Skip to content حرا آن لائن
02/08/2025
Trending News: تبليغى جماعت كى قدر كريںماڈرن ’دین ابراہیمی‘ دین الہی کا نیا ایڈیشن“ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثریہود تاریخ کی ملعون قومخلع کی حقیقت اور بعض ضروری وضاحتیں#گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے !بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہتربیت خاک کو کندن اور سنگ کو نگینہ بنا دیتی ہےدار العلوم ماٹلی والا کی لائبریری��دینی مدارس کی حفاظت كیوں ضروری هے؟اردو ادب اور فارغین مدارسایک مفروضہ کا مدلل جوابوحدت دین نہ کہ وحدتِ ادیانقربانی، ماحول اور مسلمان: عبادت سے ذمہ داری تک مولانا مفتی محمد اعظم ندویکبیر داس برہمنواد کا باغی اور محبت کا داعیقربانی: مادی فوائد اور سماجی اثراتعشرۂ ذی الحجہ: بندگی کی جولاں گاہ اور تسلیم ورضا کا موسمِ بہارامارت شرعیہ کی مجلس ارباب حل وعقد نے مولانا احمد ولی فیصل رحمانی کی امارت اور قیادت میں شرعی زندگی گذارنے کا عہد پیمان کیا.امارت شرعیہ بہار ، اڈیشہ، جھارکھنڈ ومغربی بنگالکا قضیہ حقائق کی روشنی میںمیرا مطالعہیہود سے معاہدہ اور نقضِ عہد کی یہودی فطرت وتاریخقلب میں سوز نہیں روح میں احساس نہیں��بچوں كی دینی تعلیم كا سنہرا موقعدين سمجهنے اور سمجهانے كا صحيح منہجازمدارس اسلامیہ ماضی۔، حال اور مستقبل !خود شناسی-اہمیت اور تقاضےکتاب : یاد رفتگاں“عید مبارک”خدمت کا درویش، علم کا چراغ(حضرت مولانا غلام محمد وستانویؒ)✍��: م ، ع ، ندنیا کی فرضی معاشی اڑان اور اسلامخوشگوار ازدواجی زندگی کے تقاضےوقت کا کچھ احترام کریںاعتکاف مسائل و آدابمدارس اسلامیہ : ضرورت اور تقاضےرمضان کے آخری عشرہ کے خصوصی اعمالروزے کے فوائدشرائط زکوٰۃقرآن مجید سے تزکیۂ نفسروزہ جسم اور روح دونوں کا مجموعہ ہونا چاہیے !��سیاسی فائدہ کے لئے جھوٹ اور پروپیگنڈانا  فكر اسلامى كا مطالعه كس طرح كريں؟اس کی ادا دل فریب، اس کی نِگہ دل نوازکیا جلسوں کے مثبت اثرات مرتب ہورہے ہیں ؟؟ڈاکٹر ظفر دارک قاسمی (مصنف و کالم نگار)شعبان المعظم میں روزہ رکھنا کیسا ہے ؟كيا تشبيه/تمثيل دليل ہے؟صحبتِ اہلِ صفا، نور وحضور وسرور(جامعۃ العلوم، گجرات کی ایک وجد آفریں محفل قراءت-روداد اور مبارک باد)*اللقاء الثقافی، لکھنؤ کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات و اعزازات: 25-2024 کا کامیاب انعقاد**ملنے کے نہیں ، نایاب ہیں ہم* *(مرحوم تابش مہدی کے بارے میں کچھ یادیں)*محسوس ہورہا ہے جوارِ خدا میں ہوں۔۔۔ڈاکٹر تابش مہدی جوار خدا میں!نعت گو شاعر ڈاکٹر تابش مہدی انتقال کرگئے كُلُّ نَفْسٍ ذَآىٕقَةُ الْمَوْتِؕیادوں کی قندیل جلانا کتنا اچھا لگتا ہے!فتح مبین از : ڈاکٹر محمد طارق ایوبی ندویعلم و تقویٰ کا حسین سنگم *شیخ التفسیر مولانا محمد برہان الدین سنبھلی* رحمہ اللہ علیہوہالو بھروچ میں تین روزہ تبلیغی اجتماع اور اس کی کچھ شاندار جھلکیاں*جعفر بهائى !**آپ بھی ساتھ چھوڑ گئے -*محمد رضی الاسلام ندوى-*کس قدر آساں ہے موت!* ✍️ محمد نصر الله ندوی،ندوةالعلماء،لکھنؤآہ ! جعفر بھائی بقلم: محمد اكرم ندوى آكسفورڈ*موصول خبروں کے مطابق ندوۃ العلماء کے ناظر عام اور عربی زبان کے معروف انشاپرداز وصاحب طرز ادیب مولانا سید جعفر مسعود حسنی ندوی سڑک حادثہ میں انتقال فرما گئے*اردو تدریس کی موجودہ صورت حال -مسائل اور حلمنصوبہ بندی کیسے کریں؟(قاسم علی شاہ)خورشید پرویز صدیقی۔بے باک صحافت کا مرد درویش۔*سفر میں دو نمازیں جمع کرنا؟برف باری حسن ہے کشمیر کانوجوانوں کے لیے نصیحت*اگر دورانِ عدّت حیض بند ہو جائے …“فقہ معاصر”: فقہ مقاصد، فقہ واقع، فقہ مآلات، فقہ نوازل اور فقہ مقارن”: ایک تحقیقی مطالعہ:“فقہ معاصر”: “فقہ مقاصد، فقہ واقع، فقہ مآلات، فقہ نوازل اور فقہ مقارن”: ایک تحقیقی مطالعہ:“فقہ معاصر”: “فقہ مقاصد، فقہ واقع، فقہ مآلات، فقہ نوازل اور فقہ مقارن”: ایک تحقیقی مطالعہ:*جمی کارٹر کی خارجہ پالیسی؛ تین اہم اور متنازع فیصلے: ایک تنقیدی جائزہ*ماضی کا احتساب اور آئندہ کا پروگرامدرخشاں ستارے جو ڈوب گئےڈاکٹر منموہن سنگھ: ترقی یافتہ ہندوستان کے اصل معمارفضل الخلفاء الراشدین ( عربی )نیت وعمل میں اخلاص–دین کا جوہر اور کامیابی کی شاہ کلیدکتاب ۔مسئلہ غلامی اور اسلام” تعارف اور تجزیہرجم اور دلائلِ رجم ایک مطالعہ ( قسط :1 )رجم اور دلائلِ رجم : ایک مطالعہ (قسط) ( 2)بنگلہ دیش سے ایک تشویش ناک خبراعضاء کی پیوندکاری : شرعی نقطہ نظرامت میں فتنہ و فساد کی اصل جڑ غلو اور بے اعتدالی !*تبلیغی جماعت کے دونوں دھڑوں میں خوں ریز تصادم- ایک لمحہ فکریہ*کنائی لفظ سے طلاق کی ایک صورتدو مرتد لڑکیوں کی ایک ہی ہندو نوجوان سے شادی !“فاسق معلن” کی دعوت قبول کرنے کے سلسلے میں شرعی حکمنس بندی ( sterilization ) : شرعی نقطہ نظرقرآنی بیانیے میں حضرت محمد ﷺ کا تذکرہ*شامی اخوان المسلمون کی خونیں سرگزشت*(ہبہ الدباغ کی خودنوشت ’صرف پانچ منٹ‘ کامطالعہ)*دار و مدار کثرتِ حلالتربیت اسے کہتے ہیں ۔شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہیادوں کی قندیل (اہلیہ حضرت مولانا مختار علی صاحب مظاہری مہتمم مدرسہ معھد البنات یعقوبیہ یکہتہ )امی ! صبر و عزیمت کا استعارہموت اس کی ہے کرے جس کا زمانہ افسوسقرآنی تناظر میں باپ کا مقام اور کرداردستور اور آئین پر عمل آوریکتاب : اسالیب القرآن (عربی)*بہار جمعیۃ کے اجلاس میں نتیش کمار کی غیر حاضری: بہار کے مسلمانوں کے لیے واضح پیغام**یوگی حکومت کا ظلم اور مسلم نوجوانوں کا قتل*روبوٹ کا شرعی حکم��جذبات سے نہیں ہوشمندی سے فیصلہ کیجئےالمعہد العالی الاسلامی حیدرآباد میں شعبہ تدریب قضاء کا آغاز

