Skip to content حرا آن لائن
27/08/2025
Trending News: تبليغى جماعت كى قدر كريںماڈرن ’دین ابراہیمی‘ دین الہی کا نیا ایڈیشن“ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثریہود تاریخ کی ملعون قومخلع کی حقیقت اور بعض ضروری وضاحتیں#گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے !بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہتربیت خاک کو کندن اور سنگ کو نگینہ بنا دیتی ہےدار العلوم ماٹلی والا کی لائبریری🔰دینی مدارس کی حفاظت كیوں ضروری هے؟اردو ادب اور فارغین مدارسایک مفروضہ کا مدلل جوابوحدت دین نہ کہ وحدتِ ادیانقربانی، ماحول اور مسلمان: عبادت سے ذمہ داری تک مولانا مفتی محمد اعظم ندویکبیر داس برہمنواد کا باغی اور محبت کا داعیقربانی: مادی فوائد اور سماجی اثراتعشرۂ ذی الحجہ: بندگی کی جولاں گاہ اور تسلیم ورضا کا موسمِ بہارامارت شرعیہ کی مجلس ارباب حل وعقد نے مولانا احمد ولی فیصل رحمانی کی امارت اور قیادت میں شرعی زندگی گذارنے کا عہد پیمان کیا.امارت شرعیہ بہار ، اڈیشہ، جھارکھنڈ ومغربی بنگالکا قضیہ حقائق کی روشنی میںمیرا مطالعہیہود سے معاہدہ اور نقضِ عہد کی یہودی فطرت وتاریخقلب میں سوز نہیں روح میں احساس نہیں🔰بچوں كی دینی تعلیم كا سنہرا موقعدين سمجهنے اور سمجهانے كا صحيح منہجازمدارس اسلامیہ ماضی۔، حال اور مستقبل !خود شناسی-اہمیت اور تقاضےکتاب : یاد رفتگاں“عید مبارک”خدمت کا درویش، علم کا چراغ(حضرت مولانا غلام محمد وستانویؒ)✍🏼: م ، ع ، ندنیا کی فرضی معاشی اڑان اور اسلامخوشگوار ازدواجی زندگی کے تقاضےوقت کا کچھ احترام کریںاعتکاف مسائل و آدابمدارس اسلامیہ : ضرورت اور تقاضےرمضان کے آخری عشرہ کے خصوصی اعمالروزے کے فوائدشرائط زکوٰۃقرآن مجید سے تزکیۂ نفسروزہ جسم اور روح دونوں کا مجموعہ ہونا چاہیے !🔰سیاسی فائدہ کے لئے جھوٹ اور پروپیگنڈانا  فكر اسلامى كا مطالعه كس طرح كريں؟اس کی ادا دل فریب، اس کی نِگہ دل نوازکیا جلسوں کے مثبت اثرات مرتب ہورہے ہیں ؟؟ڈاکٹر ظفر دارک قاسمی (مصنف و کالم نگار)شعبان المعظم میں روزہ رکھنا کیسا ہے ؟كيا تشبيه/تمثيل دليل ہے؟صحبتِ اہلِ صفا، نور وحضور وسرور(جامعۃ العلوم، گجرات کی ایک وجد آفریں محفل قراءت-روداد اور مبارک باد)*اللقاء الثقافی، لکھنؤ کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات و اعزازات: 25-2024 کا کامیاب انعقاد**ملنے کے نہیں ، نایاب ہیں ہم* *(مرحوم تابش مہدی کے بارے میں کچھ یادیں)*محسوس ہورہا ہے جوارِ خدا میں ہوں۔۔۔ڈاکٹر تابش مہدی جوار خدا میں!نعت گو شاعر ڈاکٹر تابش مہدی انتقال کرگئے كُلُّ نَفْسٍ ذَآىٕقَةُ الْمَوْتِؕیادوں کی قندیل جلانا کتنا اچھا لگتا ہے!فتح مبین از : ڈاکٹر محمد طارق ایوبی ندویعلم و تقویٰ کا حسین سنگم *شیخ التفسیر مولانا محمد برہان الدین سنبھلی* رحمہ اللہ علیہوہالو بھروچ میں تین روزہ تبلیغی اجتماع اور اس کی کچھ شاندار جھلکیاں*جعفر بهائى !**آپ بھی ساتھ چھوڑ گئے -*محمد رضی الاسلام ندوى-*کس قدر آساں ہے موت!* ✍️ محمد نصر الله ندوی،ندوةالعلماء،لکھنؤآہ ! جعفر بھائی بقلم: محمد اكرم ندوى آكسفورڈ*موصول خبروں کے مطابق ندوۃ العلماء کے ناظر عام اور عربی زبان کے معروف انشاپرداز وصاحب طرز ادیب مولانا سید جعفر مسعود حسنی ندوی سڑک حادثہ میں انتقال فرما گئے*اردو تدریس کی موجودہ صورت حال -مسائل اور حلمنصوبہ بندی کیسے کریں؟(قاسم علی شاہ)خورشید پرویز صدیقی۔بے باک صحافت کا مرد درویش۔*سفر میں دو نمازیں جمع کرنا؟برف باری حسن ہے کشمیر کانوجوانوں کے لیے نصیحت*اگر دورانِ عدّت حیض بند ہو جائے …“فقہ معاصر”: فقہ مقاصد، فقہ واقع، فقہ مآلات، فقہ نوازل اور فقہ مقارن”: ایک تحقیقی مطالعہ:“فقہ معاصر”: “فقہ مقاصد، فقہ واقع، فقہ مآلات، فقہ نوازل اور فقہ مقارن”: ایک تحقیقی مطالعہ:“فقہ معاصر”: “فقہ مقاصد، فقہ واقع، فقہ مآلات، فقہ نوازل اور فقہ مقارن”: ایک تحقیقی مطالعہ:*جمی کارٹر کی خارجہ پالیسی؛ تین اہم اور متنازع فیصلے: ایک تنقیدی جائزہ*ماضی کا احتساب اور آئندہ کا پروگرامدرخشاں ستارے جو ڈوب گئےڈاکٹر منموہن سنگھ: ترقی یافتہ ہندوستان کے اصل معمارفضل الخلفاء الراشدین ( عربی )نیت وعمل میں اخلاص–دین کا جوہر اور کامیابی کی شاہ کلیدکتاب ۔مسئلہ غلامی اور اسلام” تعارف اور تجزیہرجم اور دلائلِ رجم ایک مطالعہ ( قسط :1 )رجم اور دلائلِ رجم : ایک مطالعہ (قسط) ( 2)بنگلہ دیش سے ایک تشویش ناک خبراعضاء کی پیوندکاری : شرعی نقطہ نظرامت میں فتنہ و فساد کی اصل جڑ غلو اور بے اعتدالی !*تبلیغی جماعت کے دونوں دھڑوں میں خوں ریز تصادم- ایک لمحہ فکریہ*کنائی لفظ سے طلاق کی ایک صورتدو مرتد لڑکیوں کی ایک ہی ہندو نوجوان سے شادی !“فاسق معلن” کی دعوت قبول کرنے کے سلسلے میں شرعی حکمنس بندی ( sterilization ) : شرعی نقطہ نظرقرآنی بیانیے میں حضرت محمد ﷺ کا تذکرہ*شامی اخوان المسلمون کی خونیں سرگزشت*(ہبہ الدباغ کی خودنوشت ’صرف پانچ منٹ‘ کامطالعہ)*دار و مدار کثرتِ حلالتربیت اسے کہتے ہیں ۔شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہیادوں کی قندیل (اہلیہ حضرت مولانا مختار علی صاحب مظاہری مہتمم مدرسہ معھد البنات یعقوبیہ یکہتہ )امی ! صبر و عزیمت کا استعارہموت اس کی ہے کرے جس کا زمانہ افسوسقرآنی تناظر میں باپ کا مقام اور کرداردستور اور آئین پر عمل آوریکتاب : اسالیب القرآن (عربی)*بہار جمعیۃ کے اجلاس میں نتیش کمار کی غیر حاضری: بہار کے مسلمانوں کے لیے واضح پیغام**یوگی حکومت کا ظلم اور مسلم نوجوانوں کا قتل*روبوٹ کا شرعی حکم🔰جذبات سے نہیں ہوشمندی سے فیصلہ کیجئےالمعہد العالی الاسلامی حیدرآباد میں شعبہ تدریب قضاء کا آغاز

