدشرائط زکوٰۃقرآن مجید سے تزکیۂ نفسروزہ جسم اور روح دونوں کا مجموعہ ہونا چاہیے !��سیاسی فائدہ کے لئے جھوٹ اور پروپیگنڈانا  فكر اسلامى كا مطالعه كس طرح كريں؟اس کی ادا دل فریب، اس کی نِگہ دل نوازکیا جلسوں کے مثبت اثرات مرتب ہورہے ہیں ؟؟ڈاکٹر ظفر دارک قاسمی (مصنف و کالم نگار)شعبان المعظم میں روزہ رکھنا کیسا ہے ؟كيا تشبيه/تمثيل دليل ہے؟صحبتِ اہلِ صفا، نور وحضور وسرور(جامعۃ العلوم، گجرات کی ایک وجد آفریں محفل قراءت-روداد اور مبارک باد)*اللقاء الثقافی، لکھنؤ کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات و اعزازات: 25-2024 کا کامیاب انعقاد**ملنے کے نہیں ، نایاب ہیں ہم* *(مرحوم تابش مہدی کے بارے میں کچھ یادیں)*محسوس ہورہا ہے جوارِ خدا میں ہوں۔۔۔ڈاکٹر تابش مہدی جوار خدا میں!نعت گو شاعر ڈاکٹر تابش مہدی انتقال کرگئے كُلُّ نَفْسٍ ذَآىٕقَةُ الْمَوْتِؕیادوں کی قندیل جلانا کتنا اچھا لگتا ہے!فتح مبین از : ڈاکٹر محمد طارق ایوبی ندویعلم و تقویٰ کا حسین سنگم *شیخ التفسیر مولانا محمد برہان الدین سنبھلی* رحمہ اللہ علیہوہالو بھروچ میں تین روزہ تبلیغی اجتماع اور اس کی کچھ شاندار جھلکیاں*جعفر بهائى !**آپ بھی ساتھ چھوڑ گئے -*محمد رضی الاسلام ندوى-*کس قدر آساں ہے موت!* ✍️ محمد نصر الله ندوی،ندوةالعلماء،لکھنؤآہ ! جعفر بھائی بقلم: محمد اكرم ندوى آكسفورڈ*موصول خبروں کے مطابق ندوۃ العلماء کے ناظر عام اور عربی زبان کے معروف انشاپرداز وصاحب طرز ادیب مولانا سید جعفر مسعود حسنی ندوی سڑک حادثہ میں انتقال فرما گئے*اردو تدریس کی موجودہ صورت حال -مسائل اور حلمنصوبہ بندی کیسے کریں؟(قاسم علی شاہ)خورشید پرویز صدیقی۔بے باک صحافت کا مرد درویش۔*سفر میں دو نمازیں جمع کرنا؟برف باری حسن ہے کشمیر کانوجوانوں کے لیے نصیحت*اگر دورانِ عدّت حیض بند ہو جائے …“فقہ معاصر”: فقہ مقاصد، فقہ واقع، فقہ مآلات، فقہ نوازل اور فقہ مقارن”: ایک تحقیقی مطالعہ:“فقہ معاصر”: “فقہ مقاصد، فقہ واقع، فقہ مآلات، فقہ نوازل اور فقہ مقارن”: ایک تحقیقی مطالعہ:“فقہ معاصر”: “فقہ مقاصد، فقہ واقع، فقہ مآلات، فقہ نوازل اور فقہ مقارن”: ایک تحقیقی مطالعہ:*جمی کارٹر کی خارجہ پالیسی؛ تین اہم اور متنازع فیصلے: ایک تنقیدی جائزہ*ماضی کا احتساب اور آئندہ کا پروگرامدرخشاں ستارے جو ڈوب گئےڈاکٹر منموہن سنگھ: ترقی یافتہ ہندوستان کے اصل معمارفضل الخلفاء الراشدین ( عربی )نیت وعمل میں اخلاص–دین کا جوہر اور کامیابی کی شاہ کلیدکتاب ۔مسئلہ غلامی اور اسلام” تعارف اور تجزیہرجم اور دلائلِ رجم ایک مطالعہ ( قسط :1 )رجم اور دلائلِ رجم : ایک مطالعہ (قسط) ( 2)بنگلہ دیش سے ایک تشویش ناک خبراعضاء کی پیوندکاری : شرعی نقطہ نظرامت میں فتنہ و فساد کی اصل جڑ غلو اور بے اعتدالی !*تبلیغی جماعت کے دونوں دھڑوں میں خوں ریز تصادم- ایک لمحہ فکریہ*کنائی لفظ سے طلاق کی ایک صورتدو مرتد لڑکیوں کی ایک ہی ہندو نوجوان سے شادی !“فاسق معلن” کی دعوت قبول کرنے کے سلسلے میں شرعی حکمنس بندی ( sterilization ) : شرعی نقطہ نظرقرآنی بیانیے میں حضرت محمد ﷺ کا تذکرہ*شامی اخوان المسلمون کی خونیں سرگزشت*(ہبہ الدباغ کی خودنوشت ’صرف پانچ منٹ‘ کامطالعہ)*دار و مدار کثرتِ حلالتربیت اسے کہتے ہیں ۔شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہیادوں کی قندیل (اہلیہ حضرت مولانا مختار علی صاحب مظاہری مہتمم مدرسہ معھد البنات یعقوبیہ یکہتہ )امی ! صبر و عزیمت کا استعارہموت اس کی ہے کرے جس کا زمانہ افسوسقرآنی تناظر میں باپ کا مقام اور کرداردستور اور آئین پر عمل آوریکتاب : اسالیب القرآن (عربی)*بہار جمعیۃ کے اجلاس میں نتیش کمار کی غیر حاضری: بہار کے مسلمانوں کے لیے واضح پیغام**یوگی حکومت کا ظلم اور مسلم نوجوانوں کا قتل*روبوٹ کا شرعی حکم��جذبات سے نہیں ہوشمندی سے فیصلہ کیجئےالمعہد العالی الاسلامی حیدرآباد میں شعبہ تدریب قضاء کا آغازسلام کرنے والا، سلام کا جواب سن لےعلامہ شبلی ؒنعمانی (1857۔ 1914)مثلِ خورشیدِ سحر فکر کی تابانی میں
  • Home
  • About us
  • Contact
  • Books
  • Courses