حرا آن لائن

حرا آن لائن

  • Home
  • About us
  • Contact
  • Books
  • Courses
  • Get Started
02/08/2025
Trending News: تبليغى جماعت كى قدر كريںماڈرن ’دین ابراہیمی‘ دین الہی کا نیا ایڈیشن“ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثریہود تاریخ کی ملعون قومخلع کی حقیقت اور بعض ضروری وضاحتیں#گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے !بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہتربیت خاک کو کندن اور سنگ کو نگینہ بنا دیتی ہےدار العلوم ماٹلی والا کی لائبریری��دینی مدارس کی حفاظت كیوں ضروری هے؟اردو ادب اور فارغین مدارسایک مفروضہ کا مدلل جوابوحدت دین نہ کہ وحدتِ ادیانقربانی، ماحول اور مسلمان: عبادت سے ذمہ داری تک مولانا مفتی محمد اعظم ندویکبیر داس برہمنواد کا باغی اور محبت کا داعیقربانی: مادی فوائد اور سماجی اثراتعشرۂ ذی الحجہ: بندگی کی جولاں گاہ اور تسلیم ورضا کا موسمِ بہارامارت شرعیہ کی مجلس ارباب حل وعقد نے مولانا احمد ولی فیصل رحمانی کی امارت اور قیادت میں شرعی زندگی گذارنے کا عہد پیمان کیا.امارت شرعیہ بہار ، اڈیشہ، جھارکھنڈ ومغربی بنگالکا قضیہ حقائق کی روشنی میںمیرا مطالعہیہود سے معاہدہ اور نقضِ عہد کی یہودی فطرت وتاریخقلب میں سوز نہیں روح میں احساس نہیں��بچوں كی دینی تعلیم كا سنہرا موقعدين سمجهنے اور سمجهانے كا صحيح منہجازمدارس اسلامیہ ماضی۔، حال اور مستقبل !خود شناسی-اہمیت اور تقاضےکتاب : یاد رفتگاں“عید مبارک”خدمت کا درویش، علم کا چراغ(حضرت مولانا غلام محمد وستانویؒ)✍��: م ، ع ، ندنیا کی فرضی معاشی اڑان اور اسلامخوشگوار ازدواجی زندگی کے تقاضےوقت کا کچھ احترام کریںاعتکاف مسائل و آدابمدارس اسلامیہ : ضرورت اور تقاضےرمضان کے آخری عشرہ کے خصوصی اعمالروزے کے فوائدشرائط زکوٰۃقرآن مجید سے تزکیۂ نفسروزہ جسم اور روح دونوں کا مجموعہ ہونا چاہیے !��سیاسی فائدہ کے لئے جھوٹ اور پروپیگنڈانا  فكر اسلامى كا مطالعه كس طرح كريں؟اس کی ادا دل فریب، اس کی نِگہ دل نوازکیا جلسوں کے مثبت اثرات مرتب ہورہے ہیں ؟؟ڈاکٹر ظفر دارک قاسمی (مصنف و کالم نگار)شعبان المعظم میں روزہ رکھنا کیسا ہے ؟كيا تشبيه/تمثيل دليل ہے؟صحبتِ اہلِ صفا، نور وحضور وسرور(جامعۃ العلوم، گجرات کی ایک وجد آفریں محفل قراءت-روداد اور مبارک باد)*اللقاء الثقافی، لکھنؤ کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات و اعزازات: 25-2024 کا کامیاب انعقاد**ملنے کے نہیں ، نایاب ہیں ہم* *(مرحوم تابش مہدی کے بارے میں کچھ یادیں)*محسوس ہورہا ہے جوارِ خدا میں ہوں۔۔۔ڈاکٹر تابش مہدی جوار خدا میں!نعت گو شاعر ڈاکٹر تابش مہدی انتقال کرگئے كُلُّ نَفْسٍ ذَآىٕقَةُ الْمَوْتِؕیادوں کی قندیل جلانا کتنا اچھا لگتا ہے!