حرا آن لائن

حرا آن لائن

  • Home
  • About us
  • Contact
  • Books
  • Courses
  • Get Started
27/08/2025
Trending News: تبليغى جماعت كى قدر كريںماڈرن ’دین ابراہیمی‘ دین الہی کا نیا ایڈیشن“ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثریہود تاریخ کی ملعون قومخلع کی حقیقت اور بعض ضروری وضاحتیں#گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے !بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہتربیت خاک کو کندن اور سنگ کو نگینہ بنا دیتی ہےدار العلوم ماٹلی والا کی لائبریری🔰دینی مدارس کی حفاظت كیوں ضروری هے؟اردو ادب اور فارغین مدارسایک مفروضہ کا مدلل جوابوحدت دین نہ کہ وحدتِ ادیانقربانی، ماحول اور مسلمان: عبادت سے ذمہ داری تک مولانا مفتی محمد اعظم ندویکبیر داس برہمنواد کا باغی اور محبت کا داعیقربانی: مادی فوائد اور سماجی اثراتعشرۂ ذی الحجہ: بندگی کی جولاں گاہ اور تسلیم ورضا کا موسمِ بہارامارت شرعیہ کی مجلس ارباب حل وعقد نے مولانا احمد ولی فیصل رحمانی کی امارت اور قیادت میں شرعی زندگی گذارنے کا عہد پیمان کیا.امارت شرعیہ بہار ، اڈیشہ، جھارکھنڈ ومغربی بنگالکا قضیہ حقائق کی روشنی میںمیرا مطالعہیہود سے معاہدہ اور نقضِ عہد کی یہودی فطرت وتاریخقلب میں سوز نہیں روح میں احساس نہیں🔰بچوں كی دینی تعلیم كا سنہرا موقعدين سمجهنے اور سمجهانے كا صحيح منہجازمدارس اسلامیہ ماضی۔، حال اور مستقبل !خود شناسی-اہمیت اور تقاضےکتاب : یاد رفتگاں“عید مبارک”خدمت کا درویش، علم کا چراغ(حضرت مولانا غلام محمد وستانویؒ)✍🏼: م ، ع ، ندنیا کی فرضی معاشی اڑان اور اسلامخوشگوار ازدواجی زندگی کے تقاضےوقت کا کچھ احترام کریںاعتکاف مسائل و آدابمدارس اسلامیہ : ضرورت اور تقاضےرمضان کے آخری عشرہ کے خصوصی اعمالروزے کے فوائدشرائط زکوٰۃقرآن مجید سے تزکیۂ نفسروزہ جسم اور روح دونوں کا مجموعہ ہونا چاہیے !🔰سیاسی فائدہ کے لئے جھوٹ اور پروپیگنڈانا  فكر اسلامى كا مطالعه كس طرح كريں؟اس کی ادا دل فریب، اس کی نِگہ دل نوازکیا جلسوں کے مثبت اثرات مرتب ہورہے ہیں ؟؟ڈاکٹر ظفر دارک قاسمی (مصنف و کالم نگار)شعبان المعظم میں روزہ رکھنا کیسا ہے ؟كيا تشبيه/تمثيل دليل ہے؟صحبتِ اہلِ صفا، نور وحضور وسرور(جامعۃ العلوم، گجرات کی ایک وجد آفریں محفل قراءت-روداد اور مبارک باد)*اللقاء الثقافی، لکھنؤ کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات و اعزازات: 25-2024 کا کامیاب انعقاد**ملنے کے نہیں ، نایاب ہیں ہم* *(مرحوم تابش مہدی کے بارے میں کچھ یادیں)*محسوس ہورہا ہے جوارِ خدا میں ہوں۔۔۔ڈاکٹر تابش مہدی جوار خدا میں!نعت گو شاعر ڈاکٹر تابش مہدی انتقال کرگئے كُلُّ نَفْسٍ ذَآىٕقَةُ الْمَوْتِؕیادوں کی قندیل جلانا کتنا اچھا لگتا ہے!