حرا آن لائن

حرا آن لائن

  • Get Started

موت اس کی ہے کرے جس کا زمانہ افسوس

  1. Home
  2. موت اس کی ہے کرے جس کا زمانہ افسوس

موت اس کی ہے کرے جس کا زمانہ افسوس

  • حراء آن لائنحراء آن لائن
  • مضامین و مقالات
  • November 29, 2024
  • 3 Comments

از : قاضی محمد حسن ندوی

موت ایک ایسی حقیقت ہے جس کا نہ صرف مسلمانوں بلکہ دشمنان اسلام نے بھی اعتراف وتسلیم کیا ہے ، بقا وابدیت صرف ایک ذات وحدہ لاشریک کے لیے مناسب ہے ، اس کے علاوہ سبھوں کے لیے موت اور فناء مقدر ہے، دنیا میں جو بھی آیا ہے، اسے ایک دن دنیا سے رخصت اور دنیا کو الوداع کہنا ہے ،قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے صحیح کہا کہ ہر شخص کو موت کا ذائقہ چکھنا ہے ( کل نفس ذائقہ الموت) کسی نے بجا فرمایا ہے

موت سے کس کس کو رستگاری ہے

آج اس کی کل ہماری باری ہے

اکتوبر کے دوسرے عشرے سے ہماری خوش دامن کی طبیعت زیادہ ہی ناساز ہوگئ، ابتدا میں انہیں شکری ہاسپیٹل میں پھر پٹنہ اندرا گاندھی ہاسپٹل میں ایڈمٹ کیا گیا جہاں تقریباً پندرہ دن علاج ہوا ، icu میں رکھا گیا ،کچھ افاقہ ہوا تو ڈاکٹروں کے مشورے سے گھر آگئیں، آکسیجن پر تھیں ، مگر ہوش وحواس باقی تھا ، باتیں کرتیں تھیں، دوسری طرف دوا وعلاج اور و سائل کے استعمال میں کوئی کمی نہیں کی گئی ، اس اعتبار سے مامو محترم حضرت مولانا مختار علی المظاہری صاحب قابل رشک ہیں ، خود معذور ہیں لیکن اس حال میں بھی کئی بار شکری اور ایک بار پٹنہ مرحومہ کی عیادت کے لئے تشریف لے گئے ، اسی طرح دونوں لڑکے علی اختر ندوی اور حسن اختر سیفی بھی والدہ کی صحت یابی کے لئے بہت کوشاں رہے، آج میرے چچیرے بھائی حافظ نثار صاحب نے ہماری تعزیت کرتے ہوئے فرمایا کہ میں چند دنوں قبل افسانہ مامی کی عیادت کے لیے یکہتہ گیا تھا ، ان کی خبر و خیریت لی ، آدھا گھنٹہ وہاں تھا ، لیکن میں نے علی اختر کو بہت ہی بے چین دیکھا ، کبھی گھر میں آتے ، کبھی باہر ،اسی طرح شکری سے قبل دربھنگہ میں بھی اپنی مرحومہ والدہ کی صحت یابی کیلئے مختلف ہاسپٹل میں جانا، ڈاکٹر سے صلاح ومشورہ کرنا ،دن رات ایک کرنا واقعی علی اختر صاحب کا قابل تحسین عمل ہے ، چھوٹی بیٹی (………) نے بھی تو ہر جگہ ماں کی خدمت کو غنیمت جان کر اپنے آرام و