فتح مبین از : ڈاکٹر محمد طارق ایوبی ندویعلم و تقویٰ کا حسین سنگم *شیخ التفسیر مولانا محمد برہان الدین سنبھلی* رحمہ اللہ علیہوہالو بھروچ میں تین روزہ تبلیغی اجتماع اور اس کی کچھ شاندار جھلکیاں*جعفر بهائى !**آپ بھی ساتھ چھوڑ گئے -*محمد رضی الاسلام ندوى-*کس قدر آساں ہے موت!* ✍️ محمد نصر الله ندوی،ندوةالعلماء،لکھنؤآہ ! جعفر بھائی بقلم: محمد اكرم ندوى آكسفورڈ*موصول خبروں کے مطابق ندوۃ العلماء کے ناظر عام اور عربی زبان کے معروف انشاپرداز وصاحب طرز ادیب مولانا سید جعفر مسعود حسنی ندوی سڑک حادثہ میں انتقال فرما گئے*اردو تدریس کی موجودہ صورت حال -مسائل اور حلمنصوبہ بندی کیسے کریں؟(قاسم علی شاہ)خورشید پرویز صدیقی۔بے باک صحافت کا مرد درویش۔*سفر میں دو نمازیں جمع کرنا؟برف باری حسن ہے کشمیر کانوجوانوں کے لیے نصیحت*اگر دورانِ عدّت حیض بند ہو جائے …“فقہ معاصر”: فقہ مقاصد، فقہ واقع، فقہ مآلات، فقہ نوازل اور فقہ مقارن”: ایک تحقیقی مطالعہ:“فقہ معاصر”: “فقہ مقاصد، فقہ واقع، فقہ مآلات، فقہ نوازل اور فقہ مقارن”: ایک تحقیقی مطالعہ:“فقہ معاصر”: “فقہ مقاصد، فقہ واقع، فقہ مآلات، فقہ نوازل اور فقہ مقارن”: ایک تحقیقی مطالعہ:*جمی کارٹر کی خارجہ پالیسی؛ تین اہم اور متنازع فیصلے: ایک تنقیدی جائزہ*ماضی کا احتساب اور آئندہ کا پروگرامدرخشاں ستارے جو ڈوب گئےڈاکٹر منموہن سنگھ: ترقی یافتہ ہندوستان کے اصل معمارفضل الخلفاء الراشدین ( عربی )نیت وعمل میں اخلاص–دین کا جوہر اور کامیابی کی شاہ کلیدکتاب ۔مسئلہ غلامی اور اسلام” تعارف اور تجزیہرجم اور دلائلِ رجم ایک مطالعہ ( قسط :1 )رجم اور دلائلِ رجم : ایک مطالعہ (قسط) ( 2)بنگلہ دیش سے ایک تشویش ناک خبراعضاء کی پیوندکاری : شرعی نقطہ نظرامت میں فتنہ و فساد کی اصل جڑ غلو اور بے اعتدالی !*تبلیغی جماعت کے دونوں دھڑوں میں خوں ریز تصادم- ایک لمحہ فکریہ*کنائی لفظ سے طلاق کی ایک صورتدو مرتد لڑکیوں کی ایک ہی ہندو نوجوان سے شادی !“فاسق معلن” کی دعوت قبول کرنے کے سلسلے میں شرعی حکمنس بندی ( sterilization ) : شرعی نقطہ نظرقرآنی بیانیے میں حضرت محمد ﷺ کا تذکرہ*شامی اخوان المسلمون کی خونیں سرگزشت*(ہبہ الدباغ کی خودنوشت ’صرف پانچ منٹ‘ کامطالعہ)*دار و مدار کثرتِ حلالتربیت اسے کہتے ہیں ۔شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہیادوں کی قندیل (اہلیہ حضرت مولانا مختار علی صاحب مظاہری مہتمم مدرسہ معھد البنات یعقوبیہ یکہتہ )امی ! صبر و عزیمت کا استعارہموت اس کی ہے کرے جس کا زمانہ افسوسقرآنی تناظر میں باپ کا مقام اور کرداردستور اور آئین پر عمل آوریکتاب : اسالیب القرآن (عربی)*بہار جمعیۃ کے اجلاس میں نتیش کمار کی غیر حاضری: بہار کے مسلمانوں کے لیے واضح پیغام**یوگی حکومت کا ظلم اور مسلم نوجوانوں کا قتل*روبوٹ کا شرعی حکم��جذبات سے نہیں ہوشمندی سے فیصلہ کیجئےالمعہد العالی الاسلامی حیدرآباد میں شعبہ تدریب قضاء کا آغاز
  • Home
  • About us
  • Contact
  • Books
  • Courses

