Skip to content حرا آن لائن
26/07/2025
Trending News: “ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثریہود تاریخ کی ملعون قومخلع کی حقیقت اور بعض ضروری وضاحتیں#گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے !بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہتربیت خاک کو کندن اور سنگ کو نگینہ بنا دیتی ہےدار العلوم ماٹلی والا کی لائبریری��دینی مدارس کی حفاظت كیوں ضروری هے؟اردو ادب اور فارغین مدارسایک مفروضہ کا مدلل جوابوحدت دین نہ کہ وحدتِ ادیانقربانی، ماحول اور مسلمان: عبادت سے ذمہ داری تک مولانا مفتی محمد اعظم ندویکبیر داس برہمنواد کا باغی اور محبت کا داعیقربانی: مادی فوائد اور سماجی اثراتعشرۂ ذی الحجہ: بندگی کی جولاں گاہ اور تسلیم ورضا کا موسمِ بہارامارت شرعیہ کی مجلس ارباب حل وعقد نے مولانا احمد ولی فیصل رحمانی کی امارت اور قیادت میں شرعی زندگی گذارنے کا عہد پیمان کیا.امارت شرعیہ بہار ، اڈیشہ، جھارکھنڈ ومغربی بنگالکا قضیہ حقائق کی روشنی میںمیرا مطالعہیہود سے معاہدہ اور نقضِ عہد کی یہودی فطرت وتاریخقلب میں سوز نہیں روح میں احساس نہیں��بچوں كی دینی تعلیم كا سنہرا موقعدين سمجهنے اور سمجهانے كا صحيح منہجازمدارس اسلامیہ ماضی۔، حال اور مستقبل !خود شناسی-اہمیت اور تقاضےکتاب : یاد رفتگاں“عید مبارک”خدمت کا درویش، علم کا چراغ(حضرت مولانا غلام محمد وستانویؒ)✍��: م ، ع ، ندنیا کی فرضی معاشی اڑان اور اسلامخوشگوار ازدواجی زندگی کے تقاضےوقت کا کچھ احترام کریںاعتکاف مسائل و آدابمدارس اسلامیہ : ضرورت اور تقاضےرمضان کے آخری عشرہ کے خصوصی اعمالروزے کے فوائدشرائط زکوٰۃقرآن مجید سے تزکیۂ نفسروزہ جسم اور روح دونوں کا مجموعہ ہونا چاہیے !��سیاسی فائدہ کے لئے جھوٹ اور پروپیگنڈانا  فكر اسلامى كا مطالعه كس طرح كريں؟اس کی ادا دل فریب، اس کی نِگہ دل نوازکیا جلسوں کے مثبت اثرات مرتب ہورہے ہیں ؟؟ڈاکٹر ظفر دارک قاسمی (مصنف و کالم نگار)شعبان المعظم میں روزہ رکھنا کیسا ہے ؟كيا تشبيه/تمثيل دليل ہے؟صحبتِ اہلِ صفا، نور وحضور وسرور(جامعۃ العلوم، گجرات کی ایک وجد آفریں محفل قراءت-روداد اور مبارک باد)*اللقاء الثقافی، لکھنؤ کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات و اعزازات: 25-2024 کا کامیاب انعقاد**ملنے کے نہیں ، نایاب ہیں ہم* *(مرحوم تابش مہدی کے بارے میں کچھ یادیں)*محسوس ہورہا ہے جوارِ خدا میں ہوں۔۔۔ڈاکٹر تابش مہدی جوار خدا میں!نعت گو شاعر ڈاکٹر تابش مہدی انتقال کرگئے كُلُّ نَفْسٍ ذَآىٕقَةُ الْمَوْتِؕیادوں کی قندیل جلانا کتنا اچھا لگتا ہے!فتح مبین از : ڈاکٹر محمد طارق ایوبی ندویعلم و تقویٰ کا حسین سنگم *شیخ التفسیر مولانا محمد برہان الدین سنبھلی* رحمہ اللہ علیہوہالو بھروچ میں تین روزہ تبلیغی اجتماع اور اس کی کچھ شاندار جھلکیاں*جعفر بهائى !**آپ بھی ساتھ چھوڑ گئے -*محمد رضی الاسلام ندوى-*کس قدر آساں ہے موت!* ✍️ محمد نصر الله ندوی،ندوةالعلماء،لکھنؤآہ ! جعفر بھائی بقلم: محمد اكرم ندوى آكسفورڈ*موصول خبروں کے مطابق ندوۃ العلماء کے ناظر عام اور عربی زبان کے معروف انشاپرداز وصاحب طرز ادیب مولانا سید جعفر مسعود حسنی ندوی سڑک حادثہ میں انتقال فرما گئے*اردو تدریس کی موجودہ صورت حال -مسائل اور حلمنصوبہ بندی کیسے کریں؟(قاسم علی شاہ)خورشید پرویز صدیقی۔بے باک صحافت کا مرد درویش۔*سفر میں دو نمازیں جمع کرنا؟برف باری حسن ہے کشمیر کانوجوانوں کے لیے نصیحت*اگر دورانِ عدّت حیض بند ہو جائے …“فقہ معاصر”: فقہ مقاصد، فقہ واقع، فقہ مآلات، فقہ نوازل اور فقہ مقارن”: ایک تحقیقی مطالعہ:“فقہ معاصر”: “فقہ مقاصد، فقہ واقع، فقہ مآلات، فقہ نوازل اور فقہ مقارن”: ایک تحقیقی مطالعہ:“فقہ معاصر”: “فقہ مقاصد، فقہ واقع، فقہ مآلات، فقہ نوازل اور فقہ مقارن”: ایک تحقیقی مطالعہ:*جمی کارٹر کی خارجہ پالیسی؛ تین اہم اور متنازع فیصلے: ایک تنقیدی جائزہ*ماضی کا احتساب اور آئندہ کا پروگرامدرخشاں ستارے جو ڈوب گئےڈاکٹر منموہن سنگھ: ترقی یافتہ ہندوستان کے اصل معمارفضل الخلفاء الراشدین ( عربی )نیت وعمل میں اخلاص–دین کا جوہر اور کامیابی کی شاہ کلیدکتاب ۔مسئلہ غلامی اور اسلام” تعارف اور تجزیہرجم اور دلائلِ رجم ایک مطالعہ ( قسط :1 )رجم اور دلائلِ رجم : ایک مطالعہ (قسط) ( 2)بنگلہ دیش سے ایک تشویش ناک خبراعضاء کی پیوندکاری : شرعی نقطہ نظرامت میں فتنہ و فساد کی اصل جڑ غلو اور بے اعتدالی !*تبلیغی جماعت کے دونوں دھڑوں میں خوں ریز تصادم- ایک لمحہ فکریہ*کنائی لفظ سے طلاق کی ایک صورتدو مرتد لڑکیوں کی ایک ہی ہندو نوجوان سے شادی !“فاسق معلن” کی دعوت قبول کرنے کے سلسلے میں شرعی حکمنس بندی ( sterilization ) : شرعی نقطہ نظرقرآنی بیانیے میں حضرت محمد ﷺ کا تذکرہ*شامی اخوان المسلمون کی خونیں سرگزشت*(ہبہ الدباغ کی خودنوشت ’صرف پانچ منٹ‘ کامطالعہ)*دار و مدار کثرتِ حلالتربیت اسے کہتے ہیں ۔شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہیادوں کی قندیل (اہلیہ حضرت مولانا مختار علی صاحب مظاہری مہتمم مدرسہ معھد البنات یعقوبیہ یکہتہ )امی ! صبر و عزیمت کا استعارہموت اس کی ہے کرے جس کا زمانہ افسوسقرآنی تناظر میں باپ کا مقام اور کرداردستور اور آئین پر عمل آوریکتاب : اسالیب القرآن (عربی)*بہار جمعیۃ کے اجلاس میں نتیش کمار کی غیر حاضری: بہار کے مسلمانوں کے لیے واضح پیغام**یوگی حکومت کا ظلم اور مسلم نوجوانوں کا قتل*روبوٹ کا شرعی حکم��جذبات سے نہیں ہوشمندی سے فیصلہ کیجئےالمعہد العالی الاسلامی حیدرآباد میں شعبہ تدریب قضاء کا آغازسلام کرنے والا، سلام کا جواب سن لےعلامہ شبلی ؒنعمانی (1857۔ 1914)مثلِ خورشیدِ سحر فکر کی تابانی میں