راحت کو قربان کر دی، ہر جگہ والدہ کے ساتھ رہیں، خدمت میں کمی نہیں کی ،اسی طرح دونوں بڑی لڑکیوں نے ماں کی خدمت کی کوشش ہی نہیں کیں بلکہ ایک مہینے کے اندر دو مرتبہ مہاراشٹر اور گجرات سے وطن یکہتہ اور پٹنہ کا سفر کیا ، ظاہر ہے ان دونوں بہنوں کو بھی خدمت کا جو زریں موقع ملا ، وہ ان کی خوش نصیبی اور سعادت مندی کا زینہ ہے، اسی طرح نواسوں میں سے سبھوں نے دعائیں کیں ،لیکن میرے لڑکے حافظ اجود کو حیات میں دس دن پٹنہ میں خدمت کا موقع ملا، نیز والدہ کے ساتھ سفر کرکے جنازہ اور مٹی دیکر ڈبل نیکی اور سعادت حاصل کرنے کا موقع ہاتھ آیا، مگر اولاد والدین کا حق ادا نہیں کر سکتی۔

حق تو یہ ہے کہ حق ادا نہیں ہوسکا

اسی طرح گھر میں رہ کر چھوٹی بہو اور بڑی بہو ہاسپیٹل اور گھر دونوں جگہ وہ خدمت کی ہیں جن کا تصور آج معاشرہ میں بیٹا اور بیٹی کے علاؤہ کسی سے بھی ممکن نہیں ہے ،

بہرحال اپنے تئیں قریب دور تمام رشتے داروں نے مرحومہ کی صحت یابی کیلئے قربانیاں دیں ۔ خواہ مولانا کے دونوں بھائی ہو یا بھنیں انہوں نے بھی اپنے اعتبار سے ہر موقع پر بھائی کو تسلی اور بھیجتیجو کی رہنمائی کی ، دعا ہے اللہ تعالیٰ سبھوں کی خدمت کو قبول فرمائے، لیکن ظاہر ہے کہ جب کسی کا وقت اجل یعنی موت آجاتی ہے تو اسے ایک سیکنڈ کے لئے کوئی ٹال نہیں سکتا ( اذ ا جاء اجلھم لایستاخرون ساعۃ ولا یستقدمون)

بدھ کا دن تھا ، راقم جامعہ اسلامیہ ماٹلی والا بھروچ کی مسجد میں علوم الحدیث کے موضوع پر منعقدہ سیمینار میں حاضر تھا ، دن کے گیارہ بجے یکایک سب سے پہلے حافظ حفظ الرحمان صاحب طوفان پور کا فون آیا کہ انہوں نے کہا کہ یہ خبر صحیح ہے کہ مامی گزر گئیں؟ میں نے کہا نہیں، ابھی تحقیقی خبر نہیں آئی ہے ، ابھی موبائل رکھا ہی تھا کہ برادر عزیز سیفی سلمہ کے فون کی رینگ بجنے لگی، باہر آکر ڈرتے ہوئے فون اٹھایا ،جس کا ڈر تھا اسی کی اطلاع موصوف نے روتے ہوئے دی کہ امی گزر گئیں ، ہماری زبان پر یہ دعا جاری ہوگئ ، انا للہ وانا الیہ راجعون ،ان للّہ مااخذ ولہ ما اعطی وکل شیء الی اجل مسمی ( اللہ کے لئے ہے جو اس نے لیا ہے وہ بھی اسی کا ہے جو اس نے دیا ہے اور ہر کے لیے موت کا وقت مقرر ہے) پڑھتے ہوئے عزیزی سلمہ کو کچھ تسلی دی اور صبر جمیل اختیار کرنے کی گزارش کی ،