فتح مبین از : ڈاکٹر محمد طارق ایوبی ندویعلم و تقویٰ کا حسین سنگم *شیخ التفسیر مولانا محمد برہان الدین سنبھلی* رحمہ اللہ علیہوہالو بھروچ میں تین روزہ تبلیغی اجتماع اور اس کی کچھ شاندار جھلکیاں*جعفر بهائى !**آپ بھی ساتھ چھوڑ گئے -*محمد رضی الاسلام ندوى-*کس قدر آساں ہے موت!* ✍️ محمد نصر الله ندوی،ندوةالعلماء،لکھنؤآہ ! جعفر بھائی بقلم: محمد اكرم ندوى آكسفورڈ*موصول خبروں کے مطابق ندوۃ العلماء کے ناظر عام اور عربی زبان کے معروف انشاپرداز وصاحب طرز ادیب مولانا سید جعفر مسعود حسنی ندوی سڑک حادثہ میں انتقال فرما گئے*اردو تدریس کی موجودہ صورت حال -مسائل اور حلمنصوبہ بندی کیسے کریں؟(قاسم علی شاہ)خورشید پرویز صدیقی۔بے باک صحافت کا مرد درویش۔*سفر میں دو نمازیں جمع کرنا؟برف باری حسن ہے کشمیر کانوجوانوں کے لیے نصیحت*اگر دورانِ عدّت حیض بند ہو جائے …“فقہ معاصر”: فقہ مقاصد، فقہ واقع، فقہ مآلات، فقہ نوازل اور فقہ مقارن”: ایک تحقیقی مطالعہ:“فقہ معاصر”: “فقہ مقاصد، فقہ واقع، فقہ مآلات، فقہ نوازل اور فقہ مقارن”: ایک تحقیقی مطالعہ:“فقہ معاصر”: “فقہ مقاصد، فقہ واقع، فقہ مآلات، فقہ نوازل اور فقہ مقارن”: ایک تحقیقی مطالعہ:*جمی کارٹر کی خارجہ پالیسی؛ تین اہم اور متنازع فیصلے: ایک تنقیدی جائزہ*ماضی کا احتساب اور آئندہ کا پروگرامدرخشاں ستارے جو ڈوب گئےڈاکٹر منموہن سنگھ: ترقی یافتہ ہندوستان کے اصل معمارفضل الخلفاء الراشدین ( عربی )نیت وعمل میں اخلاص–دین کا جوہر اور کامیابی کی شاہ کلیدکتاب ۔مسئلہ غلامی اور اسلام” تعارف اور تجزیہرجم اور دلائلِ رجم ایک مطالعہ ( قسط :1 )رجم اور دلائلِ رجم : ایک مطالعہ (قسط) ( 2)بنگلہ دیش سے ایک تشویش ناک خبراعضاء کی پیوندکاری : شرعی نقطہ نظرامت میں فتنہ و فساد کی اصل جڑ غلو اور بے اعتدالی !*تبلیغی جماعت کے دونوں دھڑوں میں خوں ریز تصادم- ایک لمحہ فکریہ*کنائی لفظ سے طلاق کی ایک صورتدو مرتد لڑکیوں کی ایک ہی ہندو نوجوان سے شادی !“فاسق معلن” کی دعوت قبول کرنے کے سلسلے میں شرعی حکمنس بندی ( sterilization ) : شرعی نقطہ نظرقرآنی بیانیے میں حضرت محمد ﷺ کا تذکرہ*شامی اخوان المسلمون کی خونیں سرگزشت*(ہبہ الدباغ کی خودنوشت ’صرف پانچ منٹ‘ کامطالعہ)*دار و مدار کثرتِ حلالتربیت اسے کہتے ہیں ۔شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہیادوں کی قندیل (اہلیہ حضرت مولانا مختار علی صاحب مظاہری مہتمم مدرسہ معھد البنات یعقوبیہ یکہتہ )امی ! صبر و عزیمت کا استعارہموت اس کی ہے کرے جس کا زمانہ افسوسقرآنی تناظر میں باپ کا مقام اور کرداردستور اور آئین پر عمل آوریکتاب : اسالیب القرآن (عربی)*بہار جمعیۃ کے اجلاس میں نتیش کمار کی غیر حاضری: بہار کے مسلمانوں کے لیے واضح پیغام**یوگی حکومت کا ظلم اور مسلم نوجوانوں کا قتل*روبوٹ کا شرعی حکم🔰جذبات سے نہیں ہوشمندی سے فیصلہ کیجئےالمعہد العالی الاسلامی حیدرآباد میں شعبہ تدریب قضاء کا آغاز
  • Home
  • About us
  • Contact
  • Books
  • Courses