حرا آن لائن

حرا آن لائن

  • Home
  • About us
  • Contact
  • Books
  • Courses
  • Get Started
26/07/2025
Trending News: “ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثریہود تاریخ کی ملعون قومخلع کی حقیقت اور بعض ضروری وضاحتیں#گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے !بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہتربیت خاک کو کندن اور سنگ کو نگینہ بنا دیتی ہےدار العلوم ماٹلی والا کی لائبریری��دینی مدارس کی حفاظت كیوں ضروری هے؟اردو ادب اور فارغین مدارسایک مفروضہ کا مدلل جوابوحدت دین نہ کہ وحدتِ ادیانقربانی، ماحول اور مسلمان: عبادت سے ذمہ داری تک مولانا مفتی محمد اعظم ندویکبیر داس برہمنواد کا باغی اور محبت کا داعیقربانی: مادی فوائد اور سماجی اثراتعشرۂ ذی الحجہ: بندگی کی جولاں گاہ اور تسلیم ورضا کا موسمِ بہارامارت شرعیہ کی مجلس ارباب حل وعقد نے مولانا احمد ولی فیصل رحمانی کی امارت اور قیادت میں شرعی زندگی گذارنے کا عہد پیمان کیا.امارت شرعیہ بہار ، اڈیشہ، جھارکھنڈ ومغربی بنگالکا قضیہ حقائق کی روشنی میںمیرا مطالعہیہود سے معاہدہ اور نقضِ عہد کی یہودی فطرت وتاریخقلب میں سوز نہیں روح میں احساس نہیں��بچوں كی دینی تعلیم كا سنہرا موقعدين سمجهنے اور سمجهانے كا صحيح منہجازمدارس اسلامیہ ماضی۔، حال اور مستقبل !خود شناسی-اہمیت اور تقاضےکتاب : یاد رفتگاں“عید مبارک”خدمت کا درویش، علم کا چراغ(حضرت مولانا غلام محمد وستانویؒ)✍��: م ، ع ، ندنیا کی فرضی معاشی اڑان اور اسلامخوشگوار ازدواجی زندگی کے تقاضےوقت کا کچھ احترام کریںاعتکاف مسائل و آدابمدارس اسلامیہ : ضرورت اور تقاضےرمضان کے آخری عشرہ کے خصوصی اعمالروزے کے فوائدشرائط زکوٰۃقرآن مجید سے تزکیۂ نفسروزہ جسم اور روح دونوں کا مجموعہ ہونا چاہیے !��سیاسی فائدہ کے لئے جھوٹ اور پروپیگنڈانا  فكر اسلامى كا مطالعه كس طرح كريں؟اس کی ادا دل فریب، اس کی نِگہ دل نوازکیا جلسوں کے مثبت اثرات مرتب ہورہے ہیں ؟؟ڈاکٹر ظفر دارک قاسمی (مصنف و کالم نگار)شعبان المعظم میں روزہ رکھنا کیسا ہے ؟كيا تشبيه/تمثيل دليل ہے؟صحبتِ اہلِ صفا، نور وحضور وسرور(جامعۃ العلوم، گجرات کی ایک وجد آفریں محفل قراءت-روداد اور مبارک باد)*اللقاء الثقافی، لکھنؤ کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات و اعزازات: 25-2024 کا کامیاب انعقاد**ملنے کے نہیں ، نایاب ہیں ہم* *(مرحوم تابش مہدی کے بارے میں کچھ یادیں)*محسوس ہورہا ہے جوارِ خدا میں ہوں۔۔۔ڈاکٹر تابش مہدی جوار خدا میں!نعت گو شاعر ڈاکٹر تابش مہدی انتقال کرگئے كُلُّ نَفْسٍ ذَآىٕقَةُ الْمَوْتِؕیادوں کی قندیل جلانا کتنا اچھا لگتا ہے!فتح مبین از : ڈاکٹر محمد طارق ایوبی ندویعلم و تقویٰ کا حسین سنگم *شیخ التفسیر مولانا محمد برہان الدین سنبھلی* رحمہ اللہ علیہوہالو بھروچ میں تین روزہ تبلیغی اجتماع اور اس کی کچھ شاندار جھلکیاں*جعفر بهائى !