نبی کے علاوہ گناہ سے کوئی پاک نہیں ، ہر شخص میں خوبی اور خامی ہوتی ہے ،بڑے ، اساتذہ ،والدین اور مربیوں سے محبت اور عقیدت اور ان سے استفادہ کے لئے تو خوبی ہی پر نظر رہنی چاہیے ، خاص طور پر کسی مسلمان کی موت کے بعد ان کے محاسن ہی کو بیان کرنے کا اہتمام کرے جیسا کہ قول رسول صلی اللہ علیہ وسلم ( اذکروا محاسن مو تاکم وکفوا عن مسا ویھم ) کے تحت شارح مشکٰوۃ ملا علی قاری رحمۃ اللّٰہ علیہ نے لکھا ہے کہ پہلا جزء استحباب پر اور دوسرا وجوب پر دال ہے ، یعنی میت کے بارے میں حکم ہے کہ بولو تو اس کی خوبی ہی کو بیان کرو اور یہ واجب نہیں بلکہ مستحب ہے ، لکن دوسرے جزء میں امر وجوب کے لیے ہے یعنی میت کی برائی اور عیوب کو بیان کرنے سے ضرور بچو یہ واجب ہے ،اس لئے میں نیچے مرحومہ کی کچھ اچھی اور سچی باتیں رقم کر دینا مناسب سمجتا ہوں، تاکہ وہ ہمارے لئے باعث عبرت ہو ، اور یہی اصل ان کے اور وارثان خاص طور پر مامو مولانا مختار علی صاحب کے حق میں صحیح تعزیت کا حق ادا کرسکوں اور مرحومہ کے محاسن ہمارے سامنے آئے، اور ہم ان کو اپنی زندگی میں جگہ دے سکیں، اس لئے ہم یہاں کچھ ان کی زندگی کے اہم نقوش کو ذکر کرنے کی جسارت کر رہا ہوں۔

(1) _یوں تو مرحومہ میں بے شمار خوبیاں اور کمالات تھیں ، ان میں سے ایک خوبی یہ تھی کہ وہ صوم و صلوٰۃ کے پابند تھیں ،جبکہ مرحومہ کو ہارڈ اور منھ میں زخم ہونے کی وجہ سے سالوں سے تکلیف تھی ، لیکن دوا دعا کے ساتھ شب و روز کے معمولات کی ادائیگی میں ،صوم و صلوۃ کی پابندی میں کسل وسستی کو آڑے آنے نہیں دیتیں ،صبح سب سے پہلے اٹھنا، نماز کے بعد تلاوت قرآن پاک کا اہتمام برسوں سے تھا، اطلاع کے مطابق رمضان المبارک میں بھی اور رمضان المبارک کے بعد بھی کئی قرآن کریم کو ختم کی ہیں ، میرے لڑکے اجود نے بتایا کہ اماں نے مجھے سے بتائیں کہ رمضان المبارک بعد پانچ مرتبہ قرآن کا ختم کیا ہے ، جب پٹنہ میں زیر علاج تھیں ، آکسیجن پر تھیں ، مگر اس حال میں بھی نماز کی فکر تھی ، میری اہلیہ ایک دن پٹنہ سے پوچھتی ہے کہ امی اس حال میں نماز پڑھ سکتی ہیں ؟ میں نے کہا ہاں ، وضو کرادو ،اشارہ سے پڑھیں کوئی بات نہیں ، واقعی انہیں نماز اور تلاوت قرآن کی حلاوت حاصل تھی ، جس کی تڑپ وجستجو حالت بیماری میں بھی تھی۔ خدا دوعالم سے بیگانہ کرتی ہے دل کو

عجب چیز لذت آشنائی

یہ لذت کیوں نہیں حاصل ہوتی؟ اس لئے کہ وہ حضرت مولانا ممتاز علی المظاہری رحمۃ اللہ علیہ کی پہلی اور بڑی بہو تھیں ، ان کی روحانی اور ایمانی فیض حاصل تھا ، اور بہت کچھ ان سے سیکھی تھی ۔