حرا آن لائن

حرا آن لائن

  • Get Started

آہ ! جعفر بھائی بقلم: محمد اكرم ندوى آكسفورڈ

  1. Home
  2. آہ ! جعفر بھائی بقلم: محمد اكرم ندوى آكسفورڈ

آہ ! جعفر بھائی بقلم: محمد اكرم ندوى آكسفورڈ

  • حراء آن لائنحراء آن لائن
  • سیرت و شخصیات
  • January 16, 2025
  • 0 Comments

مصائب اور تهے پر ان كا جاناعجب اكـ سانحه سا ہو گيا ہے آج (15 جنورى سنه 2025م) كو جعفر بهائى كے حادثۂ جانكاه نے دل وجان كو جهنجهوڑ ديا، مولانا سيد جعفر مسعود حسنى ندوى دار العلوم ندوة العلماء كے ناظر عام، ادب عربى وفكر اسلامى كے استاد، اور پندره روزه عربى جريده “الرائد” كے ايڈيٹر انچيف تهے، إنا لله وإنا إليه راجعون۔

تيرے جانے سے گماں برہمى دہر كا تها

تو گيا اور بپا دہر ميں محشر نه ہو

سنه 1978م ميں ندوه ميں ميرا داخله ہوا، ہمارے درجه ميں پچاس طلبه تهے، ان ميں ايكـ طالبعلم تهے، جو كنارے بيٹهتے، خاموش رہتے، چپكے سے آتے اور چپكے سے چلے جاتے، شرافت ان كے چہرے سے ٹپكتى، بے ضرر تهے، نه كسى سے لڑتے اور نه كوئى بحث كرتے، وه ہم ميں سے تهے، پر ہم ميں سے نه لگتے، جو ايسا ہو اس سے دوستى كيسے ہو، تاہم يكطرفه محبت ضرور ہوگئى، ملكوتى صفات سے آراسته يه طالب علم تهے جعفر بهائى، جو مرور ايام وليالى سے دوست بهى بن گئے اور اچهے دوست، ہميں ان كى دوستى پر ناز ہے۔

ندوه كى طالعلمى ميں چهـ سال ہم ايكـ ساتهـ رہے، فارغ ہونے كے بعد ميں ندوه ميں مدرس ہوگيا، اور جعفر بهائى كى تقررى مدرسه عرفانيه ميں ہوئى، ہمارى ملاقات تقريبا ہر روز ہوتى، عصر كے بعد ندوه كى كينٹين كے باہر مجلسيں ہوتيں، گپ بازى ہوتى، شعر وشاعرى ہوتى، زاہد صاحب مير مجلس ہوتے، اور ہم چند دوست ان كے گرد ہاله بنائے ہوتے، آه وه كيا ايام تهے! ان كى سہانى ياديں آج بهى ناخن به دل ہيں، جعفر بهائى سے ميرے ماه وسال سنه 1978م سے ان كے انتقال تكـ وابسته ہيں۔