**آپ بھی ساتھ چھوڑ گئے -*محمد رضی الاسلام ندوى-*کس قدر آساں ہے موت!* ✍️ محمد نصر الله ندوی،ندوةالعلماء،لکھنؤآہ ! جعفر بھائی بقلم: محمد اكرم ندوى آكسفورڈ*موصول خبروں کے مطابق ندوۃ العلماء کے ناظر عام اور عربی زبان کے معروف انشاپرداز وصاحب طرز ادیب مولانا سید جعفر مسعود حسنی ندوی سڑک حادثہ میں انتقال فرما گئے*اردو تدریس کی موجودہ صورت حال -مسائل اور حلمنصوبہ بندی کیسے کریں؟(قاسم علی شاہ)خورشید پرویز صدیقی۔بے باک صحافت کا مرد درویش۔*سفر میں دو نمازیں جمع کرنا؟برف باری حسن ہے کشمیر کانوجوانوں کے لیے نصیحت*اگر دورانِ عدّت حیض بند ہو جائے …“فقہ معاصر”: فقہ مقاصد، فقہ واقع، فقہ مآلات، فقہ نوازل اور فقہ مقارن”: ایک تحقیقی مطالعہ:“فقہ معاصر”: “فقہ مقاصد، فقہ واقع، فقہ مآلات، فقہ نوازل اور فقہ مقارن”: ایک تحقیقی مطالعہ:“فقہ معاصر”: “فقہ مقاصد، فقہ واقع، فقہ مآلات، فقہ نوازل اور فقہ مقارن”: ایک تحقیقی مطالعہ:*جمی کارٹر کی خارجہ پالیسی؛ تین اہم اور متنازع فیصلے: ایک تنقیدی جائزہ*ماضی کا احتساب اور آئندہ کا پروگرامدرخشاں ستارے جو ڈوب گئےڈاکٹر منموہن سنگھ: ترقی یافتہ ہندوستان کے اصل معمارفضل الخلفاء الراشدین ( عربی )نیت وعمل میں اخلاص–دین کا جوہر اور کامیابی کی شاہ کلیدکتاب ۔مسئلہ غلامی اور اسلام” تعارف اور تجزیہرجم اور دلائلِ رجم ایک مطالعہ ( قسط :1 )رجم اور دلائلِ رجم : ایک مطالعہ (قسط) ( 2)بنگلہ دیش سے ایک تشویش ناک خبراعضاء کی پیوندکاری : شرعی نقطہ نظرامت میں فتنہ و فساد کی اصل جڑ غلو اور بے اعتدالی !*تبلیغی جماعت کے دونوں دھڑوں میں خوں ریز تصادم- ایک لمحہ فکریہ*کنائی لفظ سے طلاق کی ایک صورتدو مرتد لڑکیوں کی ایک ہی ہندو نوجوان سے شادی !“فاسق معلن” کی دعوت قبول کرنے کے سلسلے میں شرعی حکمنس بندی ( sterilization ) : شرعی نقطہ نظرقرآنی بیانیے میں حضرت محمد ﷺ کا تذکرہ*شامی اخوان المسلمون کی خونیں سرگزشت*(ہبہ الدباغ کی خودنوشت ’صرف پانچ منٹ‘ کامطالعہ)*دار و مدار کثرتِ حلالتربیت اسے کہتے ہیں ۔شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہیادوں کی قندیل (اہلیہ حضرت مولانا مختار علی صاحب مظاہری مہتمم مدرسہ معھد البنات یعقوبیہ یکہتہ )امی ! صبر و عزیمت کا استعارہموت اس کی ہے کرے جس کا زمانہ افسوسقرآنی تناظر میں باپ کا مقام اور کرداردستور اور آئین پر عمل آوریکتاب : اسالیب القرآن (عربی)*بہار جمعیۃ کے اجلاس میں نتیش کمار کی غیر حاضری: بہار کے مسلمانوں کے لیے واضح پیغام**یوگی حکومت کا ظلم اور مسلم نوجوانوں کا قتل*روبوٹ کا شرعی حکم��جذبات سے نہیں ہوشمندی سے فیصلہ کیجئےالمعہد العالی الاسلامی حیدرآباد میں شعبہ تدریب قضاء کا آغازسلام کرنے والا، سلام کا جواب سن لےعلامہ شبلی ؒنعمانی (1857۔ 1914)مثلِ خورشیدِ سحر فکر کی تابانی میں
  • Home
  • About us
  • Contact
  • Books
  • Courses