(2 )

مہمان نوازی بھی ان کی صفت تھی ،حضرت مولانا کی زندگی میں اور ان کے وصال کے بعد بھی معھد البنات یعقوبیہ میں جب بھی جس وقت بھی کوئی مہمان آتا، جو پکا ہوتا خندہ پیشانی کے ساتھ مہمان کا اکرام کرتیں، ابھی چند ماہ قبل مدرسہ ھذا میں تعلیمی ثقافتی پروگرام تھا ،اس موقع پر یکہتہ اور مضافات سے کافی تعداد میں مہمان خواتین آئیں ، مرحومہ بیمار تھیں، عزیزی سیفی نے بتایا کہ اس حال میں بھی اکرام و استقبال کے لیے کئی بار تیسری منزل پر گئیں ، یہ ان کا حسن اخلاق تھا

3 : دوسری ایک خوبی یہ تھی خود تکلیف برداشت کرلیتی لیکن گھر کے دوسرے افراد کو راحت و آرام پہنچانے کی کوشش کرتیں میں نے بارہا دیکھا کہ بیٹیاں ، بہو گھر میں ہیں ان کے ذریعہ کھانا ناشتہ تیار کروا سکتیں ، مگر حکم اور آڈر کے بجائے خود کام کرنے لگ جاتیں ، یہ ان کی بہت بڑی خوبی تھی ، عام طور پر جب گھر میں بہو بیٹیاں ہوتی ہیں تو ساس ماں کا حکم چلتا ہے ، ساس بیٹھی رہتی ہیں ، حکم کرتی رہتی ہیں ، بہو سہمی رہتی ہیں کہ معلوم نہیں کس کام پر گرفت ہوگی ؟ اور کس کام پر طعن و تشنیع کے کلمات سننے پڑیں گے ، مگر ہم نے ان کے گھر میں برعکس معاملہ دیکھا ، یہ کوئی خواب نہیں ،حقیقت ہے ،آنکھوں دیکھا حال ہے ،،یہی وجہ ہے کہ مرحومہ کے گھر میں ایک نہیں دو بہو تھیں ، لیکن نہ کبھی ساس بہو میں اور نہ کبھی دونوں بہو کے مابین لڑائی اور نہ نوک جھونک دیکھا ،یہ دراصل مرحومہ کا نمایاں کردار تھا کہ انہوں نے بہو کے ساتھ بیٹی جیسا سلوک کیا

4 ۔ مرحومہ کم گو تھیں ، سبھوں کو ان سے یہ شکا یت رہتی کچھ بتاتی نہیں ، حتیٰ کہ میری اہلیہ اکثر عرض کرتی کہ امی سے جو پوچھتی ہوں وہی بولتی ہیں ، خود سے سب باتیں نہیں بولتی بہت سی باتیں غیروں سے معلوم ہو جاتی ہیں لیکن امی سے نہیں، یہ بہت بڑی ان کی خوبی تھی ،کیوں کہ فون پر زیادہ دیر گفتگو غیبت ہی ہوسکتی ہے ،حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی صاحب نے لکھا ہے کہ کوئی شخص زیادہ بات کرے، اور ان کے کلام میں جھوٹ اور غیبت نہ ہو یہ ہو نہیں سکتا ،اسی لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے “بولو تو اچھی بات ورنہ خاموش رہو”

5: عام طور پر انسان کو کھانے پینے کی جو چیز طبعی طور پسند نہیں ہوتی تو وہ اس سے بعد اور دوری اختیار کرتا ہے ،اس کو پکانا اور دسترخوان پر پیش کرنا اس پر بڑا گراں گزرتا ہے ، لیکن مرحومہ کا حال کچھ اور ہی تھا ،وہ کوئی گوشت نہیں کھاتی تھیں ، لیکن نہ صرف بنانا جانتیں تھیں ، بلکہ اکثر خود ہی بناتیں ، بہت اچھا اور لزیز بناتی، اپنے پسند پر گھر کے دیگر لوگوں کے پسند کو ترجیح دیتیں۔

اخیر میں مرحومہ کی تمام اولاد اور متعلقین کی خدمت میں تعزیت مسنونہ پیش کرتے ہوئے یہی درخواست کرتا ہوں کہ اب ان کے لئے دعا مغفرت ،صدقہ، ایصال ثواب کریں ، یہ ان کا اولاد صالحہ پر یہی حق ہے، اور یہی تعزیت کا تقاضا بھی ، دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں بھی اس کی توفیق دے ، اور مرحومہ کی محاسن جمیلہ کو قبول فرمائے اور جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے آمین