حرا آن لائن

حرا آن لائن

  • Get Started

برف باری حسن ہے کشمیر کا

  1. Home
  2. برف باری حسن ہے کشمیر کا

برف باری حسن ہے کشمیر کا

  • حراء آن لائنحراء آن لائن
  • مضامین و مقالات
  • January 8, 2025
  • 0 Comments

۔ از : الطاف جمیل شاہ سوپور کشمیر

حرف اول ۔۔۔

( امسال موسم سرما کے تیور کچھ الگ ہی محسوس ہوئے نئی پود کو تو چلہ کلاں نے حیران کردیا پانی کے نل جم گے منہ دھونے کے لئے بھی گھروں میں پانی کی آوا جاہی رکی رہی اکثر گھروں میں مرد و خواتین نے ایسی تکلیف محسوس کی جس کا انہیں اندازہ نہ تھا سبب یہ تھا کہ کئی سال سے موسم سرما نے اپنی اصل چھوڑ کر کچھ خیر سے اپنے لمحات گزار لئے تھے سو اہلیان وادی یہ سمجھ بیٹھے تھے کہ چلو اب چلے کلاں کا موسم بھی خشک ہی گزر جاتا ہے اور اہلیان وادی اب گرم علاقوں کے رہنے والوں کی طرح بود و باش اختیار کر رہے تھے کہ امسال چلہ کلاں نے آتے ہی ادھم مچا دی اور لوگوں کو احساس ہوا کہ یہ تو اب تک ویسا ہی ہے خیر اسی دوران کل یوم جمعہ پر نماز سے فارغ ہوتے ہی برف باری شروع ہوئی اور ہمارے بچپن کی یادیں تازہ ہوگی سو سوچا آپ کو یاد دلاؤں)

کشمیر دنیا کا ایک ایسا خوبصورت اور دلکش مناظر سے مالا مال خطہ ارضی ہے جس کا حسن جس کے آبشار و کہسار اس کے سینے پر رواں بہتے ندی نالے اس کے ماتھے کا جومر ڈل نامی پانی کا ایک پیارا سا جھیل جو اپنے حسن و جمال کا ثانی رکھے بنا دعوت نظارہ دیتا ہے یہاں کے بہتے ٹھنڈے اور میٹھے پانی کے جھرنے عجب دلکش نظارہ پیش کرتے ہیں جنہیں دیکھ کر بڑے سے بڑا عقل و دانش کا مالک بھی ورطہ حیرت میں پڑھ جاتا ہے پر اس سے آگئے بڑھ کر دیکھئے تو وادی کشمیر میں موسم سرما کے ساتھ جو برف باری ہوتی ہے یہ برف باری کہنے والوں کے مطابق پانی کی مقدار کو بر قرار رکھنے کے لئے لازم ہے اب جتنی برف باری ہوگئی اسی قدر پانی کی مقدار بڑھ جائے گی مجھے دنیا کے بقیہ ممالک کے بجائے اپنی وادی سے ہی انسیت اور محبت ہے اس لئے اسی کی بات کرتا ہوں یہاں کے کسان پیشہ لوگ تب خوشیاں مناتے ہیں جب باری برف باری ہوتی ہے وہ کہتے ہیں کہ اس سے ہمارے کھیتوں کی پیاس بجھ جاتی ہے اور فصل کی پیداوار کے لئے یہ ایک نیک شگون ہے اب چلتے ہیں بچوں کی دنیا میں کہ وہ برف باری سے کیسے لطف اندوز ہوتے ہیں