حرا آن لائن

حرا آن لائن

  • Get Started

صحبتِ اہلِ صفا، نور وحضور وسرور(جامعۃ العلوم، گجرات کی ایک وجد آفریں محفل قراءت-روداد اور مبارک باد)

  1. Home
  2. صحبتِ اہلِ صفا، نور وحضور وسرور(جامعۃ العلوم، گجرات کی ایک وجد آفریں محفل قراءت-روداد اور مبارک باد)

صحبتِ اہلِ صفا، نور وحضور وسرور(جامعۃ العلوم، گجرات کی ایک وجد آفریں محفل قراءت-روداد اور مبارک باد)

  • حراء آن لائنحراء آن لائن
  • Blog
  • February 2, 2025
  • 0 Comments

✍️ ڈاکٹر محمد اعظم ندوی
استاذ المعہد العالی الاسلامی حیدرآباد

رات کے آخری پہر جب ستارے اپنی روشنی سمیٹ رہے تھے، اور اذانِ فجر کی نغمگی کانوں میں رس گھول رہی تھی، نیند سے بیدار ہوا، میں جامعۃ العلوم، ہمت نگر، گجرات میں تھا، میرے بیٹے خزیمہ اور حمزہ -سلمہما اللہ تعالی- یہاں زیرِ تعلیم ہیں، آج 29 رجب 1446ھ مطابق 30 جنوری 2025ء، جمعرات کی صبح میرے لیے ایک خاص سعادت کا پیام لے کر آئی تھی، جب سورج ابھی اپنی فرحت بخش سنہری کرنوں کے ساتھ افقِ خاوَر سے جھانک رہا تھا، جامعہ میں مسابقۂ قراءت کا آغاز ہوا۔

جب پہلا طالب علم قراءت کے لیے دو گلدستوں کے درمیان سجی ایک بیضوی کرسی پر جلوہ افروز ہوا، تو محفل میں ایک گہری خاموشی چھا گئی، فضا میں ساکت سانسوں کی سرگوشیاں تھیں، اور دل ایک انوکھے ترنم کے انتظار میں گم، پھر جو سلسلہ آگے بڑھا، تلاوتِ قرآن کے ہمہ رنگ قوسِ قُزح کا منظر پیش ہورہا تھا، جس میں ہر آواز ایک نیا رنگ بھرتی، اور ہر لفظ کی ادائیگی کا انداز نئے جہان معنی کی سیر کراتا۔

قرآن کی تلاوت طوطی وبلبل کی مانند محض الفاظ کے دوہرانے کا نام نہیں، بلکہ ایک رقت آمیز کیفیت کا نام ہے، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس ارشاد کی تعمیل ہے کہ “إنَّ هذا القرآنَ نزلَ بحُزْنٍ، فإذا قرأتموهُ فابكوا، فإن لم تبكوا فتباكَوا” (یہ قرآن سوز وگداز کے ساتھ نازل ہوا ہے، تو جب تم تلاوت کرو تو سوز وگداز پیدا کرو، اور اگر ایسا نہ کرو تو رونے کی صورت ہی بناؤ)، قرآن کی نغمگی دلوں کو موہ لیتی ہے، اور آب رواں کی مانند مومن کے سینہ میں اترتی چلی جاتی ہے، علم النغمات اسی صوتی جمال کا شاہکار فن ہے، جو سات مشہور لہجات میں جلوہ گر ہوتا ہے—اس مسابقہ میں بھی طلبہ کی تلاوت میں انھی قرآنی لہجات کی جھلک نمایاں تھی، جہاں ہر قاری کی آواز اپنے مخصوص آہنگ میں وحی کے معانی کو مجسم کر رہی تھی، کہیں سوز و گداز تھا، کہیں متانت، کہیں درد، کہیں امید—کہیں حجاز کا سوز، کہیں نہاوند کا ترنم، اور کہیں بیات کا وقار، مجھے ہر آواز ان نغموں پر اکسا رہی تھی کہ:
ہمسایۂ جِبریلِ امیں بندۂ خاکی
ہے اس کا نشیمن نہ بخارا نہ بدخشان
یہ راز کسی کو نہیں معلوم کہ مومن
قاری نظر آتا ہے، حقیقت میں ہے قُرآن!