حراء آن لائن

،حراء آن لائن" دینی ، ملی ، سماجی ، فکری معلومات کے لیے ایک مستند پلیٹ فارم ہے " حراء آن لائن " ایک ویب سائٹ اور پلیٹ فارم ہے ، جس میں مختلف اصناف کی تخلیقات و انتخابات کو پیش کیا جاتا ہے ، خصوصاً نوآموز قلم کاروں کی تخلیقات و نگارشات کو شائع کرنا اور ان کے جولانی قلم کوحوصلہ بخشنا اہم مقاصد میں سے ایک ہے ، ایسے مضامین اورتبصروں وتجزیوں سے صَرفِ نظر کیا جاتاہے جن سے اتحادِ ملت کے شیرازہ کے منتشر ہونے کاخطرہ ہو ، اور اس سے دین کی غلط تفہیم وتشریح ہوتی ہو، اپنی تخلیقات و انتخابات نیچے دیئے گئے نمبر پر ارسال کریں ، 9519856616 hiraonline2001@gmail.com

Post navigation

تربیت اسے کہتے ہیں ۔

Related Posts

  • حراء آن لائنحراء آن لائن
  • July 14, 2025
  • 0 Comments
یہود تاریخ کی ملعون قوم

مولانا محمد عارف ندویاستاذ مدرسۃ العلوم الاسلامیہ وَإِذْ تَأَذَّنَ رَبُّكَ لَيَبْعَثَنَّ عَلَيْهِمْ إِلَىٰ يَوْمِ ٱلْقِيَٰمَةِ مَن يَسُومُهُمْ سُوٓءَ ٱلْعَذَابِ۔ (الأعراف/١٦٧)اور جب آپ کے رب نے آگاہ کیا کہ وہ قیامت تک ان پر ایسے کو ضرور مسلط رکھے گا،جو ان کو سخت اذیتیں دیتا رہے گا۔ قرآن و حدیث اور تاریخ کے مطالعہ سے پتا چلتا ہے کہ یہود دنیا کی وہ ظالم قوم ہے جس کے ہاتھ صرف عام لوگوں کے خون سے ہی نہیں بلکہ روئے زمین کی سب سے مقدس وبابرکت اور پاکیزہ شخصیات انبیاء کرام علیہم السلام کے خون سے بھی رنگے ہوئے ہیں۔اسی وجہ سے یہ اللہ کے دوہرے غضب اور لعنت کے مستحق ٹھہرے۔ فَبَآءُو بِغَضَبٍ عَلَىٰ غَضَبٍۢ ۚ۔(البقرۃ/٩٠)ان کی بدکرداریوں اور نافرمانیوں کے سبب انبیاء کرام کی زبانی بھی ان پر لعنت کی گئی۔ لُعِنَ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ عَلَى لِسَانِ دَاوُودَ وَعِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ ذَلِكَ بِمَا عَصَوْا وَكَانُوا يَعْتَدُونَ(المائدۃ/٧٨) ۔کبھی ذلیل بندر بناکر سخت ترین عذاب سے دوچار کیا گیا۔قرآن پاک میں خصوصی طور پر اس ملعون قوم پر دو سزاؤوں کا ذکر کیا گیا ہے جن کا تعلق دنیا ہی سے ہے، سورہ اعراف میں ہے وَإِذْ تَأَذَّنَ رَبُّكَ لَيَبْعَثَنَّ عَلَيْهِمْ إِلَىٰ يَوْمِ ٱلْقِيَٰمَةِ مَن يَسُومُهُمْ سُوٓءَ ٱلْعَذَابِ ۗ.(١٦٧) یہود دنیا کی خواہ کتنی ہی مالدار اور طاقت ور قوم کیوں نہ بن جائے مگر اللہ کی لعنت و پھٹکار ان پر دو طرح سے ہمیشہ برستی رہے گی، اول یہ کہ اللہ تعالیٰ ہمیشہ کسی نہ کسی شخص کو ان پر مسلط کرتا رہے گا جو ان کو سخت سے سخت سزا دیتا رہے گا اور ذلت و خواری میں مبتلا رکھے گا۔ چنانچہ تاریخ کے مختلف ادوار میں یہ قوم کسی نہ کسی ایسے حاکم و فرماں روا کے زیر اثر رہی جس نے ان کی سازشوں ،مجرمانہ تدبیروں اور مجرمانہ کردار پر قدغن لگانے کے لیے اور بے لگام عقلوں کو لگام کسنے کے لیے طرح طرح کی سزاؤں سے دوچار کیا ۔سب سے پہلےحضرت سلیمان علیہ السلام نے ان کی عقلوں کو درست کیا،پھر بخت نصر کو اللہ نے ان پر مسلط…