آج سے تقریبا تیس سال پہلے کی بات ہے ۱۹۹۰ کے آس پاس جب پہاڑی علاقوں میں بہت زیادہ برف باری ہوئی میں تب بچہ تھا ہمارے ایک پیارے سے چچا تھے قد کے لحاظ سے سب سے قدآور اور بچوں کے لئے عالم کے سب سے لمبے آدمی کیونکہ ہ۔ہماری نظر محبت یا ان کی مار پیٹ کے سبب نظر عداوت ان کے چہرے تک پہنچتی نہ تھی وہ اس برف باری کے دن جب زیادہ برف باری ہوئی اپنے گھر کی چھت سے برف ہٹا رہے تھے کہ برف میں دھنس گئے اور ہم تھے کہ ہنس رہے تھے کیونکہ وہ سر تک برف میں سما گئے تھے خیر اتنی زیادہ برف باری بھی وبال جان ہی بنتی ہے ان غریب اور دور دراز علاقہ جات میں رہنے والوں کے لئے جنہیں کوئی ضرورت ہو وہ مہینوں تک سفر کرنے کی کوشش تو کیا ارادہ بھی نہیں کرسکتے کیونکہ اکثر راستے برف باری کے نتیجے میں ناقابل عبور و مرور ہوجاتے ہیں اب گر بارف باری ہلکی پھلکی ہو تو یہ بچوں کے لئے خوب مزے کی بات ہوتی بچے لوگ خوب کھیلتے ہیں کوئی گھر کا برتن جس کا منہ پڑا اس ہو لے کر نکلتا ہے اور اسی برتن کو استعمال کرنے کے لئے اس پر بیٹھ کر اپنے پیر آگئے پڑھ کر کسی اونچی جگہ پر برتن رکھ دیتا ہے کوئی دوسرا بچہ اس بچے کی مدد کرنے کے لئے برتن کو دھکا دے دیتا ہے اور سوار بچہ اسی برتن کو پکڑے اچھلتا گرتا پڑتا نیچے چلا جاتا ہے یا آجکل کی نئی تیکنیک استعمال کرتے ہوئے پالتھین پر بیٹھ کر ایسا ہی مزہ لیا جاتا ہے ایسے ہی بچے برف جمع کر لیتے ہیں اور دن بھر خوب اس برف کے نقش و نگار سے تصاویر بناتے ہیں کبھی کسی بچے کی یا مرد و عورت کی اور اس پر خوب کوشش کرتے ہیں کہ یہ کام کمال کا ہو کچھ لوگ کسی جانور کے نقشے بنا دیتے ہیں ان بچوں کی یہ سب سے بڑی تخلیق ہوا کرتی ہے جو یہ اپنے ہاتھوں سے انجام دیتے ہیں ان معصوم بچوں کے ہاتھ کتنے بھی سردی سے سکڑ جائیں پر یہ اپنے کھیل پر اس کے سبب اپنا کھیل کھیلنے سے باز نہیں آتے بلکہ ہاتھوں کو کبھی منہ کی پھونک سے تو کبھی اپنے فرن سے رگڑ کر گرم کرتے رہتے ہیں کبھی تو یہ معصوم بچے اسی برف باری سے لطف اندوز ہوتے ہوئے چھوٹے چھوٹے سے کمرے بنا دیتے ہیں اور پوری طرح اس کمرے کو سجا دیتے ہیں اس کھیل میں لڑکے اور لڑکیاں برابر کی ماہر ہوتی ہیں کبھی کبھار کچھ بڑے نوجوان بھی آپس میں اس برف باری سے لطف اندوز ہونے کے لئے برف کے چھوٹے چھوٹے گولے بنا کر ایک دوسرے پر پھینک دیتے ہیں اور خوب ہلہ گلہ کرتے ہیں بڑے بوڑھے بھی اس نظارے کو دیکھ کر آہین بھرتے ہیں بچپن کے دنوں کو یاد کر کرکے