قرآن کی یہی وہ تاثیر ہے جس نے صدیوں سے قلوب کو مسخر کر رکھا ہے، جو آج بھی زندہ ہے اور ہمیشہ باقی رہے گی، آج کے اس مسابقۂ قراءت میں وحی کے صوتی اعجاز کا وہی جلوہ نظر آیا، جس نے اہلِ عرب کے فصیح ترین ذہنوں کو بھی جھنجھوڑ کر رکھ دیا تھا، اسی قرآنی لحن، اسی تاثیر اور اسی نورانی کلام کو سن کر ولید بن مغیرہ جیسے “ريحانة قريش” (قریش کے گل سر سَبَد) نے بے ساختہ کہا تھا: “إن له لحلاوة، وإن عليه لطلاوة، وإن أعلاه لمثمر، وإن أسفله لمغدق”—(بے شک اس کلام میں ایک دل آویز چاشنی ہے، اس پر ایک انوکھا حسن چھایا ہوا ہے، اس کا بالائی حصہ ثمر آور اور زیریں حصہ فیض رساں ہے)۔
آج اسی حلاوت، اسی لطافت، اور اسی تاثیر نے جامعۃ العلوم کی فضاؤں کو معطر کر دیا تھا۔

ماشاء اللہ پڑھنے والے ایسے دلنواز تھے کہ ان کی صوتی تاثیر نے سامعین کو بے اختیار اشک بار کر دیا، اور ہر آیت کو روح کی گہرائیوں میں اتار دیا، حسنِ صوت اور تجوید کی ہم آہنگی نے اس مسابقہ کو ایک ایسی روحانی مجلس میں بدل دیا، جہاں تلاوت کے ملکوتی ساز بَرْبَطِ دل پر بجتے رہے، اور ایک عجیب کیفیت تا دیر برقرار رہی، دل کا حال کیا کہوں، بس یہ کہ:
غنچہ پھر لگا کھلنے، آج ہم نے اپنا دل
خوں کیا ہوا دیکھا، گم کیا ہوا پایا

یہ مسابقۂ قراءت محض ایک تقریب نہ تھی، بلکہ وحی کے صوتی جمال کا ایک ایسا مظہر تھا، جس نے دلوں کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا، قراءت کے سوز اور آہنگ میں وہی کیفیت تھی، جسے نبی کریم ﷺ نے پسند فرمایا، اور اس کے خلاف جانے کو ناپسند فرمایا، یہاں تک فرمایا کہ:
“ليس منَّا مَن لم يتغنَّ بالقرآنِ”
(وہ شخص ہم میں سے نہیں جو قرآن کو نغمگی کے ساتھ نہ پڑھے۔)

یہ نغمگی کوئی عام موسیقیت نہیں، بلکہ وہ آسمانی مضراب ہیں، جن میں حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی ترتیل کی نقل ہے، جن میں حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کی سوز بھری آواز کی جھلک ہے، یعنی “أوتیتَ مزمارًا من مزامير آل داود” کی تاثیر ہے، آج ان معصوم بچوں کی قراءت میں وہی وجد، وہی ترنم، اور وہی اثر تھا، جسے سن کر صحابہ کی آنکھیں اشکبار ہو جایا کرتی تھیں، اور رسول اللہ ﷺ خود بھی حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے کہہ بیٹھتے تھے:
“اقرأ عليّ القرآنَ”
(مجھے قرآن پڑھ کر سناؤ۔)
جب وہ تلاوت کرتے، تو آپ ﷺ کی آنکھیں برسنے لگتیں، یہی کیفیت آج بھی زندہ تھی، یہی تاثیر آج بھی قائم تھی، یہی نور آج بھی قلوب کو منور کر رہا تھا، آسمان وزمین اور مکان و زمان جیسے ہزارہا فرق کے باوجود۔

زیادہ تر طلبہ نے تدویر میں قراءت کی، وہی انداز جس میں قرآن کے الفاظ ایک خاص متوازن آہنگ اور اعتدال کے ساتھ ادا کیے جاتے ہیں، چند طلبہ نے ترتیل میں بھی تلاوت کی، وہ انداز جس میں حرف حرف کی ادائیگی میں کشش، آواز میں گونج، اور دراز نفَسی کا مظاہرہ ہوتا ہے، ایسا لگتا تھا جیسے یہ طلبہ اپنی آواز میں وہی کیف پیدا کرنا چاہتے ہیں، جو حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی قراءت میں تھا، جب نبی کریم ﷺ نے فرمایا تھا:
“من سره أن يقرأ القرآن غضًّا كما أُنزل، فليقرأه بقراءة ابن أم عبد!”
(جسے یہ بات خوش آتی ہو کہ وہ قرآن کو بالکل اسی تازگی کے ساتھ پڑھے، جیسے وہ نازل ہوا ہے، تو وہ عبداللہ بن مسعود کی قراءت میں پڑھے!)

یہ تلاوتیں جیسے کسی نادیدہ اور غیر محسوس ساز کے تار چھیڑ رہی تھیں، جس میں نہ تصنع تھا، نہ بناوٹ، بلکہ ایک فطری روانی تھی، ہر آیت کی تکرار ایک نئی کیفیت پیدا کر رہی تھی، جیسے کسی مطرب نے دل کی سوئی ہوئی راگنیاں بیدار کر دی ہوں، سامعین قرآن کے سحر میں گرفتار تھے، اور دل ایک انجانے کیف میں ڈوب رہے تھے، ابھر رہے تھے، ایسا لگتا تھا آواز نہیں، اثر بول رہا ہے الفاظ نہیں، معانی کا نور پھیل رہا ہے، زبان نہیں، روح تلاوت کر رہی ہے:
محرم نہیں ہے تو ہی نوا ہائے راز کا
یاں ورنہ جو حجاب ہے، پردہ ہے ساز کا