شب صحبت غنيمت داں كه بعد از روزگار ما

گردش كند گردوں بسے ليل ونہار آرد

جعفر بهائى كے اندر كئى نسبتين جمع تهيں، اور هر نسبت متقاضى تهى كه اس كى وجه سے مجهے ان سے عقيدت ومحبت هو، وه صحيح النسب سادات حسنى مين سے تهے، اور تنها يه نسبت بهت سى نسبتون كى جامع هے، دوسرى يه كه وه مفكر اسلام حضرت مولانا سيد ابو الحسن على ندوى رحمة الله عليه كى همشيره كے پوتے تهے، تيسرى يه كه وه مخدوم معظم حضرت مولانا سيد محمد رابع حسنى ندوى دامت بركاتهم كے بهتيجه اور داماد تهے، اور چوتهى يه كه وه استاذ محترم مولانا محمد واضح رشيد ندوى مد ظله العالى كے فرزند ارجمند تهے، پانجوين يه كه وه ميرے كلاس فيلو تهے، چهٹى يه كه وه عربى اور اردو دونون كے بهترين اديب تهے، ساتوين يه كه اس عهد مين جبكه علماء ومصنفين مين افراط و تفريط كا شيوع ہے، وه راه اعتدال پر گامزن تهے، اور سب سے اهم يه هے كه جعفر بهائى نيكـ انسان تهے، اور شايد يه آخرى وجه ہے جس كے سبب ميرے دل مين ان كى غير معمولى قدر وتعظيم رہى ہے۔

ہم اخوان صفا مادر علمى ندوة العلماء مين ايكـ دوسرے سے قريب تهے، درسگاہون كے علاوه تفريح كے اوقات مين اور علمى وادبى مجلسون مين ساتهـ رهتے، ندوة العلماء مين همارى دوستى ضرب المثل تهى، ايسے پراگنده طبع لوگ اب كہاں، ان پر افسوس جنهين ان سے صحبت نہيں رہى، چند سالون كے بعد گردش زمانه نے ان محفلون كو درہم برہم كرديا اور ہمارے جسمون كو دنيا كے دور درواز علاقون مين منتشر كرديا:اكـ زمانه تها كه سب ايكـ جگه رہتے تهےاور اب كوئى كہيں كوئى كہيں رہتا ہےروز ملنے په بهى لگتا تها كه جگ بيت گئےعشق مين وقت كا احساس نہيں رہتا ہے ليكن ہمارى ارواح و قلوب كو جدا كرنے مين زمانه كو كاميابى نہيں ہوئى، دل اسى طرح ايكـ دوسرے سے مانوس رہے، اور زبان اسى طرح ايكـ دوسرے كے ذكر سے معمور: إن التباعد لا يضر إذا تقاربت القلوب۔

همارى جدائى پر جب ماه وسال كا طويل عرصه گزر گيا اور امتحان صبر ميں ہم كامياب ہوگئے تو اس كے جزائے عاجل كے طور پر واٹساپ وجود پزير ہوا، اور ہمارے صبر كى بركت سے پورى دنيا اس سے فائده اٹها رہى ہے، لوگ موجود سے بہره ور ہوتے ہيں ليكن سبب وجود پر نگاه كم جاتى ہے۔

اس ايجاد كى وجه سے دوريوں كے باوجود ہم ايكـ بار پهر اكٹها ہوگئے، اور وہى كيفيتيں تازه ہوگئين جو پهلے ہوتى تهيں، ہمارى بے تكلفى كى مجلسين دوباره زنده ہوگئيىن، علمى وادبى مناقشون كى محفلين از سر نو قائم ہوگئين، جب ميں لكهنؤ جاتا تو كبهى كبهى وه پرانا عہد لوٹ آتا، پهر وہى مجلسيں ہوتيں، اور وہى دلكش گيت گائے جاتے:

وسألتهم عن فرقة الأحباب

قالوا ستنسى بعد طول غياب

طال الغياب ولم تغب ذكراهم

إني وهم في العين كالأهداب

بڑے بڑے اصحاب علم وفضل كو ديكها گيا ہے كه وه غصه مين آپے سے باہر ہو جاتے ہيں، آپس ميں لڑائياں كرتے ہيں، اور ايكـ دوسرے كے خلاف نفرت، حسد، كينه وبغض كے جذبات ركهتے ہيں، ايكـ دوسرے سے قطع كلامى اور دشمنى كرتے ہيں، اور اس پر اس كے خواہشمند كه لوگ ان كا احترام كريں، سخت حيرت اس پر ہوتى ہے كه كچهـ لوگ اس بد اخلاقى كو جلال كا نام ديتے ہيں، هائے غلط تسميه نے كتنى گهناؤنى برائيون پر پرده ڈال ركها ہے. اس كے بر عكس جعفر بهائى كو غصه ہوتے نہيں ديكها گيا، اور نه ہى نفرت وحسد كرتے ہوئے، نه ان كو كبهى برہم وبيزار پايا گيا، وه اس طرح كے جذبات سے كبهى مغلوب نه ہوتے، اور نه ان كى زبان سے كبهى كوئى سخت يا ركيكـ جمله سنا جاتا:

نظر مين وه گل سما گيا هے،

تمام هستى په چها گيا هے

چمن مين هون يا قفس مين ہوں

مين مجهے اب اس كى خبر نهين ہے

نفوس بشريه كے اختلاف وتضاد كے متعلق ابو العتاهيه كى درج ذيل اشعار كتنے سچے ہيں:

وفرز النفوس كفرز الصخور

ففيها النفيس وفيها الحجر

وبعض الأنام كبعض الشجر

جميل القوام شحيح الثمر

وبعض الوعود كبعض الغيوم

وكم من فواد كفيف البصر

وخير الكلام قليل الحر

وفكثير القطوف بليغ الاثر

جعفر بهائى كى امانتدارى كى ايكـ مثال ياد آرہى ہے، يه غالبا سنه 1985 كى بات هے جب هم نئے نئے مدرس هوئے تهے، جعفر بهائى عرفانيه مين پڑهاتے تهے، ايكـ روز حشمت الله صاحب نے عرفانيه جانے كا پروگرام بنايا، مجهے بهى ساتهـ لے ليا، وهان پهنچ كر سوچا گيا كه جعفر بهائى سے ملاقات كى جائے، جعفر بهائى اپنى كلاس مين پڑها رهے تهے، هم وهان پهنچے، كلاس روم كا دروازه كهلا هوا تها، همين يقين تها كه همين ديكهتے هى جعفر بهائى كلاس چهوڑ كر همارا والهانه استقبال كرين گے، هم دروازے كے سامنے كهڑے تهے، نشست كى هيئت اس طرح تهى كه جعفر بهائى كا رخ دروازه كى طرف تها، اور طلبه ان كى طرف متوجه تهے، طلبه همين ديكهـ نهين سكتے تهے، ليكن جعفر بهائى نے تدريس جارى ركهى، هم نے سوچا شايد انهماكـ كى وجه سے همارى طرف نگاه نهين كر رهے هين، اس لئے اشارون سے اپنى طرف متوجه كرنے كى كوشش كى، ليكن جعفر بهائى نے همارى طرف رخ نهين كيا اور نه اپنے طرز تدريس مين كوئى فرق آنے ديا، پورى كلاس پر سنجيده علمى فضا برقرار رهى، اس اعراض وبے رخى كے درد سے زخمى هوكر هم نا مراد ندوه واپس آگئے، جعفر بهائى كا يه انهماكـ يقينا مدرسين كے لئے نمونه هے، اگر قارى مشتاق صاحب كو اس واقعه كا علم هوجاتا تو شايد جعفر بهائى كو انعام سے نوازتے.جب لكهنؤ جاتا، تو كبهى كبهى ديكهتا كه جعفر بهائى ايكـ كرسى پر تنہا خاموشى سے بيٹهے ہوئے ہيں، وہى انفردايت، وہى انداز تفكر، وہى غيبوبت، وہى ادائے بے نيازى واستغناء، اور وہى ماحول سے انقطاع ، جسے صوفيه جلوت ميں خلوت سے تعبير كرتے ہيں، اور جو انسان كى ذہنى قوت اور عقلى پختگى كى دليل ہے، اور جس سے حكمت ودانائى كے سوتے نكلتے ہيں، اور يہى حقيقت ميں ہجرت ہے، اس ميں شكـ نہيں كه ذہنى ہجرت جسمانى ہجرت سے بدرجہا فائق ہے، جعفر بهائى كى عمر جس قدر بڑهتى جا رہى تهى مولانا واضح صاحب سے مماثلت زياده ہوتى جا رہى تهى، اور ميرے دل مين ان كى عقيدت ومحبت ميں اضافه ہوتا جا رہا تها: مجهے رنگ بہار ايجادئ بيدل پسند آياجعفر بهائى كو بہترين منتظم كہا جائے، انہيں اچهے مدرس كے نام سے ياد كيا جائے، ان كو اديب وانشا پرداز سمجها جائے، ايكـ با اخلاق، نيكـ، نرم خو، متواضع، سادگى پسند انسان كى حيثيت سے ان كى تعريف كى جائے، وه ہر ايكـ رنگ وروپ ميں اپنا امتياز بر قرار ركهتے تهے، الله تعالى ان كى مغفرت فرمائے، درجات بلند كرے، اور صالحين كے ساتهـ انہيں جنت الفردوس ميں جگه دے، آمين۔

حراء آن لائن

،حراء آن لائن" دینی ، ملی ، سماجی ، فکری معلومات کے لیے ایک مستند پلیٹ فارم ہے " حراء آن لائن " ایک ویب سائٹ اور پلیٹ فارم ہے ، جس میں مختلف اصناف کی تخلیقات و انتخابات کو پیش کیا جاتا ہے ، خصوصاً نوآموز قلم کاروں کی تخلیقات و نگارشات کو شائع کرنا اور ان کے جولانی قلم کوحوصلہ بخشنا اہم مقاصد میں سے ایک ہے ، ایسے مضامین اورتبصروں وتجزیوں سے صَرفِ نظر کیا جاتاہے جن سے اتحادِ ملت کے شیرازہ کے منتشر ہونے کاخطرہ ہو ، اور اس سے دین کی غلط تفہیم وتشریح ہوتی ہو، اپنی تخلیقات و انتخابات نیچے دیئے گئے نمبر پر ارسال کریں ، 9519856616 hiraonline2001@gmail.com

Post navigation

ڈاکٹر منموہن سنگھ: ترقی یافتہ ہندوستان کے اصل معمار
-*کس قدر آساں ہے موت!* ✍️ محمد نصر الله ندوی،ندوةالعلماء،لکھنؤ

Related Posts

بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہ
  • حراء آن لائنحراء آن لائن
  • June 27, 2025
  • 0 Comments
بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہ

دو سال قبل میں نے مولانا مناظر احسن گیلانی رحمه الله کی کتاب “ایک ہندوستانی صحابی” مطالعہ کی تھی، اس کے پڑھتے ہی وحشت محسوس ہوئی تھی، یہ کتاب پڑھتے ہوئے محسوس ہوتا ہے کہ گیلانی صاحب خود کتاب سے اور اپنی تاریخی تحقیق سے مطمئن نہیں ہیں، اور جا بجا وہ تضاد کا شکار بھی نظر آتے ہیں۔ کتاب کیا پڑھی بات اَن ہونی ہو گئی کہ ایسی پس خوردہ کہانی کا کیا تذکرہ کرنا، لیکن کل ہمارے فیس بک رفیق محمد قریشی نے اس کتاب کا ذکر دوبارہ چھیڑ دیا۔ وہ ہندوستانی صحابی جس پر گیلانی صاحب نے تحقیق کی ہے وہ “بابا رتن ہندی” نامی شخص ہے، جو رسول الله صلی الله علیه وسلم کی وفات کے ۷۰۰ سال بعد شرفِ صحابیت کا دعویٰ کرتا ہے، حافظ ابن حجر عسقلانی نے اور ان سے پہلے امام شمس الدین ذہبی نے اس کا خوب پوسٹ مارٹم کیا ہے، اور اس سے مروی احادیث کو بھی نقل کرکے تبصرہ فرمایا ہے۔ امام ذہبی اور حافظ ابن حجر دونوں اس کے کذاب، جھوٹا، دجال اور مفتری ہونا بیان کرتے ہیں، خصوصاً امام ذہبی کی رگِ حمیت پھڑک اٹھی ہے، اور تیز و تند الفاظ میں کذاب و دجال تک لکھا ہے، جو بجا بھی ہے، اس جھوٹے بڈھے کے متعلق امام ذہبی نے دو باتیں لکھی ہیں؛ رتن الهندي. وما أدراك ما رتن! شيخ دجال بلا ريب، ظهر بعد الست مائة فادعى الصحبة، والصحابة لا يكذبون. وهذا جرئ على الله ورسوله. “رتن ہندی… اور تمھیں معلوم ہونا چاہئے کہ رتن کیا ہے! وہ بلاشبہ ایک دجال شیخ تھا، جو چھٹی صدی ہجری کے بعد ظاہر ہوا اور صحابیت کا دعویٰ کیا، حالانکہ صحابہ جھوٹ نہیں بولتے، اور یہ (دعویٰ) الله اور اس کے رسول پر بڑی جرأت ہے” رتن الْهِنْدِيّ أَظُنهُ لَا وجود لَهُ بل هُوَ اسْم مَوْضُوع لأخبار مكذوبة أَو هُوَ شَيْطَان تبدى لَهُم فِي صُورَة إنسي زعم فِي حُدُود سنة سِتّمائَة أَنه صحب النَّبِي ﷺ فافتضح بِتِلْكَ الْأَحَادِيث الْمَوْضُوعَة وَبِكُل حَال إِبْلِيس أسن مِنْهُ. رتن الہندی… میرا گمان ہے کہ اس کا کوئی وجود…

Read more

Continue reading
*ملنے کے نہیں ، نایاب ہیں ہم* *(مرحوم تابش مہدی کے بارے میں کچھ یادیں)*
  • حراء آن لائنحراء آن لائن
  • January 24, 2025
  • 0 Comments
*ملنے کے نہیں ، نایاب ہیں ہم* *(مرحوم تابش مہدی کے بارے میں کچھ یادیں)*

از: محمد رضی الاسلام ندوی جناب تابش مہدی کی وفات 22 جنوری 2025 کی صبح ہوئی اور شام کو ان کی تدفین عمل میں آئی – اُس وقت سے ان کا سراپا برابر نگاہوں کے سامنے گھوم رہا ہے اور ان سے متعلق یادیں اُمڈ اُمڈ کر آرہی ہیں۔ وہ اسلام پسند ادیب و شاعر ، تنقید نگار ، محقّق و مصنّف کی حیثیت سے معروف ہوئے اور خاص طور پر نعتیہ شاعری کے میدان میں انھوں نے عالمی شہرت پائی – اس حوالے سے انہیں پوری دنیا میں مدعو کیا جاتا تھا – ان کا نعتیہ کلام ان کے دواوین میں محفوظ ہونے کے علاوہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پر بھی موجود ہے – نعتیں پڑھنے کا ان کا مخصوص انداز تھا ، جو دلوں کو گرماتا اور ذاتِ نبوی سے محبت پیدا کرتا تھا ، وہ اپنے کلام میں تعلیماتِ نبوی ، سیرت نبوی کا پیغام اور خلفائے راشدین کا ذکرِ خیر بہت خوب صورتی سے سمو دیتے تھے – اردو تنقید میں بھی ان کی متعدد کتابیں ہیں ، جو اس فن میں ان کی مہارت کا ثبوت پیش کرتی ہیں – لیکن میرے نزدیک ان کی شرافت ان سب خصوصیات پر فائق تھی – میرے لیے وہ ایک سرپرست ، مربّی ، بہی خواہ اور مشیر تھے۔ یاد آتا ہے کہ ان سے اوّلین تعارف غائبانہ گزشتہ صدی کی نویں دہائی کی ابتدا میں ہوا ، جب میں دار العلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ کا طالب علم تھا اور انھوں نے دیوبند سے ماہ نامہ الایمان کا اجرا کیا تھا – مجھے مضمون نگاری کا شوق تھا ، چنانچہ میں نے مختلف رسائل میں مضامین بھیجنے شروع کیے – انھوں نے بھی الایمان میں میرے کئی مضامین شائع کیے – اُس زمانے کا ایک دل چسپ واقعہ اب تک یاد ہے – تعارف و تبصرہ کے کالم میں انھوں نے کسی دیوان پر تبصرہ کیا تو اس کی بخیہ ادھیڑ دی ، لکھا کہ شاعر کو عروض و قوافی کی بالکل خبر نہیں ہے – میرے روم پارٹنر برادر گرامی عطاء الرحمٰن صدیقی…

