ڈاکٹر مفتی محمد شاہ جہاں ندوی
(قسط:1)
تمہید:
موجودہ دور برق رفتار ترقی کا دور ہے- یہ جدید ٹکنالوجی کا دور ہے- جس کی بدولت پوری دنیا سمٹ کر ایک گاؤں میں تبدیل ہوچکی ہے، یعنی ہم گلوبل ویلیج (global village) میں سانسیں لے رہے ہیں- اس وقت جو رائے سامنے آتی ہے، اس سے پوری دنیا یا دنیا کے ایک بڑے حصے کے با ذوق لوگوں کی اکثریت واقف ہوجاتی ہے- نیز مختلف پہلوؤں سے اس پر تنقیدی نگاہ ڈالی جاتی ہے-
اس وقت ہمیں اسلامی شریعت کی نمائندگی اس طرح کرنی ہوگی جو عقل سلیم اور نقل صحیح کی کسوٹی پر درست ثابت ہو- جس سے دنیا کے سامنے اس کی جامعیت، عدل و انصاف، جسم و روح کے مطالبات، سماجی انصاف کے تقاضوں کے درمیان ہم آہنگی اور انسانی فطرت کی رعایت سامنے آئے-
اسلام کے اس ہمہ گیر تصور کو پیش کرنے کی خاطر جدید مسائل کو حل کرتے وقت ہمیں ” فقہ مقاصد”، “فقہ واقع”، “فقہ مآلات” اور “فقہ نوازل” کے تقاضوں کی رعایت کرنی ہوگی- ان حقائق کے مد نظر ان موضوعات کی گہری واقفیت ضروری ہے-
تو آئیے ایک نظر ان موضوعات پر ڈال لیتے ہیں-