اس مسابقہ میں تین خوش نصیب طلبہ نے قراءات سبعہ کی تکمیل بھی کی، وہ لمحہ ناقابلِ بیان تھا، اس لمحہ میں گویا وہی احساس تازہ ہورہا تھا جس نے شیخ الصحابہ اور “أقرؤهم لكتاب الله” حضرت اُبی بن کعب رضی اللہ عنہ کو جھوم جانے پر مجبور کیا تھا جب نبی کریم ﷺ نے ان سے فرمایا:
“إن الله أمرني أن أقرأ عليك”
اور حضرت اُبی بن کعب رضی اللہ عنہ کی آنکھوں سے آنسو جاری ہوگئے تھے کہ اللہ نے اس مشت خاک کو اپنی جناب قدسی میں یاد کیا ہے! “آلله سمّاني لك، أذُكرتُ عند ربي”۔
یہ وہ لمحہ تھا جب “اللَّهُ نَزَّلَ أَحْسَنَ الْحَدِيثِ كِتَابًا مُّتَشَابِهًا مَّثَانِيَ تَقْشَعِرُّ مِنْهُ جُلُودُ الَّذِينَ يَخْشَوْنَ رَبَّهُمْ” کی حقیقت سامنے آ رہی تھی، قرآن کی حقانیت کی سب سے بڑی دلیل وہ کپکپی ہے جو اہلِ خشیت کے جسم پر طاری ہوتی ہے، اور ان کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں، اور یہی ہے “تقشعر منه الجلود” کی تفسیر وتعبیر۔

یہ وہی سرور تھا جسے ڈاکٹر حمید اللہ نے اس فرانسیسی موسیقار ژاک ژیلبیر کے قبولِ اسلام میں محسوس کیا تھا، جب اس نے قرآن کی قراءت کو عام موسیقی سے زیادہ اعلیٰ پایا اور کہا تھا: “یہ آہنگ دنیا کے کسی فن میں نہیں، یہ کسی انسان کا تخلیق کردہ نہیں، اگر محمد ﷺ نے واقعی قرآن کو اسی انداز میں سکھایا ہے، تو یہ یقینی طور پر اللہ کی کتاب ہے!”
لیکن پھر ایک دن اس نے سورۃ النصر کی ایک آیت پر شک کا اظہار کیا کہ “أَفْوَاجًا” پر وقف کرنے سے موسیقی کا آہنگ ٹوٹ جاتا ہے، اور جب اسے بتایا گیا کہ بہتر یہی ہے کہ اس پر وقف نہ کیا جائے بلکہ “فَسَبِّحْ” کے ساتھ ملایا جائے، تو وہ خوشی سے جھوم اٹھا کہ یہی اس کے شک کا جواب تھا!

حکم حضرات میں قاریانِ خوش الحان جناب قاری محمد مستقیم فلاحی اور جناب قاری محمد سعید فلاحی صاحبان تھے، جن کی قراءتوں میں ایسی گونج تھی کہ “خاشعا متصدعا من خشية الله” کے مصداق دل لگتا تھا جیسے پھٹا جارہا ہے، اور پھر باری تعالیٰ کی جناب میں سجدہ ریز ہے، مجلس کی صدارت مولانا قاری عبد الحق فلاحی صاحب فرما رہے تھے، جن کی موجودگی نے اس مجلس کو مزید جلال وجمال بخشا، اور انہوں نے اپنی خوبصورت نعت بھی سنائی، شعبۂ قراءت کے قاری انس صاحب ،ان کے رفقاء اور جامعہ کے دیگر اساتذہ نے محفل کے انعقاد میں جو محنت کی، اس کی جھلک ہر گوشہ میں نمایاں تھی، اور یہ سب خاکے تھے حضرت مولانا سیف الدین صاحب اسلام پوری دامت برکاتہم کے بنائے ہوئے جن میں تجوید کے اساتذہ نے خوب رنگ بھرا، اور اسے ہفت رنگ بنادیا، سلیقہ شعاری، حسن ترتیب اور پابندی اوقات اس ادارہ کے امتیازات ہیں جو آج بھی نمایاں تھے۔

محفل ختم ہو چکی تھی، مگر اس کا نور ابھی بھی دلوں میں باقی تھا، میں نے آسمان کی طرف دیکھا، اور میرے لبوں پر یہ دعا بے ساختہ جاری ہوگئی:

اللهم اجعل القرآن ربيع قلوبنا، ونور صدورنا، وجلاء أحزاننا، وذهاب همومنا۔

حراء آن لائن

،حراء آن لائن" دینی ، ملی ، سماجی ، فکری معلومات کے لیے ایک مستند پلیٹ فارم ہے " حراء آن لائن " ایک ویب سائٹ اور پلیٹ فارم ہے ، جس میں مختلف اصناف کی تخلیقات و انتخابات کو پیش کیا جاتا ہے ، خصوصاً نوآموز قلم کاروں کی تخلیقات و نگارشات کو شائع کرنا اور ان کے جولانی قلم کوحوصلہ بخشنا اہم مقاصد میں سے ایک ہے ، ایسے مضامین اورتبصروں وتجزیوں سے صَرفِ نظر کیا جاتاہے جن سے اتحادِ ملت کے شیرازہ کے منتشر ہونے کاخطرہ ہو ، اور اس سے دین کی غلط تفہیم وتشریح ہوتی ہو، اپنی تخلیقات و انتخابات نیچے دیئے گئے نمبر پر ارسال کریں ، 9519856616 hiraonline2001@gmail.com