گلمرگ ہو کہ کوئی اور سیاحتی مقام سیاح برف باری سے لطف اندوز ہونے کے لئے اکثر ان جگہوں کا رخ کرتے ہیں جہاں وہ بھی اپنے انداز سے اس برف باری میں کھیل کا حظ اٹھاتے ہیں عجب سماں ہوتا ہے عجب نظارے ہوتے ہیں آج جوں ہی میں گھر سے نکلا برف باری ہورہی تھی تو دیکھا کہ برف مچل مچل کر زمیں کو چھو رہی ہے پر ہماری مصیبت اس وقت دو بالا ہوجاتی ہے جب انتظامیہ یہاں کی عوام کو بے یار و مدد گار چھوڑ دیتی ہے اکثر ایسا ہوجاتا ہے کہ نیشنل ہائے وے پر تو انتظامیہ متحرک جلد ہوجاتی ہے پر نیشنل ہائے وے تک آتے آتے کس قدر مشکلات لوگ سہتے ہیں وہ وہی لوگ جانتے ہیں جو دور دراز علاقوں کے مکین ہوا کرتے ہیں جہاں گر کوئی بیچارہ بیمار ہوجائے تو اکثر لوگ اپنی مدد آپ کے تحت اس بیمار کو اپنے کاندھوں پر اٹھا کر اسپتال لے جانے کی کوشش میں مصروف ہوجاتے ہیں گر کوئی خاتون درد زہ میں مبتلاء ہو تو اسے اسپتال لے جاتے ہوئے کئی بار ایسا بھی ہوا کہ خاتون نے اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی برف کے اوپر ہی بچے کو یا تو جنم دیا یا اپنی اور اپنے آنے والے بچے سے ہی ہاتھ دھو بیٹھی اس برف باری کی ایک سزا یہ بھی ہوتی ہے کہ گراں بازی پہاڑی علاقوں میں آسمان کو چھوتی ہے یا پھر قلت سرمایہ کے سبب ان غریب اور لا چار لوگوں کو بھوکا رہنا پڑھتا ہے کیونکہ ان کی رسائی اناج کے حصول تک ناممکن ہوتی ہے گرچہ اخبار و رسائل میں انتظامیہ کی طرف سے اکثر ایسی خبریں بھی آتی رہتی ہیں کہ ہم نے ضروریات زندگی کی اشیاء کو فلاں فلاں جگہ پر بڑے بڑے ذخیرے کردیے ہیں پر وہ لوگ کیا کریں جو دن کو کما کر رات کو کھانے کے سوا کچھ بھی کر نہیں سکتے اب اس زاویہ سے دیکھا جائے تو کشمیر کی اکثریت انہی مزدور پیشہ افراد کی ہے جن کا اس کے سوا کوئی اور کمائی کا ذریعہ ہے ہی نہیں کیا انتظامیہ کبھی اس جانب متوجہ ہوجائے گئی کہ کم از کم ان مزدور پیشہ افراد کے لئے سرما کے ان ایام میں کوئی مدد کی جائے تاکہ وہ اپنے ان ایام میں کسی مصیبت کے شکار نہ ہوجائیں اسی طرح یہاں موسم سرما کے دوران دو ماہ ایسے آتے ہیں جب پانی اور انسان کی ملاقات کرنا خود ایک کمال ہوتا ہے مطلب پانی چلنے سے زیادہ رکنا پسند کرتا ہے سمجھے نا مطلب یہ جم جاتا ہے اس پانی کو منہ میں رکھنا یا اس سے ہاتھ منہ دھونا ایسا ہی ہے کہ کوئی انسان اپنی جان کا دشمن ہو اور کہئے مجھے میرے ہاتھ نہیں چاہئے اب اس موسم میں لوگ اکثر گرم پانی کا ہی استعمال کرتے ہیں جس کے لئے گر بجلی ہوتی تو ایک بہترین ذریعہ بن جاتا اس ٹھنڈے پانی سے نجات کے لئے پر ہمارے ہاں ہماری پیاری بجلی جو اکثر یہاں کے درختوں کے بوسے لیتے ہوئے مختلف درختوں ہر زبردستی خود کو سوار کر لیتی ہے غائب رہنا ہی پسند کرتی ہے کہنے والے کہتے ہیں کہ یہ بیچاری بجلی بھی کیسے کیسے ان ننگی الیکٹرک ورز کے سہارے ہمارے گھروں تک تشریف لائے گی ممکن ہے یہ بھی موسم سرما مطلب چلہ کلاں کی مار برداشت نہ کرتے ہوئے اپنے آشیانہ میں ہی قیام کرنا پسند کرتی ہو تاکہ اس موسم میں کہیں پھنس کر جم نہ جائے اور پھر خود ہی خود کا گلا گھونٹ دے خیر اس بیچاری کا قصور بھی زیادہ نہیں کیونکہ جہاں لوگوں کی اکثریت اپنے ماہنانہ بل ادا کرنے کے لئے صبح ہی صبح بینک جاکر بل کی رقم ادا کر دیتے ہیں وہیں کچھ ارباب اقتدار سے لے کر گاؤں کے وہ سیانے باشندے ہزاروں نہیں لاکھوں کی رقم والی بل کی قدر و قیمت سے لاپرواہ ہوکر اپنی دانشمندی کا اظہار کرتے ہیں پر اس سب کا خمیازہ بیچارے غریب عوام کو سہنا پڑتا ہے جب بجلی ملازمین بجلی کے کھبوں اور بجلی کی ترسیلی لائن نئے سرے سے لگانے سے یہ کہہ کر انکار کر دیتے ہیں کہ رقم نہیں ہے

اوہ بات ہورہی تھی برف باری کی چلئے صاحب پھر سے یہی بات چھیڑ دیتے ہیں کہ برف باری ہماری وادی کا سرمایہ افتخار ہے پر غریب کے لئے نوید مصیبت و اذیت

امسال بھی ۴ جنوری سے برف باری ہماری وادی میں شروع ہوئی اور کہسار سے لے کر کھیت کیھلیاں سفید چادر میں لپٹ گئے ہر طرف ہر جگہ صرف اسی سفید برف کی حکمرانی ہے اسی کی دلکشی و خوبصورتی ہے اور اس کا گرنا جاری و ساری ہے یہ برف باری کا نظارہ تب بھی قابل دید ہوتا ہے جب چھوٹی چھوٹی گاڑیاں اپنی پوری قوت لگا کر بھی اس سے ہار جاتی ہیں اور ایک گھنٹے کا سفر اس برف کے سنگ تین چار گھنٹوں تک پہنچ جاتا ہے ہم خوش ہیں کہ امسال برف باری شروع ہوئی پر اللہ کرے یہ برف باری کسی مصیبت کی نوید نہ ہو بلکہ اس سے صرف ہمارا فائدہ ہو فائدہ مطلب یہی کہ زراعت و باغبانی کا فائدہ اب رہا وہ کھیل کود کا زمانہ جو ہمارے کلچر کا ایک حصہ تھا اسے نفرتوں نے اپنے دامن نفرت کے سایہ میں کہیں غائب ہی کردیا اب بچے کھیل کم اور خوف زدہ زیادہ ہوتے ہیں جیسے کہ پچھلے ایام سے ہم دیکھ رہے ہیں کہ کشمیر اپنی تہذیب و ثقافت کے حوالے سے بہت پیچھے کی طرف دوڑ لگائے ہوئے ہے اور اہل کشمیر خاموشی سے تماشہ دیکھ رہے ہیں تو صاحب چلئے برف باری کا لطف اٹھائیں نہ کہ غم کی دنیا میں جاکر غمگین ہوا جائے

