HIRA ONLINE / حرا آن لائن کے لیے تبصرے https://hira-online.com اتر کر حرا سے سوئے قوم آیا - اور اک نسخہ کیمیا ساتھ لایا Tue, 02 Dec 2025 04:48:36 +0000 hourly 1 https://wordpress.org/?v=6.9 لفظ ” مستشرقین ” کے معنی اور ان کے نا پاک عزائم پر تبصرے برائے hira-online.com https://hira-online.com/archives/3666#comment-164 Tue, 02 Dec 2025 04:48:36 +0000 https://hira-online.com/?p=3666#comment-164 In reply to کلیم الدین.

شکریہ جناب!

]]>
لفظ ” مستشرقین ” کے معنی اور ان کے نا پاک عزائم پر تبصرے برائے کلیم الدین https://hira-online.com/archives/3666#comment-163 Tue, 02 Dec 2025 04:44:26 +0000 https://hira-online.com/?p=3666#comment-163 ماشاء اللہ عمدہ مضمون ہے ]]> خدمت کا درویش، علم کا چراغ(حضرت مولانا غلام محمد وستانویؒ)✍🏼: م ، ع ، ن پر تبصرے برائے حراء آن لائن https://hira-online.com/archives/2945#comment-62 Sat, 14 Jun 2025 03:53:09 +0000 https://hira-online.com/?p=2945#comment-62 In reply to Technology.

ان شااللہ

]]>
خدمت کا درویش، علم کا چراغ(حضرت مولانا غلام محمد وستانویؒ)✍🏼: م ، ع ، ن پر تبصرے برائے Technology https://hira-online.com/archives/2945#comment-20 Thu, 22 May 2025 20:00:39 +0000 https://hira-online.com/?p=2945#comment-20 السلام علیکم! یہ مضمون بہت گہرائی اور تفصیل سے دین کی تفہیم کے مختلف مناہج پر روشنی ڈالتا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ صوفی اور علمی منہج کا امتزاج ایک متوازن راستہ پیش کرتا ہے، جو نہ صرف عقل کو مطمئن کرتا ہے بلکہ روح کو بھی سکون دیتا ہے۔ کیا آپ کے خیال میں یہ منہج ہر فرد کے لیے یکساں طور پر موزوں ہو سکتا ہے؟ میں سمجھتا ہوں کہ غزالی اور سید سلیمان ندوی جیسے بزرگوں کا اس منہج پر مطمئن ہونا اس کی افادیت کو ظاہر کرتا ہے۔ لیکن کیا آپ کو نہیں لگتا کہ ہر فرد کی روحانی اور علمی ضروریات مختلف ہو سکتی ہیں؟ آخر میں، کیا آپ یہ بتا سکتے ہیں کہ کس طرح ہم اپنی روزمرہ زندگی میں اس منہج کو عملی طور پر لاگو کر سکتے ہیں؟ مجھے یقین ہے کہ آپ کی رہنمائی سے ہم سب کو بہت فائدہ ہوگا۔ ]]> دنیا کی فرضی معاشی اڑان اور اسلام پر تبصرے برائے Business https://hira-online.com/archives/2939#comment-18 Tue, 20 May 2025 10:10:01 +0000 https://hira-online.com/?p=2939#comment-18 یہ تحریر بہت گہرے معنی رکھتی ہے اور ہمیں اخلاقیات اور ایمان کی اہمیت کی طرف متوجہ کرتی ہے۔ کیا ہم واقعی اپنے اخلاقی اقدار کو اتنا نظرانداز کر چکے ہیں کہ یہ سیلاب، زلزلہ، طوفان اور سونامی کی صورت میں ہمارے سامنے آ رہے ہیں؟ مجھے لگتا ہے کہ ہمیں اپنے اندر کی دنیا کو سنبھالنے کی اشد ضرورت ہے۔ کیا آپ کو نہیں لگتا کہ ہم مادی نقصانات پر تو توجہ دیتے ہیں لیکن اخلاقی اور روحانی تباہی کو نظرانداز کر دیتے ہیں؟ یہ تحریر ہمیں سوچنے پر مجبور کرتی ہے کہ ہم اپنی زندگیوں کو کس طرح بہتر بنا سکتے ہیں۔ کیا آپ کے خیال میں ہم اپنے اخلاقی اقدار کو بچانے کے لیے کون سے اقدامات کر سکتے ہیں؟ ]]> دنیا کی فرضی معاشی اڑان اور اسلام پر تبصرے برائے IT https://hira-online.com/archives/2939#comment-17 Sun, 18 May 2025 01:08:15 +0000 https://hira-online.com/?p=2939#comment-17 کچھ لوگ کہتے ہیں کہ انسان کو فطرت کے سیلاب سے زیادہ اپنے اندر کے سیلاب سے ڈرنا چاہیے۔ کیا آپ کو نہیں لگتا کہ ہماری اخلاقیات اور ایمان کی کمزوری ہی ہمارے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے؟ یہ تحریر مجھے سوچنے پر مجبور کرتی ہے کہ ہم اپنے اندر کی برائیوں کو کیوں نظر انداز کرتے ہیں۔ کیا ہم واقعی اپنے کردار کی تباہی کو سمجھتے ہیں یا صرف ظاہری مشکلات پر توجہ دیتے ہیں؟ مجھے لگتا ہے کہ ہمیں اپنے اندر کی اصلاح پر زیادہ توجہ دینی چاہیے۔ کیا آپ اس بات سے متفق ہیں کہ اخلاقیات کی کمی ہی ہمارے معاشرے کا سب سے بڑا مسئلہ ہے؟ ]]>