Read more

Continue reading
#گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے !
  • حراء آن لائنحراء آن لائن
  • June 29, 2025
  • 0 Comments
#گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے !

امیرِ شریعت محترم مولانا احمد ولی فیصل رحمانی نے اسلامی تہذیب، اسلاف کی شانِ متانت اور بدترین کردارکشی کا سامنا کرنے کےباوجود حیرت انگیز استقامت کےساتھ مخالفین اور منافقین کو عملی میدان میں شکست دیتے ہوئے ہندوستان کی ظالم سرکار اور ہندوتوادی برہمنوں کو آج گاندھی میدان پٹنہ سے قابل ذکر انداز میں چیلینج دیا ہے۔ پٹنہ کے گاندھی میدان کا یہ احتجاج وقف قانون اور بھاجپا و سنگھ کے بےلگام ظلم و ستم کےخلاف ایک مؤثر اور مضبوط احتجاج تھا جس نے ایک پورے صوبے کو احتجاج ہونے کا احساس بھی کرایا اور احتجاج کے اثرات چپے چپے پر مرتب کیے، یہ احتجاجی اجلاس اپنی تیاریوں سے لے کر برپا ہونے تک صوبہ بہار میں مسلمانوں کی قوت و سطوت، اثر و رسوخ اور ان کے اسلاف کی عظیم الشان تاریخ کی یاددہانی کا ایک یادگار ذریعہ بنا، اس لحاظ سے اگر یہ اجلاس سنگھیوں کی ریشہ دوانیوں کے سبب نہ بھی ہوپاتا تو بھی اس کی تیاریاں مسلمانوں میں اپنی وحدت اور تاریخ کولےکر ایک بڑی زبردست دعوت کا ذریعہ بن چکی تھیں۔ اس کے لیے بہار کے مسلمان، اور خاص طور پر امارت شرعیہ کے ذمہ داران، عہدیداران و کارکنان شکریے اور حوصلہ افزائی کے مستحق ہیں۔ اللہ تعالی اسے اپنی بارگاہ میں بھی قبول فرمائے۔ آج یہ اجلاس اپنی پوری آب و تاب کےساتھ صوبہ بہار کی راجدھانی پٹنہ میں برپا ہوا جس نے بہار کی سنگھی سرکار کو ابھی سے حیران کردیا ہے کیونکہ بہار کی سنگھی سرکار کو امارت شرعیہ کے منافقین اور مولانا احمد ولی فیصل رحمانی کے حاسدین اور دشمنوں نے یقین دلایا تھا کہ اس نئے نئے جوشیلے امیر کی بات کو ہم پرانے اور گھاگ مولوی بہار میں چلنے نہیں دیں گے اور اس کو اتنا بدنام کردیں گے کہ اسے امارت شرعیہ چھوڑ کر بھاگنا پڑےگا، آپ بس پیسہ اور سرکاری طاقت کے ذریعے ہماری مدد کرتے رہنا، چنانچہ ایسا ہی ہوا، منافق، حاسد اور دشمن ٹولہ پوری تندہی سے امارت شرعیہ اور امیر شریعت پر حملہ کرتا رہا، ان کےخلاف روزانہ پروپیگنڈے کیے، امیر…

Read more

Continue reading

One thought on “موت اس کی ہے کرے جس کا زمانہ افسوس”

  1. Junakiya Mohammadbhai Mahammadsaed says:
    30/11/2024 at 1:36 PM
    اللہ تعالیٰ آپ کی خوشدامن کو جنت الفردوس میں اعلی سے اعلی مقام عطا فرمائے اور سیئات کو درگزر فرماکر اپنے محبوب بندوں میں شامل فرمائیں اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے آمین
    Reply
    1. حراء آن لائن says:
      01/12/2024 at 2:09 PM