Read more

Continue reading

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Recent Posts

  • تبليغى جماعت كى قدر كريں 30/07/2025
  • ماڈرن ’دین ابراہیمی‘ دین الہی کا نیا ایڈیشن 27/07/2025
  • “ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثر 14/07/2025
  • یہود تاریخ کی ملعون قوم 14/07/2025
  • خلع کی حقیقت اور بعض ضروری وضاحتیں 07/07/2025
  • #گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے ! 29/06/2025
  • بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہ 27/06/2025
  • تربیت خاک کو کندن اور سنگ کو نگینہ بنا دیتی ہے 25/06/2025

Recent Comments

  • حراء آن لائن on خدمت کا درویش، علم کا چراغ(حضرت مولانا غلام محمد وستانویؒ)✍🏼: م ، ع ، ن
  • Technology on خدمت کا درویش، علم کا چراغ(حضرت مولانا غلام محمد وستانویؒ)✍🏼: م ، ع ، ن
  • Business on دنیا کی فرضی معاشی اڑان اور اسلام
  • IT on دنیا کی فرضی معاشی اڑان اور اسلام
  • حراء آن لائن on موت اس کی ہے کرے جس کا زمانہ افسوس

Archives

  • July 2025
  • June 2025
  • May 2025
  • April 2025
  • March 2025
  • February 2025
  • January 2025
  • December 2024
  • November 2024
  • October 2024
  • September 2024
  • August 2024
  • July 2024
  • June 2024
  • May 2024
  • April 2024
  • March 2024
  • February 2024

Categories

  • Blog
  • اسلامیات
  • پیغمبر عالم
  • سفر نامہ
  • سیرت و شخصیات
  • فقہ و فتاوی
  • فکر و نظر
  • کتابی دنیا
  • گوشہ خواتین
  • مضامین و مقالات

Meta

  • Register
  • Log in
  • Entries feed
  • Comments feed
  • WordPress.org

Other Story

اسلامیات

خلع کی حقیقت اور بعض ضروری وضاحتیں

  • حراء آن لائن
  • July 7, 2025
مضامین و مقالات

#گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے !

  • حراء آن لائن
  • June 29, 2025
#گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے !
سیرت و شخصیات

بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہ

  • حراء آن لائن
  • June 27, 2025
بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہ
مضامین و مقالات

تربیت خاک کو کندن اور سنگ کو نگینہ بنا دیتی ہے

  • حراء آن لائن
  • June 25, 2025
Blog

تبليغى جماعت كى قدر كريں

  • حراء آن لائن
  • July 30, 2025
مضامین و مقالات

ماڈرن ’دین ابراہیمی‘ دین الہی کا نیا ایڈیشن

  • حراء آن لائن
  • July 27, 2025
کتابی دنیا

“ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثر

  • حراء آن لائن
  • July 14, 2025
“ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثر
مضامین و مقالات

یہود تاریخ کی ملعون قوم

  • حراء آن لائن
  • July 14, 2025
اسلامیات

خلع کی حقیقت اور بعض ضروری وضاحتیں

  • حراء آن لائن
  • July 7, 2025
مضامین و مقالات

#گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے !

  • حراء آن لائن
  • June 29, 2025
#گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے !
سیرت و شخصیات

بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہ

  • حراء آن لائن
  • June 27, 2025
بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہ
مضامین و مقالات

تربیت خاک کو کندن اور سنگ کو نگینہ بنا دیتی ہے

  • حراء آن لائن
  • June 25, 2025
Blog

تبليغى جماعت كى قدر كريں

  • حراء آن لائن
  • July 30, 2025
مضامین و مقالات

ماڈرن ’دین ابراہیمی‘ دین الہی کا نیا ایڈیشن

  • حراء آن لائن
  • July 27, 2025
کتابی دنیا

“ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثر

  • حراء آن لائن
  • July 14, 2025
“ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثر
مضامین و مقالات

یہود تاریخ کی ملعون قوم

  • حراء آن لائن
  • July 14, 2025
Copyright © 2025 حرا آن لائن | Powered by [hira-online.com]
Back to Top

Notifications