حراء آن لائن

،حراء آن لائن" دینی ، ملی ، سماجی ، فکری معلومات کے لیے ایک مستند پلیٹ فارم ہے " حراء آن لائن " ایک ویب سائٹ اور پلیٹ فارم ہے ، جس میں مختلف اصناف کی تخلیقات و انتخابات کو پیش کیا جاتا ہے ، خصوصاً نوآموز قلم کاروں کی تخلیقات و نگارشات کو شائع کرنا اور ان کے جولانی قلم کوحوصلہ بخشنا اہم مقاصد میں سے ایک ہے ، ایسے مضامین اورتبصروں وتجزیوں سے صَرفِ نظر کیا جاتاہے جن سے اتحادِ ملت کے شیرازہ کے منتشر ہونے کاخطرہ ہو ، اور اس سے دین کی غلط تفہیم وتشریح ہوتی ہو، اپنی تخلیقات و انتخابات نیچے دیئے گئے نمبر پر ارسال کریں ، 9519856616 hiraonline2001@gmail.com

Post navigation

تربیت اسے کہتے ہیں ۔
اردو تدریس کی موجودہ صورت حال -مسائل اور حل

Related Posts

  • حراء آن لائنحراء آن لائن
  • July 27, 2025
  • 0 Comments
ماڈرن ’دین ابراہیمی‘ دین الہی کا نیا ایڈیشن

ڈاکٹر محمد اعظم ندوی استاذ المعہد العالی الاسلامی حیدرآباد دنیا کے ’’تہذیبی‘‘ افق پر ایک نئی اصطلاح ابھری ہے:’’الديانۃ الإبراهيميۃ‘‘Abrahamic religion ، بہ ظاہر یہ ایک لطیف سا دعوتی و مکالماتی تصور ہے، جو امن، رواداری، اور انسانی اخوت کے بلندبانگ نعروں کے ساتھ سامنے آیا ہے؛ مگر اس کی تہہ میں جھانکیں تو ہمیں ایک گہری سیاسی چال، مذہبی استشراق، اور تہذیبی تسلط کی سرنگیں دکھائی دیتی ہیں، یہ کوئی نیا دین نہیں، بلکہ ایک خاص حکمت عملی کے تحت دین اسلام کی تشکیل جدید ہے،یہ اقوام کی وحدت نہیں،ادیان کی وحدت کا وسیلہ ہے،جس کی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں،اس کا مقصدعقائد میں اسلام کی مرکزیت، نبوتِ محمدی ﷺ پر ختم نبوت کی قطعیت، اور امت مسلمہ کی فکری خودمختاری کو تحلیل کر دینا ہے،کہا جاتا ہے کہ اس کا آغاز اوسلو معاہدہ سے ہی ہوگیا تھا،لیکن ابھی تازہ ابراہیمی معاہدوں Abraham Accords میں ٹرمپ نے عرب اسرائیل تعلقات کی نوعیت سے متعلق جو شقیں رکھی ہیں ،ان سے اس تحریک میں تیزرفتاری نظر آرہی ہے،در اصل ان کوششوں سےیہ باور کرانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ جب حضرت ابراہیم علیہ السلام تینوں بڑے مذاہب اسلام، عیسائیت اور یہودیت کے جد امجد patriach ہیں ہی، تو کیوں ناہم اختلافات کو مٹاکر جنگ وجدل میں وقت برباد کرنے سے بہتر ایک ہوجائیں، سیاسیات اور بین الاقوامی تعلقات کے ماہرمصری نژاد پروفیسر عصام عبد الشافی کا کہنا ہے کہ اسلام اور مسلمانوں کو نشانہ بنانے والے یہ منصوبے ایک مربوط اور طویل المیعاد سازش کا حصہ ہیں، جن کی بنیاد 1993 میں اوسلو معاہدے کے بعد رکھی گئی، اس وقت کے اسرائیلی صدر شمعون پیریز نے’’نیا مشرق وسطیٰ‘‘ کے نام سے ایک نظریہ پیش کیا، اورThe New Middle East کے عنوان سے ایک کتاب بھی لکھی، یہ منصوبہ بیس سے زائد مختلف اصطلاحات کے ساتھ آج عالمی سیاسی قوتوں، اداروں، جامعات اور تحقیقاتی مراکز کے ذریعے فروغ دیا جا رہا ہے،پروفیسر عبد الشافی کے مطابق’’المسار الإبراهیمي‘‘Abraham Path یا دیگر مشابہہ اصطلاحات گزشتہ پانچ برسوں یا 2020 کے ابراہام معاہدوں کے نتیجے میں وجود میں نہیں…

Read more

Continue reading
  • حراء آن لائنحراء آن لائن
  • July 14, 2025
  • 0 Comments
یہود تاریخ کی ملعون قوم