Post navigation

*موصول خبروں کے مطابق ندوۃ العلماء کے ناظر عام اور عربی زبان کے معروف انشاپرداز وصاحب طرز ادیب مولانا سید جعفر مسعود حسنی ندوی سڑک حادثہ میں انتقال فرما گئے*
اس کی ادا دل فریب، اس کی نِگہ دل نواز

Related Posts

دار العلوم ماٹلی والا کی لائبریری
  • حراء آن لائنحراء آن لائن
  • June 20, 2025
  • 0 Comments
دار العلوم ماٹلی والا کی لائبریری

از : اسجد حسن ندوی دار العلوم ماٹلی والا کی لائبریری ( مکتبہ ابو بکر ربیع بن صبیح بصری) کو یوں تو کئی بار دیکھنے اور استفادہ کا موقع ملا ہے ، لیکن ابھی دو روز قبل مکتبہ کی ویب سائٹ کا لنک مولانا طلحہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ نے عشاء کی نماز سے کچھ قبل سینڈ کیا ، مسجد جاتے ہوئے بھی دیکھا اور پھر واپس آنے کے بعد تقریباً آدھا ایک گھنٹہ کے قریب دیکھتا رہا، ویب سائٹ بہت ہی خوبصورت، دیدہ زیب ، اور کافی منظم و مرتب ہے ۔ ویسے تو اس مکتبہ میں آفلاین لاکھ سے زائد کتابیں موجود ہیں ، لیکن اس ویب سائٹ پر فی الحال انہیں کتابوں کو اپلوڈ کیا گیا ہے ، جو اس مکتبہ سے شائع ہوئی ہے ، اور جن کے مصنفین یا تو خود حضرت مولانا مفتی اقبال صاحب ٹنکاروی دامت برکاتہم العالیہ ہیں ، یا دار العلوم کے دوسرے استاذہ ہیں۔ ویسے تو بہت ساری کتابوں کو میں نے والد صاحب کی میز پر مختلف چھٹیوں کے ایام میں دیکھا ہے ، اور پڑھا بھی ہے ، حضرت مہتمم صاحب کی ایک کتاب ” جدید فلسفہ اور علم کلام” کو والد صاحب کی عدم موجودگی میں ثانیہ درجات کے سالوں میں کئی مرتبہ میں لیکر بیٹھ جاتا تھا ، سمجھنے کی کوشش کرتا تھا لیکن پھر مایوسی ہاتھ لگتی تھی ۔مقاصد شریعت پر بھی سب سے پہلی کتاب حضرت مہتمم صاحب کی ہی پڑھی ہے ،اس کے بعد ہی اس موضوع سے متعلق دوسری کتابوں کو پڑھا ۔ اس کے علاوہ جستہ جستہ “امام بخاری کا طریقہ استدلال و استنباط” کا اور افتا کے سال کی چھٹی میں”دوسرے مسلک پر فتویٰ دینے کے اصول و ضوابط” کا مطالعہ کیا تھا “عرب ممالک اور صوبہ گجرات کے تعلقات” یہ کتاب بھی اپنے موضوع پر کافی اہم ہے ۔ اسی طرح والد صاحب ( قاضی محمد حسن صاحب ندوی) کی بھی دو کتابیں اس مکتبہ سے شائع ہوئی ہے ، ایک کتاب “فہم مشکلات الحدیث کے قواعد” ہے، تاویل مختلف الحدیث بڑا مفید اور نفیس…

Read more

Continue reading
  • حراء آن لائنحراء آن لائن
  • May 13, 2025
  • 0 Comments
دين سمجهنے اور سمجهانے كا صحيح منہجاز

: ڈاكٹر محمد اكرم ندوى آكسفورڈ سوال: استاذ محترم جناب ڈاکٹر محمد اکرم ندوی صاحب مدظلہ العالی۔السلامُ علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ ۔ امید ہے مزاج بخیر وعافیت ہونگے ۔ ایک آپکی خدمت میں عرض ہے، براہ کرم رہنمائی فرمائیں۔۔دین کی تفہیم پھر اسکی تعبیر و تشریح کے سلسلہ میں عمومی طور پر تین منہج دیکھنے میں آئے، (سلفی منہج کا یہاں ذکر نہیں)1 صوفی۔2 خالص علمی 3 صوفی اور علمی مناہج کا امتزاج۔خالص صوفی منہج میں گمراہیاں واضح نظر آتی ہیں۔ اور خالص علمی انداز میں عقلانیت اور فلسفہ کا اثر محسوس ہوتا ہے۔ سوال یہ کہ علمی منہج کو ذہن و عقل اپیل کرتے ہیں مگر یہاں روحانیت محسوس نہیں ہوتی۔ اس کے برعکس صوفیانہ اور علمی منہج کے امتزاج سے جو تیسری شکل پیدا ہوئی یہ منہج عقل وذہن کے بجائےروح اور دل کو اپروچ کرتا ہےاور اپنے اندر ایک قسم کی جاذبیت رکھتا ہے آخر اس کی کیا وجہ ہے؟ آپکی نظر میں کونسا منہج صحیح ہے اور ہونا چاہئے؟اخیر میں یہ بات بھی تازہ کردوں که غزالی اور سید سلیمان ندوی جیسے لوگ بھی بالآخر تیسرے منہج پر آکر مطمئن ہوئے۔۔والسلام۔ سالم سولنکی ندوی، راجستھان۔ جواب: ايكـ بنيادى بات ذہن ميں ركهيں، اس سے ان شاء الله آپ كو ہر مسئله كى تحقيق ميں فائده ہوگا: دين وحق كى طلب تمام انسانوں پر فرض ہے، الله تعالى كى سنت جاريه ہے كه پيغمبروں كے علاوه كسى پر حق كى وحى نہيں آتى اور نه كسى پر اس كا حتمى الہام ہوتا ہے، نه حق كى معرفت خواب يا كشف سے ہوتى ہے، اور نه ہى غير معصومين كى پسند يا نا پسند حق كى نشانى ہے۔ حق ايكـ قدر (value) ہے، اور سارى قدروں ميں سب سے زياده مہتم بالشان ہے، جس طرح تمام قدروں كى معرفت دلائل وعلامات پر موقوف ہے، اسى طرح وه حق جو صراط مستقيم سے عبارت ہے، اور جس پر چلنا رضائے الہى اور جنت كى ضمانت ہے، اس كى شناخت بهى صرف اسى كے دلائل سے ہوگى۔ الله تعالى رحمان ورحيم ہے، اسے اپنے بندوں سے…