      Ameen

      Reply
    2. حراء آن لائن says:
      24/12/2024 at 7:44 AM
      آمین
      Reply

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Recent Posts

  • “ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثر 14/07/2025
  • یہود تاریخ کی ملعون قوم 14/07/2025
  • خلع کی حقیقت اور بعض ضروری وضاحتیں 07/07/2025
  • #گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے ! 29/06/2025
  • بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہ 27/06/2025
  • تربیت خاک کو کندن اور سنگ کو نگینہ بنا دیتی ہے 25/06/2025
  • دار العلوم ماٹلی والا کی لائبریری 20/06/2025
  • 🔰دینی مدارس کی حفاظت كیوں ضروری هے؟ 20/06/2025

Recent Comments

  • حراء آن لائن on خدمت کا درویش، علم کا چراغ(حضرت مولانا غلام محمد وستانویؒ)✍🏼: م ، ع ، ن
  • Technology on خدمت کا درویش، علم کا چراغ(حضرت مولانا غلام محمد وستانویؒ)✍🏼: م ، ع ، ن
  • Business on دنیا کی فرضی معاشی اڑان اور اسلام
  • IT on دنیا کی فرضی معاشی اڑان اور اسلام
  • حراء آن لائن on موت اس کی ہے کرے جس کا زمانہ افسوس

Archives

  • July 2025
  • June 2025
  • May 2025
  • April 2025
  • March 2025
  • February 2025
  • January 2025
  • December 2024
  • November 2024
  • October 2024
  • September 2024
  • August 2024
  • July 2024
  • June 2024
  • May 2024
  • April 2024
  • March 2024
  • February 2024

Categories

  • Blog
  • اسلامیات
  • پیغمبر عالم
  • سفر نامہ
  • سیرت و شخصیات
  • فقہ و فتاوی
  • فکر و نظر
  • کتابی دنیا
  • گوشہ خواتین
  • مضامین و مقالات

Meta

  • Register
  • Log in
  • Entries feed
  • Comments feed
  • WordPress.org

Other Story

سیرت و شخصیات

بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہ

  • حراء آن لائن
  • June 27, 2025
بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہ
مضامین و مقالات

تربیت خاک کو کندن اور سنگ کو نگینہ بنا دیتی ہے

  • حراء آن لائن
  • June 25, 2025
Blog

دار العلوم ماٹلی والا کی لائبریری

  • حراء آن لائن
  • June 20, 2025
دار العلوم ماٹلی والا کی لائبریری
مضامین و مقالات

🔰دینی مدارس کی حفاظت كیوں ضروری هے؟

  • حراء آن لائن
  • June 20, 2025
کتابی دنیا

“ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثر

  • حراء آن لائن
  • July 14, 2025
“ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثر
مضامین و مقالات

یہود تاریخ کی ملعون قوم

  • حراء آن لائن
  • July 14, 2025
اسلامیات

خلع کی حقیقت اور بعض ضروری وضاحتیں

  • حراء آن لائن
  • July 7, 2025
مضامین و مقالات

#گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے !

  • حراء آن لائن
  • June 29, 2025
#گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے !
سیرت و شخصیات

بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہ

  • حراء آن لائن
  • June 27, 2025
بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہ
مضامین و مقالات

تربیت خاک کو کندن اور سنگ کو نگینہ بنا دیتی ہے

  • حراء آن لائن
  • June 25, 2025
Blog

دار العلوم ماٹلی والا کی لائبریری

  • حراء آن لائن
  • June 20, 2025
دار العلوم ماٹلی والا کی لائبریری
مضامین و مقالات

🔰دینی مدارس کی حفاظت كیوں ضروری هے؟

  • حراء آن لائن
  • June 20, 2025
کتابی دنیا

“ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثر

  • حراء آن لائن
  • July 14, 2025
“ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثر
مضامین و مقالات

یہود تاریخ کی ملعون قوم

  • حراء آن لائن
  • July 14, 2025
اسلامیات

خلع کی حقیقت اور بعض ضروری وضاحتیں

  • حراء آن لائن
  • July 7, 2025
مضامین و مقالات

#گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے !

  • حراء آن لائن
  • June 29, 2025
#گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے !
Copyright © 2025 حرا آن لائن | Powered by [hira-online.com]
Back to Top

Notifications