مولانا محمد عارف ندویاستاذ مدرسۃ العلوم الاسلامیہ وَإِذْ تَأَذَّنَ رَبُّكَ لَيَبْعَثَنَّ عَلَيْهِمْ إِلَىٰ يَوْمِ ٱلْقِيَٰمَةِ مَن يَسُومُهُمْ سُوٓءَ ٱلْعَذَابِ۔ (الأعراف/١٦٧)اور جب آپ کے رب نے آگاہ کیا کہ وہ قیامت تک ان پر ایسے کو ضرور مسلط رکھے گا،جو ان کو سخت اذیتیں دیتا رہے گا۔ قرآن و حدیث اور تاریخ کے مطالعہ سے پتا چلتا ہے کہ یہود دنیا کی وہ ظالم قوم ہے جس کے ہاتھ صرف عام لوگوں کے خون سے ہی نہیں بلکہ روئے زمین کی سب سے مقدس وبابرکت اور پاکیزہ شخصیات انبیاء کرام علیہم السلام کے خون سے بھی رنگے ہوئے ہیں۔اسی وجہ سے یہ اللہ کے دوہرے غضب اور لعنت کے مستحق ٹھہرے۔ فَبَآءُو بِغَضَبٍ عَلَىٰ غَضَبٍۢ ۚ۔(البقرۃ/٩٠)ان کی بدکرداریوں اور نافرمانیوں کے سبب انبیاء کرام کی زبانی بھی ان پر لعنت کی گئی۔ لُعِنَ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ عَلَى لِسَانِ دَاوُودَ وَعِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ ذَلِكَ بِمَا عَصَوْا وَكَانُوا يَعْتَدُونَ(المائدۃ/٧٨) ۔کبھی ذلیل بندر بناکر سخت ترین عذاب سے دوچار کیا گیا۔قرآن پاک میں خصوصی طور پر اس ملعون قوم پر دو سزاؤوں کا ذکر کیا گیا ہے جن کا تعلق دنیا ہی سے ہے، سورہ اعراف میں ہے وَإِذْ تَأَذَّنَ رَبُّكَ لَيَبْعَثَنَّ عَلَيْهِمْ إِلَىٰ يَوْمِ ٱلْقِيَٰمَةِ مَن يَسُومُهُمْ سُوٓءَ ٱلْعَذَابِ ۗ.(١٦٧) یہود دنیا کی خواہ کتنی ہی مالدار اور طاقت ور قوم کیوں نہ بن جائے مگر اللہ کی لعنت و پھٹکار ان پر دو طرح سے ہمیشہ برستی رہے گی، اول یہ کہ اللہ تعالیٰ ہمیشہ کسی نہ کسی شخص کو ان پر مسلط کرتا رہے گا جو ان کو سخت سے سخت سزا دیتا رہے گا اور ذلت و خواری میں مبتلا رکھے گا۔ چنانچہ تاریخ کے مختلف ادوار میں یہ قوم کسی نہ کسی ایسے حاکم و فرماں روا کے زیر اثر رہی جس نے ان کی سازشوں ،مجرمانہ تدبیروں اور مجرمانہ کردار پر قدغن لگانے کے لیے اور بے لگام عقلوں کو لگام کسنے کے لیے طرح طرح کی سزاؤں سے دوچار کیا ۔سب سے پہلےحضرت سلیمان علیہ السلام نے ان کی عقلوں کو درست کیا،پھر بخت نصر کو اللہ نے ان پر مسلط…

Read more

Continue reading

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Recent Posts

  • تبليغى جماعت كى قدر كريں 30/07/2025
  • ماڈرن ’دین ابراہیمی‘ دین الہی کا نیا ایڈیشن 27/07/2025
  • “ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثر 14/07/2025
  • یہود تاریخ کی ملعون قوم 14/07/2025
  • خلع کی حقیقت اور بعض ضروری وضاحتیں 07/07/2025
  • #گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے ! 29/06/2025
  • بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہ 27/06/2025
  • تربیت خاک کو کندن اور سنگ کو نگینہ بنا دیتی ہے 25/06/2025

Recent Comments

  • حراء آن لائن on خدمت کا درویش، علم کا چراغ(حضرت مولانا غلام محمد وستانویؒ)✍🏼: م ، ع ، ن
  • Technology on خدمت کا درویش، علم کا چراغ(حضرت مولانا غلام محمد وستانویؒ)✍🏼: م ، ع ، ن
  • Business on دنیا کی فرضی معاشی اڑان اور اسلام
  • IT on دنیا کی فرضی معاشی اڑان اور اسلام
  • حراء آن لائن on موت اس کی ہے کرے جس کا زمانہ افسوس

Archives

  • July 2025
  • June 2025
  • May 2025
  • April 2025
  • March 2025
  • February 2025
  • January 2025
  • December 2024
  • November 2024
  • October 2024
  • September 2024
  • August 2024
  • July 2024
  • June 2024
  • May 2024
  • April 2024
  • March 2024
  • February 2024

Categories

  • Blog
  • اسلامیات
  • پیغمبر عالم
  • سفر نامہ
  • سیرت و شخصیات
  • فقہ و فتاوی
  • فکر و نظر
  • کتابی دنیا
  • گوشہ خواتین
  • مضامین و مقالات

Meta

  • Register
  • Log in
  • Entries feed
  • Comments feed
  • WordPress.org

Other Story

Blog

تبليغى جماعت كى قدر كريں

  • حراء آن لائن
  • July 30, 2025
مضامین و مقالات

ماڈرن ’دین ابراہیمی‘ دین الہی کا نیا ایڈیشن

  • حراء آن لائن
  • July 27, 2025
کتابی دنیا

“ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثر

  • حراء آن لائن
  • July 14, 2025
“ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثر
مضامین و مقالات

یہود تاریخ کی ملعون قوم

  • حراء آن لائن
  • July 14, 2025
اسلامیات

خلع کی حقیقت اور بعض ضروری وضاحتیں

  • حراء آن لائن
  • July 7, 2025
مضامین و مقالات

#گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے !

  • حراء آن لائن
  • June 29, 2025
#گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے !
سیرت و شخصیات

بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہ

  • حراء آن لائن
  • June 27, 2025
بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہ
مضامین و مقالات

تربیت خاک کو کندن اور سنگ کو نگینہ بنا دیتی ہے

  • حراء آن لائن
  • June 25, 2025
Copyright © 2025 حرا آن لائن | Powered by [hira-online.com]
Back to Top