Read more

Continue reading

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Recent Posts

  • “ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثر 14/07/2025
  • یہود تاریخ کی ملعون قوم 14/07/2025
  • خلع کی حقیقت اور بعض ضروری وضاحتیں 07/07/2025
  • #گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے ! 29/06/2025
  • بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہ 27/06/2025
  • تربیت خاک کو کندن اور سنگ کو نگینہ بنا دیتی ہے 25/06/2025
  • دار العلوم ماٹلی والا کی لائبریری 20/06/2025
  • 🔰دینی مدارس کی حفاظت كیوں ضروری هے؟ 20/06/2025

Recent Comments

  • حراء آن لائن on خدمت کا درویش، علم کا چراغ(حضرت مولانا غلام محمد وستانویؒ)✍🏼: م ، ع ، ن
  • Technology on خدمت کا درویش، علم کا چراغ(حضرت مولانا غلام محمد وستانویؒ)✍🏼: م ، ع ، ن
  • Business on دنیا کی فرضی معاشی اڑان اور اسلام
  • IT on دنیا کی فرضی معاشی اڑان اور اسلام
  • حراء آن لائن on موت اس کی ہے کرے جس کا زمانہ افسوس

Archives

  • July 2025
  • June 2025
  • May 2025
  • April 2025
  • March 2025
  • February 2025
  • January 2025
  • December 2024
  • November 2024
  • October 2024
  • September 2024
  • August 2024
  • July 2024
  • June 2024
  • May 2024
  • April 2024
  • March 2024
  • February 2024

Categories

  • Blog
  • اسلامیات
  • پیغمبر عالم
  • سفر نامہ
  • سیرت و شخصیات
  • فقہ و فتاوی
  • فکر و نظر
  • کتابی دنیا
  • گوشہ خواتین
  • مضامین و مقالات

Meta

  • Register
  • Log in
  • Entries feed
  • Comments feed
  • WordPress.org

Other Story

سیرت و شخصیات

بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہ

  • حراء آن لائن
  • June 27, 2025
بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہ
مضامین و مقالات

تربیت خاک کو کندن اور سنگ کو نگینہ بنا دیتی ہے

  • حراء آن لائن
  • June 25, 2025
Blog

دار العلوم ماٹلی والا کی لائبریری

  • حراء آن لائن
  • June 20, 2025
دار العلوم ماٹلی والا کی لائبریری
مضامین و مقالات

🔰دینی مدارس کی حفاظت كیوں ضروری هے؟

  • حراء آن لائن
  • June 20, 2025
کتابی دنیا

“ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثر

  • حراء آن لائن
  • July 14, 2025
“ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثر
مضامین و مقالات

یہود تاریخ کی ملعون قوم

  • حراء آن لائن
  • July 14, 2025
اسلامیات

خلع کی حقیقت اور بعض ضروری وضاحتیں

  • حراء آن لائن
  • July 7, 2025
مضامین و مقالات

#گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے !

  • حراء آن لائن
  • June 29, 2025
#گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے !
سیرت و شخصیات

بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہ

  • حراء آن لائن
  • June 27, 2025
بابا رتن ہندی کا جھوٹا افسانہ
مضامین و مقالات

تربیت خاک کو کندن اور سنگ کو نگینہ بنا دیتی ہے

  • حراء آن لائن
  • June 25, 2025
Blog

دار العلوم ماٹلی والا کی لائبریری

  • حراء آن لائن
  • June 20, 2025
دار العلوم ماٹلی والا کی لائبریری
مضامین و مقالات

🔰دینی مدارس کی حفاظت كیوں ضروری هے؟

  • حراء آن لائن
  • June 20, 2025
کتابی دنیا

“ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثر

  • حراء آن لائن
  • July 14, 2025
“ایک فکشن نگار کا سفر”: ایک مطالعہ ایک تاثر
مضامین و مقالات

یہود تاریخ کی ملعون قوم

  • حراء آن لائن
  • July 14, 2025
اسلامیات

خلع کی حقیقت اور بعض ضروری وضاحتیں

  • حراء آن لائن
  • July 7, 2025
مضامین و مقالات

#گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے !

  • حراء آن لائن
  • June 29, 2025
#گاندھی_میدان_پٹنہ_سے_ہندوتوادی_ظلم_کےخلاف باوقار صدائے احتجاج میں ہم سب کے لیے سبق ہے !
Copyright © 2025 حرا آن لائن | Powered by [hira-online.com]
Back to Top

Notifications